• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ان کے بزرگوں کو تو رفع حاجت بھی نہیں ہوتی ہو گی ۔۔۔ پھر نیند توبہ توبہ کیسے برداشت کرتے ہوں گے ۔۔۔۔۔

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
جیسے امام شافعی کا نماز میں ساٹھ قرآن پاک کا پڑھنا ، ایک سید صاحب کا بارہ دن تک ایک ہی وضوع سے نماز پڑھنا ، زین العابدین کا دن میں ہزار رکعات نماز پڈھنا ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں شراب پینے کا حکم اور غیر محرم کے پیٹ پر ہاتھ پھیرنے جیسے الزامات شامل ہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
صاحب کتاب کارکنانِ تبلیغی جماعت کے متعلق فرماتے ہیں: اگر چہ تم کتنے ہی ضعیف ہو ممکن ہے کہ حق تعالیٰ تم سے وہ کام لیں جو بڑے بڑوں سے نہ ہوسکے اور اگر حق تعالیٰ کسی کام کو لینا نہیں چاہتے تو انبیاء بھی کتنی کوشش کریں تب بھی وہ ذرہ نہیں ہل سکتا اور اگر کرنا چاہے تو تم جیسے ضعیف سے بھی وہ کام لے لیں جو انبیاء سے بھی نہ ہوسکے غرض جب کہ ہمارے پاس تمہارے جیسے ضعیف ہیں تو حق تعالیٰ تم سے سب کام لے لیں گے ( مکاتیب الیاس ص ۲۱)
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
نظام الٰہی میں بھول (نعوذباللہ) ۔۔۔ ام کلثوم کے خاوند عبدالرحمٰن تھے اور ایک دفعہ ایسی سکتہ کی حالت ہوگئی کہ سب نے انتقال ہونا تجویز کرلیا ام کلثوم اٹھیں اور نماز کی نیت باندھ لی ۔ نماز سے فارغ ہوئیں تو عبدالرحمٰن کو بھی افاقہ ہوا ۔ لوگوں سے پوچھا کہ کیا میری حالت موت کی سی ہوگئی تھی ؟ لوگوں نے عرض کیا کہ جی ہاں ، فرمایا کہ،، دو فرشتے میرے پاس آئے اور مجھ سے کہا چلو احکم الحاکمین کی بارگاہ میں تمہارا فیصلہ ہونا ہے ۔ وہ مجھے لے جانے لگے کہ ایک تیسرے فرشتہ آیا اور ان دونوں سے کہا کہ تم چلے جاؤ یہ ان لوگوں میں سے ہے جن کی قسمت میں سعادت( نیکی ) اس وقت لکھ دی گئی تھی جب یہ ماں کے پیٹ میں تھے اور ابھی انکی اولاد کوان سے فوائد حاصل کرنے ہیں ۔ اس کے بعد ایک مہینے تک عبدالرحمٰن زندہ رہے پھر انتقال ہوا ( فضائل اعمال باب فضائل نماز صفحہ ۱۰ ) ۔۔۔ جبکہ قرآن میں فرشتوں کے بارے میں ہے (و یفعلون ما یو مرون، سورہ تحریم ۶ ) ترجمہ: وہ تو وہی کرتے ہے جن کا انہیں حکم دیا گیا ہوتا ہے ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ایک سید صاحب کا قصہ لکھا ہے بارہ دن تک ایک ہی وضوع سے ساری نماز یں پڑھیں اور پندرہ برس مسلسل لیٹنے کی نوبت نہ آئی کئی دن ایسے گزر جاتے کہ کوئی چیز چکھنے کی نوبت نہ آتی تھی ( فضائل نماز صفحہ ۶۵) عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ ان آبد و زاہد صحابہ میں سے تھے کی روزانہ ایک قرآن مجید ختم کرتے اور رات بھر عبادت میں مشغول رہتے تھے اور دن کو ہمیشہ روزہ دار رہتے ( حکایت صحابہ صفحہ ۱۶۰ ) ۔۔۔ جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ پوری پوری رات عبادت کرنے اور ہمیشہ روزہ رکھنے کو منع فرمایا دیکھئے (بخاری شریف کتاب رمضان )
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
آپ کی ناسمجھی پر سخت حیرت ہے!
یہی تومیں پوچھ رہاہوں کہ شیخ زکریانے یہ بات خوداپنی طرف سے گڑھ کر لکھ دی ہے یاپھرماضی کے کسی دوسرے عالم سے نقل کیاہے۔ اگرکسی دوسرے سے نقل کیاہے توکیاوجہ ہے کہ ماضی کے کسی عالم نے ان عالم کے خلاف اس طرح کی کوئی تحریک نہیں چلائی جیساآپ سلفی حضرات مولانا زکریااوران کی کتاب کے خلاف چلارہے ہیں۔
پھرآپ اپنی حرکت شنیع ملاحظہ کریں واقعہ تونقل کردیااس واقعہ کے بعد اس کی توجیہہ میں جوکچھ مولانازکریاصاحب نے لکھاہے اس کو سرے سے حذف کردیا۔کیااسی کانام علمی امانت ہے؟کیااس طرح کی خیانت کوئی شریفانہ فعل ہے؟؟؟؟؟؟
آپ جہاں سے اورجن کتابوں سے کاپی پیسٹ کررہے ہیں وہ سب ہمارے علم میں ہے۔کوشش کیجئے کہ کچھ لکھیں تواپنے علم اوراپنی تحقیق بھی اس میں شامل ہو۔صرف بھیڑچال نہ ہو کہ دیگر سلفی بھی مولانازکریااوران کی کتاب کے خلاف لکھ رہے ہیں تواب میں بھی کچھ لکھ لکھوں!
والسلام
میرے بھائی - مولانا زکریا کاندھلوی نے یہ واقعیات اپنی طرف سے گھڑے ہوں یا کسی کتاب سے اقتباس لیا ہو - لیکن آپ یہ بھول رہے ہیں کہ یہ واقعیات و خرافات ان کی کتاب فضائل ا عمال میں موجود ہیں -جو تبلیغیوں کو نصاب کے طور پر پڑھائی جاتی ہے - اب میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ اس گمراہ کن کتاب کو نصاب کی شکل دینے والا کون تھا - کیا مولانا زکریا کاندھلوی نے اس کو نصاب نہیں بنایا ؟؟

اور ظاہر ہے جب ان کے مقلدین اس کتاب کو نصاب کی صورت میں پڑھیں گے - تو نتیجہ آپ کے سامنے ہے کہ پھر اس سے گمراہ کن علماء ہی سامنے آئیں گے - ویسے بھی نتائج کے ا عتبار سے تبلیغیوں کی اکثریت صرف چند ایک کو چھوڑ کر قبر پرستی اور پیر پرستی اور وحدت الوجود جیسے کفریہ عقائد کی حامل نظر آتی ہے -

یہ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ دس پندرہ سال پہلے جب مجھے دین اور دین علوم کے بارے میں خاص شعور نہیں تھا -تب کچھ وقت ان گمراہ کن تبلیغی جماعت کے ساتھ بھی صرف کیا - اور وہاں ایسے ایسے قصّے سننے کو ملے کہ جن کا قرآن و صحیح حدیث وغیرہ سے دور دور کا واسطہ نہیں تھا - اور جیسا کہ اس تھریڈ میں عامر یونس صاحب نے بھی بیان کے ہیں -سننے کو ملے -

اس میں سے ایک واقعہ آپ بھی سن لیجئے-

ایک لڑکی اپنی نو عمری میں چل بسی - جب اس کا جنازہ اٹھایا گیا تو گھر کا ٹی وی بھی اپنی جگہ چھوڑ کر گھر کی چھت سے جا لگا -لوگوں نے جنازہ زمین پر رکھا تو ٹی وی بھی اپنی جگہ آ گیا -جب جنازہ دوبارہ اٹھا کر لوگ جانے لگے تو ٹی وی سے رونے کی آوازیں آ نے لگیں - جب لوگوں نے اس لڑکی کی والدہ سے اس ساری کہانی کی وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ میری بیٹی ہر وقت ٹی وی دیکھتی رہتی تھی - میں اس کو منع کرتی تو یہ مجھے جھڑک دیتی تھی -اور بے ادبی کرتی تھی - اب مرنے کے بعد ٹی وی اس کی جان نہیں چھوڑ رہا -یہ الله کا عذاب ہے -

اس طرح انڈیا کے کسی علاقے میں الله کا ایک بہت نیک بندہ تھا - وہ بڑا سخی تھا- لوگوں کی دعوت کرتا رہتا تھا - ایک دن بھوک کی حالت میں ایک قبرستان سے گزر رہا تھا - کھانے کی کوئی چیز پاس نہیں تھی - الله سے کھانے کی فریاد کرنے لگا -اچانک ایک قبر پھٹی اور اس میں سے ایک بزرگ باہر آ ے - اور کہنے لگے کہ الله نے مجھے تیری حالت کی خبر پنچا دی - اچانک ایک درخت کے پیچھے سے ایک اونٹ نمو دار ہوا - بزرگ نے اونٹ کو ذبح کیا اور اس کا گوشت پکا کر خود بھی کھایا اور اس نیک بندے کو بھی کھلایا اور پھر یہ کہتے ہوے قبر میں واپس چلے گئے -کہ جب بھی بھوک لگے مجھے یاد کر لینا میں تمہاری لئے کھانے کا انتظام کردوں گا -

اس کے علاوہ دوسرے بہت سے اس طرح کے خرافاتی کہانیاں ہیں جو میں نے اس عرصے میں سنی جو ان کے نصاب کا حصّہ بنی ہوئی ہیں - حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ قرآن کی اس آیت کے مصادق ہیں -


قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا -
کہہ دو کیا میں تمہیں بتاؤں جو اعمال کے لحاظ سے بالکل خسارے میں ہیں-
الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا
وہ جن کی ساری کوششیں اس دنیا کی زندگی میں برباد ہو گئیں اور وہ یہ خیال کرتے رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں

-
والسلام -
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
پہلے قرآن پڑھئے۔ عربی سیکھ کر پڑھئے۔ اگر ایسا نہیں کرسکتے تو تراجم سے ہی قرآن کا دوچار مرتبہ مکمل مطالعہ کیجئے تاکہ آپ قرآن اور اسلام کی روح کو سمجھ سکیں۔ ساتھ ساتھ صحیح احادیث (جیسے بخاری و مسلم وغیرہ) کا مطالعہ کجیئے
آپ نے یہ بڑی اچھی نصیحت کی ہے کہ قرآن پڑھئے اورعربی سیکھ کر پڑھئے ۔سوال یہ ہے کہ کیامحض عربی سیکھ لینے سے اورترجمہ پڑھ لینے سے انسان قرآں کے معانی ومطالب پر حاوی ہوجائے گا۔مسائل کا استنباط وغیرہ ازخود کرسکے گا۔صحیح احادیث لگتاہے کہ صرف بخاری ومسلم ہی میں موجود ہیں۔ ویسے ان کتابوں کامیں نے تومطالعہ کرلیاہے لیکن لگتاہے کہ آپ کو اس کی ضرورت ہے کہ ان کتابوں کو پڑھیں اورصحیح طورپر پڑھیں۔

جب ایک مسلمان کا قلب اور دماغ قرآن اور احادیث کی روح سے آشنا ہوجائے
سبحان اللہ کیاالفاظ کا بے جااسراف اورفضول خرچی ہے عربی سیکھ کر قرآن پڑھنے اورترجمہ سے بخاری ومسلم پڑھ لینے سے قلب انسانی قلب مسلمانی ہوجاتاہے اوردماغ قرآن وحدیث کی روح سے آشناہوجاتاہے ۔اگربات اتنی ہی سستی ہے توپھرتمام عربوں کا قلب مسلمانی ہوناچاہئے اوردماغ قرآن وحدیث کی روح سے اشناہوناچاہئے۔
پھر دیگر اسلامی اسکالرز کی کتب ضرور پڑھئے آپ کو خود معلوم ہوتا جائے گا کہ ان کتب میں کیا کچھ قرآن و احادیث کی تشریحات پر مبنی ہیں اور کیا کچھ اس کے برخلاف
شاید غیرمقلدین اس نصیحت پر دل وجان سے عمل کررہے ہیں عربی پڑھنااورصحیح سے پڑھنانہیں آتاناموں کا صحیح تلفظ اورہجے نہیں آتالیکن فقہ اورفقہاء پر اعتراض کرنے میں نہ کوئی خوف ہے اورنہ کوئی شرم وحیادامن گیر ہے۔
کتناسسااورآسان سانسخہ شفاء ہے کہ محض عربی سیکھ لو اورقرآن وحدیث کوترجمہ کے ساتھ یاعربی زبان دانی کی بنیاد پر سمجھ لواوراس کے اپنی زبان کو فقہاء اورعلماء جنہوں نے پوری زندگی دین کی خدمت اورعلم دین کی نشرواشاعت میں صرف کردی،تیغ بے نیام کردو۔
آپ کا یہ نسخہ شفاء بعینہ ویساہی ہے جیساکہ کسی علم وحرف سے ناآشناگائوں والوں کو خواندہ بنانے کی یہ ترکیب لڑائی جائے کہ سب کو یوں ہی ڈگری تھمادی جائے اورکہاجائے کہ جب ڈگریاں ان کے پاس ہین تووہ اب جاہل نہیں رہے۔

عموماً لوگ اپنے "ممدوح دینی اسکالرز" کی تحریر کو "حرف ِ آخر" سمجھ کر ایک طرف تو قرآن و حدیث سے "بے نیاز" ہوجاتے ہیں، دوسری طرف اگر کوئی ان کتب کی خامیوں کی طرف توجہ دلائے تو سیخ پا ہوجاتے ہیں۔ یہ دونوں باتیں درست نہیں ہیں
یہاں دوچیزیں ہیں۔
ایک تویہ بات ہے کہ چاہے مجھے معلوم ہی کیوں نہ ہوجائے کہ فلاں کی بات صحیح ہے لیکن پھربھی نہیں مانوں گایہ تعصب ہے ۔
دوسری بات یہ ہے کہ ہمارے پاس اتناعلم نہیں ہے کہ ہم براہ راست قرآن وحدیث سے مسائل کا استنباط کرسکیں اورخواہشات نفس سے بچنے کیلئے کسی ایک امام کی لاعلی التعین پیروی ضروری سمجھتے ہیں اس کو تعصب سے کوئی علاقہ اورتعلق نہیں ہے۔یہ چیز مطلوب ہےاورعلماءے امت نے اس کی تاکید ہے۔
مقاصد شریعت کے رازداں امام شاطبی تویہاں تک کہتے ہیں کہ عامیوں اورجاہلوں پر مجتہدین کی پیروی ویسے ہی لازم ہے جیسی کہ امت پر نبی کی پیروی لازم ہے۔

جہاں تک نصیحت کی بات ہے تویقین رکھئے تھوڑی بہت اردو ہم بھی جانتے ہیں اورکون ساجملہ خیرخواہی کی نیت سے اداکیاگیاہے اورکس جملہ میں طنز واستہزاء ہے یہ بین السطور سے معلوم ہوجایاکرتاہے۔ آپ کی تحریریں اگرخیرخواہی کے جذبات سے لکھی گئی ہوں گی توآپ کو بار بار یہ اعلان کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی کہ میرامقصد اصلاح ہے اورفلاں فلاں ہے۔ دل سے جوبات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے کے مصداق اس سے ہم لازمی طورپر متاثر ہوں گے لیکن تحریر لکھنے کا داعیہ اورجذبہ کچھ اورہے اورہمیں کچھ اورباور کرایاجائے تونمک کے بورے پر شکر کالفظ لکھ دینے سے نمک میں حلاوت اورشیرینی توحلول نہیں کرجائے گی۔

والسلام
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
میرے بھائی - مولانا زکریا کاندھلوی نے یہ واقعیات اپنی طرف سے گھڑے ہوں یا کسی کتاب سے اقتباس لیا ہو -
اگریہ واقعات مولانازکریاکاندھلوی نے ماضی کے علماء کی کتابوں سے لیاہے تواس پر کو مولانازکریاکامن گھڑت کہنابجائے خود جھوٹ اوربہتان ہے یانہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟اس سوال پر سنجیدگی سے غورکریں اورجواب دیں۔

لیکن آپ یہ بھول رہے ہیں کہ یہ واقعیات و خرافات ان کی کتاب فضائل ا عمال میں موجود ہیں -جو تبلیغیوں کو نصاب کے طور پر پڑھائی جاتی ہے - اب میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ اس گمراہ کن کتاب کو نصاب کی شکل دینے والا کون تھا - کیا مولانا زکریا کاندھلوی نے اس کو نصاب نہیں بنایا ؟؟
آپ کویہ کس نے بتایاکہ اس کتاب کو نصاب کی شکل مولانازکریانےدی ہے۔ اس ذات شریف کانام توبتائیں۔
اور ظاہر ہے جب ان کے مقلدین اس کتاب کو نصاب کی صورت میں پڑھیں گے - تو نتیجہ آپ کے سامنے ہے کہ پھر اس سے گمراہ کن علماء ہی سامنے آئیں گے - ویسے بھی نتائج کے ا عتبار سے تبلیغیوں کی اکثریت صرف چند ایک کو چھوڑ کر قبر پرستی اور پیر پرستی اور وحدت الوجود جیسے کفریہ عقائد کی حامل نظر آتی ہے -
ہم نے توکسی بھی کو عقیدہ کی خرابی میں مبتلانہیں دیکھاہاں ہزاروں بے دینوں کو دیندار ہوتے دیکھاہے۔ ہزاروں عقیدہ کے بگاڑ میں مبتلالوگوں کے عقائد کی اصلاح ہوتے دیکھی ہے۔آپ نے تبلیغیوں کی اکثریت کے قبرپرست،پیرپرست اوروحدت الوجود جیسے کفریہ عقیدہ میں مبتلاہونے کی بات کہی ہے۔ اس اکثریت کی دلیل ضرور دیجئے گا۔
پہلے یہ طے کرلیجئے کہ تبلیغیوں کی تعداد کتنی ہے۔پھراکثریت اس عقیدہ میں مبتلاہے اس کی واضح دلیل دیجئے۔
مجھے یقین ہے کہ اس سوال کا کوئی جواب نہیں آئے گاکیونکہ آپ جیسوں سے بارہاتبادلہ خیال کرکے اب توتجربہ بلکہ مشاہدہ ہوچکاہے طرز عمل یہی ہے کہ بس بے شرمی سے ایک جھوٹ بول دو اورپھر جب کوئی دلیل طلب کرے توتقلید پر بحث چھیڑدو یامام ابوحنیفہ کی رٹ لگاناشروع کردو۔
میں اس بات کو پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتاہوں کہ تبلیغیوں میں سے معدودے چند کو چھوڑ کر کسی کویہ بھی معلوم نہیں ہوگاکہ وحدت الوجود ہے کیا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟اگرمیری اس بات پر یقین نہ ہو تو اپنے شہر کے کچھ تبلیغیوں سے ہی وحدت الوجود کے تعلق سے پوچھ لیجئے ۔میں تبلیغی جماعت کے مرکز میں ایک سال رہاہوں لیکن نہ میں نے وہاں کبھی کسی کو وحدت الوجود پر کچھ کہتے سنااورنہ کسی کو پوچھتےسنا۔

یہ میرا ذاتی تجربہ ہے کہ دس پندرہ سال پہلے جب مجھے دین اور دین علوم کے بارے میں خاص شعور نہیں تھا -تب کچھ وقت ان گمراہ کن تبلیغی جماعت کے ساتھ بھی صرف کیا - اور وہاں ایسے ایسے قصّے سننے کو ملے کہ جن کا قرآن و صحیح حدیث وغیرہ سے دور دور کا واسطہ نہیں تھا - اور جیسا کہ اس تھریڈ میں عامر یونس صاحب نے بھی بیان کے ہیں -سننے کو ملے -
کبھی انسان کو خود بھی قصوروار سمجھناچاہئے ۔کہ ہوسکتاہے کہ مجھ سے ہی سمجھنے میں غلطی ہوئی ہو۔ہوسکتاہے کہ میراعلم ہی اتنانہ ہو کہ میں ان امور کی حقیقت صحیح طورپر فی الحال سمجھ سکوں۔لیکن جب انسان خود کو ہمہ داں تصور کرلے توپھراسے اپنے سواساری دنیاغلط نظرآتی ہے۔
عامریونس صاحب نے ان تھریڈوں میں صرف اپناجہل ہی نمایاں کیاہے اورکچھ نہیں کیاہے۔ شیخ سعدی نے صحیح نصیحت کی ہے کہ
تامرد سخن نگفتہ باشد
عیب وہنرنہفتہ باشد
انہوں نے بول کر اپناپول کھولاہے۔
فضائل اعمال کے جھوٹ گنواتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اس میں امام شافعی کے رمضان میں ساٹھ قرآن ختم کرنے کا ذکر ہے۔ اگرانہوں نے کچھ کتابیں پڑھی ہوتیں تومعلوم ہوتاکہ یہ بات صرف مولانازکریانے ہی نہیں بلکہ امام شافعی کے تمام سوانح اورتذکرہ نگاروں نے لکھی ہے بشمول حافظ ذہبی ۔
وہ ایک اورعنوان سے فرشتوں کی غلطی والاقصہ نقل کرکے مذاق اڑانے کی کوشش کرتے ہیں اورکہتے ہیں کہ فرشتے تووہی کرتے ہیں جو ان کو حکم دیاجاتاہے ان سے غلطی کیسے ہوسکتی ہے لیکن وہ بھول جاتے ہیں کہ صحیح حدیث میں اس کابھی ذکر ہے کہ بنی اسرائیل کے ایک شخص نے 99قتل کیاتھااورجب وہ نیکوں کی بستی کی طرف چلااورراستے میں اس کی موت ہوگئی توجہنم اورجنت کے فرشتے جھگڑنے لگے ۔ کیاجنت اورجہنم کے فرشتوں سے غلطی ہوگئی کہ اس کا درحقیقت کیاٹھکاناہے اوریہ کہ وہ جب روح اس کی قبض کرنے آئے توکس کے حکم سے۔ جنت کے فرشتے کس کے حکم سے آئے اوردوزخ کے فرشتے کس کے حکم سے آئے۔
یہ میں نے محض نمونہ کے طورپر دوباتیں نقل کی ہیں۔ ورنہ ان کی ساری خرافات ہی اس قابل ہے کہ لایعنی بکواس سمجھ کر نظرانداز کردی جائے لیکن آج فرصت میں ہوں اس لئے جواب بھی دے رہاہوں۔ ویسے حیرت ہوتی ہے کہ جن لوگ کا مبلغ علم اتناسطحی ہے وہ لوگ مولانازکریاپر کس دیدہ دلیری سے اعتراض کرتے ہیں۔
والسلام
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
ویسے حیرت ہوتی ہے کہ جن لوگ کا مبلغ علم اتناسطحی ہے وہ لوگ مولانازکریاپر کس دیدہ دلیری سے اعتراض کرتے ہیں۔
مولانا جہالت پر حیرانگی کی ضرورت نہیں کبھی صاحب علم اہل حدیث اس طرح کی بات نہیں کریں گا ،بس آپ گنوار سمجھ کر اگنور کیجئے۔بچے ہیں آہستہ آہستہ سمجھ جائے گے۔
 
شمولیت
اگست 15، 2013
پیغامات
56
ری ایکشن اسکور
130
پوائنٹ
21
ویسے حیرت ہوتی ہے کہ جن لوگ کا مبلغ علم اتناسطحی ہے وہ لوگ مولانازکریاپر کس دیدہ دلیری سے اعتراض کرتے ہیں۔
حیرت تو واقعی ہوئی ہے آپ کو یہ پڑھ کر

زیادہ تر کرامتیں بزرگوں کے بھوکے رہنے کی ہی نظر آتی ہیں۔ کوئی ایسی کرامت دکھائیں کہ فلاں صاحب کے پاس تھوڑا سا کھانا لے جائیں اور ان کی کرامت سے ان کا ہاتھ لگتے ہی کھانا اتنا بڑھ جاتا ہے کہ ہزاروں مستحق لوگ پیٹ بھر کر کھانا کھاتے ہیں۔
یا کسی بزرگ کے پاس تھوڑا سا پانی لے جانے پر ان کا ہاتھ لگتے ہی کرامتًا پانی اس قدر بڑھ جاتا ہے کہ سینکڑوں لوگ طہارت و وضو کر کے نماز ادا کر لیتے ہیں۔
جس بزرگ کی یہ کرامت ہے کہ وہ پندرہ سال تک کبھی لیٹے نہیں بلکہ اللہ کی مخلوق کی خدمت میں مصروف رہے انہیں آج ہی مصر بھیج دیں تاکہ وہ جنرل سیسی سے مسلسل دن رات مذاکرات کریں اور ہزاروں انسانوں کے خون سے جنرل سیسی اور اس کے لشکر بچ جائیں۔
وغیرہ وغیرہ۔
اگر یہ واقعہ کسی اور کتاب میں موجود ہو بھی تو کیا یہ کتاب ایسا آسمانی صحیفہ سمجھی جائے گی جس میں کوئی شک نہ ہو؟؟؟
اللہ کا خوف کرو بھائی۔ غلو کرنا اچھی چیز نہیں۔ اس سے اللہ تعالی نے روکا ہے۔
غلط بات غلط ہی ہوتی ہے بھلے وہ کوئی عام آدمی کہے یا کوئی خاص بزرگ کہے۔
اب مجھے حیرت اس بات پر ہے کہ آپ نے صرف اتنا ہی جواب دیا
ما شاء اللہ جی۔
آپ کو واقعی حیرت ہونی چاہیے اس لئے کہ آپ کے پاس جواب نہیں۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
محترم جناب کنعان صاحب بنیادی بات یاد رکھ لیجیۓ کہ یہ ہمارے نبئ کریم صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کا طریقہ اور تعلیم نہیں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی کہا تھا نا کہ " میں رات کو سوتا بھی، عبادت بھی کرتا ہوں اور اپنی ازواج مطہرات کے پاس بھی جاتا ہوں" آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا تقاضا ہے کہ ہم آپ کی سنت پر عمل پیرا ہوں۔

السلام علیکم

محترم بابر، اس کا جواب بھی ھے مگر فائدہ نہیں ہو گا پھر بھی غار حرا پر بھی مطالعہ فرمائیں۔ بنیادی بات یاد رکھوانے سے پہلے میرا مراسلہ آسان اردو میں سمجھ لیتے تو میں آپ کی بات پر توجہ ضرور دیتا۔

والسلام
 
Top