29: آپ(صلی اللہ علیہ وسلم) برابری کا برتاؤ کرتے
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر میں امیر غریب ، چھوٹے اور بڑے ، غلام اور آقا سب برابر تھے۔ آپ(صلی اللہ علیہ وسلم) سب کے ساتھ برابر کا سلوک کیا کرتے تھے۔ آپ جب صحابہ کے ساتھ بیٹھے ہوتے اور کوئی چیز وہاں لائی جاتی تو بغیر کسی امتیاز کے دائیں ، طرف سے اس کو بانٹنا شروع کر دیتے۔ آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)اپنے لئے بھی کسی قسم کا کوئی امتیاز پسند نہ فرماتے تھے۔ آپ(صلی اللہ علیہ وسلم) ہمیشہ سب کے ساتھ مل جل کر رہتے۔ دوسروں سے ہٹ کر اپنے لئے کوئی مخصوص جگہ بھی پسند نہ کرتے تھے۔
آپ(صلی اللہ علیہ وسلم) سب کے ساتھ مل جل کر کام کیا کرتے تھے یا ان کا ہاتھ بٹایا کرتے تھے۔
دیکھ لیجئے احزاب کی جنگ کے لئے تیاری ہو رہی ہے ، مدینہ کی حفاطت کے لیے خندق کھودی جارہی ہے۔ تمام صحابہ خندق کھود رہے ہیں اور مٹی لا لا کر پھینک رہے ہیں ، وہ دیکھئے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی سب کے ساتھ برابر کے شریک ہیں جسم مبارک گرد سے اَٹا ہوا ہے ۔ 3 دن کا فاقہ ہے مگر پھر بھی مستعدی میں کوئی فرق نہیں ۔ یاد ہوگا کہ مسجد نبوی کی تعمیر میں بھی آپ(صلی اللہ علیہ وسلم) مزدوروں کی طرح سب کے ساتھ شریک رہے تھے۔