• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اشرف علی تھانوی --- مزا ذکر (الله) میں کہاں ؟ مزا تو مذی میں ہوتا ہے

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
لعنت الله علی الفاسقین
محترم بھائی مجھے ابھی یہ سمجھ نہیں آئی کہ فسق سے کیا مرادلی جا رہی ہے کیوںکہ موضوع کو دیکھوں تو کوئی اور بات اور ملفوظاتِ نیم حکیم پڑھوں تو کچھ اورچیز-کیونکہ اس میں میرے خیال میں الزامی جواب سے اسکو کہا جا رہا کہ اگر تم مزے ڈھونڈنے آئے ہو تو وہاں جاؤ-
ویسے ہو سکتا ہے میں غلط سمجھا ہوں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میں آپ کی تقریر کا ترجمہ کر رہا ہوں جو آپ نے تقریب بخاری میں کی تھی
ابتسامہ ۔ آپ اتنا تکلف کررہے ہیں مجھ حکم کرتے میں ایک دفعہ اردو میں بھی کردیتا ۔ بہر صورت اللہ آپ کو جزائے خیر سے نوازے ۔
آپ بھی جامعہ میں بطور طالب علم ہیں ؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جیسا کہ کتاب سے ٹائٹل سے واضع ہو رہا ھے کہ یہ مرحوم حکیم بھی تھے، تو اس پر ایسے بےشمار مسائل ہیں جس پر مریض اپنے مرض کے مطابق یا جنرل نالج کے لئے نسخہ دریافت کرتا ھے۔ اس میں لعنت تعن والی کیا بات ھے۔

اگر کوئی شخص عالم فاضل کے ساتھ، حکمت فاضل بھی ہو تو مسائل کا حل بہتر طریقہ سے بتا سکتا ھے۔

پاکستان میں اب بھی جن کی مالی حالت کمزور ھے وہ روز مرہ کی بیماریوں کا علاج فاضل حکیم سے ہی کرواتے ہیں، جس سے 1 ہفتہ کی دوائی دس بیس روپے میں مل جاتی ھے۔

پاکستان میں کسی فاضل حکیم کے پاس شربت پینے چلے جائیں تو وہاں خواتین کی بھی ایک بھیڑ ملے گی اور وہ حکیم صاحب کو اپنے مسائل اونچی آواز میں بتا رہی ہوتی ہیں۔ اب انہیں یہاں بیان کر کے حکیم صاحب کو گالیاں دینی شروع کر دیں کیا یہ عقلمندی کہلائے گی۔

والسلام
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
کنعان بھائی میرا خیال ہے یہ صاحب بذاتِ خود "حکیم" نہیں تھے بلکہ یہ انکے معتقدین کی طرف سے دیا گیا لقب تھا۔ اگر میں غلط ہوں تو تصحیح فرمادیں۔ جزاک اللہ خیر
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

نہیں بھائی مجھے اس پر کوئی علم نہیں اور نہ ہی میرا ان پر کوئی مطالعہ ھے، اس لئے میں نے "جیسا کہ کتاب سے ٹائٹل سے واضع ہو رہا ھے کہ یہ مرحوم حکیم بھی تھے" لکھا تھا مگر یہ ضرور جانتا ہوں کہ پہلے عالم فاضل حکمت فاضل بھی ہوا کرتے تھے، حکمت سائنس کا کام کرتی تھی۔

والسلام
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم

نہیں بھائی مجھے اس پر کوئی علم نہیں اور نہ ہی میرا ان پر کوئی مطالعہ ھے، اس لئے میں نے "جیسا کہ کتاب سے ٹائٹل سے واضع ہو رہا ھے کہ یہ مرحوم حکیم بھی تھے" لکھا تھا مگر یہ ضرور جانتا ہوں کہ پہلے عالم فاضل حکمت فاضل بھی ہوا کرتے تھے، حکمت سائنس کا کام کرتی تھی۔

والسلام
تھانوی صاحب کو ’’ حکیم الامت ‘‘ کہا جاتا ہے یہاں حکیم بمعنی ’’ دانا ‘‘ کے ہیں ۔ اور اس طرح کے القاب عام طور پر معتقدین کی طرف سےہوتے ہیں ۔ اگر ’’ حکیم ‘‘ سے مراد ’’ طبیب ‘‘ لے لیں تو پھر ’’ لقب ‘‘ کا ستیاناس ہوجاتا ہے ۔
یہ بات آپ کی قرین قیاس ہے کہ پہلے علماء عالم کے ساتھ ساتھ ایک اچھے ’’ طبیب ‘‘ بھی ہوا کرتے تھے ۔
لیکن اس کو مدنظر رکھ کر اگر آپ غور کریں تو پھر ’’ حکیم ‘‘ کوئی ایسا لقب نہیں رہ جاتا جس کو خصوصیت کے ساتھ ذکر کیاجائے ۔
بہر صورت جس طرح کی بات اوپر ذکر کی گئی ہے اس کی امید خالی ’’ حکیم ‘‘ یعنی بمعنی طبیب سے تو رکھی جاسکتی ہے لیکن ’’ حکیم الامت ‘‘ یعنی حکیم بمعنی دانا کی نسبت سے اس طرح کی باتیں کافی عجیب محسوس ہوتی ہیں ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جی بالکل۔
حکیم الامت صاحب کے ملفوظات کے تراشوں پر مشتمل پوسٹ ہمیں فورم سے ڈیلیٹ کرنی پڑی کیونکہ اس سے فورم "گندا" ہو جاتا تھا۔ پتہ نہیں انہی کی اشاعت کرنے، پڑھنے پڑھانے اور دوسروں کو تحفہ دینے والوں کو کیوں یہ گند نظر نہیں آتا۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
تھانوی صاحب کو ’’ حکیم الامت ‘‘ کہا جاتا ہے یہاں حکیم بمعنی ’’ دانا ‘‘ کے ہیں ۔ اور اس طرح کے القاب عام طور پر معتقدین کی طرف سےہوتے ہیں ۔ اگر ’’ حکیم ‘‘ سے مراد ’’ طبیب ‘‘ لے لیں تو پھر ’’ لقب ‘‘ کا ستیاناس ہوجاتا ہے ۔
محترم خضر بھائی کی بات بالکل ٹھیک ہے کہ یہاں حکیم سے مراد دانا اور پھر حکیم الامت سے بات امت مسلمہ کے لئے دانا ہونے کی وجہ سے بیجا پیروی اور کبھی اشرف رسول اللہ تک پہنچ جاتی ہے جس میں کچھ لوگ شعوری اور زیادہ لا شعوری طور پر حصہ بن جاتے ہیں- اور ایسا واقعی شیطان معتقدین سے کرواتا ہے کیونکہ جب ان کے بارے اس طرح کا لاشعوری ذہن بن جائے گا تو اپنی مرضی سے موڑنا آسان ہو گا
محترم کعنان بھائی اس میں شیطان کے دخل کا ثبوت یہ ہے کہ امام ابو حنیفہ کے چالیس سال عشاء کے وضو والی روایات اور اس طرح حکیم الامت کی نیم حکیم والی باتیں جو آپکے دلوں میں بھی کچھ نہ کچھ کھٹکتی ضرور ہوں گی تو آپ ان کی نسبت کا انکار کیوں نہیں کرتے کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ ایسا نہیں کرتے تھے یا وہ حکیم الامت نہیں- اصل میں شیطان انکی اکثریت سے لا شعوری طور پر یہ اقرار بھی نہیں کرانا چاہتا کیونکہ اس سے شیطان کیلئے اتخذوا احبارھم ورحبانھم اربابا من دون اللہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان علماء کی ہر بات پر عمل کرانا مشکل ہو گا کیونکہ معتقدین کی نظر میں وہ جتنا بڑے ہوں گے اتنا شیطان کو آسانی ہو گی- اس میں شیطان زین لھم الشیطن اعمالھم کے تحت ان معتقدین کو باور کراتا ہے کہ علماء کی قدر کرنا کتنا افضل ہے وغیرہ- یہ معاملہ ویسے تو دیوبندیوں کا ہے مگر اہل حدیثوں کے پاس بھی اس معاملے میں شیطان سے بچنے کا سرٹیفیکیٹ نہیں- پس اگرچہ بہت کم مگر وہ بھی ایسا کر لیتے ہیں
اللہ ہمیں حق کی پیروی کی توفیق عطا فرمائے اور شیطان کے شر سے بچائے امین
 
Top