کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
شعبہ الیکٹرانک میڈیا
کتاب وسنت کا عالم اور احکام شریعت سے آگہی رکھنےوالا جب کسی پیش آنے والے مسئلے کا حل شریعت کی روشنی میں پیش کرتا ہے تو اسے ’ فتویٰ‘ کہتے ہیں۔گویا مشکل دینی احکام کے بارے میں دیئے جانے والے جواب کو ’فتویٰ‘ اور جوب دینےوالے کو’ مفتی ‘ کہتے ہیں
اسلا میں افتاء کی اہمیت محتاج بیان نہیں ہے۔ کسی کام کی اہمیت کا اندازہ اسی منصب پر مقرر کیےجانے والے کی شخصیت سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔تبلیغ وافتاء کےمنصب پر سب سے پہلے اللہ تبارک وتعالیٰ نے خود کو فائز کیا ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
مجلس التحقیق الاسلامی کی قائم کردہ ویب سائٹ محدث فتویٰ کچھ خصوصیات پر مبنی ہے جن میں خاص طور پر
4۔محدث فتوی
کتاب وسنت کا عالم اور احکام شریعت سے آگہی رکھنےوالا جب کسی پیش آنے والے مسئلے کا حل شریعت کی روشنی میں پیش کرتا ہے تو اسے ’ فتویٰ‘ کہتے ہیں۔گویا مشکل دینی احکام کے بارے میں دیئے جانے والے جواب کو ’فتویٰ‘ اور جوب دینےوالے کو’ مفتی ‘ کہتے ہیں
اسلا میں افتاء کی اہمیت محتاج بیان نہیں ہے۔ کسی کام کی اہمیت کا اندازہ اسی منصب پر مقرر کیےجانے والے کی شخصیت سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔تبلیغ وافتاء کےمنصب پر سب سے پہلے اللہ تبارک وتعالیٰ نے خود کو فائز کیا ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
اللہ تعالیٰ کے بعد رسولﷺ اس منصب جلیلہ پر فائز ہوئے اوروہ (ﷺ) وحی الہی کی روشنی میں فتویٰ دیا کرتے تھے۔حضورﷺ کے بعد صحابہ کرام اس منصب پر فائز ہوئے اور افتاء کی تاریخ میں تقریباً 130 صحابہ کرام کےنام اس فہرست میں آتے ہیں۔﴿وَيَسْتَفْتُونَكَ فِي النِّسَاءِ ۖ قُلِ اللَّهُ يُفْتِيكُمْ فِيهِنَّ ﴾(النساء:127)
’’ اے پیغمبر(ﷺ) لوگ تم سے عورتوں کے بارے میں فتویٰ طلب کرتے ہیں۔کہہ دیجیے کہ اللہ تمہیں ان کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے‘‘
سلف صالحین کا فتویٰ نویسی کا جو منہج ہے اس کی بنیاد ماخذ شریعت (قرآن، حدیث، اجماع، اقوال صحابہ) پر ہے۔الحمدللہ آج یہ شرف اہل حدیث علماء کو حاصل ہے کہ وہ ہر مسئلے کاحل قرآن وحدیث سے پیش کرتے ہیں۔ کیونکہ قرآن وحدیث ہی ہمارے لیےمکمل ضابطہ حیات ہیں۔اسی منہج پر چلتے ہوئے مجلس التحقیق الاسلامی نے لوگوں کے مسائل وسائل کو دیکھتے ہوئے عرصہ پانچ ماہ سے آن لائن محدث فتویٰ کا اجراء کیا ہے۔جس کے ذریعے لوگوں کو ان کے سوالات کے جوابات قرآن وحدیث کی روشنی میں دیئے جاتے ہیں۔الحمدللہدین کا معاملہ چونکہ بےحد اہمیت کاحامل ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے علم کےبغیر دین کے بارے میں بات کرنے کو حرام قرار دیا ہے۔اور جو دین کے بارے میں معلومات نہیں رکھتے ان کواس آیت کے تحت ﴿فاسئلوا اهل الذكر ان كنتم لا تعلمون﴾ حکم دیا ہے کہ اہل الذکر (علماء) سےاپنےمسائل کےبارے میں پوچھ سوال کرنے ہیں۔
مجلس التحقیق الاسلامی کی قائم کردہ ویب سائٹ محدث فتویٰ کچھ خصوصیات پر مبنی ہے جن میں خاص طور پر
ان خصوصیات کی وجہ سے ان شاءاللہ آنے والے وقت میں محدث فتویٰ علمائےاہل حدیث کے فتاویٰ جات کا آن لائن ایک انسایکلوپیڈیا ہوگا۔ان شاءاللہ1۔جماعت اہل حدیث کے جید علماء کرام کے وہ تمام فتاویٰ جو ملک بھر میں کتب کی صورت میں موجود ہیں اپلوڈ کیے جارہےہیں۔
2۔سائل کو تسلی بخش اور تحقیقی جواب قرآن وحدیث کی روشنی میں دیا جاتا ہے۔
3۔ دو ٹوک اور مضبوط دلائل پر مبنی صحیح موقف کی نشاندہی کی جاتی ہے۔
نوٹ:
محدث فتویٰ سائٹ کیونکہ حال ہی میں آن لائن کی گئی ہے۔اس لیے موجود کمیوں کی دوری پر ٹیم مصروف عمل ہے۔