شاہد نذیر
سینئر رکن
- شمولیت
- فروری 17، 2011
- پیغامات
- 2,011
- ری ایکشن اسکور
- 6,264
- پوائنٹ
- 437
علامہ اشماریہ صاحب صحیح بخاری پر کسی امام نے ایسا نقد نہیں کیا کہ جس کی وجہ سے اسکی ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ کی پوزیش پر کوئی حرف آئے۔ اس لئے ائمہ کے نقد کا حوالہ دینا بے کار ہے۔بھائی اس بات پر کسی کو اعتراض نہیں۔ سب کہتے ہیں کہ محدثین کے اصولوں کے مطابق بخاری و مسلم کی احادیث صحیح ہیں۔ اگر چہ بعض پر ائمہ حدیث نے نقد کیا ہے اور اس کا جواب بھی بسا اوقات دیا گیا ہے۔
لگتا ہے کہ سچ بات کہنا اور اپنی غلطی مان لینا آپ کے شایان شان نہیں ہے۔ بلکہ ایسی سچ بات تسلیم کرلینا جس کی زد آپ کے مذہب یا اکابرین پر پڑے آپ سکھایا ہی نہیں گیا۔ ایسے موقعوں پر تو آپ کے اکابرین اور علماء قرآن و حدیث میں غلطیاں نکال دیتے ہیں اور خیر سے آپ بھی انہیں کی تربیت یافتہ ذریت ہو تو آپ سے ایمانداری اور سچی بات کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے؟!یہاں اعتراض بعض بھائیوں کو یہ ہے کہ یہ کہنا کہ قدیم و جدید "تمام" علماء کا اجماع ہے اس خاص بات پر کہ یہ "اصح الکتب بعد کتاب اللہ" ہے یہ درست نہیں اور بلا دلیل ہے۔
اور مزے کی بات یہ ہے کہ کچھ ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ ہمارے محترم عامر بھائی اور شاہد بھائی اس پر دلیل تو نہیں دیں گے لیکن ادھر ادھر کی ہر بات کریں گے۔ حالانکہ کتنا آسان ہے کہ صرف ایک عالم کا نام اور اس کے یہ الفاظ لکھ دیں۔ بحث ہی ختم۔
یا پھر غلطی مان لیں۔ تب بھی بحث ختم۔
دیوبندی اکابرین و علماء نے مطلقاً صحیح بخاری کے ’’اصح الکتب بعد کتاب اللہ‘‘ ہونے پر امت مسلمہ کے اجماع کا دعویٰ کیا ہے۔ اور اتنا تو آپ کو بھی شاید معلوم ہوگا کہ امت مسلمہ میں قدیم اور جدید تمام علماء ہی شامل ہوتے ہیں۔ اشماریہ صاحب آپ کا طریقہ واردات بھی اپنے دیوبندی بھائیوں کی طرح ہے کہ جس بات کا جواب نہ ہو اسے گول کردو اور اپنا اعتراض دھراتے چلے جاؤ۔ آپ پر پوسٹ نمبر106 کا جواب ادھار ہے برائے مہربانی عنایت فرمایں۔
یہ بھی لازمی بتائیں کہ اہل حدیث کی تو کسی دلیل سے یہ اجماع آپ کے نزدیک ثابت نہیں ہورہا تو دیوبندی اکابرین اور علماء کیوں پوری امت مسلمہ کی جانب اس اجماع کی نسبت کرکے اتنا بڑا جھوٹ بول گئے؟ اپنے اکابرین وعلماء کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا وہ اپنے دعویٰ میں جھوٹے تھے یا آپ جھوٹے ہیں؟