• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

القاعدہ نے داعش کو ناجائز قرار دے دیا

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
انشاءالله:

اللہ سبحان و تعالٰیدولت اسلامیہکو بهی کامیاب اور کامران کرے گا.

[/H2]

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


يہ انتہائ افسوس ناک امر ہے کہ کچھ راۓ دہندگان اب بھی ايک ايسی تنظيم کے غير انسانی اقدامات کو درست قرار دينے کے ليے ناقابل يقین تاويليں پيش کر رہے ہيں جو اب اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی بھی سعی نہيں کر رہی۔ آئ ايس آئ ايس کی اندھی تقليد کرنے والوں کی محدود سوچ انھيں اس واضح حقيقت کو تسليم کرنے سے روکے رکھتی ہے جو اب تنازعات پر مبنی مذہبی اور سياسی نظريات اور دلائل کے ذريعے نا تو جھٹلائ جا سکتی ہے اور نا ہی اس سے انکار ممکن ہے۔

آپ مختلف مکتبہ فکر اور مذہبی پس منظر رکھنے والے اسلامی سکالرز اور قائدين کے دلائل اور فيصلوں کو خاطر ميں لانے پر آمادہ نہيں ہيں ليکن آپ يہ توقع رکھتے ہيں کہ دنيا بھر ميں بسنے والے لاکھوں کروڑوں مسلمان کسی بھی طور آئ ايس آئ ايس کو ايک جائز مذہبی اور سياسی قوت کے طور پر تسليم کر لیں۔ علاوہ ازيں آئ ايس آئ ايس کی جاری دہشت گردی کی مہم کے خلاف عالمی برداری کی مشترکہ مذمت اور ردعمل کی بھی آپ کے نزديک کوئ وقعت نہيں ہے۔ سعودی عرب سميت دنيا کے سرکردہ اسلامی ممالک کی جانب سے عوامی سطح پر آئ ايس آئ ايس کے "خلافت" کے دعوے کو مسترد کيے جانے کے باوجود آپ ايک ايسی تنطيم کی حمايت پر بضد ہيں جو غيرانسانی تشدد کی کاروائيوں کے ذريعے جنم لينے والے خوف اور دہشت کی بنياد پر اپنے اثر کو بڑھانے کے فلسفے پر يقین رکھتی ہے اور اسی لائحہ عمل کے ذريعے اپنے وجود کو برقرار رکھے ہوۓ ہے۔

ستم ظريفی ديکھيں کہ آئ ايس آئ ايس کی جانب سے اسلامی خلافت کے قيام کے پرفريب نعروں کا سہارا ليا جاتا ہے اور خود کو مسلمانوں کے نجات دہندہ کے طور پر پيش کيے جانے کی خواہش کا اظہار بھی کيا جاتا ہے ليکن اپنی مخصوص سوچ کی مخالف ہر آواز کے خلاف پرتشدد کاروائ کی روش نے انھيں خطے کے مسلمانوں کے ليے ہی سب سے بڑا خطرہ بنا ديا ہے۔

آئ ايس آئ ايس کے دعوؤں اور ان کے واضح کردہ اہداف کا اسلامی خلافت کے تاريخی اور روايتی تصور سے دور کا بھی واسطہ نہيں ہے۔ ان کی تمام تر فکر اور سوچ کو اگر مختصر پيراۓ ميں بيان کيا جاۓ تو وہ يہی ہے کہ ہميں ايک ايسی سرزمين پر حکمرانی چاہیے جہاں ہماری سوچ سے اختلاف رکھنے والے کسی ذی روح کا وجود ہی نا ہو۔ اس تنظيم نے اپنے اقدامات اور جاری کاروائيوں سے ثابت کر ديا ہے کہ وہ "قبضے" کے منصوبے پر عمل پيرا ہيں اور يہ ايک ايسی روش اور نظريہ ہے جسے مسلم دنيا سميت عالمی برادری سے کبھی بھی سياسی حمايت حاصل نہيں ہو گی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
[QUOTE="فواد, post: 241077, member:
يہ انتہائ افسوس ناک امر ہے کہ کچھ راۓ دہندگان اب بھی ايک ايسی تنظيم کے غير انسانی اقدامات کو درست قرار دينے کے ليے ناقابل يقین تاويليں پيش کر رہے ہيں جو اب اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کی بھی سعی نہيں کر رہی۔ آئ ايس آئ ايس کی اندھی تقليد کرنے والوں کی محدود سوچ انھيں اس واضح حقيقت کو تسليم کرنے سے روکے رکھتی ہے جو اب تنازعات پر مبنی مذہبی اور سياسی نظريات اور دلائل کے ذريعے نا تو جھٹلائ جا سکتی ہے اور نا ہی اس سے انکار ممکن ہے۔ [/QUOTE]

انسان کو جس سے تعصب ہوتا ہے اس کی شرعی حرکت بهی غیر شرعی نظر آتی ہے.آپکی طرح.
اور اس بچارے کو وضاحت بهی تاویل نظر آتی ہے.
وہ دوسرں کو تو مقلد کہتے ہوئے خود تقلید کی اندهی گهاٹیوں میں سفر کررہا ہوتا ہے.
اور اپنی تلبسات کو شریعت ثابت کرنے کے لیے روشن سورج کا بهی انکار کر بیٹھتا ہے.
وہ لوگوں کی آراء کو تو شریعت سمجھتا ہے. اور شریعت کے مطابق فیصلہ کرنے والوں کو غیر شرعی اقدام...
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ مختلف مکتبہ فکر اور مذہبی پس منظر رکھنے والے اسلامی سکالرز اور قائدين کے دلائل اور فيصلوں کو خاطر ميں لانے پر آمادہ نہيں ہيں ليکن آپ يہ توقع رکھتے ہيں کہ دنيا بھر ميں بسنے والے لاکھوں کروڑوں مسلمان کسی بھی طور آئ ايس آئ ايس کو ايک جائز مذہبی اور سياسی قوت کے طور پر تسليم کر لیں۔ علاوہ ازيں آئ ايس آئ ايس کی جاری دہشت گردی کی مہم کے خلاف عالمی برداری کی مشترکہ مذمت اور ردعمل کی بھی آپ کے نزديک کوئ وقعت نہيں ہے۔
ساری دنیا جوتے کی نوک پر..

فرمان الہی ہے:
{الَّذِينَ قَالَ لَهُمُ النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوا لَكُمْ فَاخْشَوْهُمْ فَزَادَهُمْ إِيمَانًا وَقَالُوا حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ فَانْقَلَبُوا بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ لَمْ يَمْسَسْهُمْ سُوءٌ وَاتَّبَعُوا رِضْوَانَ اللَّهِ وَاللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ إِنَّمَا ذَلِكُمُ الشَّيْطَانُ يُخَوِّفُ أَوْلِيَاءَهُ فَلَا تَخَافُوهُمْ وَخَافُونِ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ}
’’ جن سے لوگوں نے یہ کہا تھا کہ تمہارے مقابلے کے لیے بہت لوگ جمع ہورہے ہیں، لہذا تم ان سے ڈرو۔ سو اس بات نے ان کا ایمان اور زیادہ کردیا اور انہوں نے (جواب دیتے ہوئے ) کہا کہ : ہمارے لیے اللہ کافی ہے اور وہی بہترین کارسازہے۔ پس نتیجہ یہ نکلا کہ وہ اللہ کا انعام اور اس کا فضل لے کر لوٹے اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا اور انہوں نے (صرف) اللہ کی رضامندی کی پیروی کی ۔اور اللہ فضل عظیم کا مالک ہے۔ دراصل یہ شیطان تھا جو ڈرارہا تھا تم کو اپنے ساتھیوں سے ۔ لہذا تم ان سے نہ ڈرو اور صرف مجھ سے ڈرواگر تم (واقعی ) مؤمن ہو۔ ‘‘[آل عمران :173- 175]
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
سعودی عرب سميت دنيا کے سرکردہ اسلامی ممالک کی جانب سے عوامی سطح پر آئ ايس آئ ايس کے "خلافت" کے دعوے کو مسترد کيے جانے کے باوجود آپ ايک ايسی تنطيم کی حمايت پر بضد ہيں جو غيرانسانی تشدد کی کاروائيوں کے ذريعے جنم لينے والے خوف اور دہشت کی بنياد پر اپنے اثر کو بڑھانے کے فلسفے پر يقین رکھتی ہے اور اسی لائحہ عمل کے ذريعے اپنے وجود کو برقرار رکھے ہوۓ ہے۔

ستم ظريفی ديکھيں کہ آئ ايس آئ ايس کی جانب سے اسلامی خلافت کے قيام کے پرفريب نعروں کا سہارا ليا جاتا ہے اور خود کو مسلمانوں کے نجات دہندہ کے طور پر پيش کيے جانے کی خواہش کا اظہار بھی کيا جاتا ہے ليکن اپنی مخصوص سوچ کی مخالف ہر آواز کے خلاف پرتشدد کاروائ کی روش نے انھيں خطے کے مسلمانوں کے ليے ہی سب سے بڑا خطرہ بنا ديا ہے۔

آ

حق کا انکارکرنا، اس کامذاق اڑانا، اہل حق کوجھٹلانا،سازشیں کرنا،اکھٹا کرنا، ڈرانا، دشمنی اور جنگ لڑنا ؛ یہ حق اور پیغمبروں کے پیروکاروں کے ساتھ کافروں کا شروع ہی سے ایسا رویہ ہے۔ہرزمانے میں معرکہ کی حالت بھی ہمیشہ سے یہی رہتی ہے کہ اہل باطل اپنے گھمنڈکے ساتھ اپنے آپ کو طاقتور اورسرکش قراردیتے ہوئے اس گھمنڈکے ساتھ جارحیت کرتا ہے کہ اس پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اس کے سامنے کوئی ڈٹ نہیں سکتا۔لیکن حقیقت میں وہ دہشت زدہ اور خوف کا شکار ہوتا ہے۔اس قدر کمزور ہوتا ہے کہ اس کی چالیں بھی انتہائی کمزوری کا شکار ہوتی ہے۔وہ شہروں میں گھومنے پھرنےکے باوجود شکست خوردہ ہوتا ہے۔ اہل باطل کے تمام ٹی وی چینلز ، اس کے تمام میڈیا جادوگردن رات جھوٹ کا سہارا لیکر حقائق کو بدل کرپیش کرتے ہیں، اہل باطل کی صورت کو مزین کرکے لوگوں کے سامنے بیان کرتے ہیں، لوگوں کو ان کی حمایت کرنے اور اہل حق کیخلاف اکساتے ہیں۔ اہل باطل کو غالب اور پوری قوت سے لیس ہونے والا بنا کرپیش کرتے ہیں۔یہ سب کچھ وہ حق کو دبانے ، اہل حق کوخوفزدہ کرنے اور انہیں شکست سے دوچار کرنے کے لیے ناکام کوششیں کرتے ہیں۔ہر دوراور ہر زمانے میں یہی صورتحال ہوتی ہے۔
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
آئ ايس آئ ايس کے دعوؤں اور ان کے واضح کردہ اہداف کا اسلامی خلافت کے تاريخی اور روايتی تصور سے دور کا بھی واسطہ نہيں ہے۔ ان کی تمام تر فکر اور سوچ کو اگر مختصر پيراۓ ميں بيان کيا جاۓ تو وہ يہی ہے کہ ہميں ايک ايسی سرزمين پر حکمرانی چاہیے جہاں ہماری سوچ سے اختلاف رکھنے والے کسی ذی روح کا وجود ہی نا ہو۔ اس تنظيم نے اپنے اقدامات اور جاری کاروائيوں سے ثابت کر ديا ہے کہ وہ "قبضے" کے منصوبے پر عمل پيرا ہيں اور يہ ايک ايسی روش اور نظريہ ہے جسے مسلم دنيا سميت عالمی برادری سے کبھی بھی سياسی حمايت حاصل نہيں ہو گی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

کچھ ہماری بهی سن لو:
غور سے سنو اور سمجھو! اگر تم ہماری مملکت کو تسلیم نہیں کرتے ہیں ، ہماری دعوت کو جھٹلاتے ہو اور ہماری خلافت کا مذاق اڑاتے ہیں تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔خود رسول اللہﷺ کی بھی تکذیب کی گئی، ان کی دعوت کو جھٹلایا گیا اور ان کا مذاق اڑایا گیا۔اگر تم لوگ اور تمہاری قوم والے ہمارے خلاف لڑرہے ہیں اور ہم پر طرح طرح کے جھوٹے الزامات لگارہے ہیں۔ ہمیں برے برے القابات سے پکار رہے ہیں۔تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے خود رسول اللہ ﷺ کی قوم نے آپ ﷺ کیخلاف قتال کیا اور آپ کو شہر سے نکال باہر کیا۔
رسول اللہ ﷺ پر تو ہمارے اوپر لگائے جانے والے الزامات سے بھی بڑے الزامات لگائے گئے تھے۔اگرآج قومیں اور اتحادی ہمارے خلاف متحد ہوکرآئے ہیں تواس سے پہلے رسول اللہ ﷺ کیخلاف بھی یہ سب متحد ہوکر آئے تھے۔یہ اللہ تعالی کی سنت ہے.
بلاشبہ اللہ تعالی نے ہمیں ذلت کے بعد عزت سے نوازا، ہمیں تنگدستی کے بعد مالدار کیا،ہماری کمزوری اور کم تعداد ہونے کے باوجود بھی مدد کی اور اللہ نے ہمیں دکھایا کہ کامیابی صرف اس سبحانہ وتعالی کی طرف سے ہوتی ہے، وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہے اورجس وقت چاہے نوازتا ہے۔
پس جان لو:
اللہ کی قسم!
ہم جہازوں کے کھیپ ،ایک براعظم سے دوسرے براعظم تک مار کرنے والے میزائلوں، بغیر پائلٹ کے ڈرون طیاروں ، سٹیلائیٹ کیمروں ، جنگی بحری بیڑوں اورمہلک تباہ کن ہتھیاروں سے نہیں ڈرتے ہیں۔
کیونکہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ
{إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللَّهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُكُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُون}
’’اگر تم اللہ کی مدد کروں گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدموں کو ثابت قدم رکھے گا۔اور اگر وہ تمہیں بے یارومددگار چھوڑے دے تو اس کے بعد کون ایسا ہے کہ جو تمہاری مدد کرسکتا ہوں۔اللہ ہی پرمؤمنین کو بھروسہ کرناچاہیے‘‘ [آل عمران : 160]
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
حق کا انکارکرنا، اس کامذاق اڑانا، اہل حق کوجھٹلانا،سازشیں کرنا،اکھٹا کرنا، ڈرانا، دشمنی اور جنگ لڑنا ؛ یہ حق اور پیغمبروں کے پیروکاروں کے ساتھ کافروں کا شروع ہی سے ایسا رویہ ہے۔ہرزمانے میں معرکہ کی حالت بھی ہمیشہ سے یہی رہتی ہے کہ اہل باطل اپنے گھمنڈکے ساتھ اپنے آپ کو طاقتور اورسرکش قراردیتے ہوئے اس گھمنڈکے ساتھ جارحیت کرتا ہے کہ اس پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اس کے سامنے کوئی ڈٹ نہیں سکتا۔لیکن حقیقت میں وہ دہشت زدہ اور خوف کا شکار ہوتا ہے۔اس قدر کمزور ہوتا ہے کہ اس کی چالیں بھی انتہائی کمزوری کا شکار ہوتی ہے۔وہ شہروں میں گھومنے پھرنےکے باوجود شکست خوردہ ہوتا ہے۔ اہل باطل کے تمام ٹی وی چینلز ، اس کے تمام میڈیا جادوگردن رات جھوٹ کا سہارا لیکر حقائق کو بدل کرپیش کرتے ہیں، اہل باطل کی صورت کو مزین کرکے لوگوں کے سامنے بیان کرتے ہیں، لوگوں کو ان کی حمایت کرنے اور اہل حق کیخلاف اکساتے ہیں۔ اہل باطل کو غالب اور پوری قوت سے لیس ہونے والا بنا کرپیش کرتے ہیں۔یہ سب کچھ وہ حق کو دبانے ، اہل حق کوخوفزدہ کرنے اور انہیں شکست سے دوچار کرنے کے لیے ناکام کوششیں کرتے ہیں۔ہر دوراور ہر زمانے میں یہی صورتحال ہوتی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


فورمز پر میری آراء کا مقصد يہ ہرگز نہيں ہے کہ ميں يہوديوں يا عيسائيوں کا دفاع کر رہا ہوں اور یقينی طور پر میں اسلام اور مسلمانوں پر نقطہ چينی تو ہرگز نہيں کر رہا۔ ميں صرف وضاحت اور امريکی حکومت کا موقف ان عناصر کے حوالے سے آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں جو پاکستان کے مسلمانوں کو بالخصوص اور دنيا بھر میں عام شہريوں کو بالعموم نشانہ بنا کر انھيں قتل کر رہے ہیں۔

آج اگر پاکستان کے مسلمان جمعہ کی نماز کی ادائيگی جيسے اہم مذہبی فريضے کو انجام دينے کے ليے مساجد ميں جاتے ہوۓ فکر محسوس کرتے ہيں تو اس کا ذمہ دار امريکہ نہيں ہے۔ ملک کے طول و عرض ميں سينکڑوں کی تعداد ميں خودکش حملوں، بم دھماکوں اور پاکستانی عورتوں، مردوں اور بچوں کے بے رحم قتل کا ذمہ دار امريکہ نہيں ہے۔ اور يقينی طور پر امريکہ مذہب کے حوالے سے پائ جانے والی عدم روادری کی سوچ، برداشت کے فقدان اور اس جنونی مذہبی رجحان کا ذمہ دار بھی نہيں ہے جس نے سياسی قائدين، مذہبی سکالرز اور معصوم بچوں کو بھی نہیں بخشا۔

جيو ٹی وی کے پروگرام جرگہ میں صحافی سلیم سافی نے ايک دہشت گرد سے گفتگو کی، جس کے دوران اس نے شير خوار بچوں کے قتل کو بھی جائز قرار ديا۔



وہ اپنے جرائم کی يہ توجيہہ پيش کر رہا ہے کہ اس کے مذہبی رہنما نے يہ واضح کيا ہے کہ وہ درست راستے پر ہے۔

آپ نے پاکستان ميں تمام تر مصائب کا ذمہ دار امريکہ کو قرار ديا ہے اور يہ بے بنياد دعوی بھی کيا ہے کہ امريکہ کی لڑائ مسلمانوں کے خلاف ہے، باوجود اس کے کہ امريکی حکومت نے بارہا يہ واضح کيا ہے کہ ہماری مشترکہ عالمی کاوشيں دہشت گردی کے سدباب کے ليے ہيں ليکن اس کا يہ مطلب ہرگز نہيں ہے کہ ہم اسلام کے خلاف برسرپيکار ہیں۔ يہی وجہ ہے کہ سعودی عرب، پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں سميت بے شمار اسلامی ممالک ہميں مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں۔

ميں نے جس ويڈيو کا لنک ديا ہے اس ميں گرفتار ہونے والے خودکش حملہ آور کے خيالات سے يہ بالکل عياں ہے کہ يہ دہشت گرد ہی ہیں جو مذہب کو استعمال کر رہے ہيں اور اپنے جرائم کی پردہ پوشی کے لیے اسے غیر مسلموں کے خلاف کسی مقدس مذہبی جدوجہد سے تعبیر کر رہے ہيں۔

ليکن ان کی "مقدس جدوجہد" کی قلعی سب پر کھل چکی ہے، جيسا کہ اس خودکش حملہ آور کے اپنے بيان ميں اعتراف کيا گيا کہ وہ معصوم بچوں اور اپنے اہل وعيال کو بھی قتل کرنے سے گريز نہيں کرتے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
فورمز پر میری آراء کا مقصد يہ ہرگز نہيں ہے کہ ميں يہوديوں يا عيسائيوں کا دفاع کر رہا ہوں اور یقينی طور پر میں اسلام اور مسلمانوں پر نقطہ چينی تو ہرگز نہيں کر رہا۔ ميں صرف وضاحت اور امريکی حکومت کا موقف ان عناصر کے حوالے سے آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں جو پاکستان کے مسلمانوں کو بالخصوص اور دنيا بھر میں عام شہريوں کو بالعموم نشانہ بنا کر انھيں قتل کر رہے ہیں۔
بهائی جان امریکہ کون سی حدیث ہے جس کو یہاں پیش کرنا بہت ضروری تها. اور آپ سے رہا نہیں گیا.تو اس لیے آپ نے پیش کردیا.آپ نے یہودیوں اور عیسائیوں کے دفاع کی بات کی ہے.تو آپ ہی بتائیں دفاع پهر کس چڑیا کا نام ہے۔
کہ معصوم لوگوں کو تو قتل اور خود کش دھماکے میں مارے
بلک واٹر
۔اورآپ ایک کافر کے خلاف دوسرے کافر کی آراء کو پیش کررہے ہو.آپ نے تو خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماردی۔
یہ لو پھر خود کش اور قتل غارت گری کرنے والے بارے میں آپ کے لیے جو دلیل ہیں. انکا موقف:

http://www.urduweb.org/mehfil/threads/متحدہ-قومی-موومنٹ-اور-بلیک-واٹر-کی-کراچی-کی-تباہی-میں-کردار-لندن-پوسٹ.28109/
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


فورمز پر میری آراء کا مقصد يہ ہرگز نہيں ہے کہ ميں يہوديوں يا عيسائيوں کا دفاع کر رہا ہوں اور یقينی طور پر میں اسلام اور مسلمانوں پر نقطہ چينی تو ہرگز نہيں کر رہا۔ ميں صرف وضاحت اور امريکی حکومت کا موقف ان عناصر کے حوالے سے آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں جو پاکستان کے مسلمانوں کو بالخصوص اور دنيا بھر میں عام شہريوں کو بالعموم نشانہ بنا کر انھيں قتل کر رہے ہیں۔
بلک واٹر کے بارے مزید یہاں سے پڑھیں:

http://shianet.in/index.php?option=com_content&view=article&id=1582:q-q---&catid=56:islami-bidari&Itemid=70
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
آج اگر پاکستان کے مسلمان جمعہ کی نماز کی ادائيگی جيسے اہم مذہبی فريضے کو انجام دينے کے ليے مساجد ميں جاتے ہوۓ فکر محسوس کرتے ہيں تو اس کا ذمہ دار امريکہ نہيں ہے۔ ملک کے طول و عرض ميں سينکڑوں کی تعداد ميں خودکش حملوں، بم دھماکوں اور پاکستانی عورتوں، مردوں اور بچوں کے بے رحم قتل کا ذمہ دار امريکہ نہيں ہے۔ اور يقينی طور پر امريکہ مذہب کے حوالے سے پائ جانے والی عدم روادری کی سوچ، برداشت کے فقدان اور اس جنونی مذہبی رجحان کا ذمہ دار بھی نہيں ہے جس نے سياسی قائدين، مذہبی سکالرز اور معصوم بچوں کو بھی نہیں بخشا۔
بهائی جان میں آپکے اس موقف سے اختلاف کرتا ہوں.کیونکہ یہ صورتحال جو آج ہے.2003ءسے پہلے کیوں نہیں تھی.یعنی 2003ء سے پہلے خودکش دھماکے اور اسطرح قتل غارت گری کے واقعات نہ ہونے کےبرابر تھے.یہ ساری نخوست امریکہ کے آنے کے بعد اور بلک واٹر کو کهلی چهٹی دینے کے بعد شروع ہوئی۔
 
شمولیت
نومبر 03، 2015
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
37
جيو ٹی وی کے پروگرام جرگہ میں صحافی سلیم سافی نے ايک دہشت گرد سے گفتگو کی، جس کے دوران اس نے شير خوار بچوں کے قتل کو بھی جائز قرار ديا۔



وہ اپنے جرائم کی يہ توجيہہ پيش کر رہا ہے کہ اس کے مذہبی رہنما نے يہ واضح کيا ہے کہ وہ درست راستے پر ہے۔
میاں فواد جی اس کو کہتے ہیں اپنے چینل کی ریٹنگ بڑهنا۔
دجالی میڈیا آپ کو مبارک ہو۔
 
Top