• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ايک اور امريکی منصوبہ

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جناب یہ کسی آزادی ھے؟؟؟ براہ کرم ایک بھی فائدہ آپ بتا دیں. میں نے جس قدر اس تھریڈ کو پڑھا افسوس ھی ھوا
آپ کی میری نظر میں فائدہ نہیں ہوگا ۔ لگانے والے سے پوچھیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
فیس بک کے مالک سعودی بادشاہ سلمان ہیں ، یا مفتی سعودیہ شیخ عبد العزیز آل الشیخ ؟ اس کے باوجود آپ ، اور ہم سب وہاں موجود ہیں ۔ اور یہودی کی فیس بک پر اسی کی ایسی کی تیسی کرکے رکھ دیتے ہیں ۔ :)
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امریکی سفیر اور وزیراعلیٰ سندھ نے جناح اسپتال کراچی میں میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا

کراچی۔ پاکستان میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں 62 کروڑ 80 لاکھ روپے کی لاگت سے بننے والے نئے میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا جو کی مالی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔ (USAID) یو ایس ایجنسی برا ئے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ
نئے میٹرنٹی وارڈ میں 120 بستروں کی گنجائش ہے جب کہ پرانے وارڈ میں 80 بستروں کی گنجائش تھی۔ یو ایس ایڈ اس سے پہلےمیڈیکل سینٹر میں زچہ بچہ وارڈ کی تعمیر کے لیے 35 کروڑ 60 لاکھ کی امداد دے چکا ہے ،جس کا افتتاح دسمبر 2012 میں کیا گیا تھا۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ‘‘امریکا اور پاکستان بڑے مسائل جیسے صحت کی بہتر سہولیات تک رسائی کے حل کے لیے برسوں سے مل کر کام کررہے ہیں، یہ عمارتیں ہماری مستقل شراکت کی نشانیاں ہیں۔’’

سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر جام مہتاب ڈہر، امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ اور یوایس ایڈ کے صوبائی ڈائریکٹر کریگ بک نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ نےنئے میٹرنٹی وارڈ کا انتظام چلانے کے لیے ٹبا فاؤنڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے۔

صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان اور امریکا کی مل کر کام کر نے کی طویل تاریخ ہے۔

یو ایس ایڈ، جناح اسپتال اور انڈیانا یونیورسٹی کے اشتراک سے 1959ء میں ‘‘بیسک میڈیکل سروسز انسٹی ٹیوٹ’’قائم کیا گیا تھا جو پاکستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم فرا ہم کرنے پہلا ادارہ تھا۔

اس سال جنوری میں بھی امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے یو ایس ایڈ کی مالی مدد سے بننے والے جیکب آباد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کا افتتاح کیا تھا جہاں اب روزانہ سینکڑوں مریضوں کا علاج ہوتا ہے،جب کہ امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے ایک طبی مرکز کے ذریعے 2012ء سے اب تک 5 لاکھ سے زائد خواتین اور بچے طبی سہولیات حاصل کرچکے ہیں۔

امریکی حکومت کے پاکستان میں صحت کے منصوبوں سے متعلق مزید معلومات کے لیے یوایس ایڈ کی ویب سائٹ ملاحظہ کیجیے۔

http://www.usaid.gov/pakistan/health.

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
سمجھدار اور اہل بصیرت لوگوں کے لیے کسی ’ منصوبے ‘ کی حقیقت جان لینے کے لیے اتنا کافی ہے کہ اس کے ساتھ ’ امریکی ‘ کا سابقہ یا لاحقہ لگ جائے ۔
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکی سفارتخانہ کی جانب سے پاکستان کی پولیس، انسداد منشیات اور نفاذ قانون کے
پروگراموں کے لئے چار کروڑ ۸۰ لاکھ ڈالر سے زائد رقم کی فراہمی

اسلام آباد (۲۵ ِمئی ، ۲۰۱۶ء)__ پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور پاکستان کے معاشی امور ڈویژن کے سیکرٹری طارق باجوہ نے ایک تقریب کے دوران چار کروڑ ۸۶ لاکھ ڈالر مالیت کے دو طرفہ تعاون کے ایک سالہ معاہدے پر دستخط کئے۔ اس معاہدے کے تحت امریکی محکمہ خارجہ کا ادارہ برائے بین الاقوامی انسداد منشیات و نفاذِقانون (آئی این ایل) پاکستان میں قانون نافذ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے، غیرقانونی منشیات کی روک تھام اور فوجداری نظام کو مضبوط بنانے کے لئے حکومت پاکستان کو اعانت فراہم کرے گا۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن امریکہ اور پاکستان کے درمیان جاری طویل شراکت میں ایک اور سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس معاہدے سے قانون نافذ کرنےکی صلاحیت ، منشیات کے انسداد اور فوجداری نظام کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کے ساتھ ہمارے تعاون کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔ امریکہ نے اس نوعیت کے پہلے معاہدے پر ۱۹۸۲ء میں دستخط کئے تھے۔ اس کے بعد ہونے والے سالانہ معاہدوں کے تحت ہزاروں پولیس افسران اور استغاثہ کے وکلاء کی تربیت، پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے لئے گاڑیوں، ساز و سامان، جان بچانے والی حفاظتی اشیاء کی فراہمی میں تعاون کیا گیا۔

اس نئے معاہدے کے تحت تربیت، سامان اور انفرااسٹرکچر سے متعلق معاونت کے ذریعے صوبائی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی صلاحیت اور رسائی کو بہتر بنانے سمیت پورے پاکستان میں متعدد پروگراموں کے لئے رقم فراہم کی جائے گی۔ ان پروگراموں میں انصاف کے نظام تک خواتین کی رسائی اور خواتین کی پولیس افسران، استغاثہ کے وکلاء اور ججوں کی حیثیت سے بھرتیوں، انہیں برقرار رکھنے اور ان کی ترقی کے لئے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ان پروگراموں سے منشیات کی روک تھام، منشیات کی غیر قانونی ترسیل کرنے والوں کی گرفتاری اور ان پر مقدمہ چلانے، متبادل کاشت اور پوست کے کاشتکاروں کے لئے زرعی تربیتی پروگراموں کے لئے بھی تعاون کیا جائے گا جبکہ خیبرپختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں چھوٹے پیمانے کے نظام آبپاشی، پن بجلی کے نظام اور کھیتوں سے منڈی تک سڑکوں کے لئے بھی اعانت فراہم کی جائے گی۔ نیز اس اقدام کے نتیجے میں صوبائی اور وفاقی سطح کے استغاثہ کے وکلاء اور ججوں کو موثر انداز میں مقدمہ چلانے اور جیلوں کے جدید انداز میں نظم و نسق کے لئے متعلقہ حکام کو تربیت کی فراہمی کے ذریعے قانون کی حکمرانی کو بہتر بنایا جائے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کا انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افیئرز بیورو جرائم، بدعنوانی اور منشیات سے متعلق جرائم کی روک تھام، پولیس کے اداروں کو بہتر بنانے، منصفانہ اور جوابدہ قانونی و عدالتی نظام کے فروغ میں مدد کے لئے ۹۰ سےزیادہ ملکوں میں کام کرتا ہے۔ اس بیورو کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

http://www.state.gov/j/inl/

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
[ARB


آخر اس تھریڈ کا مقصد اور فائدہ کیا ھے؟؟؟
محترم ذمہ داران براہ کرم رہنمائ فرمائیں.
جزاکم اللہ خیرا.

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ پاکستان ميں يو ايس ايڈ کے مختلف منصوبوں اور امريکی سفارتی مشن کی جانب سے اٹھاۓ جانے والے اقدامات جو عام پاکستانيوں کے خوابوں کی تعـبير کے ضمن ميں تعليم، صحت، سيکورٹی اور ديگر شعبہ جات ميں مثبت تبديليوں کے ليے لاجسٹک سپورٹ، مالی امداد کی ترسيل اور تکنيکی مہارت کی فراہمی کی صورت ميں ايک ناقابل ترديد حقيقت ہيں، ان کے بارے ميں آگہی فراہم کرنا کسی بھی طور "پراپيگنڈے" کے ضمن ميں نہيں آتا ہے۔

آپ نے شايد غور نہيں کيا کہ ميں ہميشہ اپنی پوسٹ سے پہلے يو – ايس – اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ سے اپنی وابستگی واضح کرتا ہوں۔ اگر ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کا مقصد محض امريکی حکومت کے مثبت کردار کے ليے"پراپيگنڈہ"ہی ہوتا تو اس کا بہترين طريقہ تو يہ ہے کہ ميں اپنی وابستگی آپ پر واضح کيے بغير اپنے خيالات کا اظہار کروں اور راۓ عامہ پر اثرانداز ہونے کی کوشش کروں۔ امريکی حکومت سے اپنی وابستگی واضح کرنے کے بعد اپنی راۓ کا اظہار اس بات کا ثبوت ہے کہ ميرا مقصد امريکہ کی پاليسيوں کے ليے حمايت حاصل کرنا نہيں بلکہ اس حوالے سے اٹھاۓ جانے والے سوالات کا جواب اور مختلف ايشوز پرامريکی حکومت کے موقف کی وضاحت اور شکوک وشہبات دور کرنا ہيں۔

جہاں تک امريکی حکومت کے پاکستان ميں جاری منصوبوں کو اجاگر کرنے کا سوال ہے تو اس کی وجہ يہ ہے کہ پاک امريکہ تعلقات جيسے اہم موضوع کے ضمن ميں جاری گفتگو ميں کچھ زمينی حقائق، اعداد وشمار اور ناقابل ترديد حقائق کو بھی شامل کيا جانا چاہیے جو پاکستان کے عوام کے ساتھ ہمارے طويل ا لمدت تعلقات اور اس حوالے سے ہمارے مصمم ارادے کے آئينہ دار ہيں اور ميرے اپنے خيال ميں مختلف اردو فورمز پر پاک امريکہ تعلقات کی تاريخ اور سفارتی تعلقات کے ضمن ميں جاری گفتگو وشنيد اور مباحثوں ميں اکثر اس پہلو کو يا تو سرے سے نظرانداز کر ديا جاتا ہے يا پھر اس کو گفتگو يا دليل کے ليے غير ضروری اور غير متعلقہ سمجھ کر رد کر ديا جاتا ہے۔

کيا آپ نہيں سمجھتے کہ پاک امريکہ تعلقات جيسے موضوع پر گفتگو، بحث اور تکرار ميں دونوں ممالک کے درميان روزانہ کی بنياد پر باہم تعاون سے جاری مختلف منصوبوں اور روابط کی حقيقت کو تسليم کر کے درست تناظر ميں بات کی جانی چاہيے؟ يہ بہرحال موجودہ طرز عمل سے تو بہتر ہے جس ميں ايسے نظريات، آراء اور رپورٹس کو بنياد بنا کر گفتگو کی جاتی ہے جو بسا اوقات مختلف ٹی وی شوز پر تشہير کردہ ايسی افواہوں کے ذريعے سامنے آتی ہيں جنھيں محض بہتر ريٹينگ کے ليے مصالحے لگا کر پيش کيا جاتا ہے يا پھر ايسے افراد کی آراء کی روشنی ميں پيش کيا جاتا ہے جن کی تمام تر گفتگو اور بحث کا محور اور محرک ان کی يکطرفہ سياسی سوچ اور وابستگی ہوتی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
لیکن آپ اپنا فرض منصبی اس دینی فورم میں کیوں انجام دے رہے ہیں

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
جو کفار سے ان کے افعال سے اور اہلکاروں کے نفرت اور برات کو اپنا عقیدہ سمجھتے ہیں
Surah Al-Mumtahina, Verse 4:
قَدْ كَانَتْ لَكُمْ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فِي إِبْرَاهِيمَ وَالَّذِينَ مَعَهُ إِذْ قَالُوا لِقَوْمِهِمْ إِنَّا بُرَآءُ مِنكُمْ وَمِمَّا تَعْبُدُونَ مِن دُونِ اللَّهِ كَفَرْنَا بِكُمْ وَبَدَا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةُ وَالْبَغْضَاءُ أَبَدًا حَتَّىٰ تُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَحْدَهُ إِلَّا قَوْلَ إِبْرَاهِيمَ لِأَبِيهِ لَأَسْتَغْفِرَنَّ لَكَ وَمَا أَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللَّهِ مِن شَيْءٍ رَّبَّنَا عَلَيْكَ تَوَكَّلْنَا وَإِلَيْكَ أَنَبْنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ

تمہیں ابراہیم اور ان کے رفقاء کی نیک چال چلنی (ضرور) ہے۔ جب انہوں نے اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ ہم تم سے اور ان (بتوں) سے جن کو تم خدا کے سوا پوجتے ہو بےتعلق ہیں (اور) تمہارے (معبودوں کے کبھی) قائل نہیں (ہوسکتے) اور جب تک تم خدائے واحد اور ایمان نہ لاؤ ہم میں تم میں ہمیشہ کھلم کھلا عداوت اور دشمنی رہے گی۔ ہاں ابراہیمؑ نے اپنے باپ سے یہ (ضرور) کہا کہ میں آپ کے لئے مغفرت مانگوں گا اور خدا کے سامنے آپ کے بارے میں کسی چیز کا کچھ اختیار نہیں رکھتا۔ اے ہمارے پروردگار تجھ ہی پر ہمارا بھروسہ ہے اور تیری ہی طرف ہم رجوع کرتے ہیں اور تیرے ہی حضور میں (ہمیں) لوٹ کر آنا ہے
(Urdu - Jalandhry)

via iQuran

Sent from my Lenovo A536 using Tapatalk
 
Last edited:

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
پاکستان ميں يو ايس ايڈ کے مختلف منصوبوں اور امريکی سفارتی مشن کی جانب سے اٹھاۓ جانے والے اقدامات جو عام پاکستانيوں کے خوابوں کی تعـبير کے ضمن ميں تعليم، صحت، سيکورٹی اور ديگر شعبہ جات ميں مثبت تبديليوں کے ليے لاجسٹک سپورٹ، مالی امداد کی ترسيل اور تکنيکی مہارت کی فراہمی کی صورت ميں ايک ناقابل ترديد حقيقت ہيں
یہ بھی خوب ہی رہی کہ امریکہ اور ہمارے عوام کی بہتری کے غم میں گھلا جا رہا ہے اس میں تو کوئی شک ہی نہیں کہ یہ سب کچھ ہو رہا ہے لیکن کیوں ہو رہا ہے اس کے حوالے سے ہمیں کوئی غلط فہمی نہیں اور صرف پاکستان کے عوام کے لیے ہی یہ سہولتیں کیوں ؟
ویت نام، افغانستان، عراق اور اور اور جہاں جہاں اس نے آگ وخون کی بارش برسا کر تباہیاں مچائی کیا پوچھ سکتا ہوں کہ وہاں ان سہولتوں کی خاطر کیا کیا جبکہ وہ زیادہ ضرورت مند تھے اور ہیں ؟
اس حوالے سے اٹھاۓ جانے والے سوالات کا جواب اور مختلف ايشوز پرامريکی حکومت کے موقف کی وضاحت اور شکوک وشہبات دور کرنا ہيں۔
میرے بھائی کوئی شکوک و شبہات نہیں ہیں ہمیں پتا ہے کہ یہود و نصاری ہمارے دشمن ہیں اور یہ ہمارے کبھی بھی ہمدرد اور خیر خواہ نہیں ہو سکتے تو یہ وضاحتیں سوائے لیپا پوتی کے اور کچھ نہیں اگر واقعی یہ وضاحت کرنی ہے تو صرف یہ بتائیں ہر دین اور مذہب کے موجودہ ضابطہ آئین میں ہر ملک کی سالمیت کا احترام کیا جانا فرض ہے اور یہاں تک کہ یہودی کی عالمی حکومت کی نمائندہ تنظیم اقوام متحدہ کا منشور بھی یہی کہتا ہے تو صرف اتنا بتا دیں کہ امریکہ کو عالمی امن کا ٹھیکدار بننے کا لائنس کس نے دیا کہ اس کا جب دل چاہتا ہے جہاں چاہے حملہ کرتا ہے وہاں کے بے گناہ اور معصوم لوگوں کو اپنے مذمومانہ مقاصد کے لیے قتل کرتا ہے عراق اس کی واضح مثال ہے ہتھیار ہتھیار کا پہاڑا پڑھا جا رہا تھا اور کیا ہوا آخر ٹائیں ٹائیں فش یہ تو امریکہ کی خوش قستمی ہے کہ ہم سوئے ہوئے ہیں اور جانے کب تک سوتے رہے گے
کچھ زمينی حقائق، اعداد وشمار اور ناقابل ترديد حقائق
ذرا اسے بیان کیجیے ہمیں تو یہ تین امور کا ہی نہیں پتا تاکہ ہمیں بھی علم ہو کہ کونسے ایسے زمینی حقائق ، اعداد و شمار اور ناقابل تردید حقائق ہیں جو امریکہ کی سچائی پر اشارہ کرتے ہیں
باہم تعاون سے جاری مختلف منصوبوں اور روابط کی حقيقت
باہمی تعاون نہیں میرے بھائی صرف یکطرفہ اھداف کی تکمیل جس کے بارے میں اب تو پاکستان کا بچہ بچہ جان گیا ہے چلیے آپ کو بھی بتا دیتے ہیں
۔۔ ڈو مور۔۔ کچھ سمجھ میں آئی نہیں آیے گی ابھی
لکھنے کو بہت کچھ لکھا جا سکتا ہے لیکن
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
فاٹا کے ۷۶طالبعلموں کی جانب سے اعلیٰ ثانوی تعلیم کا حصول
فاٹا میں امن قائم کرنے کی خودساختہ ذمہ داری سے دست بردار ہو جائیں یہ بہت بڑا احسان ہو گا ہم ان نوجوانوں کو تعلیم خود ہی دے دیں گے
تعلیم کے نام پر کس طرح ہماری افرادی قوت کو اغوا کیا جا رہا ہے یہ ایک الگ ہی کہانی ہے
 
Top