• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امام ابوحنیفہ کی تابعیت اورمولانا رئیس ندوی کا انکار

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
پوسٹ کا عنوان ہے ’’امام ابوحنیفہ کی تابعیت اور مولانارئیس احمد ندوی رحمہ اللہ کا انکار‘‘یہ عنوا ن تھا ۔اس میں آپ نے جو کرنا تھا۔وہ آپ کوبخوبی معلوم ہے۔چلیں اشارہ کردیتا ہوں وہ یہ کہ مختصر ندوی رحمہ اللہ کی عبارات کو پیش کرنے کے بعد کہ مولانا نے امام صاحب کی تا بعیت سے انکار کیا ہے ۔اور اس بات میں مولانا نے اپنا پلا انصاف سے نہیں بھرا ۔اور پھراس کے بعد امام ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کی تابعیت پر صحیح دلائل پیش کرتے ۔تب ہوتی بات۔
ایک کتاب کا مکمل جائزہ صرف اس بات پر لینا کہ اس کے مصنف نے امام ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کی تابیعت سے انکار کیاہے چہ معنی ۔؟
ایک عالم کا کسی کے بارے میں کچھ کہنا دلائل صحیحہ کو چھپا نہیں سکتا۔اگر ندوی علیہ الرحمہ نے امام صاحب کی تابعیت سے انکار بھی کیا ہے تو آپ بجائے اس کےکہ کتاب پر تبصرہ لکھنے بیٹھ جائیں۔اور اس تبصرہ و جائزہ پر دن گزرتے چلے جائیں۔صرف اتنا کام کرنا تھا کہ امام علیہ الرحمہ کی تابیعت پر مضبوط دلائل پیش کرنےتھے۔بس اور بس ۔
اس کےعلاوہ آپ کو کچھ نہیں کرناتھا۔
کیا تبصرہ وجائزہ اور لمبی گفگو میں یہ بات پوشیدہ نہیں کہ آپ کے پاس امام صاحب کی تابعیت پر مضبوط دلائل نہیں ۔؟
اور بات کو الجھا رہے ہیں ۔عنوان کا حق تب ادا ہوگا جب آپ کسی کا تقاقب چھوڑ کر مذکورہ عنوان پر دوٹوک مگر ٹھوس دلائل پیش کریں گے۔جب آپ ٹھوس دلائل پیش کرلیں گے ۔خود بخود ندوی علیہ الرحمہ نہیں بلکہ سب کا جو بھی امام علیہ الرحمہ کی تابعیت کا انکاری ہے تعاقب ہوجائے گا۔
آپ نے خود اپنی کسی پوسٹ میں یہ لفظ لکھے ۔دوبارہ پوسٹ کا جائزہ لینے پر آپ کو پڑھنےمیں مل جائیں گے اور شاید یہ بات آپ کی پہلی پوسٹ میں ہے وہ الفاظ آپ کی قلم سے نکلے ہوئے یہ ہیں۔
’’ لیکن فی الحال ہم اپنی بحث کو صرف اورصرف امام ابوحنیفہ کی تابعیت تک محدود رکھتے ہیں۔ ‘‘
تابعیت تک محدود رکھنے کامقصد بھی یہ ہے کہ آپ تابعیت پر مضبوط دلائل پیش کریں۔جوابھی تک آپ پیش نہ کرسکے۔اور ہمیں توامید نہیں بلکہ یقین ہے کہ آپ پیش کربھی نہیں سکیں گے۔بس باتوں اور عبارتوں کو الجھائیں گے۔نہ دریا کے اس کنارے رہنے دیں گے اور نہ اس کے کنارے ۔بیچ میں لٹکاتے رہیں گے۔۔
تھریڈشروع ہوا فرسٹ پوسٹ آپ نے کی اور پھر رفیق بھائی نے یہ پوسٹ کی
ابو حنیفہ نعمان بن ثابت سے بسند صحیح یہ قول ثابت ہے کہ :
میں نے عطاء بن ابی رباح سے زیادہ افضل آدمی نہیں دیکھا ۔
امام ترمذی نے علل صغیر میں اسے بأیں طور نقل فرمایا ہے :حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى الْحِمَّانِيُّ قَال سَمِعْتُ أَبَا حَنِيفَةَ يَقُولُ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَكْذَبَ مِنْ جَابِرٍ الْجُعْفِيِّ وَلَا أَفْضَلَ مِنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ

اور یہ بات متفق علیہ ہے کہ عطاء بن ابی رباح تابعی تھے
اور بھی متفق علیہ ہے کہ ابو حنیفہ کے نزدیک صحابی تابعی سے زیادہ افضل ہوتا ہے ۔
اور بسند صحیح موصوف کا قول ہے کہ میں نے عطاء بن ابی رباح سے افضل شخص کو نہیں دیکھا ۔ اگر انہوں نے کسی صحابی کو دیکھا ہوتا تو وہ اسکا نام لیتے
میرا سوال یہ ہے کہ یاتو موصوف کا قول درست ہے یا آپکا ۔
آپ دنوں میں سے ایک بالضرور جھوٹا ہے ۔
اسکا تعین کرنا ہے
کہ وہ کون ہے
آپ یا آپکے امام ؟؟؟؟
اور اس کے بعد آپ کی عبارتوں پر ہی کتنےسوال وارد کیے گئےکسی سوال کاجواب دینے تک آپ نے گوارہ نہیں کیا۔وائے۔؟؟؟
ہر بار یہ پڑھنے کوملا کہ جواب دیئے جائیں گے۔صبر سے کام لیں۔اب جب جواب دیئے جائیں گے تو پھرموضوع کوغیر جانب لے جانے کی کوشش کیوں۔؟
میں اپنی پوسٹ میں برادرانہ بات کی ۔لیکن ہائے افسوس سیم الفاظ کا مطالبہ کیا گیا۔جناب والا رفیق بھائی کی طرف سے لکھے گئے الفاظ نقل کررہا ہوں ۔ان الفاظ کامطلب یا مقصد کیا ہے ۔وہ آپ ہی بتادیں۔
طحاوی دوراں صاحب کبھی اس قول کی سند پر بھی نظر ڈالی ہے ؟؟؟ اسکی سند میں " قاسم ، احمد بن زہیر ، اور محمد بن سلام " کون ہیں ؟؟؟ ذار انکا تعین کرکے ان کی توثیق اور اتصال سند تو بیان کرنے کی جرأت کریں !
اب آپ خود ہی بتادیں کہ ان کا مطلب کیا ہے ۔؟
بھائی آپ سمجھ دار ہیں سمجھانے کی ضرورت تو نہیں ۔ایک خطیب منبر پر کھڑے ہوکر ایک حدیث پیش کرے اور اس کی سند سامعین سے پوچھے کیا یہ اصولا درست ہے ۔؟ بات آپ نے پیش کی اور اس کی توثیق بھی آپ کو پیش کرنا ہوگی ۔ناکہ کسی اورکو۔اسی وجہ سے میں نے پانی والی مثال دی اس کا مطلب کیا تھا آپ بخوبی جانتے ہیں لیکن کبھی اسطرف نہیں آئیں گے۔ماقبل کی طرح اس سے بھی کنارہ کشی اختیار کرجائیں گے۔
عجیب بات کا سامنا ہے ۔تعجب کی انتہاء ہے ۔قارئین آپ کےتفصیلی جائزہ کو نہیں دیکھنا چاہتے اگرتفصیلی تعاقب کتاب پہ کرنا بھی ہے تو اس کتاب کا جواب لکھ دیجئے۔یہاں آپ موقف پر ٹھوس دلائل پیش کریں ۔بس۔ کہ امام ابوحنیفہ علیہ الرحمہ تابعیت کی صف میں شمار ہوتے ہیں کہ نہیں ۔؟؟
والسلام
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
تابعیت تک محدود رکھنے کامقصد بھی یہ ہے کہ آپ تابعیت پر مضبوط دلائل پیش کریں۔جوابھی تک آپ پیش نہ کرسکے۔اور ہمیں توامید نہیں بلکہ یقین ہے کہ آپ پیش کربھی نہیں سکیں گے۔بس باتوں اور عبارتوں کو الجھائیں گے۔نہ دریا کے اس کنارے رہنے دیں گے اور نہ اس کے کنارے ۔بیچ میں لٹکاتے رہیں گے۔۔
میں سمجھ رہاہوں کہ ایسی باتوں کے پیچھے کون ساجذبہ کارفرماہے اوراس جذبہ کو کہاں سے تحریک مل رہی ہے اورہمیں بھی یقین ہے آپ ناظمان کی ایسی ہی کرم فرمائیاں جاری رہیں توشاید یہ مقالہ اپنے اختتام کو نہ پہنچے۔ مجھے امید تھی کہ آنجناب کا جواب میرے سوالات تک محدود رہے گا۔ لیکن شاکر صاحب کی طرح آنجناب نے کوسنے دینے شروع کردیئے ہیں ویسے اس طرح شاید مسلکی تعصب کا اظہار توہوجائے لیکن موضوعیت اورغیرجانبداری کو اس سے ٹھیس پہنچتی ہے۔
تھریڈشروع ہوا فرسٹ پوسٹ آپ نے کی اور پھر رفیق بھائی نے یہ پوسٹ کی

اور اس کے بعد آپ کی عبارتوں پر ہی کتنےسوال وارد کیے گئےکسی سوال کاجواب دینے تک آپ نے گوارہ نہیں کیا۔وائے۔؟؟؟
کیابات مکمل ہونے سے پہلے جواب دیاجائے گا۔جب میں نے ایک بارکہہ دیاہے کہ موضوع مکمل ہوگاتوسبھی افراد پنے سوالات رکھ سکتے ہین اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔ اس کے باوجود یکے بعد دیگرے جس طرح سے بے چینی کامظاہرہ کیاجارہاہے وہ نہایت قابل عبرت ہے۔

ہر بار یہ پڑھنے کوملا کہ جواب دیئے جائیں گے۔صبر سے کام لیں۔اب جب جواب دیئے جائیں گے تو پھرموضوع کوغیر جانب لے جانے کی کوشش کیوں۔؟
میں نے بارہاکہہ دیاہے کہ جس کو زیادہ بے چینی ہے وہ ایک الگ تھریڈ بناکر اپنی بات رکھے۔ لیکن سبھی نے ضد کرلی ہے کہ پوسٹ کریں گے تواسی تھریڈ میں بات کریں گے تواسی تھریڈ میں ۔اعتراض شکایت اورحرف حکایت جوکچھ کہناہوگااسی میں کریں گے۔
میں اپنی پوسٹ میں برادرانہ بات کی ۔لیکن ہائے افسوس سیم الفاظ کا مطالبہ کیا گیا۔جناب والا رفیق بھائی کی طرف سے لکھے گئے الفاظ نقل کررہا ہوں ۔ان الفاظ کامطلب یا مقصد کیا ہے ۔وہ آپ ہی بتادیں۔
اب آپ خود ہی بتادیں کہ ان کا مطلب کیا ہے ۔؟
ب
تعجب کی بات ہے کہ رفیق طاہر صاحب سے پوچھاگیاایک سوال جس کاجواب وہ خود بہتر طورپر دے سکتے تھے ۔ اس کی ترجمانی آپ نے اپنے ذمہ لے لی ہے۔ یہی بات جو آپ کہہ رہے ہیں رفیق طاہر صاحب فرمادیں کہ وہ اس سند کو ضعیف موضوع یااورکچھ مانتے ہیں تواس سند کی صحت کا ثبوت پیش کرنا میرے ذمہ ۔
بھائی آپ سمجھ دار ہیں سمجھانے کی ضرورت تو نہیں ۔ایک خطیب منبر پر
کھڑے ہوکر ایک حدیث پیش کرے اور اس کی سند سامعین سے پوچھے کیا یہ اصولا درست ہے ۔؟ بات آپ نے پیش کی اور اس کی توثیق بھی آپ کو پیش کرنا ہوگی ۔ناکہ کسی اورکو۔اسی وجہ سے میں نے پانی والی مثال دی اس کا مطلب کیا تھا آپ بخوبی جانتے ہیں لیکن کبھی اسطرف نہیں آئیں گے۔ماقبل کی طرح اس سے بھی کنارہ کشی اختیار کرجائیں گے۔
پانی والی مثال توتاحال پانی پر بنی عمارت کی طرح ہے اورمیری طرح شاید دوسروں کی بھی سمجھ میں نہ آئے۔ میں توثیق پیش کرنے سے کہاں انکاری ہوں ۔ بس جس طرح رفیق طاہر صاحب وضاحت چاہتے ہیں میں نے بھی ان سے ایک بات کی وضاحت مانگی ہے۔
اس کے بعد آپ نے جوکچھ فرمایاہے وہ آپ کے حسن ظن یاکل انائ یترشح بمافیہ کا اظہار ہے۔ اللہ کرے اورزیادہ
عجیب بات کا سامنا ہے ۔تعجب کی انتہاء ہے ۔قارئین آپ کےتفصیلی جائزہ کو نہیں دیکھنا چاہتے اگرتفصیلی تعاقب کتاب پہ کرنا بھی ہے تو اس کتاب کا جواب لکھ دیجئے۔یہاں آپ موقف پر ٹھوس دلائل پیش کریں ۔بس۔ کہ امام ابوحنیفہ علیہ الرحمہ تابعیت کی صف میں شمار ہوتے ہیں کہ نہیںوالسلام


آپ نے قارئین کی بات کرکے توہمیں سیاسی لیڈروں کی یاد دلادی جو اپنی خواہشات کو عوام سے بلادھڑک منسوب کردیتے ہیں۔ عوام یہ چاہتی ہے اورجنتا کی یہ مانگ ہے ۔

اس کے علاوہ اورجوکچھ میں نے پوچھاتھاآپ نے ان کے بارے میں اپنی زبان بالکل ہی بند کرلی ہے۔ خیر یہ بھی اناہزارے کی طرح مون برت(خاموشی کاروزہ)کی کوئی شکل ہوگی۔ والسلام
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ۤجمشید بھائی ! آپ ایسا کریں ۔۔۔۔ آپ خاص طور سے مجھے پیغام ارسال کرکے اس میں امام صاحب کی تابعیت کی دلیل دیں ۔۔۔ تاکہ مجھے تو علمی فائد ہ ہو جائے ۔۔۔ تاکہ آپ نے جو موضوع شروع کیا ہے اس میں خلل نہ پڑے اور میرے جیسے کم علم کو ایک اہم مسئلہ پر دلیل بھی مل جائے ۔۔۔ اور اس کے بعد اگر آپ کی اجازت ہوئی تو میں ان تمام دلائل کو جو آپ مجھے ارسال کریں گے ایک الگ عنوان کے تحت فورم پر شروع کردوں گا ۔۔۔
اور رہی بات آپ کی یہ کہ :
میں نے بارہاکہہ دیاہے کہ جس کو زیادہ بے چینی ہے وہ ایک الگ تھریڈ بناکر اپنی بات رکھے۔
بھائی دلیل آپ نے دینی ہے تو موضوع ہم کیسے شروع کردیں ۔۔۔۔
البتہ ایک صورت ہے اگر آپ کہتے کہ اس نام سے ایک موضوع شروع کیا جائے کہ
مسجد ( بنام: امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی تابعیت پر دلائل ) کی تعمیر شروع ہو گئی ہے ۔۔ حسب استطاعت حصہ ڈالتے جائیں ۔۔۔
تو بھائی کم ازکم میں حاضر ہوں ۔۔۔ آپ جونہی حکم دیں گے ہم اس عنوان سے ایک موضوع فورم پر شروع کردیں گے ۔۔۔
اور رہی بات آپ کے حالیہ موضوع پر اعتراضات وغیرہ کی تو بھائی ابتداء میں ایک دو مشارکات کے سلسلے میں آپ کی عدم توجہ سے ہم سمجھ گئے تھے کہ آپ ہم جیسے کم علموں کی بات کا جواب دینا اپنی عالمانہ شان کے خلاف سمجھتے ہیں اور ویسے ہمارا دل رکھنے کے لیے کہہ دیا ہے کہ موضوع مکمل ہو گا تو جواب دیا جائے گا ۔۔

اگر کوئی بات غیرمناسب ہوئی تو ضرور مطلع کریں تاکہ معذرت کر لی جائے ۔۔۔۔ لیکن بھائی ساتھ یہ بھی بتا دیجیے گا کہ اس کے لیے نیا موضوع شروع کرنا ہو گا یا اسی موضوع کے تحت ہی معذرت ہو جائے گی ۔۔۔۔؟؟؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
اور ہمیں بھی یقین ہے آپ ناظمان کی ایسی ہی کرم فرمائیاں جاری رہیں توشاید یہ مقالہ اپنے اختتام کو نہ پہنچے۔ مجھے امید تھی کہ آنجناب کا جواب میرے سوالات تک محدود رہے گا۔ لیکن شاکر صاحب کی طرح آنجناب نے کوسنے دینے شروع کردیئے ہیں ویسے اس طرح شاید مسلکی تعصب کا اظہار توہوجائے لیکن موضوعیت اورغیرجانبداری کو اس سے ٹھیس پہنچتی ہے۔
کیابات مکمل ہونے سے پہلے جواب دیاجائے گا۔جب میں نے ایک بارکہہ دیاہے کہ موضوع مکمل ہوگا تو سبھی افراد پنے سوالات رکھ سکتے ہین اپنی بات رکھ سکتے ہیں۔ اس کے باوجود یکے بعد دیگرے جس طرح سے بے چینی کامظاہرہ کیاجارہاہے وہ نہایت قابل عبرت ہے۔
جمشید صاحب!
تھریڈ شروع ہوئے 17 دن ہونے کو آئے اور موضوع آپ کے بقول ابھی تشنہ ہے، شائد نہیں بلکہ یقیناً آپ اس بہانے اس موضوع کو زیادہ سے زیادہ عرصہ محدث فورم پر رکھنے کی خواہش رکھتے ہیں، آپ سے ہفتہ پہلے گزارش کی تھی کہ ایک دو دن میں اپنا موضوع مکمل کر لیں، لیکن آپ نے نئے موضوع مولانا نذیر حسین دہلوی اور نواب صدیق حسن خان پر لکھنے کو اہمیت دی، لیکن ہماری درخواست کو درخور اعتنا نہیں سمجھا۔
محترم بھائی! اب تو ہمیں شدید انتظار ہے کہ آپ کم از کم اعتراضات کے جواب ہی دے دیں، تاکہ قارئین کو کوئی علمی فائدہ ہوسکے ورنہ ہمیں ایسے بے سروپا موضوعات کو بلا وجہ تا دیر فورم کی رونق بنانے کا کوئی شوق نہیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
اسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سب سے قبل میں اپنا تعارف کروادینا مناسب سمجھتا ہوں کہ:

ما اہل حدیثیم دغا را نشناسیم
صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ و فن نیست
ہم اہل حدیث ہیں، دھوکہ نہیں جانتے، صد شکر کہ ہمارے مذہب میں حیلہ اور فنکاری نہیں۔

کچھ تھریڈ کے حوالے سے عرض ہے کہ ہمارے جمشید میاں عرف طحاوی دوراں کی کج بحثی کی پرانی عادت ہے۔ اور وہ انتے نازک مزاج وارد ہوئے ہیں کہ ماہ دو ماہ تک تھریڈ میں اکیلے ہی اظہار رائے کرنا چاہتے ہیں، اور اس دوران وہ اس پر نقد کو گوارا بھی نہیں کرتے۔ کیونکہ یہ ان کا طریقہ واردات ہے کہ لوگ ان کی کج بحثی کا شکار ہوں اور اس کو نقد اتنی دور کر دیا جائے کہ قاری شاید اس تک پہنچ بھی نہ پائے!
خیر یہ ان کی خواہش ہو تو ہو، ہم تو لکھیں گے، ایسا کوئی قاعدہ کلیہ نہیں کہ طحاوی دوراں کہ ایک تھریڈ صرف طحاوی دوراں کی کج بحثی کے لئے ہی مخصوص کیا جائے!
اور طحاوی صاحب! آپ اپنی تحریر اپنے کمپیوٹر پر مکمل کر لیا کیجئے اور پھر فورم پر پوسٹ کر دیا کریں!! ویسے تو آپ بہت دلائل عقلیہ کے گیت گاتے ہو! کبھی اس عقل شریف کو استعمال بھی کر لیا کریں!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
سب سے قبل میں اپنا تعارف کروادینا مناسب سمجھتا ہوں کہ:

ما اہل حدیثیم دغا را نشناسیم
صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ و فن نیست
ہم اہل حدیث ہیں، دھوکہ نہیں جانتے، صد شکر کہ ہمارے مذہب میں حیلہ اور فنکاری نہیں۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوچ رہا تھا کہ ابن داود بھائی کو محدث فورم پر کیسے بلاؤں کوئی رابطہ نہیں تھا بائی لیکس پر بھی آن لائن ہوتے تھے۔آج یہ الفاظ پڑھے تو سمجھ گیا کہ ابن داود بھائی آ گئے ہیں ۔خوشی ہوئی آپ کو یہاں دیکھ کر۔جزاک اللہ خیرا ابن داود بھائی
خوش آمدید
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
راقم نے جمشید صاحب کے اس تھریڈ پر یہ تبصرہ کیا تھا:

29: ابن سعد
ابن سعد انہوں نے طبقات ابن سعد میں امام صاحب کے حضرت انس اورحضرت عبداللہ بن حارث بن جزء کو دیکھنے کا ذکر کیاہے جس کے حوالہ حافظ ابن عبدالبر،حافظ ذہبی ،حافظ ابن حجر اوردیگر محدثین کے کلام میں گزرچکے ہیں۔
جن اہل وعلم نے بھی امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے بارے لکھا ہے کہ انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کو دیکھا تھا تو وہ اہل علم تو یہ بات دو، تین، چار سو سال بعد بتلا رہے ہیں۔ یہ اہل علم وہاں موجود نہیں تھے جبکہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کو دیکھ رہے تھے کہ ان کا قول کسی گواہی یا شہادت کے برابر سمجھتے ہوئے پیش کیا جائے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ ان اہل علم سے سند صحیح کے ساتھ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے حضرت انس رضی اللہ کو دیکھنے کا ذکر ملتا ہو۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہ کوئی دینی مسئلہ تو تھا نہیں کہ اس بارے اہل علم حضرات اس قدر حساس ہوتے جس قدر حدیث کے بیان میں حساسیت ہوتی ہے لہذا امکان غالب یہی ہے کہ جس طرح تاریخی قصوں کا ایک نسل سے دوسری نسل تک منتقل ہونا کسی سند کے ساتھ نہیں ہوتا بلکہ پہلوں کی کہی ہوئی بات ہی پر اعتماد کرتے ہوئے کسی بات کو آگے نقل کر دیا جاتا ہے۔ ائمہ کے مناقب میں بھی یہی کام ہوا ہے کہ لوگوں نے سنی سنائی تاریخ ہی آگے نقل کی ہے۔
آپ کے کل کلام میں یہ ایک روایت ایسی ہے جس کی بنیاد سند پر ہے اور اس کی سند کی تحقیق ممکن ہے بشرطیکہ کہ یہ روایت موجود ہو۔ طبقات ابن سعد مطبوع موجود ہے۔آپ اس سے اس روایت کو سند کے ساتھ تلاش کر کے یہاں بیان فرما دیں۔ اس روایت پر غور کیا جا سکتا ہے۔
اس کا جواب جمشید صاحب کی طرف سے یہ موصول ہوا:
تعجب کی بات یہ ہے کہ میں نے دلائل ذکر ہی نہیں کئے ۔لیکن ابوالحسن علوی صاحب دلائل پر گفتگوشروع کردے رہے ہیں۔ اس قدر پیش قدمی یاجلد بازی کی ضرورت سمجھ نہیں آئی۔
یہ تھریڈ بہت طویل ہو گیا ہے یعنی ٤٠ دن گزر چکے ہیں اور مصنف کے بقول ابھی تک انہوں نے اپنے دعوی کی کوئی ایک دلیل بھی بیان نہیں کی ہے۔

اس قدر پیش قدمی یا جلد بازی کی ضرورت سمجھ نہیں آئی۔
امید ہے جمشید صاحب اپنے دعوی کی کوئی دلیل جلد ہی پیش فرمائیں گے۔ میرے خیال میں تھریڈ شروع کرنے کے چالیس دن بعد اس کی دلیل طلب کرنا شاید جلد بازی میں شامل نہیں ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ!
میں تو اس بات کا انتظار کر رہا ہوں کہ جمشید میاں المعروف طحاوی دوراں دلیل تو کجا وہ اپنا دعویٰ ہی پیش کر دیں! لیکن لگتا ہے ان تلوں میں تیل نہیں ہے!
جمشید صاحب بس اپنی تحریر میں یہ لکھ دیں کہ وہ ان کے امام اعظم کو تابعی مانتے ہیں!
جمشید صاحب کو شاید یہ معلوم ہے کہ جمشید میاں کا ان کے امام اعظم کے تابعی ہونے کا دعویٰ کرنے سے ان کے امام اعظم کی ثقاہت تو ثابت نہیں ہو گی، لیکن ایک اور بد عقیدگی کی جرح بقلم "طحاوی دوراں"ضرور سر پڑ جائے گی!
عقلمد را اشارہ کافی!!

ما اہل حدیثیم دغا را نشناسیم
صد شکر کہ در مذہب ما حیلہ و فن نیست
ہم اہل حدیث ہیں، دھوکہ نہیں جانتے، صد شکر کہ ہمارے مذہب میں حیلہ اور فنکاری نہیں۔​
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
یہ شاید محدث فورم کا پہلاایساتھریڈ ہوگا جس پر تمام ناظمان اورغیرناظمان اورچھوٹے بڑے اورمعتدل ومحترق(جلابھنا) سلفیوں نے بقدرجثہ حصہ ڈالنے کی کوشش کی ہے ۔ اورہرایک نے جس بے تابی کا مظاہرہ کیاہے وہ قابل دید اوریادگاربنانے کے قابل ہے۔ اسی تھریڈ پر کئی سارے موضوع منتطرفردا ہیں لیکن ان کی جانب کسی کی نظرنہیں ہے ۔

اس کو ہمیں اس لئے نیت بخیر ماننے میں تامل ہے کہ اس سے قبل دوسرے موضوعات پر اسی قسم کی تاخیر ہوچکی ہے لیکن وہاں اس قسم کی بے چینی کامظاہرہ نہیں کیاگیاہے ۔ اولاتویارلوگوں کو اسی پر اعتراض تھاکہ پورامقالہ ایک ساتھ تحریر کیوں نہیں کردیاجاتاہے ۔ یعنی کمپیوٹر پر پوری بات لکھ لی جاوے اورپھراس کے بعد پوری بات ایک ساتھ فورم پر شئیر کردی جائے۔جب کہ حقیقت یہ ہے کہ روزانہ یایکے بعد دیگرے مراسلات کی صورت میں اپنی بات کہنا اسی فورم پر معمول بہارہاہے۔ اب اسی موضوع پر اس تخصیص کی کیاضرورت پڑگئی وہ عقل اورسمجھ سے باہر اورمشورہ دینے والوں کی نیت پر سوال اٹھاتاہے؟۔

اس کے بعد بعض ناظمان نے ایک دوسراراگ الاپناشروع کیاکہ بہت طویل ہورہاہے اس موضوع کو جلد ختم کریں۔ یہ بھی اپنے لحاظ سے فورم پر نئی آواز تھی۔ اس سے قبل بہت سی طویل تحریریں آچکی ہیں لیکن کسی نے ایک حرف کہنے کی زحمت گوارانہیں کی۔محترم شاکر صاحب نے توطعنہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایاکہ آپ پرپچھلے جوابات ادھارپڑے ہیں لیکن جب ان کو کفایت اللہ صاحب کے حوالہ سے آئینہ دکھایاگیاتوصم بکم کی خاموشی طاری کرلی۔
طویل تحریر اورطوالت کی شکایت کرنے والے شاید بھول جاتے ہیں کہ کفایت اللہ صاحب کی بعض طویل تحریریں مختلف اوقات میں لکھی گئی فورم پر موجود ہیں۔ لیکن کسی ناظم یاغیرناظم کو اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ وہ اس پر اعتراض کرتا۔حد تویہ ہے کہ کفایت اللہ صاحب کیلئے بعض حضرات نے عذر بھی پیش کردیاکہ وہ مصروف ہیں لیکن اسی قسم کا عذر شاید دوسروں کو پیش نہیں آتا اس لئے بے تابی اورعجلت کا ازحد "مجاہرہ "کرنا ضروری سمجھاجاتاہے ۔ اس سے بہرحال یہ نتیجہ اخذ کرنا غلط نہیں ہوگاکہ اس بے تابی کا مقصد
ہم سخن فہم ہیں غالب کے طرفدار نہیں
بلکہ یہ ہے

ہم طرفدار ہیں غالب کے سخن فہم نہیں ہے ۔
محترم کلیم حیدرصاحب فرماتے ہیں
ہمیں توامید نہیں بلکہ یقین ہے کہ آپ پیش کربھی نہیں سکیں گے۔بس باتوں اور عبارتوں کو الجھائیں گے۔نہ دریا کے اس کنارے رہنے دیں گے اور نہ اس کے کنارے ۔بیچ میں لٹکاتے رہیں گے۔
اس کے بعد باقی کیارہ جاتاہے افسوس کہ فورم کے شرکاء نے کلیم حیدر کے یقین پر اعتماد نہ کرتے ہوئے برابر مجھ سے سوال وجواب جاری رکھا، جس سے لگتاہے کہ شاید فورم کے شرکاء اوران کے ساتھی بھی ان کے یقین پر یقین نہیں کرتے اوران کے یقین کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔
محترم انس نظرصاحب فرماتے ہیں۔
ہمیشہ کی طرح جمشید صاحب اپنا مطلب پورا کرکے غائب ہوگئے ۔۔۔ اعتراضات اور سوالوں کا جواب کون دے گا ؟؟؟
یہ شاید مدینہ یونیورسٹی کی تعلیم کا اثر ہے ؟

جہاں تک ابن داؤد کے بڑبولے پن کی بات ہے تواس کی حقیقت کوئی بھی اردومجلس پر جاکر دیکھ سکتاہے۔ یہ موصوف یابے چارے خود ہی ایک عذر کی وجہ سے مناقشہ چھوڑ کر بھاگے تھے اوربڑی مدت کے بعد اب نظرآئے ہیں لیکن باتیں یوں کررہے ہیں جیسے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خیران کی باتیں چنداں قابل توجہ نہیں ہاں سنجیدہ مباحث میں جب اکتاہٹ ہونے لگے تو بطور تفریح طبع اورتفنن کے بعد ان کے مراسلات پڑھ لئے جائیں توذہن کو تازہ کرنے کیلئے بہت مفید ہیں ۔
محترم ابوالحسن علوی صاحب نے سنجیدہ انداز میں پوچھاہے کہ 40دن ہوگئے ہیں ۔
اس کے جواب میں سنجیدگی سے عرض ہے کہ بقرعید سے پانچ چھ دن قبل جو سفرشروع ہواتو وہ 23نومبر کوختم ہوا۔بقرعید بھی بنگلور میں نہیں گزارسکا۔ایسے حالات میں یہ توممکن ہی نہیں تھاکہ فورم پر مراسلات کے جواب دیئے جاتے۔ اب جب کہ سفرختم ہواہے انشاء اللہ کوشش کروں گاکہ تمام باتوں کے جوابات مکمل طورپر دے دیئے جائیں۔والسلام
 
Top