• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقوال سلف

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
20171001_081959.jpg


وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ الْحَرْبِيُّ: سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ: إِنْ أَحْبَبْتَ أَنْ يَدُومَ اللَّهُ لَكَ عَلَى مَا تُحِبُّ فَدُمْ لَهُ عَلَى مَا يُحِبُّ.
ترجمہ: ابراہیم الحربی کہتے ہیں کہ میں نے امام احمد بن حنبل کو فرماتے ہوئے سنا: اگر تو چاہتا ہے کہ اللہ اس بات پر ہمیشہ قائم رہے جسے تو پسند کرتا ہے تو تو ہمیشہ اس بات پر قائم رہ جسے وہ پسند فرماتا ہے.
(البداية والنهاية لابن كثير ط هجر: 14/392)
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
شہادت حسین سے متعلق دو متضاد بدعتیں

ابن تیمیہ کہتے ہیں :

" حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے سبب شیطان نے دو بدعتیں لوگوں کے لیے گھڑیں ؛ ایک عاشورا کے دن غمگینی اور مارپیٹ اور دوسری مسرت و خوشی والی بدعت "

قال ابن تيمية:

’’ وصار الشيطان بسبب قتلِ الحسين
يُحدث للناس بدعتَين:
- بدعة الحزن واللطم يومَ عاشوراء
- وبدعة الفرح والسرور ‘‘

[ منهاج السُّنَّة 554/4 ]
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
كان عمر بن عبد العزيز يدعو:
ٰ
"اللهم رضّني بقضائك وأسعدني بقدرك حتى لا أحب تأخير شيء عجّلته ولا تعجيل شيء أخرته"

[ الموطأ2/263] امام مالك
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
مومن درخت کی مانند ہے

علامہ حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا :
جس طرح درخت کی زندگی پانی سے وابستہ ہے اور پانی کے بغیر درخت زندہ نہیں رہ سکتا اسی طرح انسان کے دل میں اسلام کے درخت کا معاملہ ہے۔

دل میں اسلام کے درخت کو بھی نافع علم اور صالح عمل کی ضرورت ہے۔ ذکر و اذکار اور تدبر و تفکر کے بغیر یہ درخت خشک ہوجائے گا۔

إعلَامُ المُوقَعِين 1/134
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
حكم هز الرأس بين التسليمتين
سئل الشيخ ابن باز رحمه الله :

يقوم بعض الناس بين التسليمة الأولى والتسليمة الثانية بهز رأسه إلى أسفل فما الحكم في ذلك ؟

فأجاب قائلا :
” ما له أصل، يكره هذا، ليس له أصل“.

فتاوی نور على الدرب [29/9]
 
شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
علم ایک نور ہے اسے گناہوں سے مت بجھاؤ

علامہ ابن القیم گناہوں کے قبیح آثار بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: انہیں میں سے ایک اثر علم سے محرومی ہے، اسلئے کہ علم ایک نور ہے جسے اللہ بندے کے قلب میں ڈال دیتا ہے، اور معصیت اس نور کو بجھا دیتی ہے،،
جب امام شافعی امام مالک کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کرتے ہیں اور پڑھنا شروع کرتے ہیں تو امام مالک انکی ذھانت وفطانت، بیدار مغزی اور کمال فہم کو دیکھکر تعجب میں پڑ جاتے ہیں اور فرماتے ہیں، میں دیکھ رہا ہوں کہ اللہ نے تمہارے دل میں ایک نور ڈال دیا ہے تو تم اسے گناہوں کی تاریکی سے مت بجھانا،،
(الداء والدواء ص 56)
ترجمانی:مصطفی اجمل مدنی
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
‏يقول الشنقيطي :

‏إذا هبط عندك الإيمان وتكاسلت عن العباده !
‏فألزم هذا الدعاء : " اللهم لا تجعلني شقيًا ولا محروما "
 

javedshaikh

مبتدی
شمولیت
جون 28، 2017
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
12
*اپنے گهروں کا جائزہ لیجئے*

قال العلامة ابن باز رحمه الله:

فكلما كان أهل البيت أكثر قراءة للقرآن، وأكثر مذاكرة للأحاديث، وأكثر ذكرا لله وتسبيحا وتهليلا، كان أسلم من الشياطين وأبعد منها.

[emoji815]وكلما كان البيت مملوءا بالغفلة، وأسبابها من الأغاني والملاهي والقيل والقال، كان أقرب إلى وجود الشياطين المشجعة على الباطل.
____________________

ابن باز رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
*جس گھر والے جتنا زیاده قرآن پڑهیں گے، پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کا مذاکرہ کریں گے اور اللہ کے ذکر و اذکار ميں مصروف رہیں گے وه گھر اتنا ہی زیادہ شیطان سے دور اور ان کی آفات و شرور سے محفوظ رہے گا.*
*اس کے بر عکس جس گھر والے جتنا زیادہ اللہ کے ذکر و اذکار سے غافل و لاپرواہ ہوں گے یعنی گانے بجانے، لہو و لعب اور قیل و قال میں مصروف رہیں گے اس گھر ميں اتنا ہی زیادہ شیطانوں کا بسیرا ہوگا.*

الفوائد العلمية من الدروس البازية: [١ /١٤٢]
سبحان اللہ بےشک

Sent from my SM-J210F using Tapatalk
 

عبدالعزيز

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 24، 2017
پیغامات
169
ری ایکشن اسکور
78
پوائنٹ
29
حكم هز الرأس بين التسليمتين
سئل الشيخ ابن باز رحمه الله :

يقوم بعض الناس بين التسليمة الأولى والتسليمة الثانية بهز رأسه إلى أسفل فما الحكم في ذلك ؟

فأجاب قائلا :
” ما له أصل، يكره هذا، ليس له أصل“.

فتاوی نور على الدرب [29/9]
سبحان اللہ
 
Top