• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ان ضعیف احادیث کا ترجمہ چاہئے۔

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
«اسْتَعِينُوا عَلَى النِّسَاءِ بِالْعُرْيِ»

«النَّاسُ مَعَادِنٌ وَالْعِرْقُ دَسَّاسٌ وَأَدَبُ السُّوءِ كَعِرْقِ السُّوءِ»

«احْمِلُوا النِّسَاءَ عَلَى أَهْوَائِهِنَّ»

«أَعْرُوا النِّسَاءَ يَلْزَمْنَ الْحِجَالَ»

«تَزَوَّجُوا فِي الْحُجْزِ الصَّالِحِ فَإِنَّ الْعِرْقَ دَسَّاسٌ»
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
463
پوائنٹ
209

«اسْتَعِينُوا عَلَى النِّسَاءِ بِالْعُرْيِ»
ترجمہ: عورتوں (کی حیا ولزوم بیت پر) زینت کے لباس سے مدد حاصل کرو۔

«النَّاسُ مَعَادِنٌ وَالْعِرْقُ دَسَّاسٌ وَأَدَبُ السُّوءِ كَعِرْقِ السُّوءِ»
ترجمہ: ِآدمی خزانہ ہے ، پسینہ (والدین کے اعمال واخلاق میں)مشابہ ہے اور برا ادب برے پسینہ کی طرح ہے۔

«احْمِلُوا النِّسَاءَ عَلَى أَهْوَائِهِنَّ»
ترجمہ:اگر کفو(برابری) ہو تو عورتوں کی شادی اس سے کرو جسے وہ پسند کرتی ہے ۔

«أَعْرُوا النِّسَاءَ يَلْزَمْنَ الْحِجَالَ»
ترجمہ: عورتوں کو زینت کا لباس دو وہ حجاب کو لازم پکڑے گی ۔

«تَزَوَّجُوا فِي الْحُجْزِ الصَّالِحِ فَإِنَّ الْعِرْقَ دَسَّاسٌ»
ترجمہ: صالح و عفیف (عورت) سے شادی کرو کیونکہ پسینہ (والدین کے اعمال واخلاق میں)مشابہ ہے۔

«مِنْ يُمْنِ الْمَرْأَةِ أَنْ يَكُونَ بِكْرُهَا جَارِيَةً»
ترجمہ: عورت کی برکت میں سے ہے کہ وہ پہلے لڑکی جنے ۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
جزاک اللّٰہ خیرا شیخ

میں سلسلہ ضعیفہ کی احادیث کا ترجمہ کر رہا تھا، یہ احادیث مشکل لگ رہی تھی۔

اور کوئی ان احادیث کا ترجمہ بھیجنا چاہتے ہیں تو ضرور بھیجیں ۔اللّٰہ آپ لوگوں کو اس کا بہترین بدلہ دے ۔آمین
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
«اسْتَعِينُوا عَلَى النِّسَاءِ بِالْعُرْيِ»
ان الفاظ سے اس روایت کو امام ابن عدیؒ نے " الکامل فی الضعفاء " میں نقل فرمایا ہے :
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ، حَدَّثَنا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيى الْخَزَّازُ، حَدَّثَنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَزْنِيُّ، حَدَّثَنا سَعِيد بْنِ أَبِي عَرُوبة، عَنْ قَتَادَةَ، عَن أَنَس، أَن رسُول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيه وسَلَّم قَال: اسْتَعِينُوا عَلَى النِّسَاءِ بِالْعُرْيِ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا :" عورتوں کے معاملے میں کم کپڑوں سے کام لو "
مطلب یہ کہ عورتوں کو (گھر اور پردہ میں پابند رکھنے کیلئے ان کی زیب و زینت کے ) کپڑے کم کردو ،
تاکہ وہ گھر سے انتہائی مجبوری کے علاوہ باہر نہ جاسکیں "
اس بات کی وضاحت اس حدیث کے مکمل متن سے ہوتی ہے جو علامہ سیوطیؒ نے الجامع الصغیر میں نقل فرمایا ہے :
"اسْتَعينُوا على النِّساءِ بالعُرْي فإنَّ إحْدَاهُنَّ إِذا كثُرَتْ ثِيابُها وأحْسَنَتْ زِينَتَها أعْجَبَها الخُرُوجُ "
ترجمہ :
" عورتوں کے معاملے میں کم کپڑوں سے کام لو ، کیونکہ جب (اس کی زیبائش کے ) کپڑے زیادہ ہونگے ، اور زیب و زینت ( کے اسباب ٭) وافر ہونگے تو وہ گھر سے باہر جانے کو پسند کرے گی "

اس حدیث کایہ مفہوم علامہ عبد الرؤوفا لمناوی(المتوفى: 1031ھ)
نے فیض القدیر میں بیان کیا ہے ، لکھتے ہیں :
(بالعري) أي استعينوا على تسترهن في البيوت وعدم تطرق القالة في حقهن بعدم التوسعة عليهن في اللباس والاقتصار على ما يقيهن الحر والبرد على الوجه اللائق وعلل ذلك بقوله (فإن إحداهن إذا كثرت ثيابها) أي زادت على قدر الحاجة كعادة أمثالها بالمعروف (وأحسنت زينتها) أي ما تتزين به (أعجبها) أي حسن في نفسها (الخروج) أي إلى الشوارع والمجامع للمباهات بحسن زيها ولباسها "

اور امام محمد بن اسماعیل امیر یمانی (المتوفى: 1182هـ) نے "التنویر شرح الجامع الصغیر "میں لکھا ہے "
"(استعينوا على النساء) على ما تريدون من حشمتهن ولزومهن البيوت (بالعري) بضم المهملة خلافاً اللُّبْس يقال عَرِيَ كرَضِيَ عُرْياً كما في القاموس (2) وفي قوله (فإن إحداهم إذا كثرت ثيابها) ما يدل على أنه أريد بالعري تقليل الثياب لا سيما ثياب الزينة كما يرشد إليه (وأحسنت زينتها) فلا يرد أنه كيف يؤمرن بعريهن وقد ثبت الأمر بكسوتهن (أعجبها الخروج) وهو غير مراد فيهن ولذا لم يوجب عليهن جمعة ولا جماعة كما قال تعالى: {وَقَرْنَ في بُيُوتِكُنَّ} [الأحزاب: 33] وهذا الأمر من باب سد الذرائع ۔۔۔الخ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
«النَّاسُ مَعَادِنٌ وَالْعِرْقُ دَسَّاسٌ وَأَدَبُ السُّوءِ كَعِرْقِ السُّوءِ»
«النَّاسُ مَعَادِنٌ وَالْعِرْقُ دَسَّاسٌ وَأَدَبُ السُّوءِ كَعِرْقِ السُّوءِ»
" لوگ (اپنے اخلاق وکردار میں ) کانوں کی طرح ہوتے ہیں (جیسے سونے چاندی کی کانیں ہوتی ہیں )
اور ہر چیز کی اصل چھپی ہوتی ہے( جیسے درختوں کی جڑیں اور جسم کی رگیں ) اور برے اخلاق کی جڑیں اسی طرح ہوتی ہیں ،جیسے بری اصل (مخفی ہوتی ہے )
اورعلامہ ابن منظور " لسان العرب میں لکھتے ہیں :
والعِرْق: أصلُ كُلّ شيءٍ وَمَا يقومُ عَلَيْهِ.
یعنی
ہر چیز کی اصل جس پر وہ قائم ہوتی ہے اسے " العرق " کہا جاتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
«أَعْرُوا النِّسَاءَ يَلْزَمْنَ الْحِجَالَ»
«أَعْرُوا النِّسَاءَ يَلْزَمْنَ الْحِجَالَ»
ترجمہ : (اپنی ) عورتوں کو( زینت کے ) کم کپڑے بنا کر دو ، (کم کپڑوں کے سبب ) وہ اپنے گھر کو لازم کرلیں گی "

حدیث میں لفظ " حجال " استعمال ہوا ہے ، جو حجلہ کی جمع ہے ، اور حجلہ دلہن کیلئے بنائے گئے خصوصی مقام کو کہتے ہیں
جو بڑے اہتمام سے مزین کیا جاتا ہے
امام محمد بن اسماعیل امیر یمانی (المتوفى: 1182ھ) نے "التنویر شرح الجامع الصغیر "میں لکھتے ہیں :
(اعروا النساء) هو من العري بضم المهملة خلاف اللبس يقال عري كرضي عريا وعرية وهو أمر بإعراء النساء (يلزمن) من اللزوم (الحجال) بالحاء المهملة والجيم بزنة رحال جمع حجلة بالتحريك هو موضع يُزيَّن بالثياب والستور للعروس وأريد به مطلق المنزل "
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن عدي: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْيَانَ حَدَّثَنا يَحْيى بْنُ مُوسَى أَبُو زَكَرِيَّا حَدَّثَنا «مُحَمد بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ مَشْمُولٍ» حَدَّثني «عُبَيد اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامٍ» عَنْ أَبِيْهِ عَنْ طَاوُسٍ عنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«النَّاسُ مَعَادِنٌ وَالْعِرْقُ دَسَّاسٌ وَأَدَبُ السُّوءِ كَعِرْقِ السُّوءِ»

ترجمہ: لوگ (اپنے اخلاق وکردار میں) کانوں کی مانند ہیں، ہر چیز کی اصل اور جڑ چھپی ہوتی ہے اور برے اخلاق بری جڑ کی طرح ہیں۔

[علامہ ابن منظور " لسان العرب میں لکھتے ہیں :
العِرْق: أصلُ كُلّ شيءٍ وَمَا يقومُ عَلَيْهِ.
یعنی ہر چیز کی اصل جس پر وہ قائم ہوتی ہے اسے " العرق " کہا جاتا ہے]۔


۩تخريج: الكامل في ضعفاء الرجال لابن عدي (المتوفى: ٣٦٥هـ)؛ كتاب الأمثال في الحديث النبوي لأبِي الشيخ الأصبهاني (١٦٤، ١٦٥) (المتوفى: ٣٦٩هـ)؛ شعب الإيمان للبيهقي (١٠٤٦٩) (المتوفى: ٤٥٨هـ)؛ تاريخ بغداد للخطيب البغدادي (المتوفى: ٤٦٣هـ)؛ الضعيفة (٢٠٤٧)؛ (ضعيف)

ابن عدی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ ابن مشمول کی متابعت سند اور متن دونوں لحاظ سے کوئی نہیں کرتا اور امام ذہبی نے الضعفاء میں کہا ہے کہ ابن مشمول کو ایک سے زیادہ لوگوں نے ضعیف کہا ہے۔

شیخ البانی کہتے ہیں کہ میں عبیداللہ بن سلمہ بن وہرام کو نہیں جانتا جیسا کہ ابن مدینی رحمہ اللّٰہ نے کہا ہے اور ابو حاتم رحمہ اللّٰہ نے اسے لین الحدیث کہا ہے جیسا کہ میزان الاعتدال اور لسان المیزان میں ہے۔

مناوی رحمہ اللّٰہ نے ابن جوزی رحمہ اللّٰہ کا قول نقل کیا ہے کہ یہ حدیث صحیح نہیں ہے۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ زَكَرِيَّا حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى الْخَزَّازُ حَدَّثَنَا «إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبَّادٍ» عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:

«اسْتَعِينُوا عَلَى النِّسَاءِ بِالْعُرْيِ»

ترجمہ: عورتوں کو (گھر میں بیٹھا کر رکھنے اور پردے کی پابندی کرانے کے لیے) کم کپڑے دلاؤ۔

۩تخريج: عَنْ أَنَسٍ مرفوعا: المعجم الأوسط للطبراني (٨٢٨٧) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ الكامل في ضعفاء الرجال لابن عدي (المتوفى: ٣٦٥هـ)؛ الموضوعات لابن الجوزي (المتوفى: ٥٩٧هـ)؛ الضعيفة (٢٠٢٢)؛ (ضعيف جدا)

عن عمر موقوفا: مصنف ابن أبي شيبة (١٧٧١١) (المتوفى: ٢٣٥هـ)؛ الإشراف في منازل الأشراف لابن أبي الدنيا (١٥٧) (المتوفى: ٢٨١هـ)

ابن عدی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث اس سند سے منکر ہے سعید سے صرف اسماعیل نے ہی روایت کیا ہے اور وہ اُتنا زیادہ معروف نہیں ہیں۔

دار قطنی رحمہ اللّٰہ نے اسماعیل کو متروک کہا ہے اور ابن حبان رحمہ اللّٰہ نے کہا ہے کہ اس سے کسی بھی حال میں روایت کرنا جائز نہیں ہے۔

شیخ البانی کہتے ہیں کہ ہیثمی رحمہ اللّٰہ نے اس کی علت طبرانی رحمہ اللّٰہ کے شیخ موسیٰ بن زکریا بتائی ہے، لیکن یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ ابن عدی کی روایت میں موسیٰ کی متابعت موجود ہے۔
یہ حدیث ابن ابی شیبہ اور ابن ابی الدنیا نے عمر رضی اللّٰہ عنہ سے موقوفا روایت کی ہے اس کے الفاظ درج ذیل ہیں:

قال ابن أبي شيبة: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ حَارِثَةَ بْنِ مُضَرِّبٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ: «اسْتَعِينُوا عَلَى النِّسَاءِ بِالْعُرْيِ، إِنَّ إِحْدَاهُنَّ إِذَا كَثُرَتْ ثِيَابُهَا، وَحَسُنَتْ زِينَتُهَا أَعْجَبَهَا الْخُرُوجُ»

ترجمہ: عمر رضی اللّٰہ عنہ کہتے ہیں کہ عورتوں کے خلاف کم کپڑے دلا کر مدد حاصل کرو کیونکہ جب کسی عورت کے پاس کپڑے زیادہ ہو جاتے ہیں اور وہ زینت اختیار کرنے لگتی ہے تو اسے گھر سے باہر نکلنا اچھا لگتا ہے۔

شیخ البانی کہتے ہیں کہ ابن ابی شیبہ کی سند میں ابو اسحاق سبیعی مدلس مختلط راوی ہے۔

قال ابن أبي الدنيا: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ الضَّبُعِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْوَلِيدِ الْوَصَّافِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ: «اسْتَعِينُوا عَلَى النِّسَاءِ بِالْعُرِيِّ فَإِنَّ الْمَرْأَةَ إِذَا عَرِيَتْ لَزِمَتْ بَيْتَهَا»

ترجمہ: عمر رضی اللّٰہ عنہ کہتے ہیں کہ عورتوں کے خلاف کم کپڑے دلا کر مدد حاصل کرو کیونکہ جب عورت کے پاس کپڑے کم ہوتے ہیں تو وہ گھر کو لازم کر لیتی ہے( گھر ہی میں بیٹھی رہتی ہے)۔

مزید اس مفہوم کی احادیث کے لیے ضعیفہ، حدیث نمبر: (٢٣٨٩، ٢٨٢٧) دیکھیں۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
کیا یہ ترجمہ ٹھیک ہے؟


«إِنَّ مِنَ النِّسَاءِ عِيٌّ وَعَوْرَةٌ، فَكُفُّوا عِيَّهُنَّ بِالسُّكُوتِ، وَوَارُوا عَوْرَتَهُنَّ بِالْبُيُوتِ»

ترجمہ: عورت میں جہالت بھی ہوتی ہے اور بے پردگی بھی، پس تم ان کی جہالت کو خاموشی کے ذریعے روکو اور ان کی بے پردگی کو گھروں میں چھپاؤ۔
 
Top