ناصر نواز خان
رکن
- شمولیت
- ستمبر 07، 2020
- پیغامات
- 111
- ری ایکشن اسکور
- 11
- پوائنٹ
- 54
امام خطیب البغدادي رحمه الله نے کہا:حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَسَنِ بْنِ أَبِي مَالِكٍ، عَنْ أَبِي يُوسُفَ، قَالَ ” أَوَّلُ مَنْ قَالَ: الْقُرْآنُ مَخْلُوقٌ أَبُو حَنِيفَةَ
اسحٰق بن عبد الرحمان کہتے ہیں حسن بن ابی مالک سی وہ ابو یوسف سے جس نے سب سے پہلے کہا قرآن مخلوق ہے وہ ابو حنیفہ ہے
اس کی سند میں اسحاق بن عبد الرحمان مجھول ہے
أَخْبَرَنَا مُحَمَّد بن عبد الله النيسابوري الحافظ، قال: سمعت مُحَمَّد بن صالح بن هانئ، يقول: سمعت مسدد بن قطن، يقول: سمعت أبي، يقول: سمعت يحيى بن عبد الحميد، يقول: سمعت عشرة، كلهم ثقات، يقولون: سمعنا أبا حنيفة، يقول: القرآن مخلوق
یحیی بن عبد الحمید حمانی نے کہا: میں نے دس ثقة حضرات کو کہتے ھوئے سنا، کہ امام صاحب قرآن کو مخلوق کہتے ھیں".
[تاریخ البغداد للخطیب: ج15، ص516]
وہ افراد جنھوں نے سنا اُن کے نام یہ ھیں!
حماد بن ابی سلیمان، قاضمی عمرو بن سلمہ، سفیان الثوری، سفیان بن عینیہ، سلیم المقرئ، عبدل الملک بن حمید بن ابی غنیہ، قاضی ابن ابی لیلیٰ، خالد بن نافع، عمران بن ابی لیلٰی، حماد بن ابی حنیفہ، سلیمان بن فلیح، قیس بن ربیع، ابو یوسف، احمد بن یونس، عیسی بن موسی امیر کوفہ، فضل بن دکین ابو نعیم، قاضی شریک، یحیھ بن حمزہ، سعید بن عبد العزیز، یزید بن زریع، عبد اللہ بن ادریس
ان 21 افراد کے علاوہ بھی یہ بات اور لوگوں سے مروی ھے، جیسے سعید بن سلیم الباھلی
اور آخرکار امام موصوف نے اپنے اِس کفریہ عقیدے رجوع کرلیا تھا
فأَخْبَرَنَا مُحَمَّد بن أَحْمَد بن رزق، قَالَ: حَدَّثَنَا عَليّ بن أَحْمَد بن مُحَمَّد -[517]- القَزْوِينِيّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَبْد الله مُحَمَّد بن شَيْبَان الرَّازِيّ العَطَّار بالري، قَالَ: سَمِعْتُ أَحْمَد بن الحَسَن النرمقي، قَالَ: سَمِعْتُ الحكم بن بشير، يَقُولُ: سَمِعْتُ سُفْيَان بن سَعِيد الثوري، والنعمان بن ثابت، يقولان: القُرْآن كلام الله غير مخلوق
[تاریخ بغداد للخطیب : ج15، ص516]
امام ابوحنیفہ کے رجوع کرنے کی وجہ سے امام احمد بن حنبل رحمه الله نے فرمایا:
وَقَالَ النخعي: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْر المروذي، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عَبْد الله أَحْمَد بن حَنْبَل، يَقُولُ: لم يصح عندنا أَنَّ أَبَا حنيفة كَانَ يَقُولُ: القُرْآن مخلوق
تاریخ بغداد ایضاً