• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

"انٹرویو" پورشن میں خواتین کے انٹرویو نشر نہ کیئے جائیں

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

سجاد

رکن
شمولیت
جولائی 04، 2014
پیغامات
160
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
76
انسان خود کسی فتنہ میں نہ پڑے

جی میرے محترم بھائی، انسان کو خود کسی فتنہ میں نہیں پڑنا چاھیئے، اسی لیئے تو تجویز دی ھے کہ جوان خواتین کے انٹرویوز لینا کہ جس میں ذاتی قسم کے سوالات بھی موجود ھیں کو اس فورم سے پاک رکھا جائے،

یہ ایک مسلمہ حقیقت ھے کہ عورت بہت سارے معاملات میں فتنہ ھے،

عورت ایک چھپانے کی چیز ھے، کہ جسے نمایاں نہیں کرنا چاہیئے اور آپ یہاں اس چھپانے کی چیز سے عمر، جوانی، کنواری یا شادی شدہ، مرد ممبران کے بارے میں کون پسند یا ناپسند ایسے ایسے سوالات پوچھ رھے ھیں،،،،، یہ فتنہ کی راہیں تو خود ھی کھولی جارھی ھیں
اور ساتھ کہہ رھے ھیں "انسان ازخود فتنہ میں نہ پڑے"

تو اس کا مطلب کیا یہ ھے کہ فتنہ میں ازخود نہ پڑیں یعنی ایسے فورم پر آنا چھوڑ دیں؟

یا
اس سے بہتر یہ ھے کہ بہتری کے لیئے اپنی رائے دیں اور اصلاح کی کوشش کی جائے
 

سجاد

رکن
شمولیت
جولائی 04، 2014
پیغامات
160
ری ایکشن اسکور
71
پوائنٹ
76
@کنعان بھائی
@عبدالقیوم بھائی
آپ بھائی اور دیگر بھائی اس فورم پر بہت سینئر ھیں، اور علم میں تو یہاں بہت ھی سینئر سینئر بھائی موجود ھیں ایک سے بڑھ کر ایک،،،، ماشاءاللہ
میں نے تو بالکل نیا نیا اس فورم پر پیغامات شیئر کرنا شروع کیا ھے، اور علم میں بھی ابھی بہت چھوٹا ھوں اور دین کا طالب علم ھوں،، جبکہ یہاں علماء کرام کی کافی تعداد موجود ھے،،،
آپ لوگوں کا نقطہ نظر مجھ سے اتفاق نہیں کر رھا،،،، جس سے مجھے پریشانی ھوئی ھے،،،، کہ کہیں میں غلط بات تو نہیں کر رھا، اسی تسلی کے لیئے اتفاق سے آج میرے کچھ گھنٹے کئی کتب کے مصنف ایک مجلہ اور ایک ھفت روزہ اخبار کے سوال و جواب کے سیکشن کے مفتی صاحب کے ساتھ گزرے،،، یہ انٹرویو والی ساری صورتحال اپنی تجویز اور جوابات کے بارے میں انکو آگا کیا اور ان سے مؤقف پوچھا تو انہوں نے بھی مجھ سے اتفاق کیا اور فتنہ کے پیش نظر اس کو غیر ضروری چیز کہا،،

بہرحال اللہ تعالٰی اس بارہ میں ھمارا سینہ کشادہ کردے اور درست فہم کی جانب راہنمائی فرما دے
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
@کنعان بھائی
@عبدالقیوم بھائی
آپ بھائی اور دیگر بھائی اس فورم پر بہت سینئر ھیں، اور علم میں تو یہاں بہت ھی سینئر سینئر بھائی موجود ھیں ایک سے بڑھ کر ایک،،،، ماشاءاللہ
میں نے تو بالکل نیا نیا اس فورم پر پیغامات شیئر کرنا شروع کیا ھے، اور علم میں بھی ابھی بہت چھوٹا ھوں اور دین کا طالب علم ھوں،، جبکہ یہاں علماء کرام کی کافی تعداد موجود ھے،،،
آپ لوگوں کا نقطہ نظر مجھ سے اتفاق نہیں کر رھا،،،، جس سے مجھے پریشانی ھوئی ھے،،،، کہ کہیں میں غلط بات تو نہیں کر رھا، اسی تسلی کے لیئے اتفاق سے آج میرے کچھ گھنٹے کئی کتب کے مصنف ایک مجلہ اور ایک ھفت روزہ اخبار کے سوال و جواب کے سیکشن کے مفتی صاحب کے ساتھ گزرے،،، یہ انٹرویو والی ساری صورتحال اپنی تجویز اور جوابات کے بارے میں انکو آگا کیا اور ان سے مؤقف پوچھا تو انہوں نے بھی مجھ سے اتفاق کیا اور فتنہ کے پیش نظر اس کو غیر ضروری چیز کہا،،

بہرحال اللہ تعالٰی اس بارہ میں ھمارا سینہ کشادہ کردے اور درست فہم کی جانب راہنمائی فرما دے
السلام علیکم ورحمتہ اللہ محترم بھائی !
جب سے آپ نے یہ تھریڈ شروع کیا ، تب سے پڑھ رہی ہوں۔کنعان بھائی کی بات کی طرح ہی کہوں گی کہ جس طرح کسی ایک خاتون کا انٹرویو آپ کے لیے خیر خواہی کا سبب بنا ، اسی طرح دیگر بھی فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔بشرطیکہ کہ فرد خود ہی مثبت رہیں!
عورت ایک چھپانے کی چیز ھے، کہ جسے نمایاں نہیں کرنا چاہیئے اور آپ یہاں اس چھپانے کی چیز سے عمر، جوانی، کنواری یا شادی شدہ، مرد ممبران کے بارے میں کون پسند یا ناپسند ایسے ایسے سوالات پوچھ رھے ھیں،،،،، یہ فتنہ کی راہیں تو خود ھی کھولی جارھی ھیں
آپ کے لکھے ان الفاظ پر بے حد افسوس ہے۔کیونکہ اگر آپ انٹرویو معاملات میں تھوڑا بھی غور و فکر کر لیتے تو ایک "خود ساختہ" رائے کسی مفتی یا اہل علم تک ایسے نہ پہنچاتے ، جو کہ صرف آپ کی سمجھ بوجھ کا نتیجہ ہے۔
یہاں کوئی کسی کو مرد کی پسند پر سوال نہیں پوچھ رہا ، بلکہ ان کی "تحاریر" ہی مذکورہ شخص کی پہچان ہے، نہ ہی کسی بھی بہن نے مردوں کی تعریفیں کیں، بلکہ بات تو صرف تحاریر کی ہے ۔جسے آپ نے عجیب ہی رنگ دے دیا۔
دوسری بات کہ انٹرویو سوالات میں آدھے سے زیادہ سوالات علمی لگن ، علم و عمل کی سختیوں پر مبنی ہیں، جن سے نہ صرف خواتین کو جذبہ ، ہمت اور بیداری ملتی ہے ، بلکہ مرد حضرات بھی اپنی ماں بہن بیٹی کی اصلاح کر سکتےہیں۔
تیسری بات فورم پر اہل علم موجود ہیں ، لیکن کسی نے اس کو ایسے نہیں سمجھا۔دین کی خاطر کام کرنے والوں کے پاس منفی ہونے کا وقت نہیں ہے!

چوتھی بات عورت بذات خود چھپانے کی چیز ہے ، جس سے مراد اس کا ظاہر ، آواز ، تصاویر ، ویڈیوز ہو سکتے ہیں، لیکن یہاں ایسا کچھ بھی نہیں، اگر بحیثیت بیٹی ، بہن ، اور بیوی کوئی عورت آج کے مشکل دور میں اپنی دینی جدو جہد اور معاشرےکی روش کی عکاسی اپنی تحریر کے ذریعے کرتی ہے ، تو حیرت ہے کہ آپ اسے "فتنہ"تعبیر کرتے ہیں !
دو ہزار دو سو دس احادیث کی راوی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ، جن کے گھر کی کھڑکی کے باہر سے صحابہ کرام ان سے دینی علم سیکھا کرتے تھے، خوشی ہے کہ آج کے فتنے شاید تب نہیں تھے !
حاصل کلا م یہ ہے کہ چیزوں میں سے مثبت پہلوؤں دیکھیں ایسا نہ ہو کہ معاملے کے ایک رخ پر اپنی رائے قائم کر کے خود بھی گمراہ ہوں اور دوسروں کو بھی "شامل" کریں !
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
بھائی اسلام نے ہر مرد عورت کو شرم حیا درس دیا ہے
مجھے لمبی تحریر لکھنےکی عادت نہیں ہے اس لیے میں یہ چند گزارشات پیش کردیتاہوں
اگر آپ نے نبی اکرم ﷺ کے سیرت یاصحابہ صحابیات کی سیر مطالعہ کرتے تو آپ کو یہ تھریڈ قائم کرنے کی ضرورت بھی نہ ہوتی۔
اسلام نے عورت کو غیر محرم سے بات کرنے کاسلیقہ بھی سکھایا اور یہ احادیث اورسیر سے آپ کو بہت مل جائے گا وہ کیسے
اسلام نے مرد عورت کو حیا کادرس دیا ہے یہ حکم دونوں کےلیے
۔۔اگر آپ مطالعہ سیر کریں گئے تو آپ کو بخوبی علم ہوجائے گا۔
 

UKHT SIHAM

مبتدی
شمولیت
فروری 27، 2015
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
3
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
محدث فورم کافی مفید ہے۔اللہ تعالی آپ لوگ کو جزائے خیر دے۔آپ لوگ کے اس عمل کو قبول کرے۔اور اسے آپ لوگ کے میزان حسنات میں اضافے کا سبب بنائے۔آمین۔
ہم ایک لمبے عرصے سے محدث فورم پر آتے جاتے ہیں اور آپ سب کی تحریروں سے مستفید ہوتے ہیں۔
یہاں سب کچھ اچھا لگا لیکن ایک بات دل کو ہمیشہ چبھتی رہی۔وہ یہ کہ یہاں مرد و زن کا اختلاط ہے۔بہت تکلیف ہوتی جب کسی مرد اور عورت کو، جو ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہیں، بات کرتے ہوے دیکھتی ہوں۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ خواتین کا سکشن الگ بنادیا جاتا جس میں کسی مرد کو داخلہ کی اجازت نہ ہوتی۔
ہمارے اس فورم میں شمولیت اختیار کرنے کی صرف ایک ہی وجہہ تھی اللہ کی قسم ۔ جو آج پوری ہورہی ہے۔ ہمارا مقصد صرف اس بات کو آپ لوگ تک پہنچانا تھا کہ یہاں سے فتنہ کا اندیشہ ہے۔ بس۔
ذرا ٹھنڈے دماغ سے سوچیے ، یہ اختلاط فتنہ کا باعث ہے۔ چاہے آپ لاکھ انکار کریں یہ یقینی بات ہے۔
بہن دعا صاحبہ ، بہت خوشی ہوی آپکا انٹرویو پڑھ کر۔ لیکن جیسے ہی آپ نے اپنی عمر بتائی تو بہت تکلیف ہوئی۔ آپکو اسے مخفی رکھنا چاہیے تھا۔ کیونکہ یہ فتنہ کی پہلی سیڑھی ہے۔ مرد حضرات کے درمیان آپکا انٹرویو بلکل مناسب نہیں۔ انٹرویو تو دور کی بات۔۔۔ہماری موجودگی ہی یہاں غلط ہے۔
اس فورم کو جب اتنے اچھے سے ترتیب دیا گیا تو کیا یہاں خواتین کا سکشن الگ نہیں بنایا جاسکتا؟؟
چاہے ہم اپنی شخصیت کو کتنا ہی چھپائیں ، مرد کے نام سے بھی اگر آئیں ، تب بھی مرد حضرات کے حلقہ میں ہوتے ہوئے حیاء آتی ہے۔
اللہ تعالی ہمیں دین کی صحیح سمجھ دے۔ آمین۔
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
آپ لوگ غیرت والے ہیں اللہ آپ کی غیرت میں اضافہ کرے آمین
بات ہے شریعت کی
جتنی شریعت میں اجازت ۔ہے
شرم حیاعورت کےلیے ہی نہیں بلکہ مردوں کے لیےبھی
اس لیے دنوں کاحکم ایک ہے
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
مرد كا عورتوں كو تعليم دينے کے متعلق شرعی حكم

حكم تدريس الرجل للفتيات بلا حائل
أنا شاب ولقد أطلقت لحيتي منذ ما يقرب من سنة وأحاول فعل الطاعات والبعد عن المنهيات قدر ما أستطيع , ولقد واجهت مشكلة صعوبة البحث عن عمل حتى وجدت عملا بالتدريس في مدرسة ثانوية للبنات وأريد أن أعلم هل يجوز لي الاستمرار في هذا العمل وما حكم المال الذي تكسبته منه حتى الآن ؟ .
الحمد لله

أولا :

عمل الرجل في التدريس للبنات في المرحلة الثانوية ، بحيث يلقاهن من غير حائل ، وقد تبرج أكثرهن وكشفن عن محاسنهن – كما هو الحال في بلد السائل - لا يستريب عاقل في الجزم بتحريمه ، لما له من الآثار السيئة والمفاسد الواضحة على الرجل والمرأة ، وقد سبق بيان هذه المفاسد في جواب السؤال رقم ( 50398 )

جاء في "فتاوى اللجنة الدائمة" (12/149) : " لا يجوز للرجل تدريس البنات مباشرة ؛ لما في ذلك من الخطر العظيم والعواقب الوخيمة ".
وجاء فيها أيضا (12/156) :

" أولا : الاختلاط بين الرجال والنساء في المدارس أو غيرها من المنكرات العظيمة ، والمفاسد الكبيرة في الدين والدنيا ، فلا يجوز للمرأة أن تدرس أو تعمل في مكان مختلط بالرجال والنساء ، ولا يجوز لوليها أن يأذن لها بذلك .

ثانيا : لا يجوز للرجل أن يعلم المرأة وهي ليست متحجبة ، ولا يجوز أن يعلمها خاليا بها ولو كانت بحجاب شرعي ، والمرأة عند الرجل الأجنبي عنها كلها عورة ، أما ستر الرأس وإظهار الوجه فليس بحجاب كامل.

ثالثا: لا حرج في تعليم الرجل المرأة من وراء حجاب في مدارس خاصة بالنساء ، لا اختلاط فيها بين الطلاب والطالبات ، ولا المعلم والمتعلمات.

وإن احتجن للتفاهم معه ؛ فيكون عبر شبكات الاتصال المغلقة ، وهي معروفة ومتيسرة ، أو عبر الهاتف ، لكن يجب أن يحذر الطالبات من الخضوع بالقول بتحسين الكلام وتليينه " انتهى.

ثانيا :

ما اكتسبته من مال في مقابل هذا العمل ، لا حرج عليك في الانتفاع به ، لأن هذا الراتب الذي أخذته هو في مقابل إلقاء الدروس ( وهو عمل مباح في الأصل ) ، والتحريم عارض ؛ لأجل الاختلاط ، كما سبق .

لكن يجب عليك المبادرة بترك هذا العمل ، والبحث عن عمل آخر تسلم فيه من الوقوع في الحرام والفتنة .

نسأل الله لنا ولك التوفيق والسداد .

والله أعلم .

الإسلام سؤال وجواب (http://islamqa.info/ar/79549 )
........................................................
ترجمہ:
مرد كا عورتوں كو تعليم دينے کے متعلق شرعی حكم
ميں جوان ہوں اور تقريبا ايك برس سے ميں نے داڑھى بھى ركھ لي ہے اور ميں اطاعت و فرمانبردارى كے كام كرنے، اور برائى اور ممنوعہ كام سے حسب استطاعت اجتناب كرنے كى كوشش كرتا ہوں، مجھے ملازمت كے سلسلہ ميں بہت مشكل پيش آئى حتى كہ مجھے لڑكيوں كے ہائى سكول ميں پڑھانے كى ملازمت ملى ہے، ميں يہ معلوم كرنا چاہتا ہوں كہ كيا ميرے ليے يہ ملازمت جارى ركھنى جائز ہے، اور اب تك اس سے مجھے جو تنخواہ حاصل ہوئى ہے اس كا حكم كيا ہے ؟
الحمد للہ:

اول:

مرد كا مڈل اور ہائى سكول ميں لڑكيوں كو تعليم دينا، كہ وہ بغير كسى اوٹ اور پردہ كے ان لڑكيوں كے سامنے بيٹھے، اور اكثر لڑكياں بے پرد ہوں اور اپنى زيبائش كو ظاہر كيے ہوئے ہوں ـ جيسا كہ سائل كے ملك كى حالت ہے ـ بغير كسى شك و شبہ كے حرام ہے، اور عقل مند شخص اسے يقينى حرام جانتا ہے، كيونكہ اس كے نتيجہ ميں مرد اور عورت دونوں ميں بہت سى خرابياں اور فساد پيدا ہوتا ہے، ان خرابيوں كا بيان سوال نمبر ( 50398 ) كے جواب ميں بيان ہو چكا ہے اس كا مطالعہ كريں.

مستقل فتوى كميٹى كے فتاوى جات ميں درج ہے:

" بلا واسطہ اور سامنے بيٹھ كر مرد كے ليے عورتوں كو تعليم دينى جائز نہيں؛ كيونكہ يہ بہت زيادہ خطرناك اور اس كا انجام بہت غلط ہوتا ہے "

ديكھيں: فتاوى اللجن? الدائم? للبحوث العلمي? والافتاء ( 12 / 149 ).

اور فتاوى جات ميں يہ فتوى بھى درج ہے:

" اولا:
مدارس اور سكول وغيرہ ميں مرد و عورت كا آپس ميں اختلاط يا دوسرى عظيم قسم كى برائياں اور دين و دنيا ميں بڑى خرابياں پيدا ہوتى ہيں، اس ليے عورت كے ليے جائز نہيں كہ وہ مرد و عورت كے اختلاط والى جگہ ميں پڑھائے، يا ملازمت كرے، اور نہ ہى عورت كے ذمہ دار كے ليے عورت كو ايسا كرنے كى اجازت دينا جائز ہے.

دوم:
مرد كے ليے جائز نہيں كہ وہ بےحجابى كى حالت ميں عورت كو تعليم دے، اور نہ ہى اس كے ليے جائز ہے كہ وہ اسے خلوت ميں تعليم دے چاہے وہ شرعى حجاب اور پردہ ميں بھى ہو، اور اجنبى مرد كے ہاں تو سارى عورت ہى ستر ہے، سر كا ننگا ہونا، اور چہرہ ننگا ركھنا مكمل پردہ اور شرعى حجاب نہيں.

سوم:
لڑكيوں كے سكول اور مدارس ميں اوٹ اور پردہ كے پيچھے بيٹھ كر لڑكيوں كو پڑھانے ميں كوئى حرج نہيں، جس ميں لڑكوں اور لڑكيوں كا اختلاط نہ ہو، اور نہ ہى معلمات اور معلمين كا اختلاط پايا جائے.

اور اگر كسى مسئلہ ميں انہيں مرد كے ساتھ مفاہمت كا مسئلہ پيش آ جائے تو اندورنى ٹيلى فون لائن كے ذريعہ جو كہ معروف اور ميسر ہيں ہو سكتا ہے، يا پھر بند اور كلوز سركٹ ٹيلى ويزن سكرين كے ذريعہ سے كيا جا سكتا ہے، ليكن اس ميں بھى لڑكيوں كو اپنے استاد كے ساتھ بات چيت ميں نرم لہجہ اور كلام كو بنا سنوار كر كرنے سے اجتناب كرنا ہوگا " انتہى.


ديكھيں: فتاوى اللجن? الدائم? للبحوث العلمي? والافتاء ( 12 / 156 ).

دوم:

اس ملازمت اور كام كے عوض ميں آپ نے جو مال كمايا ہے اس سے فائدہ حاصل كرنے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ آپ نے جو مال اور تنخواہ لى ہے وہ سبق پڑھانے كے عوض ميں ہے ( جو كہ اصل ميں ايك مباح كام ہے ) اور اختلاط كى بنا پر يہ تحريم عارضى ہے، جيسا كہ بيان ہو چكا ہے.

ليكن آپ كو يہ كام اور ملازمت ترك كرنے ميں جلدى كرنى چاہيے اور اس كے بدلے كوئى اور كام تلاش كريں جس ميں آپ فتنہ و فساد ميں پڑنے سے محفوظ رہيں، اور حرام سے بچ سكيں.

اللہ تعالى سے ہمارى دعا ہے كہ وہ آپ كو توفيق سے نوازے اور آپ كى راہنمائى فرمائے.

واللہ اعلم .

الاسلام سوال و جواب
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
لا حرج في تعليم الرجل المرأة من وراء حجاب في مدارس خاصة بالنساء ، لا اختلاط فيها بين الطلاب والطالبات ، ولا المعلم والمتعلمات.

وإن احتجن للتفاهم معه ؛ فيكون عبر شبكات الاتصال المغلقة ، وهي معروفة ومتيسرة ، أو عبر الهاتف ، لكن يجب أن يحذر الطالبات من الخضوع بالقول بتحسين الكلام وتليينه " انتهى.
ترجمہ :؛
لڑكيوں كے سكول اور مدارس ميں اوٹ اور پردہ كے پيچھے بيٹھ كر لڑكيوں كو پڑھانے ميں كوئى حرج نہيں، جس ميں لڑكوں اور لڑكيوں كا اختلاط نہ ہو، اور نہ ہى معلمات اور معلمين كا اختلاط پايا جائے.

اور اگر كسى مسئلہ ميں انہيں مرد كے ساتھ مفاہمت كا مسئلہ پيش آ جائے تو اندورنى ٹيلى فون لائن كے ذريعہ جو كہ معروف اور ميسر ہيں ہو سكتا ہے، يا پھر بند اور كلوز سركٹ ٹيلى ويزن سكرين كے ذريعہ سے كيا جا سكتا ہے، ليكن اس ميں بھى لڑكيوں كو اپنے استاد كے ساتھ بات چيت ميں نرم لہجہ اور كلام كو بنا سنوار كر كرنے سے اجتناب كرنا ہوگا " انتہى
.
فتاوى اللجنۃالدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 12 / 156 ).
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top