ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
دنیا میں ہر کمزور انسان بلکہ جان دار جو اپنی خدمت آپ نہیں کر سکتا وہ ہماری ہمدردیوں کا زیادہ محتاج ہے۔ بیماروں کی دیکھ بھال، ان کی غم خواری، تیمارداری اور ان کی خدمت گزاری کو عیادت اور بیمار پُرسی کہتے ہیں، یہ عیادت بقدر ہمت ہر تن درست پر فرض ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے بیماروں کی عیادت کی خاص تاکید فرمائی ہے، اس کے لیے آداب اور دعائیں سکھائی ہیں اور اس کا ثواب بھی بیان فرمایا ہے ۔
آپﷺ فرماتے ہیں:
مَامِنْ مُسْلِمٍ یَعُوْدُ مُسْلِمًا غُدْوَۃً اِلَّا صَلّٰی عَلَیْہِ سَبْعُوْنَ اَلْفَ مَلَکٍ حَتّٰی یُمْسِیَ وَاِنْ عَادَہٗ عَشِیَّۃً اِلَّا صَلّٰی عَلَیْہِ سَبْعُوْنَ اَلْفَ مَلَکٍ حَتّٰی یُصْبِحَ وَکَانَ لَہٗ خَرِیْفٌ فِی الْجَنَّۃِ۔ (ترمذی، ابوداؤد)
جو مسلمان کسی مسلمان کی بیمار پُرسی کرے اور صبح کے وقت جائے تو شام تک اس کے لیے ستر ہزار فرشتے اس کے حق میں دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اگر وہ شام کو بیمار پُرسی کے لیے جاتا ہے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے بارگاہ ایزدی میں دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اسے پختہ میووں والا باغ ملے گا۔
رسول اللہ ﷺ نے بیماروں کی عیادت کی خاص تاکید فرمائی ہے، اس کے لیے آداب اور دعائیں سکھائی ہیں اور اس کا ثواب بھی بیان فرمایا ہے ۔
آپﷺ فرماتے ہیں:
مَامِنْ مُسْلِمٍ یَعُوْدُ مُسْلِمًا غُدْوَۃً اِلَّا صَلّٰی عَلَیْہِ سَبْعُوْنَ اَلْفَ مَلَکٍ حَتّٰی یُمْسِیَ وَاِنْ عَادَہٗ عَشِیَّۃً اِلَّا صَلّٰی عَلَیْہِ سَبْعُوْنَ اَلْفَ مَلَکٍ حَتّٰی یُصْبِحَ وَکَانَ لَہٗ خَرِیْفٌ فِی الْجَنَّۃِ۔ (ترمذی، ابوداؤد)
جو مسلمان کسی مسلمان کی بیمار پُرسی کرے اور صبح کے وقت جائے تو شام تک اس کے لیے ستر ہزار فرشتے اس کے حق میں دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اگر وہ شام کو بیمار پُرسی کے لیے جاتا ہے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے بارگاہ ایزدی میں دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اسے پختہ میووں والا باغ ملے گا۔