ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
٭ ابو محمد مکی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
مامون الرشید کے زمانہ میں ابو علی الکسائی الکوفی رحمہ اللہ کو یعقوب الحضرمی رحمہ اللہ کی بجائے ساتواں قرار دیا گیا، کیونکہ الکسائی رحمہ اللہ مامون کامؤدب تھا اور یہ’ سبعہ‘ دو یعنی ابن عامررحمہ اللہ اورابوعمرورحمہ اللہ کے سوا سب کے سب عجمی ہیں بعض نے لکھا ہے کہ ان کے سبعہ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ’مصاحف سبعۃ‘ لکھ کر بھیجے تھے توقراء بھی مصاحف کے مطابق سات قرار دئیے گئے اور بعض نے ’أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف‘ کے ساتھ مربوط کیاہے جو بے معنی بات ہے۔ ابن حبیب المقری رحمہ اللہ، جو ابن مجاہدرحمہ اللہ سے متقدم ہیں،نے قر اء ات میں اپنی کتاب کا نام ’کتاب الخمسۃ‘ رکھاہے اور اس میں صرف پانچ قراء کا ذکر کیاہے اور بعض نے ’کتاب الثمانیۃ‘ لکھی ہے اوریعقوب الحضرمی رحمہ اللہ کا اضافہ کر دیاہے اور بعض نے ’کتاب العشرۃ‘ الغرض ہر ایک نے اپنے ذوق کے مطابق انتخاب کیا ہے۔ ’’وللناس فیما یعشقون مذاہب‘‘
مامون الرشید کے زمانہ میں ابو علی الکسائی الکوفی رحمہ اللہ کو یعقوب الحضرمی رحمہ اللہ کی بجائے ساتواں قرار دیا گیا، کیونکہ الکسائی رحمہ اللہ مامون کامؤدب تھا اور یہ’ سبعہ‘ دو یعنی ابن عامررحمہ اللہ اورابوعمرورحمہ اللہ کے سوا سب کے سب عجمی ہیں بعض نے لکھا ہے کہ ان کے سبعہ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ’مصاحف سبعۃ‘ لکھ کر بھیجے تھے توقراء بھی مصاحف کے مطابق سات قرار دئیے گئے اور بعض نے ’أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف‘ کے ساتھ مربوط کیاہے جو بے معنی بات ہے۔ ابن حبیب المقری رحمہ اللہ، جو ابن مجاہدرحمہ اللہ سے متقدم ہیں،نے قر اء ات میں اپنی کتاب کا نام ’کتاب الخمسۃ‘ رکھاہے اور اس میں صرف پانچ قراء کا ذکر کیاہے اور بعض نے ’کتاب الثمانیۃ‘ لکھی ہے اوریعقوب الحضرمی رحمہ اللہ کا اضافہ کر دیاہے اور بعض نے ’کتاب العشرۃ‘ الغرض ہر ایک نے اپنے ذوق کے مطابق انتخاب کیا ہے۔ ’’وللناس فیما یعشقون مذاہب‘‘