الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
اسلام میں شکار کے کیا احکامات ہیں تفصیل سے بتایں ۔ کیا حضور نے شکار کبھی تناول فرمایا یا کیا؟ شکار کے متعلق احادیث موجود ہیں؟مزید تبصراجات بھی شئیر کریں شکریہ
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عدی بن حاتم سے فرمایا :جب تم اپنے کتے کو اللہ کا نام لے کر شکار پر چھوڑو تو اگر وہ تمہارے لئے پکڑ کر لائے اور شکار زندہ ہو تو اسے ذبح کردو اور اگر تمہیں اس حال میں ملے کہ وہ مرچکا ہے اور تمہارے شکاری کتے نے اس میں سے کھایا نہیں ہے تو اسے کھاو ۔
{ صحیح بخاری وصحیح مسلم } ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے معراض [ ایک قسم کا تیر ہے جس میں نوک نہیں ہوتا یا وہ چھڑی اور سوٹا جس کے کنارے لوہا لگا ہو ] سے شکار کئے گئے جانور کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر دھار کی طرف سے شکار کو لگا ہے تو اسے کھاو اور اگر عرض کی طرف سے لگا ہو تو اسے نہ کھاو کیونکہ وہ مردار کے حکم ہے ۔
۴۹۷۵۔ محمد بن مہران رازی، ابوعبد اللہ حماد بن خالدالیااط، معاویہ بن صالح، عبد الرحمٰن ابن جبیر بواسطہ اپنے والد، حضرت ابوثعلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم اپنا تیر پھینکو، پھر وہ شکار تم سے غائب ہو جائے اور پھر تم اسے پالو، تو اس شکار کو کھا سکتے ہو، شرط یہ ہے کہ وہ بدبودار نہ ہو جائے۔
احادیث کی طرف رہنمائی فرمانے پر ہم اللہ تعالیٰ سے آپ کے جان مال عزت و آبرو اور دیگر احباب کے لئے بھی دعائے خیر کرتے ہیں۔
ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الاخرۃ حسنۃ و قنا عذاب النار
آمین یارب العالمین