• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
چلیں یہ تو ہماری کتابیں ہیں۔۔۔
جن کو ہم کیسے غلط کہہ سکتے ہیں۔۔۔
آئیے کچھ آپ کو آپ کی کتابوں میں سے سرخیاں نکال کر پڑھواتے ہیں۔۔۔
تاکہ مومن اور منافق کی پہچان ہوسکے۔۔۔

امام مرتبہ پیغمبری سے بالاتر ہے۔ (حیات القلوب جلد ٣ صفحہ ٣ ملاباقر مجلسی مطبوعہ تہران طبع جدید)۔۔۔
پیغمبر حضرت علی کے در کے بھکاری ہیں نعوذ باللہ (خلقت نورانیہ جلد ١ صفحہ ٢٠١ طالب حسین کرپالوی جعفریہ لاہور)۔۔۔
امام مہدی جب آئے گا تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کو زندہ کرکے کوڑے برسائے گا معاذ اللہ (عین الحیات صفحہ ٥٩٩ ملاباقر مجلسی مطبوعہ تہران طبع جدید)۔۔۔

ایسی بہت ساری معلومات موجود ہیں۔۔۔
لیکن مومن اور منافق کے فرق کو واضح اس لئے کیا کے فضیلت کے شیدائی اپنے بڑوں کی شعبدے بازیاں ملاحظہ فرمائیں۔۔۔
منافق اگر توبہ کرکے مرجائے تو پھر بھی اللہ کی رحمت سے نااُمید نہیں ہوگا۔۔۔
لیکن کیا ان عقائد کے حاملیں حضرات کی توبہ قبول ہوگی؟؟؟۔۔۔

جو کہتے ہیں۔۔۔
اللہ تعالٰی کبھی کبھی جھوٹ بولتا ہے اور غلطی بھی کرتا ہے معاذ اللہ (اصول الکافی جلد ١ سفحہ ٣٢٨ یعقوب کلینی)۔۔۔

جھنگوی شہید بالکل درست فرمایا کرتے تھے۔۔۔
کسی بھائی کو اُن کے الفاظ یاد ہوں تو یہاں شیئر کردے۔۔۔
والسلام علیکم۔
واللہ تعالٰی اعلم۔۔۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں

عَنْ حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ، قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم عَلِيٌّ مِّنِّي وَأَنَا مِنْ عَلِيٍّ، وَلا يُؤَدِّيْ عَنِّيْ إِلَّا أَنَا أَوْ عَلِيٌّ. رَوَاهُ التِّرْمَذِيُ

وَقَالَ. هَذَا حَدِيْثٌ حَسَنٌ صَحِيْحٌ.

’’حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ علی رضی اللہ عنہ مجھ سے اور میں علی رضی اللہ عنہ سے ہوں اور میری طرف سے میرے اور علی رضی اللہ عنہ کے سوا کوئی دوسرا (ذمہ داری) ادا نہیں کرسکتا۔ اس کو امام ترمذي نے روایت کیا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔‘‘​
أخرجه الترمذی فی الجامع الصحيح، ابواب المناقب، باب مناقب علی بن أبی طالب، 5 / 636، الحديث رقم : 3719
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
عَنْ عَائِشَةَ رضي اﷲ عنها أَنَّ النَّبِيَّ صلي الله عليه وآله وسلم قَالَ : أَنَا سَيِّدُ وُلْدِ آدَمَ وَ عَلِيٌّ سَيِّدُ الْعَرَبِ. رَوَاهُ الْحَاکِمُ.

وَقَالَ هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الْإِسْنَادِ.

’’حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں تمام اولادِ آدم کا سردار ہوں اور علی عرب کے سردار ہیں۔ اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے اور کہا کہ یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔‘‘
أخرجه الحاکم في المستدرک، 3 / 133، الحديث رقم : 4625​
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
. عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي اﷲ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : أَنَا مَدِيْنَةُ الْعِلْمِ وَ عَلِيٌّ بَابُهَا فَمَنْ أَرَادَ الْمَدِيْنَةَ فَلْيَأْتِ الْبَابَ. رَوَاهُ الْحَاکِمُ

وَ قَالَ : هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الْإِسْنَادِ.

’’ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے۔ لہٰذا جو اس شہر میں داخل ہونا چاہتا ہے اسے چاہیے کہ وہ اس دروازے سے آئے۔ اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے اور کہا یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔‘‘
أخرجه الحاکم في المستدرک، 3 / 137، الحديث رقم : 4637
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : أَلنَّظْرُ إِلَي عَلِيٍّ عِبَادَةٌ، رَوَاهُ الْحَاکِمُ.

وَ قَالَ هَذَا حَدِيْثٌ صَحِيْحُ الْإِسْنَادِ.
’’حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : علی کی طرف دیکھنا بھی عبادت ہے۔ اس حدیث کو امام حاکم نے روایت کیا ہے اور کہا یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔‘‘
أخرجه الحاکم في المستدرک، 3 / 52، الحديث رقم : 4681

عَنْ عَائِشَةَ رضي اﷲ عنها قَالَتْ : رَأَيْتُ أَبَابَکْرٍ يُکْثِرُ النَّظْرَ إِلَي وَجْهِ عَلِيٍّ فَقُلْتُ لَهُ : يَا أَبَتِ! أَرَاکَ تُکثِرُ النَّظْرَ إِلَي وَجْهِ عَلِيٍّ فَقَالَ : يَا بُنَيَةُ! سَمِعْتُ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم يَقُوْلُ : النَّظْرُ إِلَي وَجْهِ عَلِيٍّ عِبَادَةٌ. رَوَاهُ ابْنُ عَسَاکِرَ فِي تَارِيْخِهِ.


’’حضرت عائشہ رضی اﷲ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے اپنے والد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ کثرت سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے چہرے کو دیکھا کرتے۔ پس میں نے آپ سے پوچھا، اے ابا جان! کیا وجہ ہے کہ آپ کثرت سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے چہرے کی طرف تکتے رہتے ہیں؟ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جواب دیا : اے میری بیٹی! میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی کے چہرے کو تکنا بھی عبادت ہے۔ اس حدیث کو ابن عساکر نے ’’تاريخ دمشق الکبیر‘‘ میں بیان کیا ہے۔‘‘
أخرجه ابن عساکر في تاريخه، 42 / 355، و الزمخشري في مختصر کتاب الموافقة : 14.​
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
چلیں یہ تو ہماری کتابیں ہیں۔۔۔
جن کو ہم کیسے غلط کہہ سکتے ہیں۔۔۔
آئیے کچھ آپ کو آپ کی کتابوں میں سے سرخیاں نکال کر پڑھواتے ہیں۔۔۔
تاکہ مومن اور منافق کی پہچان ہوسکے۔۔۔

امام مرتبہ پیغمبری سے بالاتر ہے۔ (حیات القلوب جلد ٣ صفحہ ٣ ملاباقر مجلسی مطبوعہ تہران طبع جدید)۔۔۔
پیغمبر حضرت علی کے در کے بھکاری ہیں نعوذ باللہ (خلقت نورانیہ جلد ١ صفحہ ٢٠١ طالب حسین کرپالوی جعفریہ لاہور)۔۔۔
امام مہدی جب آئے گا تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کو زندہ کرکے کوڑے برسائے گا معاذ اللہ (عین الحیات صفحہ ٥٩٩ ملاباقر مجلسی مطبوعہ تہران طبع جدید)۔۔۔

ایسی بہت ساری معلومات موجود ہیں۔۔۔
لیکن مومن اور منافق کے فرق کو واضح اس لئے کیا کے فضیلت کے شیدائی اپنے بڑوں کی شعبدے بازیاں ملاحظہ فرمائیں۔۔۔
منافق اگر توبہ کرکے مرجائے تو پھر بھی اللہ کی رحمت سے نااُمید نہیں ہوگا۔۔۔
لیکن کیا ان عقائد کے حاملیں حضرات کی توبہ قبول ہوگی؟؟؟۔۔۔

جو کہتے ہیں۔۔۔
اللہ تعالٰی کبھی کبھی جھوٹ بولتا ہے اور غلطی بھی کرتا ہے معاذ اللہ (اصول الکافی جلد ١ سفحہ ٣٢٨ یعقوب کلینی)۔۔۔

جھنگوی شہید بالکل درست فرمایا کرتے تھے۔۔۔
کسی بھائی کو اُن کے الفاظ یاد ہوں تو یہاں شیئر کردے۔۔۔
والسلام علیکم۔
واللہ تعالٰی اعلم۔۔۔
شیعہ کی رائے:

حضرت عائشہ والی روایت:
یہ بھی فقط اور فقط ایک روایت ہے جو کہ ضعیف ہے۔

اس روایت کی سند میں "محمد بن سلیمان" موجود ہے جو کہ انتہائی ضعیف ہے۔

علامہ نجاشی نے "محمد بن سلیمان" کو "انتہائی ضعیف" قرار دیا ہے۔ تمام علما جیسے علامہ غدیری، ابن داؤد، علامہ مجلسی، امام خوئی، شیخ سبزواری وغیرہ نے اسے "ضعیف" قرار دیا ہے، جبکہ علامہ حلی اور شیخ طوسی نے اسے "غالی" قرار دیا ہے۔

چنانچہ اس روایت کی ہمارے ہاں کوئی حیثیت نہیں ہے اور تکفیری حضرات زبردستی اسے ہمارے "عقائد" میں شامل ہونے کا جھوٹا الزام لگاتے ہیں تاکہ نفرتیں پیدا کر سکیں۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
شیعہ کی رائے:

حضرت عائشہ والی روایت:
یہ بھی فقط اور فقط ایک روایت ہے جو کہ ضعیف ہے۔

اس روایت کی سند میں "محمد بن سلیمان" موجود ہے جو کہ انتہائی ضعیف ہے۔

علامہ نجاشی نے "محمد بن سلیمان" کو "انتہائی ضعیف" قرار دیا ہے۔ تمام علما جیسے علامہ غدیری، ابن داؤد، علامہ مجلسی، امام خوئی، شیخ سبزواری وغیرہ نے اسے "ضعیف" قرار دیا ہے، جبکہ علامہ حلی اور شیخ طوسی نے اسے "غالی" قرار دیا ہے۔

چنانچہ اس روایت کی ہمارے ہاں کوئی حیثیت نہیں ہے اور تکفیری حضرات زبردستی اسے ہمارے "عقائد" میں شامل ہونے کا جھوٹا الزام لگاتے ہیں تاکہ نفرتیں پیدا کر سکیں۔
بہت خوب
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
" اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے "
" اہل بیت اطہار وہ لوگ ہیں جن سے اللہ تعالٰی نے ہر قسم کی گندگی کو دور کردیا ہے "​
ان دو رنگ زدہ الفاظ کی دلیل نہ میں نے اپنی طرف سے دی ہے نہ یہ استدلال میرا ہے ایک کتاب محدث لائبری سے پڑھی تھی اور پڑھ کر حیرت ہوئی کہ جس شخص کے یہ خیالات ہیں آج اس کے پیروکار اس سے متضاد خیالات رکھتے ہیں اہل بیت اطہار کے لئے اس لئے اس کتاب سے اقتباسات لیکر یہ تھریڈ بنادیا اور نتیجہ آپ کے سامنے ہے لیجئے آپ بھی یہ کتاب پڑھ لیجئے اگر اب تک محدث لائیبری سے اس کتاب کو ڈیلیٹ نہ کیا گیا ہو تو
مقام اہل بیت او رمحمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ - سیر و سوانح - کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز
بہرام جی پوری کائنات کا لفظ مجھے کتاب میں نہیں ملا براہ کرم نشاندہی کریں یہ کتاب کے کس صفحہ پر ہے ۔
شیخ الاسلام کی تحریر میں صرف اذھب اللہ عنہم الرجس کا لفظ ہے ۔ ہر قسم کا لفظ مترجم کی زیادتی ہے ۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
" اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے "
" اہل بیت اطہار وہ لوگ ہیں جن سے اللہ تعالٰی نے ہر قسم کی گندگی کو دور کردیا ہے "​
ان دو رنگ زدہ الفاظ کی دلیل نہ میں نے اپنی طرف سے دی ہے نہ یہ استدلال میرا ہے ایک کتاب محدث لائبری سے پڑھی تھی اور پڑھ کر حیرت ہوئی کہ جس شخص کے یہ خیالات ہیں آج اس کے پیروکار اس سے متضاد خیالات رکھتے ہیں اہل بیت اطہار کے لئے اس لئے اس کتاب سے اقتباسات لیکر یہ تھریڈ بنادیا اور نتیجہ آپ کے سامنے ہے لیجئے آپ بھی یہ کتاب پڑھ لیجئے اگر اب تک محدث لائیبری سے اس کتاب کو ڈیلیٹ نہ کیا گیا ہو تو ]
لیکن پوسٹ نمبر ٤ آپ ہی کی ہے دعویٰ بھی آپ ہی نے کیا ہے دلیل بھی آپ ہی نے دی ہے ۔ دیکھیے

آپ اگر پوسٹ کو پڑھ لیتے تو یہ بےتکہ سوال نہ کرتے
یہ ہے دعویٰ

اہل بیت اطہار وہ لوگ ہیں جن سے اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کی گندگی کو دور کردیا ہے
لفظ طہارت سے کبھی اعمال خبیثہ کی آلودگی سے پاکی مقصود ہوتی ہے
اور اس کی دلیل یہ ہے
اے نبی کے اہل بیت اللہ تعالٰی یہی چاھتا ہے کہ وہ تم سے ہر قسم کی گندگی دور کر دے اور تمہیں پاک صاف کردے ۔ الاحزاب : 33

اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے

یہ ہے اس کی دلیل
اللہ تعالٰی نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو مبعوث فرمایا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم ہی اہل بیت کی اساس و بنیاد ہیں اسی وجہ سے
اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے
امید ہے اب آپ بغیر پڑھے کوئی اعتراض نہیں فرمائیں گے
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
شیعہ کی رائے:

حضرت عائشہ والی روایت:
یہ بھی فقط اور فقط ایک روایت ہے جو کہ ضعیف ہے۔

اس روایت کی سند میں "محمد بن سلیمان" موجود ہے جو کہ انتہائی ضعیف ہے۔

علامہ نجاشی نے "محمد بن سلیمان" کو "انتہائی ضعیف" قرار دیا ہے۔ تمام علما جیسے علامہ غدیری، ابن داؤد، علامہ مجلسی، امام خوئی، شیخ سبزواری وغیرہ نے اسے "ضعیف" قرار دیا ہے، جبکہ علامہ حلی اور شیخ طوسی نے اسے "غالی" قرار دیا ہے۔

چنانچہ اس روایت کی ہمارے ہاں کوئی حیثیت نہیں ہے اور تکفیری حضرات زبردستی اسے ہمارے "عقائد" میں شامل ہونے کا جھوٹا الزام لگاتے ہیں تاکہ نفرتیں پیدا کر سکیں۔
یعنی یہ روایت چھوڑ کر باقی سب پر آپ کا عقیدہ ہے؟
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top