• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس موضوع نے مجھے ارسلان بھائی کی یاد دلا دی - دیندار نوجوان کو شادی سے پہلے نصیحتیں !!!

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
(مسکراہٹ)
ماشاءاللہ، اللہ تعالیٰ آپ کی محبت اور بڑھاوے اور میری اصلاح فرمائے آمین، اس قدر محبت کے لئے شکریہ عامر بھائی و نعیم انکل، کل ہی میں کہہ رہا تھا کسی کو کہ میں یہاں سے نہیں جا سکتا، آپ دونوں عامر برادر و نعیم انکل کی محبت ہمیں جانے نہیں دے گی۔ ان شاءاللہ

آج سے فورم پر کسی سے نو بحث
نو پنگا
پنگا از ناٹ چنگا

لہذا آئندہ سے اپنا کام ، صرف گرافکس والا بس۔۔۔۔۔۔۔ ابتسامہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ایک دیندار نوجوان شادی سے پہلے نصیحتیں لینا چاہتا ہے


سوال: میں اسٹوڈنٹ ہوں، اور ساتھ ساتھ ملازمت بھی کر رہا ہوں، اور الحمد للہ میری عمر 21 سال ہے، میں نمازوں، اور دینی و اخلاقی اقدار کی پابندی کرتا ہوں، میری شادی ہونے والی ہے، تو آپ مجھے کیا نصیحت کرینگے؟اللہ تعالی آپکو برکتوں سے نوازے۔

الحمد للہ:

محترم سائل بھائی!

اللہ تعالی آپکو جزائے خیر سے نوازے، اور برکتیں عطا کرے، اور آپکو علمی و اخلاقی میدان میں کامیابیاں دے، اور ہم آپکو حدیث میں وارد ایک عظیم فضیلت سنا کر خوشخبری سنانا چاہے گےکہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (سات لوگ ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالی اپنے عرش کا سایہ نصیب فرمائے گا، جس دن اسکے سائے کے علاوہ کسی کا سایہ نہیں ہوگا) ان میں سے ایک : (وہ نوجوان جو اپنے رب کی عبادت میں پروان چڑھا) بخاری (629) ومسلم (1031)

اور آپکو نصیحتیں کرنے کیلئے متعدد امور ہیں:

1- میرے بھائی ! شادی سکون، اطمینان، اور راحت کا باعث ہے، یہی دنیا کا بہترین ساز وسامان ہے، اور شادی میں اللہ کی طرف سے لوگوں کیلئے نشانی بھی ہے-



شادی انسان کیلئے باعث سعادت ہے-





2- شادی سے انسان کا دین مکمل ہوتا ہے :


ایک روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں:

(جب انسان شادی کرلے تو اسکے دین کا آدھا حصہ مکمل ہوجاتا ہے، اب اسے چاہئے کہ باقی حصہ میں اللہ سے ڈرے)

مزید تفصیل کیلئے دیکھیں: "السلسلة الصحيحة" (625)

اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ شادی انسان کو زنا سے بچاتی ہے، چنانچہ انسان شادی کے ذریعے گناہوں کے دو دروازوں میں سے ایک دروازے کو بند کر لیتا ہے، اور یہ دروازہ شرمگاہ کا دروازہ ہے، جبکہ دوسرا دروازہ زبان ہے، لہذا اس حدیث میں انسان کو اللہ تعالی کی نعمتوں کے بارے میں یاد دہانی کروائی گئی ہے، کہ ایک حصہ مکمل ہوچکا ہے، اور دوسرے حصہ کے بارے میں تقوی الہی کی نصیحت کی گئی ہے۔

جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی متعدد احادیث میں شرمگاہ اور زبان کو یکجا بیان کیا گیا ہے، اسی مناسبت سے علمائے کرام کا فہم بھی اسی بات کی غمازی کرتا ہے-


چنانچہ یہ بات ذہن نشین رہے کہ اللہ تعالی نے آپ پر بہت بڑا انعام کیا ہے کہ اس نے شادی اور پاکدامنی کی آپکو توفیق دی، اب آپ اپنی زبان کے بارے میں اللہ سے ڈریں، اور زبان کو چغلی، غیبت، گالی گلوچ، اور لعن طعن سے محفوظ رکھیں، اپنی زبان کو اللہ کا قرب حاصل کرنے کیلئے استعمال کریں، قرآن مجید کی تلاوت ، کثرت سے تسبیح ، دعائیں، اور اذکار کا اہتمام کریں۔

3- اپنی شادی کو بھر پور انداز میں باسعادت بنانے کیلئے شادی سے پہلے ، بعد، اور شادی کے دوران نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء بھی انتہائی ضروری ہے، چنانچہ شادی سے پہلے نبوی تعلیمات یہ ہیں کہ:

ا- دیندار خاتون کی تلاش کریں، جیسے کہ حدیث میں ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں -


اس میں کوئی حرج والی بات نہیں کہ لڑکی کچھ نہ کچھ خوبصورت بھی ہو، چنانچہ اس بارے میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےپوچھا گیا، کونسی خواتین بہتر ہیں؟


فقہ حنبلی کی کتاب "شرح منتهى الإرادات" (2/621) میں ہے کہ :

"خوبصورت بیوی حاصل کرنا بھی سنت ہے؛ کیونکہ خوبصورت بیوی دلی سکون، کامل محبت، اور آنکھوں کو زیادہ محفوظ بنا سکتی ہے، اسی لئے نکاح سے پہلے لڑکی کو دیکھنے کی اجازت دی گئی ہے"

اسی طرح بیوی محبت کرنے والی اور زیادہ بچے جننے والی ہونی چاہئے


ب- اور نکاح کے وقت-یعنی شادی کی رات-:

آپ کوشش کریں کہ ازدواجی زندگی کی ابتدا بغیر کسی معصیتِ الہی کےہو، چنانچہ گانے بجانے، خواتین و حضرات کے اختلاط، اور فضول خرچی جیسے شادیوں میں عموما پائے جانے والے گناہوں سے یکسر دور رہیں۔

اس رات بھی آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے انداز کو اپنائیں جیسے کہ مثال کے طور پر :

ہمبستری سے قبل بیوی کے ساتھ خوش مزاجی اور محبت بھری باتیں کریں، سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے مسنون دعا پڑھیں، وغیرہ وغیرہ۔

شادی سے متعلق تمام آداب سے آگہی کیلئے آپ شیخ البانی رحمہ اللہ کی کتاب "آداب زفاف" ملاحظہ فرمائیں۔

ج- جبکہ شادی کے بعد :

آپ کوشش کریں کہ بیوی کے ساتھ نرمی، حسن خلق کے ساتھ پیش آئیں، اسکے حقوق ادا کریں، تکلیف مت دیں، اور دینی معاملات میں جہاں اسے سیکھنے کی ضرورت پیش آئے آپ انکی راہنمائی کریں۔




ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ آپکو دین ودنیا کے ہر معاملے پر آپکی مدد کرنے والی نیک صالح بیوی عطا فرمائے۔
واللہ اعلم .
اسلام سوال وجواب

دیندار نوجوان شادی سے پہلے نصیحتیں
بہت زبردست باتیں شئیر کی ہیں عامر بھائی، خاص کر یہ بات پڑھ کر دل اور بھی خوش ہو گیا کہ شریعت میں نیک ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورت زوجہ کی تلاش بھی ہو تو کوئی قباحت نہیں۔ یعنی لڑکی خوبصورت ہونی چاہئے۔ بہت عمدہ بات۔ ماشاءاللہ

اللہ تعالیٰ مجھے اور میرے دیگر مسلمان بھائیوں کو نیک صالح، خوبصورت اور وفادار زوجہ عطا فرمائے آمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
(مسکراہٹ)
ماشاءاللہ، اللہ تعالیٰ آپ کی محبت اور بڑھاوے اور میری اصلاح فرمائے آمین، اس قدر محبت کے لئے شکریہ عامر بھائی و نعیم انکل، کل ہی میں کہہ رہا تھا کسی کو کہ میں یہاں سے نہیں جا سکتا، آپ دونوں عامر برادر و نعیم انکل کی محبت ہمیں جانے نہیں دے گی۔ ان شاءاللہ

آج سے فورم پر کسی سے نو بحث
نو پنگا
پنگا از ناٹ چنگا

لہذا آئندہ سے اپنا کام ، صرف گرافکس والا بس۔۔۔۔۔۔۔ ابتسامہ
نہیں بھائی ھم سب کی محبت اور سب سے پہلے دین کی محبت
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
محمد نعیم یونس بھائی آپ اپنے بھتیجے کو سمجھائے کہ وہ اس فورم کو دوبارہ جوائنٹ کریں وہ آپ کی بات کو رد نہیں کرے گا

فیس بک پر میں نے اس کو دعوت دی مگر وہ بہت ناراض لگتا ہے کیا ھم سب کی زمہ داری نہیں کہ اگر کوئی بھائی ھم سے ناراض ہو اس کو منائے اگر اس سے غلطی ہوئی ہے تو اس کی اصلاح کریں کیا یہ ھم سب کی ذمہ داری نہیں

محمد ارسلان بھائی میری آپ سے دلی گزارش ہے کہ آپ اس فورم کو دوبارہ جوائنٹ کریں -

آپ کا بھائی : محمد عامر یونس

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
شیخ الاسلام رحمہ اللہ کا ایک قول

ابن تيمية ||
وكل محبة لا تكون لله فهي باطلة . وكل عمل لا يراد به وجه الله فهو باطل

[العبودية]

ابن تیمیہ رحمہ اللہ اپنی کتا ب العبودیہ میں لکھتے ہیں

''ہر وہ محبت اور دوستی جو اللہ کے لیے نہ ہو وہ باطل ہے

اور ہر وہ کام جو اللہ کی رضا کے لیے نہ کیا جائے باطل اور مردود ہے،،

دوستی دشمنی اللہ کے لیے کی جائے
ہر نیکی کا کام اللہ مالک کو خوش کرنے کے لیے کرنا چاہیے
مقصد اللہ کوخوش کرنا ہو لوگوں سے تعریف کروانا مقصود نہ ہو

اللہ سبحان و تعالیٰ ھم سب کے اندر اخلاص اور محبت ڈال دے - اور ھمارا کام صرف اور صرف اللہ کو رازی کرنا ہو - اور ھم سب کی دعوت میں بھی اخلاص ڈال دے - اور اس فورم کو ھم سب کی نجات کا ذریعہ بنا دیں - آمین یا رب العالمین
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
(مسکراہٹ)
ماشاءاللہ، اللہ تعالیٰ آپ کی محبت اور بڑھاوے اور میری اصلاح فرمائے آمین، اس قدر محبت کے لئے شکریہ عامر بھائی و نعیم انکل، کل ہی میں کہہ رہا تھا کسی کو کہ میں یہاں سے نہیں جا سکتا، آپ دونوں عامر برادر و نعیم انکل کی محبت ہمیں جانے نہیں دے گی۔ ان شاءاللہ
ماشاء اللہ، اللہ تعالی آپکی محبت میں اور اضافہ کرے۔ آمین
لہذا آئندہ سے اپنا کام ، صرف گرافکس والا بس۔۔۔۔۔۔۔ ابتسامہ
کام پر نظر ثانی کریں۔یہ یونی کوڈ فورم ہے۔ اس پر خالی گرافکس سے ہمیں نہ ٹرخائیں بلکہ ساتھ ساتھ اپنا پرانا کام یعنی کتابوں کو یونیکوڈائزڈ بھی کرنا جاری رکھیں۔ اللہ تعالی آپ کے اعمال میں برکت دے۔ آمین۔
(مسکراہٹ)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے یہ افسوس نہیں ہوگا کہ میرا پیارا و خاص بھتیجا میری بات کو رد کردے کیونکہ میں تو ایک عام انسان ہوں۔لہذا ہم اپنے پیارے بھتیجے کو احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں دعوت دیتے ہیں کہ وہ واپس آجائیں۔
4773- حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ [الشُّعَيْرِيُّ]، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ -يَعْنِي ابْنَ عَمَّارٍ- قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْحَقُ -يَعْنِي ابْنَ عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ- قَالَ: قَالَ أَنَسٌ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ خُلُقًا، فَأَرْسَلَنِي يَوْمًا لِحَاجَةٍ، فَقُلْتُ: وَاللَّهِ لا أَذْهَبُ -وَفِي نَفْسِي أَنْ أَذْهَبَ لِمَا أَمَرَنِي بِهِ نَبِيُّ اللَّهِ ﷺ - قَالَ: فَخَرَجْتُ، حَتَّى أَمُرَّ عَلَى صِبْيَانٍ وَهُمْ يَلْعَبُونَ فِي السُّوقِ، فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ ﷺ قَابِضٌ بِقَفَايَ مِنْ وَرَائِي فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَضْحَكُ فَقَالَ: < يَا أُنَيْسُ اذْهَبْ حَيْثُ أَمَرْتُكَ > قُلْتُ: نَعَمْ، أَنَا أَذْهَبُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ أَنَسٌ: وَاللَّهِ لَقَدْ خَدَمْتُهُ سَبْعَ سِنِينَ، أَوْ تِسْعَ سِنِينَ، مَا عَلِمْتُ قَالَ لِشَيْئٍ صَنَعْتُ: لِمَ فَعَلْتَ كَذَا وَكَذَا، وَلا لِشَيْئٍ تَرَكْتُ: هَلَّا فَعَلْتَ كَذَا وَكَذَا۔
* تخريج: م/الفضائل ۱۳ (۲۳۱۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۴)، وقد أخرجہ: خ/الوصایا ۲۵ (۲۷۶۸)، الأدب ۳۹ (۶۰۳۸)، الدیات ۲۷ (۶۹۱۱)، ت/البر والصلۃ ۶۹ (۲۰۱۵) (حسن)

۴۷۷۳- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ لوگوں میں سب سے بہتر اخلاق والے تھے ، ایک دن آپ نے مجھے کسی ضرورت سے بھیجا تو میں نے کہا : قسم اللہ کی ، میں نہیں جائوں گا ، حالاں کہ میرے دل میں یہ بات تھی کہ اللہ کے نبی اکرم ﷺ نے حکم دیا ہے ، اس لئے ضرور جائوں گا، چنانچہ میں نکلا یہاں تک کہ جب میں کچھ بچوں کے پاس سے گزر رہاتھا اور وہ بازار میں کھیل رہے تھے کہ اچانک رسول اللہ ﷺ نے میرے پیچھے سے میری گردن پکڑلی، میں نے آپ ﷺ کی طرف مڑ کر دیکھا، آپ ہنس رہے تھے، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ''اے ننھے انس! جائو جہاں میں نے تمہیں حکم دیا ہے''، میں نے عرض کیا: ٹھیک ہے، میں جا رہا ہوں، اللہ کے رسول، انس کہتے ہیں: اللہ کی قسم، میں نے سات سال یا نو سال آپ ﷺ کی خدمت کی، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ آپ نے کبھی میرے کسی ایسے کام پر جو میں نے کیا ہو یہ کہا ہو کہ تم نے ایسا اور ایسا کیوں کیا؟ اور نہ ہی کسی ایسے کام پر جسے میں نے نہ کیا ہو یہ کہا ہو کہ تم نے ایسا اور ایسا کیوں نہیں کیا ؟ ۔

دل وجان سے پیارے بھتیجے!
محمد ارسلان
سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں ، آپ سے کوئی نہیں پوچھے گا کہ تم نے ایسا اور ایسا کیوں کیا؟ ان شاء اللہ

4777- حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ سَعِيدٍ -يَعْنِي ابْنَ أَبِي أَيُّوبَ- عَنْ أَبِي مَرْحُومٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < مَنْ كَظَمَ غَيْظًا وَهُوَ قَادِرٌ عَلَى أَنْ يُنْفِذَهُ دَعَاهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى رُئُوسِ الْخَلائِقِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّى يُخَيِّرَهُ [اللَّهُ] مِنَ الْحُورِ الْعِينِ مَا شَاءَ >.
[قَالَ أَبو دَاود: اسْمُ أَبِي مَرْحُومٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَيْمُونٍ]۔
* تخريج: ت/البر والصلۃ ۷۴ (۲۰۲۱)، صفۃ القیامۃ ۴۸ (۳۴۹۳)، ق/الزھد ۱۸ (۴۱۸۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۲۹۸)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۳۸، ۴۴۰) (حسن)

۴۷۷۷- معاذ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' جس نے اپنا غصہ پی لیا حالانکہ وہ اسے نافذ کر نے پر قادر تھا تو قیامت کے دن اللہ تعالی اسے سب لوگوں کے سامنے بلائے گا یہاں تک کہ اسے اللہ تعالی اختیا ر دے گا کہ وہ بڑی آنکھ والی حوروں میں سے جسے چاہے چن لے ''۔

دل وجان سے پیارے بھتیجے!
بڑی آنکھوں والی حوریں چاہیے تو غصہ چھوڑ دیں۔

4779- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < مَا تَعُدُّونَ الصُّرَعَةَ فِيكُمْ؟ > قَالُوا: الَّذِي لا يَصْرَعُهُ الرِّجَالُ، قَالَ: < لا، وَلَكِنَّهُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ >۔
* تخريج: م/البر والصلۃ ۳۰ (۲۶۰۸)، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۹۳)، وقد أخرجہ: حم (۱/۳۸۲) (صحیح)
۴۷۷۹- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :'' تم لوگ پہلوان کس کو شمار کرتے ہو ؟'' لوگوں نے عرض کیا:اس کو جسے لوگ پچھاڑ نہ سکیں ، آپ نے فرمایا: ''نہیں، بلکہ پہلوان وہ ہے جو غصے کے وقت اپنے نفس پر قابو رکھتا ہو''۔٫


دل وجان سے پیارے بھتیجے!
اپنے نفس پر قابو کیجئے اور پہلوانوں میں شمار ہوجائیے!

4794- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا أَبُو قَطَنٍ، أَخْبَرَنَا مُبَارَكٌ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: مَا رَأَيْتُ رَجُلا الْتَقَمَ أُذُنَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَيُنَحِّي رَأْسَهُ، حَتَّى يَكُونَ الرَّجُلُ هُوَ الَّذِي يُنَحِّي رَأَسَهُ، وَمَا رَأَيْتُ رَجُلا أَخَذَ بِيَدِهِ فَتَرَكَ يَدَهُ، حَتَّى يَكُونَ الرَّجُلُ هُوَ الَّذِي يَدَعُ يَدَهُ ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۴۶۳) (حسن)
۴۷۹۴- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کسی شخص کو نہیں دیکھا جس نے رسول اللہ ﷺ کے کان پر منہ رکھا ہو (کچھ کہنے کے لئے) تو آپ نے اپنا سر ہٹا لیا ہو یہاں تک کہ خود وہی شخص نہ ہٹا لے ، اور میں نے ایسا بھی کوئی شخص نہیں دیکھا ،جس نے آپ کا ہاتھ پکڑا ہو ، تو آپ نے اس سے ہاتھ چھڑالیا ہو ، یہاں تک کہ خود اس شخص نے آپ کا ہاتھ نہ چھوڑ دیا ہو۔


دل وجان سے پیارے بھتیجے!
ہم تو آپ کا ہاتھ نہیں چھوڑنا چاہتے۔آپ بھی نہ چھوڑائیے!

منجانب: محدث فورم اراکین
اوہ ویری نائس مائی سویٹ انکل، یو آر ویری سو سویٹ۔۔ ماشاءاللہ
اللہ تعالیٰ آپ کو جنت الفردوس عطا فرمائے آمین

 
Top