یہ گفتگو مبہم نہیں ہے۔۔۔یہ کوئی بات نہیں ہے۔
میرے خیال میں ہم غیر واضح اور مبم گفتگو کر رہے ہیں، یا تو آپ اپنی بات کی وضاحت کریں کہ کیا پوچھنا چاہتے ہیں یا اس غیر متعلقہ گفتگو کو یہیں پہ ختم کرتے ہیں۔
سب سے پہلے تو میں کنعان بھائی کا بےحد ممنون ہوں کے آپ نے میری درخواست پر بڑی مفید معلومات فراہم کیں۔۔۔السلام علیکم
اب آپ خود ہی دیکھ لیں اس پر کیا کرنا ھے۔
والسلام
آپ کی گفتگو مبہم ہی ہے۔یہ گفتگو مبہم نہیں ہے۔۔۔
جب آپ ایک نظام کو خود صحیح اور درست نہیں سمجھ رہے تو اس پورے نظام کے خلاف کیوں آواز بلند نہیں کرتے؟؟؟۔۔۔ یہاں مجھے کنعان بھائی سے مدد درکار ہے تاکہ وہ اس معاملے میں میری رہنمائی فرمائیں۔۔۔ یہ کہ مورگیج پر گھر لینا کیا ہے اور اس کا طریقہ کار کیا ہے اور کیا اس میں سود ہوتا ہے۔۔۔
والسلام علیکم۔۔۔
السلام علیکم۔۔۔آپ کی گفتگو مبہم ہی ہے۔لیکن مختلف تاویلیں اور تحریفات کر کے ایک غلط چیز کو صحیح سمجھنے سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔
میں نے بھی ایک تھریڈ میں گفتگو کےدوران اس بات کو واضح کیا تھا کہ اسلام کے نظام کے علاوہ ہر نظام باطل ہے۔السلام علیکم۔۔۔
چلیں آپ ٹھیک فرمارہے ہیں۔۔۔ یہ غلط نظام ہے میں آپ کی تائید کرتا کے واقعی جمہوریت اسلام کے خلاف ہے۔۔۔ لیکن آپ خود جائزہ لیں جو الزامات آپ لگارہے ہیں کہ مذہبی جماعتوں کے قائدین کے دلوں کی کیفیت تو اللہ جانتا ہے۔۔۔ اس خیال کا آپ کے ذہن میں آنا ظاہر ہے اسی وجہ سے ہوگا کہ جو کردار مذہبی جماعتوں کو ریاست کے لئے ادا کرنا چاہئے تھا اس میں وہ ناکام رہیں۔۔۔ یا دوسرے لفظوں میں یوں کہئے کہ علماء دین کو جو کردار ادا کرنا چاہئے تھا ایک اسلامی ریاست میں وہ اس ذمہ داری سے محروم رہے۔۔۔
اب سوال یہ ہے کہ نہ ہمارے پاس اسلامی نظام ہے اور ہمارے پاس طاغوتی نظام ابھی جو نظام چل رہا ہے وہ اسٹیبلشمنٹ کا نافذ کیا ہوا ہے اس سے شاید ہی کسی کو کوئی اختلاف ہو۔۔۔
کل میں جرگہ پروگرام میں دیکھ رہا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان کے احسان اللہ احسان صاحب فرما رہے تھے کہ ہم اس نظام سیکولر نظام کے خلاف ہیں اور اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ اللہ کے نظام کے خلاف ہے۔۔۔ پھر انہوں نے تین جماعتوں کا نام لیا۔۔۔ مجھے کنفرم ہوگیا کہ ان پر جو خوارج ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے وہ بالکل درست ہے کیونکہ ان تین جماعتوں کے علاوہ باقی جتنی جماعتیں وہ بھی الیکشن میں جیب کر سیکولر نظام کو ہی نافذ العمل بنائیں گی۔۔۔ تو یہ کس شریعت اور کس اللہ کے نظام کی بات کرتے ہیں۔۔۔ دوسری چیز یہ پپٹس ہیں۔۔۔ جن کو پوری طرح پروٹوکول دیا جارہا ہے کہ وہ سوسائٹی یا معاشرے میں موجود ایک فرقے کے لئے دہشت کی علامت بننے رہیں۔۔۔۔ خیر بحث اپنے موضوع سے الگ ہورہی اس لئے اس کو یہیں موقوف کرتا ہوں۔۔۔
آپ کو اگر جمہوریت یا اس سے منتخب اسمبلیوں پر اعتراض ہے تو اپنے ضمیر کی آواز کو بھی سنیں اور جو لنکس اور حقائق میں نے بتائیں خلافت کو دفن کرنے کے بعد قائم کئے جانے والے نظام کے حوالے سے اس پر اسی شدومد کے ساتھ اعتراض کیجئے تاکہ انصاف ہوسکے۔۔۔ جمہوریت میں آج بھی وہ تمام خوبیاں موجود ہیں جو خلافت کے بعد قائم ہونے والے نظاموں کے ماتھے کا جھومر ہیں۔۔۔ بات ساری یہ ہی ہے آپ نے ابھی خلافت کے بعد قائم ہونے والے نظام میں زندگی نہیں گذاری لیکن جن لوگوں نے اس نظام کو اپنی زندگیوں کے آدھے حصے سے بھی زیادہ عمر کا حصہ دیا ہے کبھی اُن سے ملاقات کیجئے اُن کے ساتھ بیٹھئے تو آپ کو پتہ چلے گا ہم امریکہ یورپ کے خلاف ہیں۔۔۔ میں آپ کی بات نہیں کررہا۔۔۔ ایسی کون سی برائی نہیں جو اس معاشرے میں موجود نہ ہو۔۔۔ لیکن اس معاشرے میں آپ کو انصاف ملے گا۔۔۔ اس مثال دیتا ہوں۔۔۔
برطانیہ میں حکومت نے ایک عالم دین کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا جس کی سماعت ہوئی شاید اُن عالم دین کا تعلق اردن سے تھا وہ اس لئے مشہور تھے اشتعال انگیز تقاریر کیا کرتے تھے جب اُن پر کیس چلا تو وہاں کی عدالت نے مقدمہ اس گمان کو سامنے رکھتے ہوئے خارج کردیا ہے ہمیں لگتا ہے کہ اگر یہ ملزم اپنے ملک ڈپوٹ کرکے بھیجدیا جائے تو وہاں کی حکومت اس کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے گی۔۔۔ اس خبر کی تصدیق کنعان بھائی سے درخواست ہے اگر ان کی معلومات ہیں تو پیش کردیجئے
اب آپ انصاف کیجئے! گوانتانامو کی جیل میں ہر ملک اور ہر قومیت کا بندہ موجود ہے جو مسلمان ہیں۔۔۔ جن کو افغانستان سے گرفتار کیا تھا اور باقی دیگر ممالک سے تو جن ممالک نے اپنے شہریوں کو گرفتار کرکے امریکہ کے حوالے کیا اُن کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے۔۔۔ وہ سب اسلامی ممالک ہیں اور برطانیہ ایک غیر مسلم ملک دیکھیں کتنا فرق ہے انصاف کا یہ کہلاتا ہے عدل جو ہماری میراث ہے اور کافروں نے نافذ کیا ہوا ہے اگر آپ اس سلسلے میں میری رہنمائی کرسکیں کے اس وقت کس اسلامی ملک میں عدل موجود ہے تو یقین کیجئے میں تیار ہوں وہاں ہجرت کرلئے ۔۔۔ یہ بات اس لئے نہیں کی آپ کو شرمندگی اٹھانی پڑے بلکہ کتنی شرم کی بات ہے کہ ایک بھی اسلامی ملک ایسا نہیں جہاں پر عدل کا نظام نافذ ہو۔۔۔
ارسلان بھائی! زمینی حقائق کو تسلیم کیجئے۔۔۔ خلافت کے علاوہ ہر نظام باطل نظام ہے۔۔۔ سوچ کو پختہ کیجئے۔۔۔ صرف جمہوریت ہی اسلام کے خلاف نہیں ہے۔۔۔ اسلام کے خلاف ہر وہ نظام ہے جس سے حبل اللہ ٹوٹتی ہو۔۔۔ اور امت ولاتفرقوا کی نصیحت کے باوجود متفرق ہوجائے۔۔۔ سرحدوں میں بٹ کر ہم ہر قوم اپنا الگ تشخص بنالے کہ۔۔۔ تم فلاں تو میں فلاں کی بدبودار نعروں میں خود ہو بدمست کرلیں۔۔۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جو نظام ہمیں دیا تھا وہی نظام حق کا نظام ہے اس کے بعد یا اس کے علاوہ ہر نظام ہمارے لئے اتنا ہی باطل ہے جتنا آپ کے نزدیک جمہوریت۔۔۔ تاریخ کے کچھ اوراق پلٹتے ہیں۔۔۔ ہندوستان کی ایک بیٹی نے خط لکھا تو عرب کی سرزمین سے محمد بن قاسم نے جاکر تاریخ رقم کی۔۔۔ آج بھی وہی سرزمین ہے آج بھی ہندوستان میں اور برما میں اور فلسطین میں اور شام میں اور عراق میں اور افغانستان میں اور لیبیا میں مسلمان موجود ہیں۔۔۔ اور مصائب اور مظالم کا شکار ہیں۔۔۔ جغرافیائی نقشہ وہی ہے لیکن کیا کوئی محمد بن قاسم ہے؟؟؟۔۔۔ یہاں پر ہم کہیں گے ان للہ وان الیہ راجعون۔۔۔ لہذا اب جس نظام سے ہمارا قومی تشخص برقرار رہ سکتا ہے اب ہمیں اس کی طرف دیکھنا چاہئے۔۔۔ آپ اُمت بنانا چاہتے ہیں میری بھی یہ ہی خواہش ہے۔۔۔ لیکن کیسے؟؟؟۔۔۔ اس سوال کا جواب اگر نہیں ہے تو کیا ہمیں یہ حق حاصل نہیں کہ ہم اپنی بقاء کے اور اپنے تابناک مستقل سے بچنے کے لئے اپنی آنے والی نسل کی بقا کے لئے خلافت کے علاوہ کسی دوسرے نظام کا حصہ بن سکیں۔۔۔ بھلے وہ جمہوریت ہی کیوں نہ ہو۔۔۔
ارسلام بھائی! آپ کے نزدیک اگر جمہوریت کفر کا نظام ہے تو میرے نزدیک خلافت کے علاوہ ہر نظام کفر کا نظام ہے۔۔۔
وما علینا الالبلاغ۔۔۔
والسلام علیکم۔