• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اقوال سلف

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
"جس کا مطمحِ نظر پیٹ اور شرم گاہ کی لذتوں کے سوا کچھ نہیں، وہ جانوروں میں شمار ہو گا!"
محدث ابن حبان رحمہ اللہ

‏قال ابن حبان - رحمه الله - :

مَن لم يكُن هَمَّه إلا بطنه وفرجه عُدَّ من البهائم.

|[ روضة العقلاء (٣٤٩) ]|
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
"شریف انسان رحمن کی اطاعت میں صبر کرتا ہے، اور بدبخت انسان شیطان کی اطاعت (میں آنے والی مشکلات پر) صبر کرتا ہے۔"
امام ابن قیم رحمہ اللہ

‏قال الإمام ابن القيم - رحمه الله تعالىٰ - :

"الكريم يصبر في طاعة الرحمٰن ، واللئيم يصبر في طاعة الشيطان ".

عدة الصابرين (٥٢/١)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
سکینت والی آیات۔ ۔ ۔ جو غم، کمزوری اور بے قراری دور کرتی ہیں ۔ان شا الله

*ابن القیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:*
جب کبھی شیخ الاسلام ابنِ تیمیہ رحمہ اللہ پر معاملات شدت اختیار کر لیتے (مشکلات آتیں) تو وہ آیاتِ سکینہ کی تلاوت فرماتے۔ ایک بار انہیں ایک حیرت انگیز اورناقابل فہم واقعہ انکی بیماری میں پیش آیا جب شیطانی ارواح کمزوری کی حالت میں ان پر غالب آئیں، میں نے انہیں کہتےسنا، وہ فرماتے ہیں، "جب یہ معاملہ زیادہ زور پکڑ گیا تو میں نے اپنے رشتے داروں اور ارد گرد کے لوگوں سے کہا، "آیاتِ سکینہ پڑھو"۔ کہتے ہیں، "پھر میری یہ کیفیت ختم ہو گئی، اور میں اٹھ کر بیٹھ گیا ( ٹھیک ہو گیا) اور مجھے کوئی بیماری باقی نہ رہی"۔
اسی طرح، میں نے بھی اضطراب قلب دور کرنے کے لئے ان آیات کی تلاوت کا تجربہ کیا۔ اور حقیقتاً اس میں سکون اور اطمینان کے حوالے سے بڑی تاثیر پائی۔ سکینت اصل میں وہ اطمینان، وقار اور سکون ہے جو اللہ اپنے بندے کے دل پر اس وقت اُتارتا ہے جب وہ شدتِ خوف کی وجہ سے لاحق اضطراب کے باوجود اس سے خفا نہیں ہوتا۔ اور اِس سے اُس کے ایمان، قوتِ یقین اور مثبت سوچ میں اضافہ ہوتا ہے۔

تہذیب مدارج السالکین از ابن القیّم رحِمهُ اللّٰه (باب: منزلة السکینة، ج: 2، ص: 502)

*آیات سکینۃ یہ ہیں:*

*1- ( وَقَالَ لَهُمْ نِبِيّهُمْ إِنّ آيَةَ مُلْكِهِ أَن يَأْتِيَكُمُ التّابُوتُ فِيهِ سَكِينَةٌ مّن رّبّكُمْ وَبَقِيّةٌ مّمّا تَرَكَ آلُ مُوسَىَ وَآلُ هَارُونَ تَحْمِلُهُ الْمَلآئِكَةُ إِنّ فِي ذَلِكَ لاَيَةً لّكُمْ إِن كُنْتُـم مّؤْمِنِينَ) [البقرة: 248]*
1- اور ان کے نبی نے ان سے فرمایا کہ اس کی بادشاہت کی علامت یہ ہو گی کہ تمہارے پاس وہ تابوت (واپس) آجائے گا جس میں تمہارے رب کی طرف سے تسکین بھی ہے اور آل موسیٰ اور آلِ ہارون کے چھوڑے ہوئے بقیہ جات بھی ہیں جسے فرشتے اٹھائے ہوئے ہوں گے۔ یقینا اس میں تمہارے لیے ایک (بڑی) نشانی ہے اگر تم ایمان لانے والے ہو۔ [البقرہ : 248]

*2- ( ثُمّ أَنَزلَ اللّهُ سَكِينَتَهُ عَلَىَ رَسُولِهِ وَعَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَأَنزَلَ جُنُوداً لّمْ تَرَوْهَا وَعذّبَ الّذِينَ كَفَرُواْ وَذَلِكَ جَزَآءُ الْكَافِرِينَ) [التوبة:26]*
2- پھر اللہ (سبحانہ و تعالیٰ) نے اپنے رسول اور مومنوں پر اپنی سکینت نازل کی اور ایسے لشکر بھیجے جنہیں تم نہیں دیکھ سکتے تھے، اور کافروں کو عذاب دیا، اور کافروں کا یہی بدلہ ہے [التوبہ : 26]

*3- ( إِلاّ تَنصُرُوهُ فَقَدْ نَصَرَهُ اللّهُ إِذْ أَخْرَجَهُ الّذِينَ كَفَرُواْ ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الْغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لاَ تَحْزَنْ إِنّ اللّهَ مَعَنَا فَأَنزَلَ اللّهُ سَكِينَتَهُ عَلَيْهِ وَأَيّدَهُ بِجُنُودٍ لّمْ تَرَوْهَا وَجَعَلَ كَلِمَةَ الّذِينَ كَفَرُواْ السّفْلَىَ وَكَلِمَةُ اللّهِ هِيَ الْعُلْيَا وَاللّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ) [التوبة:40]*
3- اگر تم اسکی مدد نہیں کرو گے تو اللّٰہ (سبحانہ وتعالیٰ) اسکی مدد اسوقت بھی کر چکے ہیں جب انہیں کافروں نے نکال دیا تھا، جب وہ ان دو میں سے ایک تھا۔ جب وہ دونوں غار میں تھے، اسوقت وہ اپنے ساتھی سے کہہ رہا تھا "غم نہ کرو، بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے"، تو اللّٰہ نے اس پر اپنی سکینت اتار دی اور نظر نہ آنے والے لشکروں کے ذریعے اس کی مدد فرمائی اور کافروں کی بات کو پست کر دکھایا اور اللہ ہی کی بات بلند ہے اور اللّٰہ بہت زبردست، خوب حکمت والا ہے [التوبہ : 40]

*4- ( هُوَ الّذِيَ أَنزَلَ السّكِينَةَ فِي قُلُوبِ الْمُؤْمِنِينَ لِيَزْدَادُوَاْ إِيمَاناً مّعَ إِيمَانِهِمْ وَلِلّهِ جُنُودُ السّمَاوَاتِ وَالأرْضِ وَكَانَ اللّهُ عَلِيماً حَكِيماً ) [الفتح:4]*
4- وہی ذات ہے جس نے مومنوں کے دلوں میں سکینت اتاری تاکہ وہ اپنے ایمان میں اضافہ کریں اور اللّٰہ ہی کے لیے زمین و آسمان کے لشکر ہیں اور اللّٰہ تعالیٰ بہت علم والا، خوب حکمت والا ہے [الفتح : 4]

*5- ( لّقَدْ رَضِيَ اللّهُ عَنِ الْمُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِي قُلُوبِهِمْ فَأنزَلَ السّكِينَةَ عَلَيْهِمْ وَأَثَابَهُمْ فَتْحاً قَرِيباً ) [الفتح:18]*
5- اللہ تعالیٰ ان مومنین سے اسی وقت راضی ہو چکا تھا جب وہ درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے، وہ ان کے دلوں کے حال سے واقف تھا، پھر اس نے ان پر سکینت اتاری اور قریبی فتح سے ہم کنار کیا [الفتح : 18]

*6-( إِذْ جَعَلَ الّذِينَ كَفَرُواْ فِي قُلُوبِهِمُ الْحَمِيّةَ حَمِيّةَ الْجَاهِلِيّةِ فَأَنزَلَ اللّهُ سَكِينَتَهُ عَلَىَ رَسُولِهِ وَعَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَأَلْزَمَهُمْ كَلِمَةَ التّقْوَىَ وَكَانُوَاْ أَحَقّ بِهَا وَأَهْلَهَا وَكَانَ اللّهُ بِكُلّ شَيْءٍ عَلِيماً ) [الفتح:26]*
6- جب کافروں نے اپنے دلوں میں جاہلیت والی ضد پال لی تو اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے رسول اور مومنوں پر اپنی سکینت اتاری اور انکو تقوی کی بات پر جما دیا جس کے وہ سب سے زیادہ حقدار اور اہل تھے، اور اللّٰہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے [الفتح : 26]
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
”جب آپ کسی انسان کو دیکھیں کہ مخالفت کرنا اس کی سرشت میں رکھ دیا گیا ہے، آپ ہاں کہتے ہیں وہ نہیں کہتا ہے، آپ نہیں کہتے ہیں وہ ہاں کہتا ہے، تو سمجھ لیں کہ وہ گدھوں کے ٹبَّر میں سے ہے۔“
امام ابو بکر الطرطوشی رحمه الله
(سراج الملوك : ٢٥٩)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
#پوشیده_نیک_عمل

٤٧٠ - امام عبد الله بن داود خُريبى کهتے هیں :
" وه — سلف — یه پسند کیا کرتے تهے که آدمی کا کوئی نیک عمل ایسا پوشیده بهی هونا چاهیے جو اس کی بیوی اور بیوی کے علاوه بهی کسی کو معلوم نه هو _
[ سير ٩/٣٤٩ ]
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
قال شيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله: '' أسوء أنواع الكرم هو: كرمك في إهداء حسناتك للآخرين غيبةً، و نميمةً، و بھتاناً، و سباً، و شتماً '' (مجموع الفتاوى (454/8)

امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
"سخاوت کی بدترین قسم یہ کہ تم اپنی نیکیاں دوسروں کو دے بیٹھو، غیبت اور چغلی کر کے، بہتان باندھ کر یا گالی گلوچ کے ذریعے!"
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
"‏پچاس برس سے میری تکبیر اولیٰ قضا نہیں ہوئی اور نہ ان پچاس سالوں میں دورانِ نماز مجھے کسی کی پشت دکھائی دی! "
سعید بن مسیب رحمہ اللّٰہ
‏(حلیۃ الأولياء : ٢\١٦٣)
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
پھر امام احمد غصہ ہوگئے

پھر امام احمد بن حنبل نے ایک شخص کو دیکھا وہ جنازے میں ہنس رہا تھا، تو امام احمد نے اسے ڈانٹا کہ:
یہ تم کونسی نصیحت حاصل کر رہے ہو؟
اور اس سے قطع تعلقی کی۔

-----------------------------------------------------------------------

رأى الإمام أحمد رحمه الله رجلاً يضحكُ في جنازة ، فهجره وقال:
أي موعظة تَعِظُ هذا !!

تسلية أهل المصائب صفحة ١٢٠
 

عمر السلفی۔

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 22، 2020
پیغامات
1,608
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
110
امام ابن الجوزي رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

ہمیشہ سے اچھے لوگوں کے اعلی اخلاق کی یہ نشانی رہی ہے کہ وہ معمولی خطاؤں اور لغزشوں کو نظر انداز کردیتے ہیں کیونکہ اس قسم کی لغزشوں کا صادر ہونا انسانی فطرت ہے، اگر آدمی ہر غلطی پر گرفت اور ہر لغزش کا تعاقب کرتا پھرے گا تو خود بھی پریشان رہے گا اور دوسروں کی پریشانی کا باعث بنے گا.
اور عقلمند آدمی وہ ہے جو اپنے اہل و عیال، دوست و احباب اور اپنے پڑوسیوں کی ہر چھوٹی بڑی لغزش پر ہمیشہ نکتہ چینی نہیں کرتا.
اسی لئے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کہتے تھے : حسن اخلاق كا (10/9) دس میں سے 9 حصہ نظر انداز كر دینے میں ہے۔

[ تهذيب الكمال (١٩ / ٣٧٠ ]
 
Top