ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
کتاب المصاحف کے مشمولات کا اجمالی تعارف
جیسا کہ بیان ہو چکا ہے کتاب المصاحف پانچ اجزاء پر مشتمل ہے۔ پہلے جزء میں مصاحف کی کتابت‘ مصاحف کے خطوط‘ مصاحف کی جمع و تدوین‘ جمع عثمان وغیرہ کے بارے میں مختلف ابواب کے تحت روایات اور آثار جمع کیے گئے ہیں۔
دوسرے جزء میں بعض آیات قرآنیہ کا قرآن کا حصہ ہونے کی روایات‘ مصحف عثمانی میں اغلاط کے بارے مروی آثار ‘ مصاحف عثمانیہ کے باہمی اختلافات اور صحابہ کے بعض مصاحف (یعنی قراء ات)کے تعارف پر مشتمل ہے۔ اس باب میں پانچ صحابہ کے مصاحف کا تذکرہ ہے یعنی مصحف عمر بن خطاب‘ مصحف علی بن ابی طالب‘ مصحف ابی بن کعب‘ مصحف عبد اللہ بن مسعود اور مصحف عبد اللہ بن عباس ۔
تیسرے جزء میں ۵ صحابہ یعنی عبد اللہ بن زبیر‘ عبد اللہ بن عمرو‘ ام المؤمنین عائشہ‘ ام المؤمنین حفصہ‘ام المؤمنین ام سلمہ ا ور ۱۲ تابعین یعنی عبید اللہ بن عمیر‘ عطاء بن ابی رباح‘ عکرمہ مولیٰ ابن عباس‘ مجاہد بن جبر‘ سعید بن جبیر‘ اسود بن یزید‘ علقمہ بن قیس‘ محمد بن ابی موسی‘ حطان بن عبد اللہ‘ صالح بن کیسان‘ طلحہ بن مصرف اور سلیمان بن مھران کے اختلاف مصاحف(یعنی قراء ات ) کا تذکرہ ہے۔ علاوہ ازیں اس حصے میں ایک اہم ترین بحث یہ بھی ہے کہ ابن ابی داؤد نے اپنی سند سے نبیﷺکی ان قراء ات کا تذکرہ کیا ہے جو صحابہ نے نقل کی ہیں۔اس حصے کی تیسری اہم ترین بحث مصاحف عثمانیہ کے مختلف الفاظ کے رسم کی ہے۔ چوتھی بحث مصحف عثمانی کے اجزاء اور تقسیم کے بارے میں ہے۔
جیسا کہ بیان ہو چکا ہے کتاب المصاحف پانچ اجزاء پر مشتمل ہے۔ پہلے جزء میں مصاحف کی کتابت‘ مصاحف کے خطوط‘ مصاحف کی جمع و تدوین‘ جمع عثمان وغیرہ کے بارے میں مختلف ابواب کے تحت روایات اور آثار جمع کیے گئے ہیں۔
دوسرے جزء میں بعض آیات قرآنیہ کا قرآن کا حصہ ہونے کی روایات‘ مصحف عثمانی میں اغلاط کے بارے مروی آثار ‘ مصاحف عثمانیہ کے باہمی اختلافات اور صحابہ کے بعض مصاحف (یعنی قراء ات)کے تعارف پر مشتمل ہے۔ اس باب میں پانچ صحابہ کے مصاحف کا تذکرہ ہے یعنی مصحف عمر بن خطاب‘ مصحف علی بن ابی طالب‘ مصحف ابی بن کعب‘ مصحف عبد اللہ بن مسعود اور مصحف عبد اللہ بن عباس ۔
تیسرے جزء میں ۵ صحابہ یعنی عبد اللہ بن زبیر‘ عبد اللہ بن عمرو‘ ام المؤمنین عائشہ‘ ام المؤمنین حفصہ‘ام المؤمنین ام سلمہ ا ور ۱۲ تابعین یعنی عبید اللہ بن عمیر‘ عطاء بن ابی رباح‘ عکرمہ مولیٰ ابن عباس‘ مجاہد بن جبر‘ سعید بن جبیر‘ اسود بن یزید‘ علقمہ بن قیس‘ محمد بن ابی موسی‘ حطان بن عبد اللہ‘ صالح بن کیسان‘ طلحہ بن مصرف اور سلیمان بن مھران کے اختلاف مصاحف(یعنی قراء ات ) کا تذکرہ ہے۔ علاوہ ازیں اس حصے میں ایک اہم ترین بحث یہ بھی ہے کہ ابن ابی داؤد نے اپنی سند سے نبیﷺکی ان قراء ات کا تذکرہ کیا ہے جو صحابہ نے نقل کی ہیں۔اس حصے کی تیسری اہم ترین بحث مصاحف عثمانیہ کے مختلف الفاظ کے رسم کی ہے۔ چوتھی بحث مصحف عثمانی کے اجزاء اور تقسیم کے بارے میں ہے۔