امام ابوحنیفہ کی تابعیت اقرارکرنے والے ائمہ اعلام
1: ابونعیم اصبہانی
ذکر من رای من الصحابہ وروی عنھم
انس بن مالک، وعبداللہ بن الحارث بن جزء الزبیدی،ویقال عبداللہ بن ابی اوفی الاسلمی رضی اللہ عنھم (مسند ابی حنیفہ لابی نعیم الاصبہانی ص24)
امام ابوحنیفہ نے جن صحابہ کو دیکھااوران سے روایتیں کی ہیں وہ انس بن مالک اورعبداللہ بن حارث بن جزء الزبیدی بھی ہیں اورکہاجاتاہے کہ عبداللہ بن ابی اوفی الاسلمی بھی ان میں شامل ہیں۔
2: علامہ سمعانی
وأبو حنيفة النعمان بن ثابت بن النعمان بن المرزبان التيمي الكوفي صاحب الرأي وإمام أصحاب الرأي وفقيه أهل العراق، رأى أنس بن مالك وسمع عطاء بن أبي رباح وأبا إسحاق السبيعي ومحارب بن دثار وحماد بن أبي سليمان(کتاب الانساب للسمعانی ص249،باب الرای )
ابوحنیفہ نعمان بن ثابت بن مرزبان تیمی کوفی صاحب ہیں اورالرائے اوراصحاب الرائے کے امام ہیں۔اہل عراق کے فقییہ ہیں۔ انہوں نے انس بن مالک کی زیارت کی ہے اورعطاء بن ابی رباح اورابواسحاق السبیعی اورمحارب بن دثار اورحماد بن ابی سلیمان وغیرہ سے روایت کی ہے۔
3: حافظ ابن عبدالبر
کتاب الکنی میں حافظ ابن عبدالبر کہتے ہیں۔
ابوحنیفۃ النعمان بن ثابت الکوفی الفقیہ صاحب الرای ،قیل انہ رای انس بن مالک وسمع من عبداللہ بن الحارث بن جزء ،فیعد بذلک من التابعین۔
(کتاب الکنیٰ لابن عبدالبر ،بحوالہ التعلیقات علی ذب ذبابات الدراسات2/323)
اور جامع بیان العلم وفضلہ ص204میں لکھتے ہیں۔
قال ابوعمر:ذکر محمد بن سعد(کاتب)الواقدی ان اباحنیفۃ
رای انس بن مالک وعبداللہ بن الحارث بن جزء (الزبیدی)
4: خطیب بغدادی
النعمان بن ثابت ،ابوحنیفہ التیمی،امام اصحاب الرای،وفقیہ اہل العراق،
رای انس بن مالک وسمع من عطاء بن ابی رباح الخ
روی عنہ ابویحیی الحمانی وہشیم بن شبیر عباد بن العوام الخ
وھومن اھل الکوفہ نقلہ ابوجعفر المنصور الی بغداد فاقام بھا حتی مات ،ودفن بالجانب الشرقی منھافی مقبرۃ الخیزران، وقبرہ ھناک ظاہرمعروف(تاری بغداد ،تحقیق دکتور بشارعواد 15/445)
5: حافظ عبدالغمنی مقدسی
حافظ مقدسی عبدالغنی نے بھی الکمال فی اسماء الرجال میں امام ابوحنیفہ کے حضرت انس بن مالک کو دیکھنے کا اقرار کیاہے۔
6: حافظ ابن جوزی
العلل المتناہیہ میں لکھا ہے
وابوحنیفۃ لم یسمع من احد من الصحابۃ ،انما
رای انس بن مالک بعینہ(العلل المتناہیہ 1/128)
امام ابوحنیفہ نے کسی صحابی سے روایت نہیں کی ہے بس صرف انہوں نے انس بن مالک کو اپنی آنکھوں سے دیکھاہے۔
7: امام نووی
وذکر الخطیب بغدادی فی التاریخ ھوابوحنیفۃ التیمی امام اصحاب الرای وفقیہ اھل العراق
رای انس بن مالک وسمع عطاء بن ابی رباح (تہذیب الاسماء2/217)
خطیب بغدادی نے تاریخ مین ذکر کیاہے وہ ابوحنیفہ التیمی ہیں۔ اصحاب الرای کے امام ہیں اوراہل عراق کے فقیہہ ہیں۔ انہوں نے انس بن مالک کو دیکھاہے اورعطائ بن رباح سے روایت کی ہے۔
8: حافظ ذہبی
وکان
من التابعین لھم ان شاء اللہ
باحسان،فانہ صح انہ رای انس بن مالک اذ قدمھاانس رضی اللہ عنہ، قال: محمد بن سعد:ثنا سیف بن جابر انہ سمیع اباحنیفۃ یقول :رایت انسارضی اللہ عنہ ۔(مناقب ابی حنیفۃ وصاحبیہ ص14)
امام ابوحنیفہ انشاء اللہ تابعین میں سے ہیں۔ یہ بات پایہ صحت کو پہنچ چکی ہے کہ انہوں نے انس بن مالک کو دیکھاہے جب حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کوفہ تشریف لائے۔ محمد بن سعد کہتے ہیں کہ ہم سے سیف بن جابر نے کہااوراس نے امام ابوحنیفہ سے سناوہ فرمارہے تھے میں نے انس بن مالک کو دیکھاہے۔
رای انس بن مالک غیرمرۃ لماقدم علیھم الکوفۃ رواہ بن سعد عن سیف بن جابر انہ سمع اباحنیفۃیقول(تذکرۃ الحفاظ 1/168)
انس بن مالک کو متعدد مرتبہ دیکھاہے جب وہ کوفہ تشریف لائے تھے اس کی ابن سعد نے سیف بن جابر سے کی ہے کہ انہوں نے ابوحنیفہ کو یہ بات کہتے سناہے۔
العبر فی خبر من غبر(1/158،بحوالہ امام ابوحنیفہ کی تابعیت ص24)میں کہتے ہیں۔رای انسا
حضرت انس کو دیکھا ہے۔
اس کے علاوہ سیر اعلام النبلاء میں کہتے ہیں۔
وَرَأَى: أَنَسَ بنَ مَالِكٍ لَمَّا قَدِمَ عَلَيْهِمُ الكُوْفَةَ، وَلَمْ يَثبُتْ لَهُ حَرفٌ عَنْ أَحَدٍ مِنْهُم.(سیر اعلام النبلاء 6/392)
امام ابوحنیفہ نے انس بن مالک کو اس وقت دیکھاجب وہ کوفہ تشریف لائے اورصحابہ سے روایت کے بارے میں کچھ بھی صحیح نہیں ہے۔
اس کے علاوہ حافظ ذہبی اسی بات کا اعتراف تاریخ الاسلام میں بھی کرتے ہیں۔
تذہیب التہذیب میں حافظ ذہبی لکھتے ہیں۔
النعمان بن ثابت التیمی ، بن زوطا الامام ،ابوحنیفہ الکوفی ،فقیہ العراق وامام اصحاب الرای ابوحنیفۃ الکوفی وقیل انہ من ابناء فارس ، وولاءہ لبنی تیم اللہ بن ثعلبہ ،رای انس بن مالک۔(تذہیب التہذیب 9/218)
نعمان بن ثابت ابوحنیفہ الکوفی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انس بن مالک کو دیکھاہے۔