• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اجماع ! صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے !!!

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ایک بار پھر دہرا دیتا ہوں۔
"چھٹی صدی سے پہلے ان الفاظ "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" پر اجماع کی کوئی دلیل نہیں ملتی۔ لہذا اس زمانے میں اس پر اجماع نہیں ہے۔
چھٹی صدی کے بعد مختلف علماء نے اجماع کا دعوی کیا ہے تو ان کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے قبول کرتے ہیں۔"
اب اگر فریق مخالف کو چھٹی صدی سے پہلے بھی اجماع کی موجودگی کا دعوی ہے تو مہربانی فرما کر انہیں پابند کریں کہ صرف دلیل دیں۔
اشماریہ صاحب یہ تو آپ کی ذاتی رائے ہے جس کی کوئی حیثیت ہے نہ اہمیت کیونکہ اس پر آپ نے کسی معتبر عالم یا محدث وغیرہ کی گواہی بطور دلیل پیش نہیں کی۔ جس مذہب کو آپ ماننے والے ہیں اسکے اصولوں پر آپ مقلد ثابت ہی نہیں ہوتے کیونکہ آپ قرآن و حدیث سے براہ راست دلائل دینے کی کوشش کرتے ہیں اور آپ مجتہد بھی نہیں ہیں کیونکہ فقہ حنفی نے اجتہاد کے لئے جو شرائط عائد کی ہیں ان میں سے کوئی شرط آپ میں نہیں پائی جاتی ۔

آپ کی رائے کے برعکس دیوبندی اکابرین نے مطلقاً بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر پوری امت مسلمہ کے اجماع کا دعویٰ کیا ہے جو کہ بخاری کے وجود میں آنے کے بعد تمام زمانوں کو محیط ہے۔ لہٰذا اگر کسی دیوبندی اکابر نے ایسا دعویٰ کیا ہے کہ چھ سو سال تک بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع نہیں تھا بلکہ یہ اجماع چھ سو سال بعد قائم ہوا تو برائے مہربانی دلیل بیان کرکے اپنے علماء، اکابرین اور خود کو کذب کے الزام سے بچانے کی کوشش فرمائیں۔ کیونکہ ظاہر ہے کہ آپ کے مقابلے میں ہم آپ کے اکابرین کی بات مانیں گے اور آپ کے اکابرین کا دعویٰ آپ کے دعویٰ کے بالکل خلاف ہے۔ اور یہاں بحث آپکی زاتی رائے پر نہیں بلکہ دیوبندی اکابرین یا اہل حدیث کے دعویٰ پر ہورہی ہے۔
 
Last edited by a moderator:

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اشماریہ صاحب یہ تو آپ کی ذاتی رائے ہے جس کی کوئی حیثیت ہے نہ اہمیت کیونکہ اس پر آپ نے کسی معتبر عالم یا محدث وغیرہ کی گواہی بطور دلیل پیش نہیں کی۔ جس مذہب کو آپ ماننے والے ہیں اسکے اصولوں پر آپ مقلد ثابت ہی نہیں ہوتے کیونکہ آپ قرآن و حدیث سے براہ راست دلائل دینے کی کوشش کرتے ہیں اور آپ مجتہد بھی نہیں ہیں کیونکہ فقہ حنفی نے اجتہاد کے لئے جو شرائط عائد کی ہیں ان میں سے کوئی شرط آپ میں نہیں پائی جاتی ۔

آپ کی رائے کے برعکس دیوبندی اکابرین نے مطلقاً بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر پوری امت مسلمہ کے اجماع کا دعویٰ کیا ہے جو کہ بخاری کے وجود میں آنے کے بعد تمام زمانوں کو محیط ہے۔ لہٰذا اگر کسی دیوبندی اکابر نے ایسا دعویٰ کیا ہے کہ چھ سو سال تک بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع نہیں تھا بلکہ یہ اجماع چھ سو سال بعد قائم ہوا تو برائے مہربانی دلیل بیان کرکے اپنے علماء، اکابرین اور خود کو کذب کے الزام سے بچانے کی کوشش فرمائیں۔ کیونکہ ظاہر ہے کہ آپ کے مقابلے میں ہم آپ کے اکابرین کی بات مانیں گے اور آپ کے اکابرین کا دعویٰ آپ کے دعویٰ کے بالکل خلاف ہے۔ اور یہاں بحث آپکی زاتی رائے پر نہیں بلکہ دیوبندی اکابرین یا اہل حدیث کے دعویٰ پر ہورہی ہے۔
@خضر حیات!
جناب عالی!
فریق مخالف کو اصل موضوع پر دلیل کا پابند بنایا جائے اور ساتھ میں یہ حدیث بھی یاد دلائی جائے کہ البینۃ علی المدعی۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ان کو یہ بھی بتایا جائے کہ اکابرین کے امت مسلمہ کہنے سے پوری امت ثابت نہیں ہوتی اور اگر ہو بھی تو بھی ہمارے اکابرین کی مجرد رائے ان کے لیے کوئی دلیل نہیں ہے۔ اور یہ تو ضرور بتایا جائے کہ اہل حدیث کے دعوی کا دفاع تو یہ کر رہے ہیں لیکن یہ تو اس تھریڈ کے موضوع سے ہرگز نہیں معلوم ہو رہا کہ دیوبندی اکابرین کی رائے پر بات چل رہی ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,479
پوائنٹ
964
اس پورے بحث و مباحثہ کو ملاحظہ کرنے کے بعد کچھ نکات پیش خدمت ہیں :
1۔ صحیحین کی صحت فریقین کے ہاں ثابت شدہ امر ہے ۔
2۔ حافظ ابن الصلاح سے پہلے بھی ایسے اہل علم موجود ہیں جن کی عبارات میں صحیح بخاری کا ’’ اصح الکتب ‘‘ ہونا منصوص ہے ۔
3۔ ’’بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ ‘‘ کا دعوی کوئی نیا دعوی نہیں بلکہ کئی صدیوں سے علماء سے مختلف عبارات میں منقول ہے ۔
4۔ ہر ہر دور کے علماء سے خصوصا تیسری اور چوتھی صدی ہجری کے کسی عالم دین سے ایسی کوئی عبارت پیش نہیں کی جاسکی جس میں ’’صراحتا ‘‘ صحیح بخاری کو ’’ اصح الکتب ‘‘ قرار دیا گیا ہو ۔
5۔ ابھی تک ایسی کوئی عبارت پیش نہیں کی گئی جس میں ’’ اصح الکتب بعد کتاب اللہ ‘‘ بخاری کے سوا کسی اور کو قرار دیا گیا ہو ۔
محل نزاع :
اشماریہ صاحب کا مطالبہ یا موقف ان کی زبانی :
"چھٹی صدی سے پہلے ان الفاظ "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" پر اجماع کی کوئی دلیل نہیں ملتی۔ لہذا اس زمانے میں اس پر اجماع نہیں ہے۔
چھٹی صدی کے بعد مختلف علماء نے اجماع کا دعوی کیا ہے تو ان کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے قبول کرتے ہیں۔"
اب اگر فریق مخالف کو چھٹی صدی سے پہلے بھی اجماع کی موجودگی کا دعوی ہے تو مہربانی فرما کر انہیں پابند کریں کہ صرف دلیل دیں۔

شاہد نذیر صاحب کی رائے :
’’ دیوبندی اکابرین نے مطلقاً بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر پوری امت مسلمہ کے اجماع کا دعویٰ کیا ہے جو کہ بخاری کے وجود میں آنے کے بعد تمام زمانوں کو محیط ہے۔ لہٰذا اگر کسی دیوبندی اکابر نے ایسا دعویٰ کیا ہے کہ چھ سو سال تک بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع نہیں تھا بلکہ یہ اجماع چھ سو سال بعد قائم ہوا تو برائے مہربانی دلیل بیان کرکے اپنے علماء، اکابرین اور خود کو کذب کے الزام سے بچانے کی کوشش فرمائیں۔‘‘
شاہد صاحب کی یہ بات ایک الزامی دلیل ہے ۔ اب دیکھتے ہیں کہ فریق مخالف اس الزام کو قبول کرتے ہیں کہ نہیں ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اس پورے بحث و مباحثہ کو ملاحظہ کرنے کے بعد کچھ نکات پیش خدمت ہیں :
1۔ صحیحین کی صحت فریقین کے ہاں ثابت شدہ امر ہے ۔
2۔ حافظ ابن الصلاح سے پہلے بھی ایسے اہل علم موجود ہیں جن کی عبارات میں صحیح بخاری کا ’’ اصح الکتب ‘‘ ہونا منصوص ہے ۔
3۔ ’’بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ ‘‘ کا دعوی کوئی نیا دعوی نہیں بلکہ کئی صدیوں سے علماء سے مختلف عبارات میں منقول ہے ۔
4۔ ہر ہر دور کے علماء سے خصوصا تیسری اور چوتھی صدی ہجری کے کسی عالم دین سے ایسی کوئی عبارت پیش نہیں کی جاسکی جس میں ’’صراحتا ‘‘ صحیح بخاری کو ’’ اصح الکتب ‘‘ قرار دیا گیا ہو ۔
5۔ ابھی تک ایسی کوئی عبارت پیش نہیں کی گئی جس میں ’’ اصح الکتب بعد کتاب اللہ ‘‘ بخاری کے سوا کسی اور کو قرار دیا گیا ہو ۔
محل نزاع :
اشماریہ صاحب کا مطالبہ یا موقف ان کی زبانی :
"چھٹی صدی سے پہلے ان الفاظ "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" پر اجماع کی کوئی دلیل نہیں ملتی۔ لہذا اس زمانے میں اس پر اجماع نہیں ہے۔
چھٹی صدی کے بعد مختلف علماء نے اجماع کا دعوی کیا ہے تو ان کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے قبول کرتے ہیں۔"
اب اگر فریق مخالف کو چھٹی صدی سے پہلے بھی اجماع کی موجودگی کا دعوی ہے تو مہربانی فرما کر انہیں پابند کریں کہ صرف دلیل دیں۔

شاہد نذیر صاحب کی رائے :
’’ دیوبندی اکابرین نے مطلقاً بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر پوری امت مسلمہ کے اجماع کا دعویٰ کیا ہے جو کہ بخاری کے وجود میں آنے کے بعد تمام زمانوں کو محیط ہے۔ لہٰذا اگر کسی دیوبندی اکابر نے ایسا دعویٰ کیا ہے کہ چھ سو سال تک بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع نہیں تھا بلکہ یہ اجماع چھ سو سال بعد قائم ہوا تو برائے مہربانی دلیل بیان کرکے اپنے علماء، اکابرین اور خود کو کذب کے الزام سے بچانے کی کوشش فرمائیں۔‘‘
شاہد صاحب کی یہ بات ایک الزامی دلیل ہے ۔ اب دیکھتے ہیں کہ فریق مخالف اس الزام کو قبول کرتے ہیں کہ نہیں ۔
شاہد صاحب کی بات میں ایک ایک بات کی وضاحت ہو جائے تا کہ الزام قبول یا رد کرنا ممکن ہو سکے۔

سب سے پہلی بات: اس بات پر دلیل کہ اگر بالفرض بالفرض بالفرض دیوبندی اکابرین نے تمام امت مسلمہ بشمول مدت متنازعہ کے علماء کے اجماع کی بات کی ہے اور ہم اسے غلط قرار دیتے ہیں تو "یہ ان کی غلطی نہیں بلکہ کذب سمجھا جائے گا۔"
اس پر دلیل دیجیے تاکہ ہم اگلی بات کریں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
شاہد صاحب کی بات میں ایک ایک بات کی وضاحت ہو جائے تا کہ الزام قبول یا رد کرنا ممکن ہو سکے۔

سب سے پہلی بات: اس بات پر دلیل کہ اگر بالفرض بالفرض بالفرض دیوبندی اکابرین نے تمام امت مسلمہ بشمول مدت متنازعہ کے علماء کے اجماع کی بات کی ہے اور ہم اسے غلط قرار دیتے ہیں تو "یہ ان کی غلطی نہیں بلکہ کذب سمجھا جائے گا۔"
اس پر دلیل دیجیے تاکہ ہم اگلی بات کریں۔
بہت زبردست انداز ہے آپ کا۔ جب ہماری باری ہوتی ہے تو آپ کی زبان پر صرف ’’دلیل‘‘ کا مطالبہ ہوتا ہے اور جب آپ کی باری ہوتی ہے تو ’’دلیل‘‘ کے سوا سب کچھ ہوتا ہے یعنی آئیں بائیں شائیں، غیرمتعلقہ باتیں وغیرہ۔

جب آپ ایک ایک بات کی وضاحت کی بات کررہے ہیں تو آغاز سے بات کرتے ہیں۔

ہمارے بھائی نے ایک اہل حدیث عالم و محدث کا قول پیش کیا کہ صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے۔ چونکہ تمام اہل حدیث کا اس بات پر اتفاق یعنی اجماع ہے اس لئے ہمیں اس کے لئے کسی اضافی دلیل پیش کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اجماع بذات خود ایک شرعی دلیل ہے۔ اس پر دیوبندیوں نے اعتراض کیا یہ اجماع جھوٹ ہے بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع نہیں ہوا۔ چونکہ اعتراض دیوبندیوں کی جانب سے ہوا ہے اس لئے اسکی دلیل بھی دیوبندیوں کے ذمہ ہے کہ صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ نہ ہونے پر دلیل پیش کریں۔ یاد رہے کہ ہمارے بھائی نے کسی دیوبندی مطالبے پر یا کسی دیوبندی سے بحث کے دوران اس اجماع کی بات نہیں کی تھی۔ اس لئے دیوبندیوں کا اپنی ذمہ داری سے مسلسل فرار ہمیں سمجھ میں نہیں آیا۔

اب آتے ہیں اشماریہ کی جانب، اشماریہ صاحب نے پہلے پہل بخاری کے ‘‘اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع کا انکار کیا تھا۔ دیکھئے:
میں نے تو ابن صلاح سے پہلے کے کسی عالم سےمنقول یہ جملہ نہیں پڑھا۔ اگر کسی نے کہا ہے تو آپ نقل فرما دیں۔
آپ کے اس مضمون میں یہ تو کہا گیا ہے کہ " اس کتاب کے لکھے جانے کے بعد سے اب تک اس کی عظمت کے بے شمار قائلین ہیں"لیکن اجماع والی بات تو مجھے کہیں نہیں ملی۔
جزاکما اللہ
ان دونوں حضرات نے بخاری کو صحیح تو کہا ہے لیکن "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" نہیں کہا۔
یہاں اعتراض بعض بھائیوں کو یہ ہے کہ یہ کہنا کہ قدیم و جدید "تمام" علماء کا اجماع ہے اس خاص بات پر کہ یہ "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" ہے یہ درست نہیں اور بلا دلیل ہے۔
آپ کے سابقہ بیانات سے بخوبی آپ کا موقف معلوم ہوتا ہے کہ آپ بخاری کو اصح لکتب بعد کتاب اللہ نہیں مانتے اور نہ ہی اس پر کسی اجماع کے قیام کو ماننے کو تیار ہیں۔

بعد میں جب ہم نے آپ کے اکابرین کے موقف کی جانب آپ کی توجہ دلوائی کہ صحیح بخاری کے بارے میں انکا موقف بھی بعینہ وہی ہے جو اہل حدیث کا ہے تو آپ نے کلابازی کھاتے ہوئے اپنا موقف تبدیل کرلیا کہ کہیں اپنے اکابرین ہی کو جھوٹا نہ کہنا پڑ جائے۔ملاحظہ فرمائیں اپنا تبدیل شدہ موقف:
جی بھائی چھٹی صدی کے بعد مختلف اوقات میں مختلف علماء نے اجماع کا دعوی کیا ہے اس لیے میں اسے مانتا ہوں۔ البتہ خود میں نے دیکھا نہیں ہے بلکہ ان کے قول پر اعتماد کرتا ہوں۔
"چھٹی صدی سے پہلے ان الفاظ "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" پر اجماع کی کوئی دلیل نہیں ملتی۔ لہذا اس زمانے میں اس پر اجماع نہیں ہے۔
چھٹی صدی کے بعد مختلف علماء نے اجماع کا دعوی کیا ہے تو ان کے قول پر اعتماد کرتے ہوئے قبول کرتے ہیں۔"
پہلے آپ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے کے منکر تھے اور اس پر اجماع کو بھی ماننے کو تیار نہ تھے پھر کہنے لگے کہ بخاری کے منصہ شہود پر آنے کے چھ سو سال تک نہ تو بخاری اصح الکتب تھی اور نہ اس پر اجماع تھا لیکن چھ سو سال بعد علماء کے اقوال پر بخاری کو نہ صرف ’’اصح الکتب‘‘ مان لیا بلکہ اس پر اجماع بھی تسلیم کرلیا۔ یعنی اپنی ہٹ دھرمی پر بھی قائم رہے اور اپنے علماء کی عزت بھی بچالی۔

یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب چھ سو سال تک بخاری ’’اصح لکتب‘‘ نہیں تھی تو چھ سو سال بعد ایسا کیا ہوا کہ بخاری ’’اصح الکتب‘‘ ہوگئی؟؟؟

بخاری کے صحیح ترین کتاب ہونے کا فیصلہ خود بخاری کے بجائے علماء کے اقوال پر کیسے ہوسکتا ہے؟؟؟ اگر تو بخاری چھ سو سال بعد ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہے تو چھ سو سال پہلے بھی ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہی تھی کیونکہ بخاری جب سے وجود میں آئی ہے آج تک ویسی ہی ہے اس میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی

اور اسی طرح اگر چھ سو سال پہلے بخاری ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ نہیں تھی تو چھ سوسال بعد بھی ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ نہیں ہے کیونکہ بخاری میں تو کوئی تبدیلی نہیں آئی تو اسکے ’’اصح‘‘ نہ ہونے میں تبدیلی کیسے آسکتی ہے؟؟؟؟ آپ کے دعویٰ کے باطل ہونے پر یہ ایک ایسا نقطہ ہے جسے ایک موٹی عقل رکھنے والا انسان بھی سمجھ سکتا ہے لیکن ہٹ دھرم اور متعصب اسے نہیں سمجھے گا کیونکہ پھر اسے اپنی ہٹ دھرمی سے باز آنا پڑے گا اپنی شکست کا اعتراف کرنا پڑے گا۔

اس سلسلے میں سب سے اہم ترین بات یہ ہے کہ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے اور اس پر امت مسلمہ کے اجماع کے وقوع کا عقیدہ نہ صرف تمام اہل حدیث کا ہے بلکہ بریلوی اور دیوبندی اکابرین کا بھی ہے۔ اب ان سب سے ہٹ کر ایک انوکھا نظریہ اشماریہ صاحب کی جانب سے پیش کیا جارہا ہے کہ بخاری کے صحیح ترین کتاب ہونے پر چھ سو سال تک اجماع نہیں تھا چھ سو سال بعد یہ اجماع قائم ہوا۔ چونکہ یہ اشماریہ صاحب کی ذاتی رائے اور خیال ہے اس لئے ہم اسے رد کرتے ہیں کیونکہ اشماریہ صاحب کی ذاتی رائے کی نہ دیوبندیت میں کوئی حیثیت ہے اور نہ اہل حدیث کے نزدیک انکی ذاتی رائے قابل التفات ہے۔ اشماریہ صاحب سے گزارش ہے کہ اپنا دعویٰ صحیح ثابت کرنے کے لئے اپنے موقف پر کسی قابل اعتماد عالم کی تائید پیش کریں کہ یہ اجماع چھ سو سال بعد کا ہے چھ سو سال پہلے ایسا کوئی اجماع نہیں تھا۔ امید ہے اشماریہ صاحب معقول بات کرتے ہوئے اپنے موقف پر دلیل پیش کریں گے اور مزید الجھاؤ اور تلبیسات کے ذریعہ ہمارا وقت برباد نہیں کرینگے۔
 
Last edited:

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
بہت زبردست انداز ہے آپ کا۔ جب ہماری باری ہوتی ہے تو آپ کی زبان پر صرف ’’دلیل‘‘ کا مطالبہ ہوتا ہے اور جب آپ کی باری ہوتی ہے تو ’’دلیل‘‘ کے سوا سب کچھ ہوتا ہے یعنی آئیں بائیں شائیں، غیرمتعلقہ باتیں وغیرہ۔

جب آپ ایک ایک بات کی وضاحت کی بات کررہے ہیں تو آغاز سے بات کرتے ہیں۔

ہمارے بھائی نے ایک اہل حدیث عالم و محدث کا قول پیش کیا کہ صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے۔ چونکہ تمام اہل حدیث کا اس بات پر اتفاق یعنی اجماع ہے اس لئے ہمیں اس کے لئے کسی اضافی دلیل پیش کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ اجماع بذات خود ایک شرعی دلیل ہے۔ اس پر دیوبندیوں نے اعتراض کیا یہ اجماع جھوٹ ہے بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع نہیں ہوا۔ چونکہ اعتراض دیوبندیوں کی جانب سے ہوا ہے اس لئے اسکی دلیل بھی دیوبندیوں کے ذمہ ہے کہ صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ نہ ہونے پر دلیل پیش کریں۔ یاد رہے کہ ہمارے بھائی نے کسی دیوبندی مطالبے پر یا کسی دیوبندی سے بحث کے دوران اس اجماع کی بات نہیں کی تھی۔ اس لئے دیوبندیوں کا اپنی ذمہ داری سے مسلسل فرار ہمیں سمجھ میں نہیں آیا۔

اب آتے ہیں اشماریہ کی جانب، اشماریہ صاحب نے پہلے پہل بخاری کے ‘‘اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر اجماع کا انکار کیا تھا۔ دیکھئے:



آپ کے سابقہ بیانات سے بخوبی آپ کا موقف معلوم ہوتا ہے کہ آپ بخاری کو اصح لکتب بعد کتاب اللہ نہیں مانتے اور نہ ہی اس پر کسی اجماع کے قیام کو ماننے کو تیار ہیں۔

بعد میں جب ہم نے آپ کے اکابرین کے موقف کی جانب آپ کی توجہ دلوائی کہ صحیح بخاری کے بارے میں انکا موقف بھی بعینہ وہی ہے جو اہل حدیث کا ہے تو آپ نے کلابازی کھاتے ہوئے اپنا موقف تبدیل کرلیا کہ کہیں اپنے اکابرین ہی کو جھوٹا نہ کہنا پڑ جائے۔ملاحظہ فرمائیں اپنا تبدیل شدہ موقف:


پہلے آپ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے کے منکر تھے اور اس پر اجماع کو بھی ماننے کو تیار نہ تھے پھر کہنے لگے کہ بخاری کے منصہ شہود پر آنے کے چھ سو سال تک نہ تو بخاری اصح الکتب تھی اور نہ اس پر اجماع تھا لیکن چھ سو سال بعد علماء کے اقوال پر بخاری کو نہ صرف ’’اصح الکتب‘‘ مان لیا بلکہ اس پر اجماع بھی تسلیم کرلیا۔ یعنی اپنی ہٹ دھرمی پر بھی قائم رہے اور اپنے علماء کی عزت بھی بچالی۔

یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب چھ سو سال تک بخاری ’’اصح لکتب‘‘ نہیں تھی تو چھ سو سال بعد ایسا کیا ہوا کہ بخاری ’’اصح الکتب‘‘ ہوگئی؟؟؟

بخاری کے صحیح ترین کتاب ہونے کا فیصلہ خود بخاری کے بجائے علماء کے اقوال پر کیسے ہوسکتا ہے؟؟؟ اگر تو بخاری چھ سو سال بعد ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہے تو چھ سو سال پہلے بھی ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہی تھی کیونکہ بخاری جب سے وجود میں آئی ہے آج تک ویسی ہی ہے اس میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی

اور اسی طرح اگر چھ سو سال پہلے بخاری ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ نہیں تھی تو چھ سوسال بعد بھی ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ نہیں ہے کیونکہ بخاری میں تو کوئی تبدیلی نہیں آئی تو اسکے ’’اصح‘‘ نہ ہونے میں تبدیلی کیسے آسکتی ہے؟؟؟؟ آپ کے دعویٰ کے باطل ہونے پر یہ ایک ایسا نقطہ ہے جسے ایک موٹی عقل رکھنے والا انسان بھی سمجھ سکتا ہے لیکن ہٹ دھرم اور متعصب اسے نہیں سمجھے گا کیونکہ پھر اسے اپنی ہٹ دھرمی سے باز آنا پڑے گا اپنی شکست کا اعتراف کرنا پڑے گا۔

اس سلسلے میں سب سے اہم ترین بات یہ ہے کہ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے اور اس پر امت مسلمہ کے اجماع کے وقوع کا عقیدہ نہ صرف تمام اہل حدیث کا ہے بلکہ بریلوی اور دیوبندی اکابرین کا بھی ہے۔ اب ان سب سے ہٹ کر ایک انوکھا نظریہ اشماریہ صاحب کی جانب سے پیش کیا جارہا ہے کہ بخاری کے صحیح ترین کتاب ہونے پر چھ سو سال تک اجماع نہیں تھا چھ سو سال بعد یہ اجماع قائم ہوا۔ چونکہ یہ اشماریہ صاحب کی ذاتی رائے اور خیال ہے اس لئے ہم اسے رد کرتے ہیں کیونکہ اشماریہ صاحب کی ذاتی رائے کی نہ دیوبندیت میں کوئی حیثیت ہے اور نہ اہل حدیث کے نزدیک انکی ذاتی رائے قابل التفات ہے۔ اشماریہ صاحب سے گزارش ہے کہ اپنا دعویٰ صحیح ثابت کرنے کے لئے اپنے موقف پر کسی قابل اعتماد عالم کی تائید پیش کریں کہ یہ اجماع چھ سو سال بعد کا ہے چھ سو سال پہلے ایسا کوئی اجماع نہیں تھا۔ امید ہے اشماریہ صاحب معقول بات کرتے ہوئے اپنے موقف پر دلیل پیش کریں گے اور مزید الجھاؤ اور تلبیسات کے ذریعہ ہمارا وقت برباد نہیں کرینگے۔
@خضر حیات بھائی!
فریق مخالف پٹڑی سے ہٹ رہا ہے۔
آپ تکلیف فرمائیں گے یا مجھے خود کچھ کہنا ہوگا؟
سوال یہ تھا اس بات کو آگے چلانے کے لیے:۔

شاہد صاحب کی بات میں ایک ایک بات کی وضاحت ہو جائے تا کہ الزام قبول یا رد کرنا ممکن ہو سکے۔

سب سے پہلی بات: اس بات پر دلیل کہ اگر بالفرض بالفرض بالفرض دیوبندی اکابرین نے تمام امت مسلمہ بشمول مدت متنازعہ کے علماء کے اجماع کی بات کی ہے اور ہم اسے غلط قرار دیتے ہیں تو "یہ ان کی غلطی نہیں بلکہ کذب سمجھا جائے گا۔"
اس پر دلیل دیجیے تاکہ ہم اگلی بات کریں۔
فریق مخالف دلیل دے اور میری باری میں مجھ سے دلیل مانگ لے۔ ابھی بچکانہ باتیں کر کے جان نہ چھڑائے۔
براہ کرم فریق مخالف کو پٹڑی پر لائیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,031
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
@خضر حیات بھائی!
فریق مخالف پٹڑی سے ہٹ رہا ہے۔
آپ تکلیف فرمائیں گے یا مجھے خود کچھ کہنا ہوگا؟
سوال یہ تھا اس بات کو آگے چلانے کے لیے:۔


فریق مخالف دلیل دے اور میری باری میں مجھ سے دلیل مانگ لے۔ ابھی بچکانہ باتیں کر کے جان نہ چھڑائے۔
براہ کرم فریق مخالف کو پٹڑی پر لائیں۔
محترم آپ صرف وقت ضائع کرنے کے موڈ میں ہیں۔

آپ نے بات کو آگے چلانے کے لئے جو سوال کیا ہے وہ نہایت ہی نامناسب ہے۔ اگر آپ کو یاد ہو تو بات آپ کے دعویٰ پر چل رہی تھی ملاحظہ فرمائیں پوسٹ نمبر 121۔ اگر آپ نئی نئی باتوں کے ذریعے بات آگے بڑھانا چاہیں گے تو بہت مشکل ہوجائے گی اس لئے پہلے سابقہ باتوں پر کوئی فیصلہ ہوجائے تو کوئی نئی بات بھی کر لیجئے گا۔

خضرحیات بھائی نے آپ سے دیوبندی اکابرین کے دعویٰ کو قبول یا رد کرنے کی بات کی تھی لیکن آپ نے اسے نظرانداز کرکے ایک بالکل ہی نئی بحث چھیڑ دی جو کہ ہمیں بحث سے فرار کی کوشش نظر آتی ہے۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
@اشماریہ بھائی آپ دیوبندی اکابرین کا دعویٰ قبول کرتے ہیں یا رد کرتے ہیں - آپ اس بات کا جواب دیں تو بات آگے پڑھے - ورنہ نہ اپنا قیمتی وقت برباد کریں یا اوروں کا - شکریہ -
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
شاہد نزیر صاحب :
کیوں جھوٹ پر کمر باندھی ہے ؟
جناب نے لکھا ہے کہ "
جب آپ ایک ایک بات کی وضاحت کی بات کررہے ہیں تو آغاز سے بات کرتے ہیں۔

ہمارے بھائی نے ایک اہل حدیث عالم و محدث کا قول پیش کیا کہ صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے

اب عامر بھائی کا دعوی پڑھیں:
10155190_265448876955487_857661442_n.jpg


جناب نے اپنی بات کا آغاز ہی جھوٹ سے کیا اور عامر بھائی کا دعوی ہی بدل دیا؟

شاہد صاحب اس دھاگہ کے آغاز میں عامر بھائی نے پہلے ایک جھوٹا دعوی لکھا تھااور اس کے بعد دوسرا جھوٹا دعوی لکھ مارا تھا ان دونوں دعووں کو جناب نے ایک دعویٰ قرار دیا تھا ! عامر بھائی کے دونوں دعوے پڑھیں اور اب اپنے آغاز والا دعوی (ہمارے بھائی نے ایک اہل حدیث عالم و محدث کا قول پیش کیا کہ صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کا اجماع ہے)پڑھیں دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔جناب نے اپنی بات کا آغاز ہی جھوٹ سے کیا ہے ،جھوٹے آدمی کو اب کیا جواب دیا جائے؟

(امت کے تمام محدثین ، مفسریں،علماء، فقہاء نے بالاتفاق تلقی بلقبول کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ صحیح بخاری قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب ہے)

( امام بخاری رحمہ اللہ نے جب سے صحیح بخاری لکھی اس وقت سے آج تک سب کا اجماع ہے کہ قرآن کے بعد سب سے صحیح کتاب صحیح بخاری ہے ")

ان دونوں جھوٹے دعووں کے بارے ہمارا مؤقف بلکل واضع اور صاف تھا کہ چھٹی ھ تک کسی محدث مفسر فقیہ سے یہ بات ثابت نہیں ہے ۔ہمارے اس مؤقف کو ابھی تک کوئی اہل حدیث رد نہیں کرسکا۔اور ان شاء اللہ نہ ہی کر سکے گا

جناب نے لکھا کہ "پہلے آپ بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے کے منکر تھے"

ہم چھٹی صدی سے پہلے کے اجماع کے منکر ہیں چھٹی صدی کے بعد ہم نے انکار کیا ہو تو اس دھاگہ سے ہماری ایسی کوئی واضع تحریر نقل کریں؟ اپنی جھوٹ بولنے کی عادت کے مطابق ہمارے ذمہ جھوٹ نہ لگائیں
یہ اعتراض اب پھر کیا گیا کہ

تمام علمائے اسلام کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کتاب اللہ کے بعد صحیح ترین کتاب صحیح بخاری اور صحیح مسلم ہے۔

آپ اس کی وضاحت کر دے کہ یہ دعویٰ جو دیوبند نے کیا ہے کب سے ہے

اسی فورم کی علمی نگران جناب ابوالحسن علوی صاحب نے ایک دھاگہ میں اجماع کی وضاحت کی ہے اسے پڑھیں( اجماع ایک زمانے کے جمیع مجتہدین کے اتفاق کو کہتے ہیں )
ہر زمانے کے اجماع کو نہیں کہتے بقول علمی نگران جناب ابو الحسن علوی صاحب

علماء دیوبند کے اجماع والی بات کا بھی یہی مطلب ہے کہ اُس زمانے کے علماء کا اجماع جس زمانے میں دعوی کیا گیا نہ کے ہر زمانے کا اجماع !

اس بات کا جواب بھی ابھی تک کسی اہل حدیث نے نہیں دیا؟




 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,787
پوائنٹ
1,069

میرا نے یہ دعویٰ کیا تھا پوسٹ میں


10155190_265448876955487_857661442_n.jpg



میرے حنفی بھائی شاید آپ لوگ اس پوسٹ کو نہیں پڑھ سکے آپ کا ان کے بارے میں کیا کہنا ہیں

نیز علامہ عینی حنفی رقمطراز ہیں کہ :


''وقد اجمع علماء الاسلام منذقرون طویلۃالی ھذا الیوم علی انہ اصح الکتب بعد کتاب اللہ''

( علامہ عمدۃالقاری صفحہ6)



تر جمہ ۔ صحیح بخاری لکھنے کے بعد جتنے بھی علماء ہیں ان سب کا اجماع ہے کہ بخاری (کا درجہ)کتاب اللہ یعنی قرآن مجید کے بعد ہے کتاب اللہ کے بعد وہ سب سے صحیح تر ین کتاب ہے

@خضر حیات بھائی
 
Last edited:
Top