• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

الوہیت کا مدار کس چیز پر ہےِِ؟؟؟

شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
برائے مہربانی ذارا مجھے یہ بتا جائے کہ الوہیت کا مدار کن چیزو
ں پر ہے کیا داتا ہوا ،مشکل کشا ہونا یہ معیار الوہیت ہیں؟؟؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
بیسویں پارے کا پہلا رکوع
أمن خلق السموات والأرض ۔۔۔ یہ سارے کا سارا معیار الوہیت کی وضاحت ہے ۔
’’ داتا ‘‘ اور ’’ مشکل کشا ‘‘ یہ اللہ کے سوا کوئی اور نہیں ہوسکتا ، یہ معیار الوہیت ہے ۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
برائے مہربانی ذارا مجھے یہ بتا جائے کہ الوہیت کا مدار کن چیزو
ں پر ہے کیا داتا ہوا ،مشکل کشا ہونا یہ معیار الوہیت ہیں؟؟؟
میرے خیال میں اس کو بہتر سمجھنے کے لئے یہ طے کیا جائے کہ شرک کا دارومدار کس پر ہے یعنی اللہ نے جس چیز کو شرک کہا ہے وہ کیا چیز ہے کیونکہ جو مشرک تھے وہ اس الوہیت کے ہی منکر تھے پس جب انکے شرک کی وضآحت ہو جائے گی تو خؤد بخود الوہیت کی وضاحت بھی ہو جائے گی
پس آپ پہلے یہ بتائیں کہ آپ کے ذہن میں شرک کس چیز کو کہتے ہیں تاکہ اسی کی مناسبت سے وضاحت کی جا سکے
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
میرے خیال میں اس کو بہتر سمجھنے کے لئے یہ طے کیا جائے کہ شرک کا دارومدار کس پر ہے یعنی اللہ نے جس چیز کو شرک کہا ہے وہ کیا چیز ہے کیونکہ جو مشرک تھے وہ اس الوہیت کے ہی منکر تھے پس جب انکے شرک کی وضآحت ہو جائے گی تو خؤد بخود الوہیت کی وضاحت بھی ہو جائے گی
پس آپ پہلے یہ بتائیں کہ آپ کے ذہن میں شرک کس چیز کو کہتے ہیں تاکہ اسی کی مناسبت سے وضاحت کی جا سکے
شرک کی تعریف یہ کہ کسی کو واجب الوجود یا مستحق عبادت یا اس کے اندر االلہ جیسی صفت )یعنی اس نوعیت کی جو اللہ کی ہے) مانی جائے تو شرک ہو گا
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
شرک کی تعریف یہ کہ کسی کو واجب الوجود یا مستحق عبادت یا اس کے اندر االلہ جیسی صفت )یعنی اس نوعیت کی جو اللہ کی ہے) مانی جائے تو شرک ہو گا
رنا قادری (صاحب) مجھ سے اس طرح بات نہیں چلے گی پہلے میں آپ سے سوال کر کے آپ کے اصولوں کا تعین کرنا چاہتا ہوں پھر اسی کے تناظر میں بات ہو گی
آپ نے شرکِ الوہیت کی واضح تعریف نہیں کی کہ پتا چل سکے کہ آپ کے نزدیک شرک الوہیت دل سے ہوتا ہے یا قول سے یا عمل ہے کیونکہ آپ نے شرک کی تعریف میں صرف مانا جائے کے الفاظ استعمال کیے ہیں جس سے صرف دل سے ماننے کا شبہ پیدا ہو رہا ہے
پس برائے مہربانی میرے کچھ سوالات کا جواب اپنے استاد سے پوچھ کر دے دیں تاکہ چیزیں واضح ہو جائیں اور کوئی ابہام باقی نہ رہے
1۔پہلا سوال
ہمارے نزدیک خالی عقیدہ یا دلی نظریہ ہی شرک نہیں ہوتا بلکہ قول اور عمل بھی شرکیہ ہوتا ہے بلکہ ہمارے نزدیک عقیدہ کی پہچان ممکن ہی قول اور عمل سے ہے کیونکہ کسی کی دلی بات کو تو جانا نہیں جا سکتا صرف قول اور عمل سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسکا دلی عقیدہ کیا یے یا وہ کس کو کیا مانتا ہے جیسا کہ یہ اصول بھی ہے کہ لنا الحکم علی الظاہر وربنا یتولی السرائر
پس میرا آپ سے سوال ہے کہ آپ بھی اسکو مانتے ہیں کہ شرک الوہیت خالی دلی عقیدے کا نام نہیں بلکہ شرک الوہیت کسی قول یا عمل کو بھی کہتے ہیں یہ طے کر دیں تاکہ آگے بات کرتے ہوئے کوئی کنفیوژن باقی نہ رہے

دوسرا سوال
اگر اوپر والے سوال سے متفق ہیں تو دوسرا سوال یہ ہے کہ کوئی قولی شرک الوہیت یا فعلی شرک الوہیت جو مشرکین مکہ نے کیا ہو اسکی مثال قرآن و حدیث سے دے دیں تاکہ مثال سے ہمیں شرک الوہیت کی جو تعریف سمجھ آئے گی وہ کسی اور بات سے نہیں اور مثال بھی وہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کی ہو جس میں ہم اور آپ کو اختلاف کرنے کی گنجائش بھی نہ ہو ہو (نیز اگر آپ سمجھتے ہیں کہ قرآن و حدیث میں مشرکین کے الوہیت میں شرکیہ قول اور عمل کی کوئی مثال ہے ہی نہیں تو اسکا بھی بتا دیں)

پہلے ان دو سوالات پر بات ہو جائے باقی باتیں پھر ہوں گی
 
Last edited:

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
برائے مہربانی ذارا مجھے یہ بتا جائے کہ الوہیت کا مدار کن چیزو
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ
اللَّهُ الصَّمَدُ
لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ
وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
’’ داتا ‘‘ اور ’’ مشکل کشا ‘‘ یہ اللہ کے سوا کوئی اور نہیں ہوسکتا ، یہ معیار الوہیت ہے ۔
داتا یعنی دینے والا
وَلَوْ أَنَّهُمْ رَضُوا مَا آتَاهُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَقَالُوا حَسْبُنَا اللَّهُ سَيُؤْتِينَا اللَّهُ مِن فَضْلِهِ وَرَسُولُهُ إِنَّا إِلَى اللَّهِ رَاغِبُونَ
سورہ توبہ :۵۹
يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ مَا قَالُوا وَلَقَدْ قَالُوا كَلِمَةَ الْكُفْرِ وَكَفَرُوا بَعْدَ إِسْلَامِهِمْ وَهَمُّوا بِمَا لَمْ يَنَالُوا ۚ وَمَا نَقَمُوا إِلَّا أَنْ أَغْنَاهُمُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ مِن فَضْلِهِ ۚ فَإِن يَتُوبُوا يَكُ خَيْرًا لَّهُمْ ۖ وَإِن يَتَوَلَّوْا يُعَذِّبْهُمُ اللَّهُ عَذَابًا أَلِيمًا فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ ۚ وَمَا لَهُمْ فِي الْأَرْضِ مِن وَلِيٍّ وَلَا نَصِيرٍ
سورہ توبہ: ۷۴
اور یہی بات ایک آسان انداز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وٓلہ وسلم نے بھی بیان فرمائی ہے
وإنما انا قاسم ويعطي الله
صحیح بخاری :حدیث نمبر7312
مشکل کشا یا مشکل وقت میں مدد کرنے والا
إِن تَتُوبَا إِلَى اللَّهِ فَقَدْ صَغَتْ قُلُوبُكُمَا ۖ وَإِن تَظَاهَرَا عَلَيْهِ فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلَاهُ وَجِبْرِيلُ وَصَالِحُ الْمُؤْمِنِينَ ۖ وَالْمَلَائِكَةُ بَعْدَ ذَ‌ٰلِكَ ظَهِيرٌ
سورہ التحریم:4
اس آیت کریمہ میں اللہ فرماتا ہے کہ یقیناً اس کا کارساز اللہ ہے اور جبریل ہیں اور نیک اہل ایمان اور ان کے علاوه فرشتے بھی مدد کرنے والے ہیں یعنی اس آیت میں چار قسم کے مدد کرنے والوں کا ذکر ہے
1۔ اللہ تعالیٰ یعنی حقیقی مددگار
2۔جبریل علیہ السلام یعنی مجازی مدد گار
3۔نیک اہل ایمان )(مثلاحضرت علی )مجازی مدد گار
4۔ فرشتے یعنی مجازی مدد گار
والسلام
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
قادری رانا صاحب میرے ساتھ جو بات چل رہی ہے اس کا بھی جواب دے دیں انتظار میں ہوں تاکہ آپکی بنیادوں کا تو پتا چل سکے آپ اس طرح سارے قلعے ہوا میں ہی بناتے رہے تو ہم اسکو کیسے گرائیں گے پہلے ترتیب سے اصول بتاتے چلے جائیں
نوٹ: یہ بات بھی یاد رکھیں کہ ہماری بات صرف شرک الوہیت پر ہو رہی ہے اسی کی تعریف اور اسی کی مثالیں چاہیں
 
Last edited:
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
حضرت میری تعریف میں دونوں سوالوں کا جواب ہے فعلی شرک عبادت ہے جو بندہ کسی کی عبادت کرے گا وہ مشرک اور مشرکین مکہ بتوں کی عبادت کرتے تھے۔ما نعبد ھم الا لیقربون
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
حضرت میری تعریف میں دونوں سوالوں کا جواب ہے فعلی شرک عبادت ہے جو بندہ کسی کی عبادت کرے گا وہ مشرک اور مشرکین مکہ بتوں کی عبادت کرتے تھے۔ما نعبد ھم الا لیقربون
بھئی اوپر کسی بھی سوال کا جواب نہیں تھا اسی لئے میں نے دوبارہ پوچھا اب آپ ذرا دوبارہ دیکھ لیں

شرک کی تعریف یہ کہ کسی کو واجب الوجود یا مستحق عبادت یا اس کے اندر االلہ جیسی صفت )یعنی اس نوعیت کی جو اللہ کی ہے) مانی جائے تو شرک ہو گا
اس شرک کی تعریف میں پہلے سوال کا جواب کہیں نہیں ہے اس میں عبادت کرنے کی بجائے مستحق عبادت ماننے کا ذکر ہے اسی لئے میں نے وضآحت پوچھی تھی اگر آپکو اس میں عبادت کرنے کے کوئی الفاظ نظر آتے ہیں تو انکو ذرا ہائیلائٹ کر کے دکھا دیں
خیر ویسے اس میں لگتا ہے کہ آپ کے نزدیک بھی شرک الوہیت کا پتا عمل اور قول سے ہی چلتا ہے پس اسکو چھوڑ کر دوسرے سوال کی طرف آتے ہیں
اب میں پہلے یہ بھی بتا دوں کہ میں نے دوسرا سوال کیوں کیا ہے
تمام بھائی غور کریں کہ میں اور رانا صاحب مندرجہ ذیل باتوں پر متفق ہیں کہ
1۔مشرکین مکہ الوہیت میں شرک کرتے تھے
2۔اس شرک کا پتا انکے دل کے نظریے سے نہیں بلکہ انکے قول یا عمل سے ہی چلتا تھا
3۔اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم انکے کسی عمل اور قول کو دیکھ کر ہی انکو الوہیت کے شرک سے منع کرتے تھے

اب ہم دونوں میں اختلاف یہ ہے کہ آجکل ہم جسکو شرک کہتے ہیں کیا وہی شرک مشرکین مکہ کرتے تھے یا نہیں تو اسکے لئے یہ ضروری ہے کہ انکے الوہیت میں عملی اور قولی شرک کی کوئی مثال قرآن و حدیث سے ہمیں معلوم ہو تاکہ اسکے ساتھ آج کے دور کے شرکیہ عمل و قول کا موازنہ کر کے دیکھا جائے کہ آیا ہم درست کہتے ہیں یا پھر رانا قادری صاحب

لیکن اسی دوسرے سوال کا جواب بھی اس اوپر رانا صاحب کی پوسٹ میں نہیں ہے

پس میں دوبارہ اپنا سوال لکھ دیتا ہوں کہ جو عملی اور قولی شرک وہ مشرکین مکہ کرتے تھے اسکی قرآن و حدیث سے کوئی مثال بتا دیں یا پھر یہ اقرار کریں کہ آپ کو قرآن و حدیث سے مشرکین مکہ کے عملی و قولی شرک کی کوئی مثال نہیں ملی
 
Top