ابن قدامہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2014
- پیغامات
- 1,772
- ری ایکشن اسکور
- 428
- پوائنٹ
- 198
اس روایت میں شامیوں کا تفرد نہیں. اس کے ایک راوی خالد بن معدان بن أبي كرب الكلاعي بھی ہیںسوال
جواب
اب میرے اس سوال کو معکوس کرکے پیش کرتا ہوں کہ اگر کسی حدیث کی روایت میں تمام راوی بنو امیہ کے وظیفہ خور ہو اور روایت بھی بنو امیہ کے حکمرانوں کے مناقب بیان کرتی ہو اور تمام محدیثین اس پر صحیح کا حکم اپنے کس خود ساختہ اصول حدیث کی بناء پر لگاتے ہیں مثلا جیسے آپ حدیث قسطنطنیہ کہتے ہیں( جبکہ اس حدیث میں قسطنطنیہ کا کہیں ذکر تک نہیں ) اس حدیث کے تمام راوی بنوامیہ کے درباری وظیفہ خور ہیں پھر بھی یہ حدیث صحیح ہے کیا آپ کے یہ اصول انصاف پر مبنی ہے؟
الأعلام الزركلي کے مطابق : خالد بن معدان بن أبي كرب الكلاعي، أبو عبد الله: تابعيّ، ثقة، ممن اشتهروا بالعبادة. أصله من اليمن، وإقامته في حمص (بالشام)
خالد بن معدان بن أبي كرب الكلاعي، أبو عبد الله یمنی تھے لیکن حمص شام میں رہتے تھے
یہ روایت ام حرام بنت ملحان رضی الله تعالی عنہا کی ہے اور ام حرام ، انس بن مالک رضی الله تعالی عنہ کی خالہ اور عُبَادَةَ بنِ الصَّامِتِ رضی الله تعالی عنہ کی بیوی ہیں. مدینہ کی رہنے والی تھیں. یہ بھی شامی نہیں. مسلمان فتوحات کی وجہ سے بہت علاقوں میں پھیل گئے تھے. اگر اس اعتراض کو صحیح مانا جاے تو اس بنیاد پر تو علی رضی الله تعالی عنہ بھی کوفی کہلائیں گے.
روایت کے دوسرے راوی ثور بن يزيد کے لئے لکھتے ہیں کہ
یحیی ابن معین (جن کے فن رجال کو تمام علماء مانتے ہیں) اس ثور کے متعلق لکھتے ہیں کہ یہ ثور اس جماعت میں شامل تھا جو علی ابن ابی طالب پر سب کرتے تھے (سب کا مطلب ہے برا کہنا اور گالیاں وغیرہ دینا)۔ یحیی ابن معین کے الفاظ یہ ہیں : و قال فى موضع آخر : أزهر الحرازى ، و أسد بن وداعة و جماعة كانوا يجلسون و يسبون على بن أبى طالب ، و كان ثور بن يزيد لا يسب عليا ، فإذا لم يسب جروا برجلہ.
جواب: احمد کہتے ہیں کہ : وكان من أهل حمص اور یہ اہل حمص میں سے تہے. ابن معین کے الفاظ کا مطلب ہے: أزهر الحرازي اورأسد بْن وداعة علی کو گالیاں دتیے تھے و كان ثور بن يزيد لا يسب عليا اور ثور بن يزيد علی کو گالیاں نہیں دیتے تھے بحوالہ الكامل في ضعفاء الرجال از ابن عدی
اس بات کا تو مطلب ہی الٹا ہے ثور بن يزيد ، علی کو گالیاں نہیں دیتے تھے. ہاں یہ ضرور ہے کہ ابن سعد کے مطابق وہ لا أحب رجلا قتل جدى : علی کو اپنے دادا کے صفیں میں قتل کی وجہ سے نا پسند کرتے تھے