abdullah786
رکن
- شمولیت
- نومبر 24، 2015
- پیغامات
- 428
- ری ایکشن اسکور
- 25
- پوائنٹ
- 46
جناب
اپ جو کہا کہ جہاد، کیا نمازین پڑھتے تھے وغیرہ تو اس حوالے سے امام ابن تیمیہ منھاج السنہ میں یزید کی کو کس طرح غصبانہ طریقے پر حکومت ملی اور اس کی بعد ان کے ساتھ جہاد اور نماز پڑھنے کے بارے میں فرماتے ہیں،
وَأَمَّا كَوْنُ الْوَاحِدِ مِنْ هَؤُلَاءِ مَعْصُومًا، فَلَيْسَ هَذَا اعْتِقَادَ أَحَدٍ مِنْ عُلَمَاءِ الْمُسْلِمِينَ (1) ، وَكَذَلِكَ كَوْنُهُ عَادِلًا فِي كُلِّ أُمُورِهِ، مُطِيعًا لِلَّهِ فِي جَمِيعِ أَفْعَالِهِ، لَيْسَ هَذَا اعْتِقَادَ أَحَدٍ (2) مِنْ أَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ. وَكَذَلِكَ وُجُوبُ طَاعَتِهِ فِي كُلِّ مَا يَأْمُرُ بِهِ، وَإِنْ كَانَ مَعْصِيَةً لِلَّهِ، لَيْسَ هُوَ اعْتِقَادَ أَحَدٍ مِنْ أَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ.
وَلَكِنَّ مَذْهَبَ أَهْلِ السُّنَّةِ وَالْجَمَاعَةِ أَنَّ هَؤُلَاءِ يُشَارِكُونَ فِيمَا يُحْتَاجُ إِلَيْهِمْ فِيهِ مِنْ طَاعَةِ اللَّهِ، فَتُصَلَّى خَلْفَهُمُ الْجُمُعَةُ وَالْعِيدَانِ (3) وَغَيْرُهُمَا مِنَ الصَّلَوَاتِ الَّتِي يُقِيمُونَهَا هُمْ، لِأَنَّهَا لَوْ لَمْ تُصَلَّ خَلْفَهُمْ أَفْضَى إِلَى تَعْطِيلِهَا، وَنُجَاهِدُ مَعَهُمُ الْكُفَّارَ، وَنَحُجُّ مَعَهُمُ الْبَيْتَ الْعَتِيقَ، وَيُسْتَعَانُ بِهِمْ فِي الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ وَإِقَامَةِ الْحُدُودِ، فَإِنَّ الْإِنْسَانَ لَوْ قُدِّرَ أَنَّهُ حَجَّ (4) فِي رُفْقَةٍ لَهُمْ ذُنُوبٌ وَقَدْ جَاءُوا يَحُجُّونَ، لَمْ يَضُرَّهُ هَذَا شَيْئًا، وَكَذَلِكَ الْغَزْوُ وَغَيْرُهُ مِنَ الْأَعْمَالِ الصَّالِحَةِ، إِذَا فَعَلَهَا الْبَرُّ وَشَارَكَهُ فِي ذَلِكَ الْفَاجِرُ لَمْ يَضُرَّهُ ذَلِكَ شَيْئًا، فَكَيْفَ إِذَا لَمْ يُمْكِنْ فِعْلُهَا۔(منھاج السنہ جلد 4 ص 527)
ترجمہ:اہل سنت کا یہ مذہب ہے ان کے ان کاموں میں ان کے ساتھ شریک ہوا جاے گا جس میں اللہ کی اطاعت ہو جیس کہ کے پیچھے عید اور جمعہ کی نمازیں پڑہیں جائیں گی کفار کے خلاف جہاد ان کےساتھ مل کر کیا جائے گا الامر بالمعروف و النھی عن المنکر اور حددود کا قائم کرنا ان کے معایت میں حج کرنا اور اگر کوئی انسان حج کرتا ہے یا غزوہ میں جاتا ہے یا کوئی اور نیک کام کرتا ہے اگر اس مین فاجر بھی شریک ہو جائے تو یہ بات اس کو ضرر نہین دے گی۔
اسی طرح بہت لمبی بحث ہے اور اس میں یہی ثابت کیا ہے کہ فاسق اور فاجر کے پیچھے نماز وغیرہ سب ہو جاتی ہے تفصیل کے لیے حوالہ کی جانب رجوع کریں۔
اپ جو کہا کہ جہاد، کیا نمازین پڑھتے تھے وغیرہ تو اس حوالے سے امام ابن تیمیہ منھاج السنہ میں یزید کی کو کس طرح غصبانہ طریقے پر حکومت ملی اور اس کی بعد ان کے ساتھ جہاد اور نماز پڑھنے کے بارے میں فرماتے ہیں،
وَأَمَّا كَوْنُ الْوَاحِدِ مِنْ هَؤُلَاءِ مَعْصُومًا، فَلَيْسَ هَذَا اعْتِقَادَ أَحَدٍ مِنْ عُلَمَاءِ الْمُسْلِمِينَ (1) ، وَكَذَلِكَ كَوْنُهُ عَادِلًا فِي كُلِّ أُمُورِهِ، مُطِيعًا لِلَّهِ فِي جَمِيعِ أَفْعَالِهِ، لَيْسَ هَذَا اعْتِقَادَ أَحَدٍ (2) مِنْ أَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ. وَكَذَلِكَ وُجُوبُ طَاعَتِهِ فِي كُلِّ مَا يَأْمُرُ بِهِ، وَإِنْ كَانَ مَعْصِيَةً لِلَّهِ، لَيْسَ هُوَ اعْتِقَادَ أَحَدٍ مِنْ أَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ.
وَلَكِنَّ مَذْهَبَ أَهْلِ السُّنَّةِ وَالْجَمَاعَةِ أَنَّ هَؤُلَاءِ يُشَارِكُونَ فِيمَا يُحْتَاجُ إِلَيْهِمْ فِيهِ مِنْ طَاعَةِ اللَّهِ، فَتُصَلَّى خَلْفَهُمُ الْجُمُعَةُ وَالْعِيدَانِ (3) وَغَيْرُهُمَا مِنَ الصَّلَوَاتِ الَّتِي يُقِيمُونَهَا هُمْ، لِأَنَّهَا لَوْ لَمْ تُصَلَّ خَلْفَهُمْ أَفْضَى إِلَى تَعْطِيلِهَا، وَنُجَاهِدُ مَعَهُمُ الْكُفَّارَ، وَنَحُجُّ مَعَهُمُ الْبَيْتَ الْعَتِيقَ، وَيُسْتَعَانُ بِهِمْ فِي الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ وَإِقَامَةِ الْحُدُودِ، فَإِنَّ الْإِنْسَانَ لَوْ قُدِّرَ أَنَّهُ حَجَّ (4) فِي رُفْقَةٍ لَهُمْ ذُنُوبٌ وَقَدْ جَاءُوا يَحُجُّونَ، لَمْ يَضُرَّهُ هَذَا شَيْئًا، وَكَذَلِكَ الْغَزْوُ وَغَيْرُهُ مِنَ الْأَعْمَالِ الصَّالِحَةِ، إِذَا فَعَلَهَا الْبَرُّ وَشَارَكَهُ فِي ذَلِكَ الْفَاجِرُ لَمْ يَضُرَّهُ ذَلِكَ شَيْئًا، فَكَيْفَ إِذَا لَمْ يُمْكِنْ فِعْلُهَا۔(منھاج السنہ جلد 4 ص 527)
ترجمہ:اہل سنت کا یہ مذہب ہے ان کے ان کاموں میں ان کے ساتھ شریک ہوا جاے گا جس میں اللہ کی اطاعت ہو جیس کہ کے پیچھے عید اور جمعہ کی نمازیں پڑہیں جائیں گی کفار کے خلاف جہاد ان کےساتھ مل کر کیا جائے گا الامر بالمعروف و النھی عن المنکر اور حددود کا قائم کرنا ان کے معایت میں حج کرنا اور اگر کوئی انسان حج کرتا ہے یا غزوہ میں جاتا ہے یا کوئی اور نیک کام کرتا ہے اگر اس مین فاجر بھی شریک ہو جائے تو یہ بات اس کو ضرر نہین دے گی۔
اسی طرح بہت لمبی بحث ہے اور اس میں یہی ثابت کیا ہے کہ فاسق اور فاجر کے پیچھے نماز وغیرہ سب ہو جاتی ہے تفصیل کے لیے حوالہ کی جانب رجوع کریں۔