• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

امرأۃ القرآن کا تحقیقی جائزہ

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
جاہلیت میں عورت کا مقام
جناب کے شبہات غالباً ختم ہو چکے ہیں، لہٰذا اب نئے عنوانات سے بات آگے چلا کر کتاب کا حجم بڑھا رہے ہیں۔
اس عنوان کے تحت کچھ رطب ویابس بیان کرتے کرتے ایک جگہ لکھتے ہیں! میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک جھوٹی بات منسوب کی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ اسلام کا حکم ہے اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ لڑکی کا عقیقہ ایک بکرا ہو گا اور لڑکے کے دو۔ غور کیجئے اس طریقے سے ہم قرآن کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
مزید یہ کہ اگر میری بیٹی مجھ سے پوچھے کہ میری ولادت پر ایک اور بھائی کی ولادت پر دو بکرے کیوں کئے گئے؟تواس کو میں کیا جواب دوں گا؟ (دیکھئے صفحہ:۱۶۴ سے ۱۶۶ تک)۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
تحقیقی نظر
ہمارا جناب سے سوال ہے کہ لڑکی کے عقیقہ پر ایک بکرا ذبح کرنا اور لڑکے کے عقیقہ پر دو بکرے ذبح کرنا قرآن کی کس آیت کی خلاف ورزی ہے؟ وہ آیت ذرا بتا دیجئے۔لگتا ہے جناب نے اپنا قرآن بھی کسی اور ہی چیز کو قرار دیا ہوا ہے۔
واللہ اعلم۔
جناب کو شاید اتنا بھی معلوم نہیں کہ عقیقہ فقط خوشی کا اظہار ہی نہیں بلکہ اس سے قبل وہ شریعت مطہرہ کا ایک حکم اور عبادت ہے اور عبادت توقیفی ہوتی ہے کسی کی رائے پر قائم نہیں ہوتی۔ویسے اگر ہم یہ کہہ دیں کہ جناب کو اس مسئلہ پر اعتراض کا کوئی حق ہی نہیں تو بھی ہماری بات صحیح ہے کیونکہ آج کل جناب جس فقہ کو فی کی گود میں بیٹھ کر عداوت رسول ہاشمی صلی اللہ علیہ وسلم کا اظہار کر رہے ہیں، اس فقہ میں عقیقہ مسنون عمل ہی نہیں ہے۔ اگر ہے تو جناب ذرا کسی مستند کتاب فقہ سے دکھا دیں۔باقی رہا جناب کی بیٹی کا اعتراض کہ ایک اور دو بکرے کیوں؟ تو ہم عرض کریں گے کہ کیا جناب بمع اہل بیت ہی پٹری سے اتر گئے ہیں کہ بڑے میاں تو بڑے میاں “چھوٹی صاحبہ” سبحان اللہ۔
ہاں البتہ پابند شرع خاتون کی خدمت میں عرض کریں گے کہ آپ موصوف ابو خالد کے گمراہ نظریہ سے متاثر نہ ہوں، بلکہ قرآن و سنت کا براہ راست مطالعہ کریں۔اگر جناب کی بیٹی کو جناب جواب نہیں دے سکے، اس لئے منکر حدیث بن بیٹھے تو ہم عرض کریں گے، جناب آپ منکر قرآن بھی بن جائیں، کیونکہ آپ کی بیٹی قرآن پر بھی اعتراض کرسکتی ہے کہ ابا حضور قرآن مجید میں “ اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَی النِّسَآءِ” (سورة النساء آیت ۳۴)
وَ لِلرِّجَالِ عَلَیْھِنَّ دَرَجَةٌط (سورة البقرہ آیت ۲۲۸)
لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِج (سورة النساء آیت ۱۱)
وَلَیْسَ الذَّکَرُ کَالْاُنْثٰیج (سورة آل عمران آیت ۳۶)
کہہ کر مردوں کی فوقیت عورتوں پر کیوں بیان کی گئی ہے؟
اور ظاہر ہے کہ ابو خالد صاحب کوئی خاطر خواہ جواب نہ دے سکیں گے۔ لہٰذا انکار قرآن بھی کریں گے۔ اور اگر کوئی توجیہ کی صورت نکالیں گے تو احادیث کی توجیہ بھی پیش کی جا سکتی ہے۔جناب اپنی زوجہ کے “فوق” ہو نہ ہوں، مسلمانوں کی عورتیں بہرحال ان کے “تحت” ہی ہوتی ہیں۔ سورة تحریم آیت نمبر ۱۰ دیکھئے۔ اور “تحت” کا معنی تو جناب کو معلوم ہی ہو گا ہم مشورہ دیں گے کہ جناب سیدھی طرح “اپنی فوقیت” کو مان لیجئے ورنہ تو پھر “تحت” بننے کیلئے تیار ہوجائیے۔
آخر میں جناب نے احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں “ سات فضیلتوں” کا ذکر کیا ہے اور یہ سب فضیلتیں عورتوں کی ہیں اور احادیث سے ثابت ہیں۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ جناب کا احادیث پر بے جااوربلادلیل اعتراض لغو اور باطل ہے۔ یا تو جناب کھل کر احادیث کا کلی طور سے انکار کریں اور یاپھرانکا اقرار کرکے “نام نہاد مسلمانوں” کی اصلاح کی کوشش کریں۔
اگر صحیح احادیث سے ثابت شدہ عورتوں کی فضیلت سے کوئی منکر ہے تو اس کو اپنی اصلاح کرناچاہیے اور حقیقی مسلمان بننا چاہیے۔ یہی جناب کا مدعا ہے اور ہماری کوشش بھی۔ اس لئے جناب کاتمام مسلمانوں کو “نام نہاد مسلمان” کہنا انتہائی غلط جسارت و ہٹ دھرمی ہے، جس سے جناب کو توبہ کرنا چاہیے۔
وآخر دعوانا انِ الحمد لله رب العالمین
وصلی الله تعالیٰ علی نبینا محمد وعلی آلہ و صحبہ اجمعین۔
 

ثناء

مبتدی
شمولیت
جنوری 01، 2012
پیغامات
38
ری ایکشن اسکور
193
پوائنٹ
0
سلام کلیم بھای اس کتاب کا جواب دینا ضروری ھے یہ شخص پھلی اھلحدیث تھا پھر تقریبا تقریبا منکر حدیث بن گیا بخاری شریف کی احادیث کو افسانوں اور اسرایلیات سے تعبیر کرتاھے
ابو خالد صاحب
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
سلام کلیم بھای اس کتاب کا جواب دینا ضروری ھے یہ شخص پھلی اھلحدیث تھا پھر تقریبا تقریبا منکر حدیث بن گیا بخاری شریف کی احادیث کو افسانوں اور اسرایلیات سے تعبیر کرتاھے
ابو خالد صاحب
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں سمجھا نہیں آپ کس شخص کی بات کررہے ہیں ۔ان کا نام اور کس کتاب کا جواب دینا ضروری ہے ۔؟
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
سلام کلیم بھای اس کتاب کا جواب دینا ضروری ھے یہ شخص پھلی اھلحدیث تھا پھر تقریبا تقریبا منکر حدیث بن گیا بخاری شریف کی احادیث کو افسانوں اور اسرایلیات سے تعبیر کرتاھے
ابو خالد صاحب
محترمہ آپ نے غور نہیں فرمایا۔ اصل میں یہ ابوخالد صاحب کی کتاب امراۃ القرآن کا جواب ہی ہے جسے شیخ عبدالوکیل ناصر حفظہ اللہ نے ترتیب دیا ہے۔ برسبیل تذکرہ عرض ہے کہ اس کتاب کے جواب کے بعد ابوخالد کی طرف سے شیخ عبدالوکیل کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئی تھیں کیونکہ ابوخالد کے پاس اپنی کتاب کے جواب کے جواب الجواب میں لکھنے کے لئے کچھ بھی نہیں تھا۔ شیخ عبدالوکیل ناصر حفظہ اللہ کی زبانی معلوم ہوا ہے کہ اب ابوخالد صاحب نے اپنی کتاب امراۃ القرآن سے رجوع کا دعویٰ کیا ہے۔کیونکہ جب ایک اہل حدیث ابوخالد کے پاس اسکی کتاب حاصل کرنے کے لئے پہنچے تو ابوخالد صاحب نے اپنی کتاب دینے سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ اب وہ اس کتاب سے رجو ع کر چکے ہیں۔والحمداللہ
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
مجھے ایک واقعہ یاد آ گیا۔ ایک دفعہ بہت اہم دفتر میں خاص وقت اور خاص موقع پر جانا پڑا۔ جب وہاں پہنچا تو میں کمپوز کردہ ایک طغرہ ’’واعدوا لھم ما استطعتم من قوۃ‘‘ وہاں جلوہ افروز تھا۔ اچانک یہ منظر دیکھ کر مجھے حیرت ہوئی کہ یہ چیز یہاں کیسے۔ بعد میں اللہ کا شکر ادا کیا کہ تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لئے ہیں کہ مجھ سے پہلے میرا کام وہاں پر پہنچا ہوا تھا۔ حالانکہ اس دفتر کے لوگوں کے لئے میں اجنبی تھا۔
الحمد للہ علی ذالک۔ آپ نے یہ محنت کی ہے اللہ تعالی قبول و منظور فرما لے آمین
 
Top