سجاد بھائ نے باکرہ خواتین کے انٹرویز پر کچھ تجاویز دی ہیں تو کیا غیر باکرہ خواتین کے انٹرویوز کیے جا سکتے ہیں؟
اور اس بات کا فیصلہ کون اور کیسے کرے گا کہ جس خاتون کا انٹرویو کیا جا رہا ہے وہ باکرہ ہے یا عمر رسیدہ؟
http://alsalafway.com/cms/multimedia.php?action=scholar&id=685
کے بارے میں مجھے کسی بہن کا انٹرویو پڑھتے ہوئے معلوم ہوا جس سائیٹ سے میں نے بچوں کے لیے بہت مفید دینی مواد حاصل کیا۔ اللہ اس بہنا کو جزائے خیر دے کے کہ انہوں نے کسی سوال کے زمرے میں اپنا تجربہ شئیر کیا جو میرے لیے مفید ثابت ہوا۔
اور سجاد بھائ کیا خیال ہے کہ اگر نوجوان عورت کا انٹرویو پڑھ کر ایک مرد فتنہ میں مبتلا ہو سکتا ہے تو کیا ایک نوجوان مرد کا انٹرویو پڑھ کر عورت فتنے کا شکار نہیں ہو سکتی؟ یقیننا ہو سکتی ہے کیونکہ
وَلَأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ
اور
وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ
سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ نے دونوں میں ایک دوسرے کی کشش یکساں رکھی ہے۔
تو پھر جس طرح عورت کے انٹرویو پر پابندی ہونی چاہیے ایسے ہی مرد کے انٹرویو پر بھی پابندی ہونی چاہیے۔ کیونکہ دونوں ایک دوسرے کے لیے فتنہ کا باعث ہو سکتے ہیں۔
یہاں تو صرف ٹیکسٹ کا معاملہ ہے جبکہ اللہ نے "وقلن قولا معروفا" کے تحت آواز پر بھی پابندی نہیں لگائ ہاں مگر اسکے اصول ضوابط مقرر کر دیے۔