• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اردو زبان کے اچھے ناول

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,296
پوائنٹ
326
اوپر یوسف بھائی نے لکھا کہ ادب کو ادب سمجھ کر پڑھا جائے تو زیادہ مناسب ہو گا
میں نے یہی موضوع اپنے شوہر سے ڈسکس کیا تو کہنے لگے ادبی لٹریچر کا مزاج کم و بیش تمام زبانوں میں ایک ہی ہے عربی زبان کو ہی لے لیں تو میں عربی شاعری نہیں پڑھی لیکن بقول ان کے فحاشی کی کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی
لیکن اس کے ساتھ اچھا ادبی ذوق بھی موجود ہے اور یہ ہر زبان میں موجود ہے
بجا فرمایا بلکہ ہمارے یہاں تو کہاوت ہے کہ وہ ادب ہی کیا جس میں بے ادبی نہ ہو))میں نے کبھی کسی بڑے لکھاری کو نہیں پڑھا کچھ عرصے سے شوق ہوا تو ہارڈ کاپی دستیاب نہیں اور سافٹ کاپی سے کتاب پڑھی جا سکتی ہے لیکن لطف نہیں اٹھایا جا سکتا۔ایک کتاب جو میں نے پڑھی تھی وہ مختار مسعود کی تھی۔ایسی دلچسپ کتاب کہ ابھی تک نہیں بھولی۔قدرت اللہ شہاب صاحب کےشہاب نامہ کا دینی حلقہ جات میں بھی بہت تذکرہ سنا تھا۔پہلے نمبر پر اسے ہی پرسوں نکالا ہے اور حالت یہ کہ ابھی شروع کی اور اسلام متعلق کچھ نامناسب باتوں پر سکریں شاٹس لے لیے ہیں))اب ہم جیسے کہاں ادب پڑھنے کے قابل))بہرحال پاکستان بننے سے قبل مسلمانوں کے حالات کے متعلق بہت تلخ آگاہی ہے اور ان افراد کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے کہ جنہیں پاکستان بننے پر اعتراض تھا اور ہے۔مجھے امید ہے کہ بطور فارن سروسز افسر ان کے اچھے فیصلے پڑھنے کو ضرور ملیں گے کیونکہ مقدمہ میں انہوں نے تعریف کی ہے))اسے مکمل کر کے یوسف بھائی کے اوپری لنکس کو ضرور دیکھوں گی۔
دو سال پہلے تک ابن صفی کو پڑھنے کا شوق جنون کی حد تک تھا. کسی نے بتایا کہ ناول خصوصی طور پر جاسوسی ناول پڑھنا صحیح نہیں. تب سے میں نے ابن صفی کو خیر باد کہ دیا.
میں نے ابن صفی کا نام بہت سب رکھا تھا پڑھنے کی زحمت پچھلے مہینے کی۔۔نام تو یاد نہیں کیونکہ میں کہانیوں کے نام کم ہی پڑھتی ہوں))لیکن قتل اور جواہرات کی آڑ میں جوے کے کھیل پر چند صفحات کی کہانی تھی۔مجھے تو بالکل پسند نہیں آئی۔جملوں میں شاید حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے روانی نہیں تھی بلکہ ایک لمحے کو تو خیال پیدا ہوا کہ شاید انگریزی سے اردو میں ترجمہ کی گئی کہانی ہے۔اس میں جولیا نامی لڑکی کا عجیب سا ذکر تھا سو مجھے تو مشتبہ معلوم ہوا۔بہرحال ہم نے شروع سے اشتیاق احمد کو ہی پڑھا۔پر مزاح،تربیتی،شائستگی اور جاسوسی ایک ساتھ ملیں۔ہمارے تایا زاد بھائی چونکہ بڑے تھے اس لیے چھپ چھپا کر ابن صفی پڑھا کرتے اور ہمارے "اشتیاقی جنون" کا کھل کھلا کر مزاق اڑایا کرتے تھے))مجھے صرف اشتیاق احمد کو پڑھنے کا اتفاق ہوا اور میں نہیں سمجھتی کہ اس سے کسی طور منع کیا جا سکتا ہے۔ہاں یہ بات ضرور ہو سکتی کہ "ناول" متعلق ہمارے معاشرے میں رجحان غالب ہو یا انہوں نے کسی اور جاسوسی سیریز کے متعلق کچھ سنا ہو۔
 

ام حماد

رکن
شمولیت
ستمبر 09، 2014
پیغامات
96
ری ایکشن اسکور
66
پوائنٹ
42
وہ مختار مسعود کی تھی
مختار مسعود کی کیا بات ہے سفر نصیب ، آواز دوست اور لوح ایام تو مجھے ان کی لائبریری میں ہی مل گئی تھی واقعی کمال لکھا ہے
قدرت اللہ شہاب صاحب کےشہاب نامہ کا دینی حلقہ جات میں بھی بہت تذکرہ سنا تھا۔پہلے نمبر پر اسے ہی پرسوں نکالا ہے اور حالت یہ کہ ابھی شروع کی اور اسلام متعلق کچھ نامناسب باتوں پر سکریں شاٹس لے لیے ہیں))
اور شہاب نامہ تو میری پسندیدہ کتابوں میں شامل ہے اختلاف رائے کے باوجود مجموعی طور پر میرا تاثر یہ ہے کہ محب وطن تھے اور چونکہ مزاج اور عقیدہ کے اعتبار سے صوفی تھے لہذا ناگفتنیاں بھی موجود ہیں
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
آجکل ہم نےعمیرہ احمد کےناول ختم کرکے سعادت حسن منٹو کو شروع کردیا ہے
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
62
پوائنٹ
49
میں نے ابن صفی کا نام بہت سب رکھا تھا پڑھنے کی زحمت پچھلے مہینے کی۔۔نام تو یاد نہیں کیونکہ میں کہانیوں کے نام کم ہی پڑھتی ہوں))لیکن قتل اور جواہرات کی آڑ میں جوے کے کھیل پر چند صفحات کی کہانی تھی۔مجھے تو بالکل پسند نہیں آئی۔جملوں میں شاید حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے روانی نہیں تھی بلکہ ایک لمحے کو تو خیال پیدا ہوا کہ شاید انگریزی سے اردو میں ترجمہ کی گئی کہانی ہے۔اس میں جولیا نامی لڑکی کا عجیب سا ذکر تھا سو مجھے تو مشتبہ معلوم ہوا۔بہرحال ہم نے شروع سے اشتیاق احمد کو ہی پڑھا۔پر مزاح،تربیتی،شائستگی اور جاسوسی ایک ساتھ ملیں۔ہمارے تایا زاد بھائی چونکہ بڑے تھے اس لیے چھپ چھپا کر ابن صفی پڑھا کرتے اور ہمارے "اشتیاقی جنون" کا کھل کھلا کر مزاق اڑایا کرتے تھے))مجھے صرف اشتیاق احمد کو پڑھنے کا اتفاق ہوا اور میں نہیں سمجھتی کہ اس سے کسی طور منع کیا جا سکتا ہے۔ہاں یہ بات ضرور ہو سکتی کہ "ناول" متعلق ہمارے معاشرے میں رجحان غالب ہو یا انہوں نے کسی اور جاسوسی سیریز کے متعلق کچھ سنا ہو۔
اگرچہ ابن صفی کی کتب آج بھی نئی کر کے چھاپی جاتی ہیں ۔لیکن عمران سیریز میں اب وہ خصوصاََ نئی نسل میں وہ پاپولر نہیں ہیں ۔اب جو لوگ مشہور ہیں وہ جاسوسی وغیرہ کی وجہ سے نہیں بلکہ انہی مشتبہ فضولیات کی بناء پر جس کا آپ نے ذکر کیا ۔
اس کی ایک مثال جو ذہن میں آرہی ہے کہ ایک خاص نظریہ کے تحت اخباری رسالوں ، اور ڈائجسٹوں کی طرح ۔۔۔عمران سیریز کا بھی شروع سے ہی ایک انداز وضع کیا گیا کہ اس کا طرز یہ ہوگا۔جس میں ایک نشانی یہ ہے کہ ٹائٹل بلاوجہ ایک بیہودہ گلیمرس عورت کا چہرہ ہوگا۔
اشتیاق احمد مرحوم جن کو اللہ نے اس سے محفوظ رکھا ۔اور اس کے بغیر ہی ان کو شہرت مل گئی ۔
لیکن ان کے آخری پبلشر نے ان پر دباؤ ڈالا کہ آپ بھی عمران سیریز لکھیں ۔۔پہلے پہل تو انہوں نے اس پر ہاتھ نہیں اٹھایا ۔۔لیکن بہت مجبور کرنے پر کئی سال پہلے ایک ناول لکھا ۔۔اس کا اشتہار قارئین اشتیاق نے کئی ناولوں میں پڑھا ۔لیکن وہ کئی سال گزر گئے شائع نہ ہوا۔
لوگ حیران تھے ۔لیکن جب شائع ہوا تو اس کی وجہ معلوم ہوئی۔۔۔اشتیاق احمد نے وہ ناول بھی فیملی طرز میں ہی لکھا ۔۔۔اور پبلشر صاحب کو یہ بات پسند نہ آئی کیونکہ عمران سیریز گلیمر فضولیات کے بغیر اس کے اصل خریداریعنی نوجوانوں میں مقبول نہیں ہوسکتی ۔۔۔اس لئے وہ ناول التواء کا شکار ہوگیا ۔۔۔لیکن پھر پبلشر صاحب نے اس میں گلیمر فضولیات وغیرہ کے پیوند لگائے۔
اور اشتیاق مرحوم کو خبرکی کہ میں نے کچھ اضافہ کیا ہے ۔۔۔اشتیاق احمد نے کہا کہ اب اس ناول کو آپ صرف میرے نام سے شائع نہیں کریں گے بلکہ اپنا نام آپ کو ضرور لکھنا ہوگا۔ تاکہ قارئین ہر بات مجھ سے منسوب نہ کردیں۔ اور پھر واقعی وہ دونوں کے نام سے شائع ہوا۔۔۔
قارئین اشتیاق احمد ۔۔۔جانتے ہوں گے کہ ان کے ہر ناول کے شروع میں حدیث مبارکہ ضرور ہوتی ہیں ۔اور ساتھ ہی اشتیاق احمد صاحب کا تنبیہی اصولی پیغام کہ ناول پڑھنے سے پہلے دیکھ لیں کہ ، نماز کا ٹائم تو نہیں ، سکول کا کام یا گھر کا کام آپ کے ذمہ تو نہیں ۔۔اگر ہے تو ناول الماری میں رکھیں پہلے کام کریں ۔۔۔وغیرہ۔
اب جو یہ عمران سیریز کا ناول شائع کیا تو ان مذکورہ باتوں سے بھی پبلشر کو شرم آئی ۔۔اس لئے وہ بھی ذکر نہ کیں۔
لیکن اللہ نے شاید اشتیاق احمد کو اس سے بچانا تھا۔ اس لئے یہ ان کا اول اور آخری عمران سیریز ناول ثابت ہوا۔ اور ان کی وفات ہوگئی۔۔
ادب کی وہ سائٹس جو اشتیاق احمد کے ناول اپلوڈ کرتی ہیں ۔۔۔سب قارئین نے اس ناول کا آپریشن کیا ۔اور پبلشر پر تنقید کی اور اس ناول سے بھی اشتیاق احمد کو بری قرار دیا۔
اور کہا کہ اشتیاق احمد کی پہچان انسپکٹر جمشید وغیرہ ہی ہیں۔ اور بس۔۔
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
اشتیاق احمد بچوں کے بابے تھے اللہ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
آجکل ہم نےعمیرہ احمد کےناول ختم کرکے سعادت حسن منٹو کو شروع کردیا ہے
بزرگوں کا کہنا ہے کہ اپنے غلط کاموں پر جان بوجھ کر گواہ نہیں بنانا چاہئے ۔ ابتسامہ
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,296
پوائنٹ
326
مختار مسعود کی کیا بات ہے سفر نصیب ، آواز دوست اور لوح ایام تو مجھے ان کی لائبریری میں ہی مل گئی تھی واقعی کمال لکھا ہے
اور شہاب نامہ تو میری پسندیدہ کتابوں میں شامل ہے اختلاف رائے کے باوجود مجموعی طور پر میرا تاثر یہ ہے کہ محب وطن تھے اور چونکہ مزاج اور عقیدہ کے اعتبار سے صوفی تھے لہذا ناگفتنیاں بھی موجود ہیں
جی ہاں!یاد آ گیا سفرِ نصیب ہی تھی۔دونوں خاکےکس قدر دلچسپ ہیں۔خصوصا علیگڑھ والا))اب ان شاء اللہ دوسری دونوں کتب بھی پڑھوں گی۔شہاب نامہ سے مجھے پاکستانی سیاست و حکومت کے متعلق نہایت عجیب و غریب حقائق پڑھنے کو ملے۔۔لیکن سافٹ کاپی میں پڑھنے کا ایک فیصد مزا نہیں ہے۔
 
Top