• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقوال سلف

شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
‏علامہ حافظ ابن قيم رحمه الله نے فرمایا :

دل وحی کا مقام ہے.
اگر آپ وحی سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں
تو دل کو ہر اس چیز سے پاک کریں
جو وحی کی ضد ہو...

الفوائد 31
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
علامہ شيخ ابن عثيمين رحمه الله نے فرمایا :

اگر کوئی آدمی وتر نہیں پڑھتا پھر پڑھنا شروع کردے تو اسے دوہرا اجر ملے گا..

ایک سنت پر عمل کا...
دوسرا سنت کے احیاء کا...

شرح رياض الصالحين 3/528


علامہ حافظ ابن قيم رحمہ اللہ نے فرمایا :

مجھے میرے شیخ ( علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ ) نے بتایا :

میں اللہ کا ذکر کرنے سے صرف اس نیت سے رک جاتا ہوں تاکہ کچھ وقت کے لئے سستاؤں پھر دوباری نئی ہمت سے ذکر شروع کردوں.

الوابل الصيب 96
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ایک کڑوی حقیقت

✅

علامہ حافظ ابن القيم رحمه الله نے فرمایا :

“اللہ تعالٰی کی حکمت ہے کہ ہم پر اس زمانے میں ابو بکر و عمر تو کجا معاویہ اور عمر بن عبد العزیز جیسے حکمران بهی مقرر نہیں کرتا.
ہمارے حکمران ہمارے جیسے ہیں...
اور ان کے حکمران ان جیسے تھے....
الله تعالی کسی پر ظلم نہیں کرتا!“

مفتاح دار السعادة 2/177


•┈┈┈••✵
☁✵••┈┈┈•
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
امام حسن بصری رحمہ اللہ ایک رات دعا کر رہے تھے :
جس نے مجھ پر ظلم کیا اسے تو معاف فرما.

یہ دعا انہوں نے بہت کثرت سے کی یہاں تک ان کے پڑوسی کو اگلے دن کہنا پڑا :
اے امام! کل رات آپ نے ظلم کرنے والے کے لئے اتنی دعا کی کہ مجھے خواہش ہوئی کہ کاش میں نے کبھی آپ پر ظلم کیا ہوتا. آخر اس کی کیا وجہ ہے؟

امام نے فرمایا :
میں نے اللہ کا فرمان پڑھا :

{ فَمَنْ عَفَا وَأَصْلَحَ فَأَجْرُ‌هُ عَلَى اللَّهِ}
جو معاف کرے اور اصلاح کرے تو اس کا اجر اللہ کے ذمے ہے.

شرح البخاري لابن بطال 575/6
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
شیخ الاسلام علامہ ابن تيميہ رحمه الله نے فرمایا :

وہ مصیبت جو اللہ کو یاد کرنے کا باعث ہو اس نعمت سے بدرجہا بہتر ہے جو اللہ سے غافل سے کردے.

" مصيبة تُقبل بها على الله ، خير لك من نعمة تنسيك ذكر الله ".

تسلية أهل المصائب للمنبجي 224
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
علامہ حافظ ابن قيم رحمه الله نے لکھا ہے :

حضرت ابوحازم رحمہ اللہ سے کسی نے پوچھا :
آنکھوں کا شکر کیا ہے؟

فرمایا :

اگر ان سے کوئی اچھائی دیکھو تو لوگوں سے بیان کرو.

اور اگر برائی دیکھو تو چھپاؤ.

عدةالصابرين 221
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
▪شيخ الاسلام علامہ ابن تيميہ رحمه الله کہتے ہیں :

برائی کا بدلنے لینے والے تین قسم کے لوگ ہیں :

ظالم : جو اپنے حق سے زیادہ لیتا ہے.

منصف : جو اپنے حق کے برابر لیتا ہے

محسن : جو برائی معاف کرکے اپنے حق سے دستبردار ہوجاتا ہے.

جامع المسائل 1/169


✅علامہ حافظ ابن قيم رحمه الله نے فرمایا :

غصہ بهیڑیئے کی طرح ہے.
اگر اسے کھلا چھوڑ دیا گیا تو اپنے مالک کو کھا جائے گا.

اور نفسانی خواہش آگ کی مانند ہے. جو اسے بهڑکائے گا اسی کو جلا کر راکھ کر دے گی.

الفوائد 159
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
امام حافظ ابن حجر رحمہ الله نے فرمایا :

جس طرح بارش سے مردہ زمین زندہ ہوجاتی ہے...

اسی طرح دین کے علم سے مردہ دل زندہ ہوجاتا ہے.

فتح الباری 1/177
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
امام بخاری رحمہ اللہ کے استاذ امام علی بن المدینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
التَّفَقُّهُ فِي مَعَانِي الْحَدِيثِ نِصْفُ الْعِلْمِ، وَمَعْرِفَةُ الرِّجَالِ نِصْفُ الْعِلْمِ

حدیث کے مفہوم کا تفقہ آدھا علم ہے اور اسماء رجال کی معرفت آدھا علم ہے.
(المحدث الفاصل بین الراوی والواعی، صفحہ نمبر: 32 حدیث نمبر: 222 وسندہ صحیح)
 
شمولیت
مئی 27، 2016
پیغامات
256
ری ایکشن اسکور
75
پوائنٹ
85
قال شيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله:"إن التقليد بمنزلة أكل الميتة فإذا استطاع أن يستخرج الدليل بنفسه فلا يحل له التقليد"
الفتاوى 20/203


ترجمہ: شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
تقلید مردار کی طرح ہے (یعنی بہت شدید ضرورت اور اضطرار ہو تب جائز ہے ) پس اگر خود سے کوئی دلیل ڈھونڈ سکتا یا نکال سکتا ہے تو اس کے لیے تقلید جائز نہیں.
الفتاوی
 
Top