• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اس کا کیا مطلب ہے ؟؟؟

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
سوال دیکھتے ہی تیوڑی تو چڑھ ہی گئی ۔۔ جس کا اظہار ابھی ہوا ہے۔۔۔ محترم جناب میں کئی بار وضاحت کرچکا ہوں کہ میں ایک ادنیٰ سا طالبعلم ہوں، آپ جیسوں کے ساتھ گفتگو کرنے کا باعث سیکھنا ہے۔۔اس لیے گزارش ہے کہ میرے علم میں اضافہ فرمانے کےلیے میرے کیے گئے سوال کا جواب فراہم کریں۔۔ یا اگر آپ پہلے جواب دے چکے ہیں تو اس کا لنک ہی فراہم کردیں۔ شکریہ

جناب آپ نے بھی تو فیصلہ کن بات کی کہ ’’ صوفی ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے ‘‘ جب یہ اتنا بڑا اعزاز ہے، تو کیوں نہ مالک کائنات اور پیغمبروں کے پیغمبر کو کیوں نہ دیا جائے؟۔۔ میں نے تو سوچ رکھا تھا کہ اس سوال کا جواب فوراً سے پہلے آپ دیں گے۔۔ لیکن جناب نے تو اور طرح کی تاویلیں شروع کردیں۔

جناب یوں تو نہ کریں۔ کیوں کتمان علم کے مصداق ہونے جارہے ہیں۔؟۔۔۔

پہلی بات قرآنی آیت آپ نے درست نہیں لکھیں، گزارش ہے کہ پہلے قرآن کی آیات کو درست لکھنا سیکھ لیں۔۔۔دوسری بات کترانے کی مین وجوہات سے ہم بخوبی واقف ہیں۔۔ اس لیے ظاہراً قارئین کو چمغہ دینے کےلیے آپ نے جہالت کی نسبت میری طرف کردی ہے۔۔
تو جناب میں جاہل ہی سہی۔۔۔ آپ کے علم سے مستفید ہوکر اپنی جہالت دور کرنا چاہتا ہوں۔۔ تو کیا آپ مجھ پہ احسان نہیں کریں گے؟

اگر اب بھی کوئی بات نہ ذہن میں آئے تو پھر مان لو کہ میں نے یہ ’’ صوفی ہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے ‘‘ بول کر جھوٹ بولا ہے
بالکل آپ نے درست فرمایا ۔
و لا حولا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
معاف کرو بھائی،کوئی اور ڈھونڈو۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
شعر کی تشریح کہاں گئی۔۔۔
نگاہ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں۔۔۔
صوفی کب سے مومن ہوگئے۔۔۔
بقول علامہ اقبال صوفیت اسلامی سرزمین پر شجر ممنوعہ ہے۔۔۔
میرے خیال میں اس شعر میں شاعر شیعوں کو مخاطب کررہا ہے۔۔۔
کیونکہ شیعہ وہ خود کو مومن سمجھتے ہیں۔۔۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
بالکل آپ نے درست فرمایا ۔
تو پھر سوال کا جواب بھی دے دیجیے میری حضور
و لا حولا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ولا حولا آج تک میں نے کہیں بھی نہیں پڑھا۔۔کیا یہ کوئی نئی ٹرم ہے؟۔۔ ہاں لا حول پورا جملہ لاحول ولا قوۃ الا باللہ۔۔۔ اگر یہ نئی ٹرم ہے تو پلیز بتا دیجیے تاکہ ہم اچھی طرح حفظ کرلیں۔۔۔جس طرح آپ کے یہ الفاظ ’’ صوفی ہونا بہت بڑا اعزاز ہے ‘‘ حفظ کرلیے ہیں۔
معاف کرو بھائی،کوئی اور ڈھونڈو۔
یعنی آپ نے قسم اٹھائی ہوئی ہے کہ آپ سوال کا جواب نہیں دیں گے۔۔ تو پھر جناب آپ نے ایسی بات کی ہی کیوں؟ جس کی ابتداء وانتہاء کا بھی آپ کو علم نہیں تھا۔۔

جناب صوفیت کے تخیلاتی دائرہ سے باہر نکلو۔۔۔ تو حقائق سمجھ آئیں گے۔۔ دو چار اہل حدیث علماء کے تصوف پر حوالہ جات نقل کرکے سینے سے لگا لینا اور پوری جماعت اہل حدیث کو الزام دیتے رہنا سنجیدہ عمل نہیں۔۔۔شکریہ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
تو پھر سوال کا جواب بھی دے دیجیے میری حضور

ولا حولا آج تک میں نے کہیں بھی نہیں پڑھا۔۔کیا یہ کوئی نئی ٹرم ہے؟۔۔ ہاں لا حول پورا جملہ لاحول ولا قوۃ الا باللہ۔۔۔ اگر یہ نئی ٹرم ہے تو پلیز بتا دیجیے تاکہ ہم اچھی طرح حفظ کرلیں۔۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ہم نے آج تک کہیں یہ نہیں پڑھا کہ مذکر کو مؤنث کہہ کر خطاب کیا جاتا ہو ’’ میری حضور‘‘ اگر یہ نئی ٹرم ہے تو پلیز بتا دیجیے تاکہ ہم اچھی طرح حفظ کرلیں۔(ابتسامہ) شکریہ!
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
ہم نے آج تک کہیں یہ نہیں پڑھا کہ مذکر کو مؤنث کہہ کر خطاب کیا جاتا ہو ’’ میری حضور‘‘

پھر شاید آپ نے پٹھانوں کی گفتگو نہیں سنی ہوگی۔۔
اگر یہ نئی ٹرم ہے تو پلیز بتا دیجیے تاکہ ہم اچھی طرح حفظ کرلیں۔
(ابتسامہ) شکریہ!
مذکر کو مؤنث اور مؤنث کو مذکر بولنا نئی ٹرم نہیں۔۔۔ بلکہ پہلے سے ہی کسی خاص قوم میں محفوظ اور چلتی پھرتی ٹرم ہے ۔۔۔یہاں پر بس میں نے صوفیت کا لبادہ اوڑھا کر پیش کیا ہے۔۔۔ ویسے آپ تو صوفیت کے داعی ہیں۔۔ اور آپ کا بھی یہ نعرہ ہوگا کہ ’’ صوفی ہونا بہت بڑا اعزاز ہے‘‘ ۔۔ تو پھر آپ کو اس ٹرم پر شکوہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔۔۔

اور اگر اس کو دوسرے طریق سے بھی دیکھیں تو پھر آپ اپنے ان الفاظ سے نتیجہ خود اخذ کرلیں۔
السلام علیکم
گڈ مسلم صاحب
بات کو ہضم کرنا سیکھیں( ابتسامہ)
میرا مقصود وہی ہے جس کی وضاحت باذوق بھائی نے فرمائی ہے
بعض مرتبہ لکھتے وقت لفظوں کی ناپ تول میں گڑ بڑ ہوجاتی ہے ۔ اس کے باوجود باذوق حضرات معانی ومفہوم کوسمجھ لیتے ہیں
لنک
آپ کے الفاظ میں پھر مجھے بھی کہنے کی اجازت دیجیے
مفتی صاحب
بات کو ہضم کرنا سیکھیں( ابتسامہ)
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
’’ صوفی ہونا بہت بڑا اعزاز ہے‘‘ یہ ایک انفرادی رائے ہے۔۔۔
اب کتنے ایسے افراد ہیں جو اس کے اعزاز ہونے پر فخر کرتے ہونگے؟؟؟۔۔۔
دیکھیں قرآن کیا کہتا ہے!۔
۔۔۔ یہودی اور نصرانی بھی یہ دعوٰی کرتے تھے۔۔۔
وَقَالَتِ ٱلْيَهُودُ لَيْسَتِ ٱلنَّصَـٰرَىٰ عَلَىٰ شَىْءٍ وَقَالَتِ ٱلنَّصَـٰرَىٰ لَيْسَتِ ٱلْيَهُودُ عَلَىٰ شَىْءٍ وَهُمْ يَتْلُونَ ٱلْكِتَـٰبَ ۗ كَذَٰلِكَ قَالَ ٱلَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ ۚ
یہود کہتے ہیں کہ نصرانی حق پر نہیں اور نصرانی کہتے ہیں کہ یہودی حق پر نہیں، حاﻻنکہ یہ سب لوگ تورات پڑھتے ہیں۔ اسی طرح ان ہی جیسی بات بےعلم بھی کہتے ہیں۔
ان سب کی ڈیٹ آف برتھ چوتھی صدی ہجری یا بعد کی ہے۔۔۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
السلام علیکم
نگاہِ مرد مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
جو ہو یقیں پیدا تو کٹ جاتیں ہیں زنجیریں​
پچھلےکافی دنوں سے دل مچل رہا تھا اور خاموشی نے لبوں کو جامد کر رکھا تھا،جس کو احباب کے تبصروں نے رونق بخشی اور اللہ اللہ کرکے مسکراہٹ نصیب ہوئی۔ یعنی اداسی ختم ہوئی اور زندگی میں خوشی کا احساس ہوا۔ اور کچھ امید سی بن آئی اور ذہن نے انگڑئیاں سی لی پھر انگلیوں میں کچھ چلبلاہٹ سی ہوئیاور پھر باقاعدہ حرکت پذیر ہوگئیںاور جو حرکتیں شروع ہوئیں وہ آپ کے سامنے پیش ہیں ،اور اب آپ حضرات ہی فیصلہ کر فرمائیںگے کہ حرکت میں برکت ہوئی یا برکت میں حرکت ہوئی۔ لیجئے ملاحظہ فرمائیں:
اگر اس شعر کو ظاہری معنٰی پر محمول کیا جائے گا تو کسی کی بھی نگاہ سے تقدیر نہیں بدلا کرتی۔اور کلام کے باطنی معنٰی پر توجہ ڈالی جائے گی تو بات اس طرح نکل کر آئے گی ’’نگاہ مرد مومن ‘‘ سے مرا’’د جذبہ ایمان‘‘ بہادری ، قوت ارادے کی پختگی، یا مومن کی فراست مراد ہو سکتی ہے
حدیث پاک میں مومن کی فراست کا ذکر یوں ہے
تم مومن کی فراست سے ڈرو کیونکہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے۔
(ترمذی، الجامع، ابواب التفسیر، ۲: ۱۴۵)
حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ اللہ کے بندوں میں سے بعض ایسے ہیں کہ اگر وہ اللہ کی قسم اٹھا کر کوئی بات کر دیں تو اللہ اسے ضرور پورا کرتا ہے۔
(بخاری، کتاب الصلح ، ۱ : ۳۷۲)
حضرت ابو ہریرہؓ کی روایت کے الفاظ یہ ہیں: ’’بہت سے بکھرے بالوں والے جن کو دروازوں سے دھکے دے جاتے ہیں اگر وہ اللہ کی قسم اٹھا کر کوئی بات کریں تو
اللہ تعالیٰ اسے ضرور پورا کرتا ہے‘‘
(مسلم، الجامع ، کتاب البر، ۲: ۳۲۹)
حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے زمانے میں ایک مجوسی رہتا تھا ایک روز اپنے گلے میں زنار پہنے اور اس کے اوپر مسلمانوں کا لباس پہن کر حضرت جنید رحمۃ اللہ علیہ کے پاس آیا اور کہنے لگا
حضور ! ایک حدیث کا مطلب دریافت کرنے آیا ہوں۔ حدیث میں آتا ہے
: یعنی مومن کی فراست سے ڈرو اس لیے کہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے :
اس حدیث کا مطلب کیا ہے ؟
حضرت جنید رحمۃ اللہ علیہ مسکرائے اور فرمایا
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ تو اپنا زنار توڑ کفر چھوڑ اور کلمہ پڑھ کے مسلمان ہو جا "
مجوسی نے جب یہ سنا تو فورا پکار اٹھا
’’لاالٰہ الا اللہ محمدرسول اللہ : صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘
اور مسلمان ہو گیا
خرد نے کہہ بھی دیا لا الہٰ تو کیا حاصل
دل و نگاہ مسلماں نہیں تو کچھ بھی نہیں​
تو کیا اللہ کے نور سے بھی دیکھا جا تا ہے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ رہنمائی فرماتے ہیں جس کا القاء مومن کے قلب پر ہوتا ہے پھر وہ اس خدا دا فراست سے بات کو سمجھ لیتا ہے
اقبال کے ہاں عشق سے مراد ایمان ہے ایمان کا پہلا جُز حق تعالیٰ کی الوہیت کا اقرار ہے عشق و ایمان سے زیادہ قوی کوئی جذبہ نہیں، اس کی نگاہوں سے تقدیریں بد ل جاتی ہیں کا مطلب ہمت اور جذبہ صادق ہے اگر جذبہ اور ہمت تو بڑی سے بڑی مشکل آسان ہوجاتی ہے، جیسا کہ اس شعر میں اشارہ ہے ملاحظہ فرمائیں۔
دشت تو دشت رہے دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے!
بحر ظلمات میں دوڑا دئیے گھوڑے ہم نے!​
یہ شعر حرارت ایمانی اور ہمت کا اعلیٰ نمونہ ہے۔
اور اس کو بھی ملاحظہ فرمائیں
مشکلیں امت ِمرحوم کی آساں کر دے
مورِ بے مایہ کو ھمدوش ِ سلیماں کردے​
علامہ اقبال کی خواہش تھی کہ ہندوستان کے سارے مسلمان حقیقی معنوں میں مسلمان ہو جائیں تووہ ساری دنیا کو فتح کر سکتے ہیں۔ اُمت مسلمہ کو درپیش مسائل و مشکلات کے حل کے لئے اقبا ل دعا گو ہیں ”امت مرحوم“ کی ترکیب بہت معنی خیز ہے۔ مراد یہ ہے کہ مسلمان بحیثیت ایک زندہ قوم کے ختم ہو کر مرد ہ ہو چکے ہیں اب ان کی حیثیت سلیمان کے مقابلے میں ”مور بے مایہ“ کی سی ہے۔ لیکن اقبال کی خواہش ہے کہ دور حاضر کے مسلمان پھر سے جو ش و جذبہ سے لبریز ہو جائیں اور کوہ طور پر پہلے کی طرح تجلیات نازل ہوں
تو کہنے کا مطلب یہ ہے شاعرانہ کلام کا ظاہر کچھ ہوتا ہے اور باطن کچھ اور ہوتا ہے اگر سوچ مثبت ہے تو مثبت پہلو اجاگر ہوں گے اور اگر منفی پہلو ہیں تو منفی نتائج برآمد ہوں گے
فقط واللہ اعلم بالصواب
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
’’ صوفی ہونا بہت بڑا اعزاز ہے‘‘ یہ ایک انفرادی رائے ہے۔۔۔
اب کتنے ایسے افراد ہیں جو اس کے اعزاز ہونے پر فخر کرتے ہونگے؟؟؟۔۔۔
دیکھیں قرآن کیا کہتا ہے!۔
۔۔۔ یہودی اور نصرانی بھی یہ دعوٰی کرتے تھے۔۔۔

ان سب کی ڈیٹ آف برتھ چوتھی صدی ہجری یا بعد کی ہے۔۔۔
حرب بھائی آپ صوفی نہیں بن سکتے، کیونکہ اعزاز کے لئے محنت کرنی پڑتی ہے،اگر ہوسکے تو ’’کرامات اہلحدیث‘‘ کے چند ابتدائی صفحات مطالعہ فرما لیں۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
السلام علییکم!
مفتی صاحب آپ نے علامہ صاحب کے شعر کی خوب تشریح فرمائی،اگر آپ نگاہ مصطفیﷺ کے کمالات پر اور آپ کے وسیلہ سے جو نگاوں کے کمالات امت کو نصیب ہوئے اس پر بھی بات ہو جائے تو مزہ آ جائے۔اور شعر کی تشریح بھی خوب ہو جائے گی۔
والسلام
 
Top