• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اپنے لیے اور غیروں کیلئے اور فتویٰ ۔۔تقلید کے کرشمے

عمرمعاویہ

مبتدی
شمولیت
جون 03، 2011
پیغامات
50
ری ایکشن اسکور
206
پوائنٹ
0
جی بھائی جان، اسی شائستگی کو برقرار رکھنے کی خاطر تو ہمارے کچھ سخت اقدامات سے ہمارے اپنے بھائی ہم سے ناراض ہیں۔ ان شاء اللہ ہماری بھی یہی کوشش ہوگی کہ آپسی بات چیت میں کوئی ناشائستگی نہ ہو۔ محمد زاہد صاحب جنہوں نے یہ دھاگا شروع کیا ہے انہوں نے ایک معمول کا واقعہ بیان کیا ہے۔اور اس میں اپنوں اور پرائیوں کے لئے الگ فتویٰ کو پوائنٹ آؤٹ کیا ہے۔ اور واقعہ کی صحت پر بھی انہیں اصرار نہیں۔ بہرحال اگر آپ اس موضوع پر بات چیت کے خواہشمند ہیں تو ازراہ کرم ایک نیا دھاگا شروع کر کے ایک مجلس کی تین طلاق کے تین ہی واقع ہونے کے دلائل نقل کر دیں۔ یہاں فورم پر اہل علم موجود ہیں۔ امید ہے کہ اگر مقصد بحث برائے بحث یا ہار جیت نہیں تو وہ بھی ضرور اس میں افہام و تفہیم کی خاطر حصہ لیں گے۔

جی بھائی جان۔ ہم بھی دلیل ہی کی فوقیت کے قائل ہیں ۔ اس لئے شخصیات پر بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں۔
جزاک اللہ شاکر بھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے بہت خوشی ہوئی آپ کی تحریر سے سوائے ایک جملے کہ آپ نے لکھا کہ ہمارے اپنے بھائی ہم سے ناراض ہیں۔۔۔۔۔۔۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مسلمانان عالم کا دو تہائی حصے کو آپ اپنے بھائیوں میں شمار نہیں کرتے۔

بہرحال آپ کا مشورہ صائب اور بات نہایت معقول ہے سو میں آپ کی اجازت سے ایک نیا دھاگہ شروع کرتا ہوں۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جزاک اللہ شاکر بھائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے بہت خوشی ہوئی آپ کی تحریر سے سوائے ایک جملے کہ آپ نے لکھا کہ ہمارے اپنے بھائی ہم سے ناراض ہیں۔۔۔۔۔۔۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مسلمانان عالم کا دو تہائی حصے کو آپ اپنے بھائیوں میں شمار نہیں کرتے۔
بھائی جان، میرا اشارہ فورم پر پہلے سے موجود بھائیوں کی طرف تھا۔ جن میں آپ کے مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے بھی موجود ہیں۔ پھر بھی ممکن ہے کہ میرا الفاظ کا چناؤ درست نہ رہا ہو۔ اس کے لئے معذرت خواہ ہوں۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جزاک اللہ زاہد بھائی اللہ تعالی حلالہ جیسے برے اور لعنتی کام سے امت مسلمہ کو بچائے رکھے۔آمین
اب میں عمرمعاویہ بھائی سے ایک سوال کرتا ہوں،جو عمر بھائی موضوع کو خلط ملط کرتے ہوئے بحث و مباحثہ کو ایسی سمت کی طرف لے گئے تھے تاکہ اس سوال کا جواب انہیں نہ دینا پڑے۔
عمرمعاویہ بھائی جان یہ بات تو اچھی نہیں ہوتی۔ذرا اب کھل کر بتا سکتے ہیں کہ
1۔مولانا صاحب نے پہلے حلالہ کا کیوں مشورہ دیا۔کیا حلالہ کرنا جائز ہے۔؟؟
2۔حلالہ کا فتوی دینے کے بعد پھر حلالہ سے بیزاری کیوں کی۔کیا کسی وقت حلالہ جائز اور کسی وقت ناجائز بھی ہوجاتا ہے؟؟
3۔مولانا صاحب نے اہل حدیث کے پاس کیوں بھیجا۔؟ کسی اور مسلک کی طرف کیوں نہیں۔؟ کیا مولانا صاحب اس مسئلہ پر اہل حدیث کو حق پر سمجھتے تھے یا نہیں ؟
4۔کیا حنفی مذہب میں اس بات کا بھی خیال رکھا جاتا ہے کہ اپنوں کےلیے فتوی اور اور غیروں کےلیے فتوی اور؟؟ یعنی رشتہ داروں اور غیر رشتہ داروں کےلیے فتوے تبدیل ہوتے رہتے ہیں ؟؟
5۔اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے۔کیونکہ میں کبھی برداشت نہیں کرتا کہ اس طرح کا معاملہ آپ کے ساتھ پیش ہو۔(اللہ آپ کو محفوظ رکھے۔آمین) لیکن اگر خدانخواستہ اس طرح کا واقعہ آپ کےساتھ پیش آجاتا ہے تو آپ اس پر کیا کریں گے؟؟ اس کی بھی وضاحت فرمادیں
6۔اگر ہوسکے تواس ویڈیو پر بھی کومنٹس دے دیں تاکہ ہم جیسے جاہلوں کو بھی کچھ حقیقت کا تو پتہ چلے
 

صوفی صاحب

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 14، 2011
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
50
پوائنٹ
0
اپنے لیے اور غیروں کیلئے اور فتویٰ ۔۔تقلید کے کرشمے

دوستو ایک دوست کی زبانی ایک واقعہ سنا۔اب اس میں سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا ہے اللہ بہتر جانتا ہے۔
یاد رکھنا بھایئو یہ تھریڈ کسی پر تنقید کیلئے نہیں بلکہ عبرت کیلئے ہے۔
اسلام علیکم دوستو بہت عجیب واقعہ سنایا ہے موصوف نے ۔ اب آپ صوفی صاحب کی بات سنیں ۔ناقل نے جو سب سے سے پہلی بات لکھی اس میں لکھا ہے کہ جھوٹ کیا ہے اور سچ کیا ہے ۔ اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ یہ جھوٹ ہے بلکہ الزام ہے میں نےآج تک کسی مقلد عالم کوایسا فتؤٰی دیتے نہ سنا اور نہ دیکھا کہ تم حلالہ کر والو ۔ مسئلہ طلاق میں اختلاف تو ہے لیکن حلالہ کے اس طریقہ کو سب لعنتی فعل کہتے ہیں ، اس لیے ایسے من گھڑت واقعات سے گریز کرنا چاہیے

والسلام علیکم محمد صوفی صاحب
 

صوفی صاحب

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 14، 2011
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
50
پوائنٹ
0
جزاک اللہ زاہد بھائی اللہ تعالی حلالہ جیسے برے اور لعنتی کام سے امت مسلمہ کو بچائے رکھے۔آمین
اب میں عمرمعاویہ بھائی سے ایک سوال کرتا ہوں،جو عمر بھائی موضوع کو خلط ملط کرتے ہوئے بحث و مباحثہ کو ایسی سمت کی طرف لے گئے تھے تاکہ اس سوال کا جواب انہیں نہ دینا پڑے۔
عمرمعاویہ بھائی جان یہ بات تو اچھی نہیں ہوتی۔ذرا اب کھل کر بتا سکتے ہیں کہ
1۔مولانا صاحب نے پہلے حلالہ کا کیوں مشورہ دیا۔کیا حلالہ کرنا جائز ہے۔؟؟
2۔حلالہ کا فتوی دینے کے بعد پھر حلالہ سے بیزاری کیوں کی۔کیا کسی وقت حلالہ جائز اور کسی وقت ناجائز بھی ہوجاتا ہے؟؟
3۔مولانا صاحب نے اہل حدیث کے پاس کیوں بھیجا۔؟ کسی اور مسلک کی طرف کیوں نہیں۔؟ کیا مولانا صاحب اس مسئلہ پر اہل حدیث کو حق پر سمجھتے تھے یا نہیں ؟
4۔کیا حنفی مذہب میں اس بات کا بھی خیال رکھا جاتا ہے کہ اپنوں کےلیے فتوی اور اور غیروں کےلیے فتوی اور؟؟ یعنی رشتہ داروں اور غیر رشتہ داروں کےلیے فتوے تبدیل ہوتے رہتے ہیں ؟؟
5۔اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے۔کیونکہ میں کبھی برداشت نہیں کرتا کہ اس طرح کا معاملہ آپ کے ساتھ پیش ہو۔(اللہ آپ کو محفوظ رکھے۔آمین) لیکن اگر خدانخواستہ اس طرح کا واقعہ آپ کےساتھ پیش آجاتا ہے تو آپ اس پر کیا کریں گے؟؟ اس کی بھی وضاحت فرمادیں
6۔اگر ہوسکے تواس ویڈیو پر بھی کومنٹس دے دیں تاکہ ہم جیسے جاہلوں کو بھی کچھ حقیقت کا تو پتہ چلے
میں حیران ہوں مسلم صاحب آپ اس افسانے کو حقیقت کا رنگ کیوں پہنا رہے ہیں ۔ صوفی صاحب نے پہلے بھی لکھا تھا اب پھر صوفی صاحب رقمطراز ہیں کہ: ناقل نے لکھا تھا کہ سچ یا جھوٹ کو اللہ بہتر جانتا ہے : تو آپ کیوں ایک من گھڑت واقعہ کو حقیقت بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ صوفی صاحب سمجھتے ہیں کہ یہ الزام
ہے ۔کیونکہ علماء احناف کو اللہ کریم نے علم و بصیرت سے نوازا ہے وہ ایسے کام نہیں کرتے کہ غیر کے لیے اور مسئلہ اور اپنوں کے لیے اور مسئلہ اس لیے ایسے افسانوں پہ وقت ضائع نہ کریں باقی آپ بھائیوں کی مرضی صوفی صاحب نے اتنا ہی کہنا تھا
ا
والسلام علیکم
محمد صوفی صاحب
 
شمولیت
اکتوبر 08، 2012
پیغامات
74
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
32
اپنے لیے اور غیروں کیلئے اور فتویٰ ۔۔تقلید کے کرشمے

دوستو ایک دوست کی زبانی ایک واقعہ سنا۔اب اس میں سچ کیا ہے اور جھوٹ کیا ہے اللہ بہتر جانتا ہے۔
یاد رکھنا بھایئو یہ تھریڈ کسی پر تنقید کیلئے نہیں بلکہ عبرت کیلئے ہے۔
موضوع اور مضمون پر بات ہونی چاہئے۔
میں اس ڈرامے کا عینی گواہ ہوں، ضروری نہیں کہ ہر ڈرامہ بزنس دے، اکثر ڈرامے فلاپ بھی ہوجاتے ہیں، قصور کس کا ہے، ڑائٹر کا ؟ ڈائریکٹر کا؟ پرودیوسر کا؟ یا ایکٹنگ کرنے والے ایکٹر کا؟ کون پوچھتا ہے بعد میں، جو سڑک پر آگیا وہی اپنا حال جانتا ہے۔
میرے خیال میں اس ڈرامے کا ٹائٹل نام یہ رکھا جاتا۔۔۔
تقیہ بردار غیر مقلدین کا اصلی چہرہ

تو زیادہ حقیقت کے قریب تھا اور امید تھی یہ ڈرامہ اچھا بزنس دیتا۔
حقیقت یہ ہے کہ یہاں جس مولانا کا ذکر ہوا ہے وہ اور طلاق سے متاثرہ خاندان غیر مقلد مذہب سے وابستہ تھا۔ اور یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ اصلی کسی مدرسہ کا فارغ التحصیل مولانا نہیں تھا بلکہ اس علاقے میں ڈرامے کا ایک ایکٹر معروف " مولانا" تھا۔
جب اس کے پاس اجنبی بندہ مسئلہ معلوم کرنے آیا تو ظاہر ہے علاقہ حنفی مسلک کا تھا اس نے غیر شرعی لعنتی حلالہ ( شرعی نہیں) کا مشورہ دیا، یعنی ایک تیر دو شکار کے مصداق لعنتی حلالہ سے جاہلوں میں اپنا بھرم بھی قائم رہے اور معاشرے میں ایسے فتوی کو رواج دے کر حنفیوں کو بدنام بھی کیا جاسکے۔
لیکن کیونکہ وہ خاندان غیر مقلدین کا تھا اور تین کو ایک مانتا تھا تو حلالہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جب اس نے دیکھا کہ مولانا حلالہ کا مشورہ دے رہا ہے فورا انہیں اطلاع دی گئی کہ مولانا صاحب یہ تو اپنے ہیں، حنفی نہیں، تو پھر مولانا صاحب نے انہیں اپنوں ہی کا ایڈریس دیا کہ جائیں ، جب تین طلاق ہوئی ہی نہیں تو حلالہ کس بات پر؟
یہ ہے اس ڈرامے کا اصل افسانہ۔
جہالت کی انتہا ہے، جن دوستوں نے اس ڈرامے پر اپنی پسند یدگی کا بٹن پریس کیا ہے ذرا انہیں تو سوچنا چاہئے تھا، کہ جب اس مولانا کو پتہ ہے کہ
تین طلاق ایک ہوتی ہے وہ حلالہ کا مشورہ کیوں دے رہا ہے؟
کیا ایک طلاق کے بعد بھی حلالہ کی ضرورت پڑتی ہے؟
مولانا نے پہلے غیر مقلدین کے مدرسہ کا ایڈریس کیوں نہیں دیا؟
مولانا کے پاس اجنبی کو کیوں بھیجا گیا؟
اگر مولانا حنفی مسلک سے تھا تو کیا اپنوں کو غیر مقلدین کے حوالے کردیا؟
آخر میں غیر مقلدین کے مدرسہ کا ایڈریس دینے والا، کیا تین طلاق کا قائل ہوسکتا ہے؟
اور جو مولانا تین طلاق کا قائل نہ ہو بلکہ تین کو ایک مانتا ہو وہ حنفی ہوسکتا ہے؟

اصل حقیقت یہی ہے کہ تقیہ بردار غیر مقلدین ہی ہیں جو حنفیوں کا روپ دھار کر حنفیوں کو بدنام کررہے ہیں۔

تقلید کرنے والا تو ایک روپ میں قائم رہتا ہے، ہاں یہ عدم تقلید کا کرشمہ ضرور معلوم ہوتا ہے جس کا قدم قدم پر روپ بدلتا رہتا ہے،
ہائے بیچارہ ڈرامہ۔۔۔۔۔۔ جس نے بہت کچھ ڈبودیا (ابتسامہ)

گڈ مسلم صاحب میں ایک کوالٹی ہے، نتیجہ فورا نکال لیتے ہیں (ابتسامہ)
جزاک اللہ زاہد بھائی اللہ تعالی حلالہ جیسے برے اور لعنتی کام سے امت مسلمہ کو بچائے رکھے۔آمین
(العیاذ باللہ) حلالہ لعنتی کام ہے؟ یا غیر شرعی حلالہ لعنتی کام ہے؟ اللہ تعالی قرآن و حدیث میں اپنی بات تھوپنے والوں کے شر سے امت مسلمہ کو محفوظ فرمائے۔ آمین
إِن طَلَّقَهَا فَلاَ تَحِلُّ لَهُ مِن بَعْدُ حَتَّىَ تَنكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ فَإِن طَلَّقَهَا فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَن يَتَرَاجَعَا إِن ظَنَّا أَن يُقِيمَا حُدُودَ اللّهِ.(البقره٢: ٢٣٠)
''پھر اگر اسے طلاق دے دے تو وہ عورت اس کے بعد، اس کے لیے جائز نہیں، یہاں تک کہ وہ اس کے علاوہ کسی دوسرے شوہر سے نکاح کرے، پھر اگر وہ اسے طلاق دے دے تو پھر ان دونوں پر کوئی گناہ نہیں ہے کہ مراجعت کر لیں، اگر وہ توقع رکھتے ہوں کہ اللہ کے حدود پر قائم رہ سکتے ہیں۔''

اب میں عمرمعاویہ بھائی سے ایک سوال کرتا ہوں،
محترم آپ نے پانچ سوال کئے ہیں، کوئی بات نہیں،اس عمر میں ایسا ہوجاتا ہے۔( ابتسامہ)
جو عمر بھائی موضوع کو خلط ملط کرتے ہوئے بحث و مباحثہ کو ایسی سمت کی طرف لے گئے تھے تاکہ اس سوال کا جواب انہیں نہ دینا پڑے۔
سوال بے تکے ہوں اور سوال میں بحث در بحث کی بو آرہی ہو توشریف النفس انسان کی خاموشی کو ایسا ہی طعنہ ملتا ہے۔
عمرمعاویہ بھائی جان یہ بات تو اچھی نہیں ہوتی۔ذرا اب کھل کر بتا سکتے ہیں کہ
ہم ڈرامہ یا افسانہ نگار نہیں زیادہ وہ لوگ کھلتے ہیں، ہاں آپ کے سوال کی حد تک جواب دیتا ہوں۔
1۔مولانا صاحب نے پہلے حلالہ کا کیوں مشورہ دیا۔کیا حلالہ کرنا جائز ہے۔؟؟
مولانا حنفی روپ میں تھا اور ایک تیر سے دوشکار کرنا چاہتا تھا،
حلالہ جائز ہے، ہاں حلالہ کروانا اور حلالہ وانے والے کا فعل لعنتی عمل ہے۔
2۔حلالہ کا فتوی دینے کے بعد پھر حلالہ سے بیزاری کیوں کی۔کیا کسی وقت حلالہ جائز اور کسی وقت ناجائز بھی ہوجاتا ہے؟؟
جب مولانا کے سامنے آئنہ رکھ دیا گیا تو اس غیر مقلد مولانا کو شرمندگی ہوئی کہ یہ تو اپنی ہی برادری کا معاملہ ہے،
کس وقت جائز ہوتا ہے اور کس وقت ناجائز ؟ یہ سوال تو تقیہ بردار اس مولانا سے پوچھا جائے، جس نے اس ڈرامہ میں دو روپ اختیار کئے ہیں۔
3۔مولانا صاحب نے اہل حدیث کے پاس کیوں بھیجا۔؟ کسی اور مسلک کی طرف کیوں نہیں۔؟ کیا مولانا صاحب اس مسئلہ پر اہل حدیث کو حق پر سمجھتے تھے یا نہیں ؟
بھائی جب مولانا نے آئنہ میں اپنی شکل دیکھ لی تو اپنوں کے پاس ہی بھیجے گا، غیروں کے حوالے کیوں کرے گا،غیر مقلد ہی خود کو اور اپنی برادری کو حق پر سمجھتا ہے اسی لئے اپنے مدرسہ میں بھیجا گیا۔
4۔کیا حنفی مذہب میں اس بات کا بھی خیال رکھا جاتا ہے کہ اپنوں کےلیے فتوی اور اور غیروں کےلیے فتوی اور؟؟ یعنی رشتہ داروں اور غیر رشتہ داروں کےلیے فتوے تبدیل ہوتے رہتے ہیں ؟؟
حنفیوں کا ایسا فتوی ہمارے علم میں نہیں،لیکن تقیہ بردار غیر مقلدین کا اصلی چہرہ اس ڈرامہ میں صاف نظر آرہا ہے،
5۔اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے۔کیونکہ میں کبھی برداشت نہیں کرتا کہ اس طرح کا معاملہ آپ کے ساتھ پیش ہو۔
ہماری بھی یہی دعا ہے کہ اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے ، اللہ نہ کرے کہیں آپ اپنے ہی آئنہ سےدھوکہ نہ کھا بیٹھیں۔
(اللہ آپ کو محفوظ رکھے۔آمین) لیکن اگر خدانخواستہ اس طرح کا واقعہ آپ کےساتھ پیش آجاتا ہے تو آپ اس پر کیا کریں گے؟؟ اس کی بھی وضاحت فرمادیں
فورا ایف ۔آئی ۔ آر درج کرائیں گے اور اور اچھی خاصی دھلائی کروائیں گے۔ (ابتسامہ)

اللهم أرنا الحق حقا وارزقنا اتباعه وأرنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابه ولا تجعله ملتبسا علينا فنضل واجعلنا للمتقين إماما
 
Top