یہ بہت بڑا الزام ہے، یا کھلا تعصب ہے۔ میں نے غیر مقلدین کو اس مضمون نگاری کی بنیاد پر تقیہ بردار کہا ہے، اگر غلط بات ہے تو اصول یہ ہے کہ میرے موقف کو رد کیا جاتا، میں نے اپنے موقف پر جو سوال اٹھائے ہیں ان کو سمجھنا تھا اور اسے من گھڑت افسانہ تسلیم کرنا تھا، لیکن آپ کے لئے مشکل یہ تھا کہ آپ اپنی پسندیدگی کا اظہار کرچکے تھے۔
مجھ سے پھر سمجھنے میں غلطی ہوئی اور میں اس کے لئے آپ سے معذرت خواہ ہوں۔
لیکن اس مضمون کی حد تک بھی انہیں تقیہ بردار کہنا غلط ہے۔ کیونکہ یہاں پوسٹ کرنے والے صاحب نے تو واضح طور پر اس واقعہ کی صحت سے لاعلمی ظاہر کی ہے:
دوستو ایک دوست کی زبانی ایک واقعہ سنا۔اب اس میں سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا ہے اللہ بہتر جانتا ہے۔
یاد رکھنا بھایئو یہ تھریڈ کسی پر تنقید کیلئے نہیں بلکہ عبرت کیلئے ہے۔
مجھے اختلاف لفظ " حلالہ" کو ایک قبیح اور مردود فعل کے طور پر پیش کرنے والوں سے ہے، اور میں نے صاف اور واضح اپنا موقف اپنے الفاظ میں بیان کیا ہے، میں بھی ایسے حلالہ کو لعنتی فعل مانتا ہوں، جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے۔ یہاں بحث سرے سے یہ ہے ہی نہیں، جس کی آپ تشریح کررہے ہیں۔
جس فعل کو آپ شرعی حلالہ کہتے ہیں، ہم اسے حلالہ کے نام سے یاد ہی نہیں کرتے۔ اس وجہ سے یہ الجھن ہے۔ اہلحدیث کی تحریر میں حلالہ کو قبیح و مردود جہاں کہا جاتا ہے وہاں عموماً وہی حلالہ مراد ہوتا ہے جسے آپ غیرشرعی حلالہ قرار دیتے ہیں۔
ہاں ہمارے آپ کے نزدیک غیر شرعی حلالہ میں کچھ فرق ہے۔
ہم کہتے ہیں کہ حلالہ کی نیت سے نکاح کرنا بھی لعنت کا مستحق بننا ہے۔
اور احناف کہتے ہیں کہ حلالہ کی شرط نہیں ہونی چاہئے، نیت ہو تو لعنت کا مستحق نہیں بنتا، بلکہ اس پر اجر و ثواب کی امید ہے۔
اور یہی اصل وجہ اختلاف ہے۔
محترم شاکر صاحب میں آپ کو اعتدال پسند وں میں سمجھتا ہوں، لیکن آپ یقین سے بتائیں کیا دارالعلوم دیوبند نے ایسا فتوی دیا ہے ، یا آپ کے پاس ہمارے اکابرین کا ایسا فتوی موجود ہے جو مرکزی خیال اس افسانہ میں بیان ہوا ہے؟
حسن ظن کے لئے شکریہ۔ اس افسانے میں مرکزی خیال میرے نزدیک یہ ہے کہ احناف تین طلاق ہو جانے کے بعد طلاق شدہ جوڑوں کو حلالہ کا مشورہ دیتے ہیں۔
اب یہ حلالہ کون سا ہوگا؟ شرعی یا غیر شرعی؟
مثلاً یہ دیکھئے کہ کوئی حنفی مفتی اگر کسی طلاق شدہ جوڑے کی داستان سن کر کہتا ہے کہ حلالہ کروا لو۔ تو یہ ایک روز کی شادی ہی ہوتی ہے جس میں اگرچہ دوران نکاح حلالہ کی شرط عائد نہیں کی جاتی، لیکن فریقین کی نیت بہرحال حلالہ ہی کی ہوتی ہے۔ اب اگر آپ فقط اتنا بتا دیں کہ آپ اس حلالہ کو شرعی حلالہ مانتے ہیں یا قبیح فعل گردانتے ہیں؟ تو ہمیں ایک دوسرے کا موقف درست سمجھ آ جائے گا۔ہم تو بہرحال اس حلالے کو غیر شرعی مانتے ہیں۔
یہ انتظامیہ کو دیکھنا چاہئے کہ جو ٹھریڈ پہلے سے موجود ہو دوبارہ الگ سے جاری کرنے کی اجازت نہ دے،
بدقسمتی سے ایسا تکنیکی طور پر بھی ممکن نہیں۔ اور نہ ہی اردو، انگریزی کا کوئی فورم ، جتنے میں جانتا ہوں، اس قابل ہوا ہے کہ اس طرح سے موضوعات کے حساب سے پابندی عائد کر سکے۔ یہ کم و بیش ناممکنات میں سے ہے۔ بہرحال ایسا نیا دھاگا بن بھی جائے تو پرانی مشارکت کا حوالہ ہمیشہ دیا جا سکتا ہے۔
بہر حال ، میں نے اپنی پوسٹ میں اس افسانہ کو من گھڑت ثابت کرنے کے لئے جو سوال کئے ہیں، یا الفاظ کا استعمال کیا ہے، یا انداز اختیار کیا ہے، اس ٹھریڈ کے حساب سے مجھے کوئی ندامت نہیں لیکن کسی کو تکلیف پہنچی ہو، دل آزاری ہوئی ہو تو مجھے نعاف کردیں، اگر معاف کرنا چاہے، ورنہ میرا معاملہ اللہ تعالی کے سپرد ہے،
میں ٹھریڈ کی شکل و صورت دیک کر اپنا انداز اختیار کرتا ہوں،
شکریہ
آپ بجائے تھریڈ کے حساب سے اپنا انداز اختیار کرنے کے، اپنے اچھے انداز سے تھریڈ کا غلط رخ درست سمت موڑنے کی کوشش کیا کریں۔ ان شاء اللہ، دنیا و آخرت میں فائدہ ہی ہوگا۔ غلط کے ساتھ خود غلط ہو جانا، درست رویہ نہیں۔
ہمیں افسانے سے زیادہ نفس مسئلہ پر گفتگو کرنے کی خواہش ہے۔ لہٰذا میری گفتگو کو افسانے کی تائید و توثیق مت سمجھئے۔