اوکے بھائی عبدہ
آپ دل چسپ آدمی معلوم ہوتے ہیں ۔ میرے لئے کئی آپشن لگا دئے آپ نے۔ حالانکہ اگر آپ موضوع اور میرے و جنید کے چیٹ کا سیاق سباق ملاحظہ فرماتے تو شائد آپ کو ’ان‘ کے تعین میں تردد نہ پیش آتا۔ آج کل میں ان لوگوں سے دور دور رہنے کی کوشش کرتا ہوں جن میں مذہبی رواداری کا فقدان ہو۔اور یہی عنصر مماتیوں میں خود میں نے مشاہدہ کی ۔ اپنے جماعت کے سوا انکو کسی کا کوئی کام عیوب سے پاک نہیں لگتا تھا۔ یہ ان لوگوں کی بات کر رہاہوں جن میں میرا اٹھنا بیٹھنا تھا۔ ورنہ مولانا طیب صاحب کو میں ایسا نہیں سمجھتا۔ ہاں البتہ میرے مماتی استاد کافی متشدد اور تنگ نظر تھے بالکل جماعت اہل حدیث سے تعلق رکھنے والے اس فورم کے اراکین کی طرح :)
شاید میری اس بات کوآپ رواداری کے خلاف قرار دیں لیکن غیر جانبدارحضرات شاید میری بات کی تائید کردیں
محترم بھائی آپ نے وہ حدیث تو سنی ہو گی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو اپنی بیوی کے ساتھ جا رہے تھے تو صحابی کے دیکھنے پر انکو بلا کر وضاحت کی کہ میرے بارے غلط گمان نہ کر لے تو میں نے بھی آپ کی مذہبی رواداری کے فقدان کی باتیں پڑھیں تو اپنا پہلو بچانے کے لئے وضاحت کرنی چاہی مگر آپ کی بات چونکہ مبہم تھی تو مختلف آپشن رکھے
اصل میں
یضل بہ کثیرا و یھدی بہ کثیرا کے پس منظر میں ایک ہی مثال سے کچھ لوگ ہدایت لے رہے ہوتے ہیں اور کچھ لوگ
لیصدوا عن سبیل اللہ کے تحت چاہتے ہیں کہ اسی مثال سے لوگوں کو اللہ کے راستے سے ہی روکیں
مثلا اللہ نے قطع تعلقی سے منع کیا ہے اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سوہ اور صحابہ کی سیرت ہمیں بتاتی ہے کہ جائز اختلافات میں ایک دوسرے پر کیچڑ نہیں اچھالنا بلکہ اصلاح کی نیت سے دعوت تو دینی ہے مگر اپنے بھائیوں کو گمراہ نہیں سمجھنا
اب اسی مثال کو کچھ لوگ لے کر اللہ کے راستے سے ہی روکنا شروع کر دیتے ہیں کہ جو شخص مطلقا چاہے جو مرضی کرتا رہے رواداری کا یہ تقاضا ہے کہ اسکو غلط اور گمراہ نہ کہیں تو بھائی یہ مذہبی رواداری نہیں بلکہ اللہ کے دین سے روکنے والی بات ہے
اللہ تعالی نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہمارے لئے بہترین نمونہ رکھا ہے اور ایک اور پیغمبر کی زندگی میں بھی ہمارے لئے نمونہ رکھا ہے جانتے ہیں وہ کون ہیں وہ ابراھیم علیہ السلام ہیں کہ جن کی ملت کی پیروی کا خود محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا ان پیمبر کے بارے اللہ فرماتا ہے
قد کانت لکم اسوۃ حسنۃ فی ابراھیم والذین معہ اذ قالوا لقومھم انا برآء منکم ومما تعبدون من دون اللہ کفرنا بکم وبدا بیننا وبینکم العداوۃ والبغضاء ابدا حتی تومنوا باللہ وحدہ
یہ آیت ہمیں ابراھیم علیہ السلام کے جس اسوہ کو ہمارے لئے نمونہ بنا رہی ہے وہ یہی ہے کہ آپ نے کچھ باتوں میں مذہبی رواداری کو پیچھے ڈال کر اللہ کے لئے رواداری دکھانی ہے کیونکہ والذین امنوا اشد حبا للہ کے تحت ہمیں سب سے زیادہ محبت اللہ سے رکھنی چاہیے
پس ہمیں دونوں باتوں میں غلو نہیں کرنا جیسا کہ عیسی علیہ السلام کی ذات بارے یہودیوں نے نعوذ باللہ ولد الزنا کہ کر غلو کیا تو نصاری نے خدا کہ کر غلو کیا پس ہم نہ تو جائز مذہبی رواداری کا انکار کرتے ہیں اور نہ دشمنان اسلام اور مشرکین سے برات کا انکار کرتے ہیں
ہاں البتہ میرے مماتی استاد کافی متشدد اور تنگ نظر تھے بالکل جماعت اہل حدیث سے تعلق رکھنے والے اس فورم کے اراکین کی طرح :)
محترم بھائی آپ دوسروں کو تو رواداری کا درس دے رہے ہیں مگر انزل الناس منازلھم کو پس پشت ڈالتے ہوئے آپ نے جب سب کو ہی تنگ نظر بنا دیا تو بھائی تنگ نظری کی وضاحت میں نے اوپر کر دی ہے کہ اگر وہ ابراھیم علیہ السلام والی تنگ نظری ہے تو الحمد للہ وہ ہمارے لئے گالی نہیں بلکہ ہماری نجات کا باعث عمل ہو گا ان شاء اللہ-
جہاں تک مشرکین اور دشمنان اسلام سے بیزاری کے علاوہ مذہبی رواداری کی بات ہے تو آپ میری پوسٹس بھی یہاں فورم پر ملاحظہ کر سکتے ہیں جن میں ایک بحث حیاتیوں کے نظریے والے اشماریہ بھائی کے ساتھ بھی مندرجی ذیل تھریڈ میں ہے
http://forum.mohaddis.com/threads/دیوبندیوں-اور-بریلویوں-کا-عقائد-میں-اختلاف-مسلک-اہل-حدیث-کے-افراد-کو-کیوں-نظر-نہیں-آتا.18620/page-11
اس پورے فورم پر اگر کسی جگہ آپ کو میرے اوپر بتائے گئے اصول کے خلاف میری کوئی بات نظر آئے تو بتائیں میں ان شاء اللہ اصلاح کر لوں گا
شاید میری اس بات کوآپ رواداری کے خلاف قرار دیں لیکن غیر جانبدارحضرات شاید میری بات کی تائید کردیں
میری محترم
غیر جانبدار بھائی (اگر کوئی اس فورم پر ہے) سے گزارش ہے کہ کیا وہ اوپر والی بات کو رواداری کے خلاف قرار نہیں دیں گے
اوپر صوفی بھائی دوسروں سے یہ توقع کر رہے ہیں کہ وہ کسی نظریہ میں تنگ نظری نہ دکھائیں تو میرا سوال ہے کہ تنگ نظری سے کیا مراد ہے محترم غیر جانبدار بھائی میرے خیال میں آپ کے نزدیک تنگ نظری کی مندرجی ذیل تعریف ہے
اپنے نظریے کے علاوہ دوسرے کے نظریے کو غلط سمجھنا
میرا محترم غیر جانبدار بھائی سے سوال ہے کہ
1-اوپر کی تعریف پر اعتراض ہے تو تعریف کی اصلاح کر دیں
2-اگر اعتراض نہیں تو میں کہتا ہوں کہ اپنے علاوہ دوسرے کو غلط سمجھنا بھی ایک نظریہ ہے اور اوپر صوفی بھائی اس نظریے کو غلط سمجھ رہے ہیں تو کیا صوفی بھائی تنگ نظر ہیں
محترم غیر جانبدار بھائی آپ نے اہنے نام کی لاج رکھنی ہے اللہ توفیق دے امین
مفتی عبداللہ
طاہر رمضان