• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کا وجود کب سے ہے؟

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

حضور صلی اللہ وسلم کے زمانے میں کون سا مسلک تھا ذرا اس کی تفصیل بھی بتا دیں -

وَجَاهِدُوا فِي اللَّهِ حَقَّ جِهَادِهِ هُوَ اجْتَبَاكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ مِّلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمينَ مِن قَبْلُ وَفِي هَذَا لِيَكُونَ الرَّسُولُ شَهِيدًا عَلَيْكُمْ وَتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَاعْتَصِمُوا بِاللَّهِ هُوَ مَوْلَاكُمْ فَنِعْمَ الْمَوْلَى وَنِعْمَ النَّصِيرُ
اور ﷲ (کی محبت و طاعت اور اس کے دین کی اشاعت و اقامت) میں جہاد کرو جیسا کہ اس کے جہاد کا حق ہے۔ اس نے تمہیں منتخب فرما لیا ہے اور اس نے تم پر دین میں کوئی تنگی نہیں رکھی۔ (یہی) تمہارے باپ ابراہیم (علیہ السلام) کا دین ہے۔ اس (ﷲ) نے تمہارا نام مسلمان رکھا ہے، اس سے پہلے (کی کتابوں میں) بھی اور اس (قرآن) میں بھی تاکہ یہ رسولِ (آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تم پر گواہ ہو جائیں اور تم بنی نوع انسان پر گواہ ہو جاؤ، پس (اس مرتبہ پر فائز رہنے کے لئے) تم نماز قائم کیا کرو اور زکوٰۃ ادا کیا کرو اور ﷲ (کے دامن) کو مضبوطی سے تھامے رکھو، وہی تمہارا مددگار (و کارساز) ہے، پس وہ کتنا اچھا کارساز (ہے) اور کتنا اچھا مددگار ہے
22:78
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
السلام علیکم




وَجَاهِدُوا فِي اللَّهِ حَقَّ جِهَادِهِ هُوَ اجْتَبَاكُمْ وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ مِّلَّةَ أَبِيكُمْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ سَمَّاكُمُ الْمُسْلِمينَ مِن قَبْلُ وَفِي هَذَا لِيَكُونَ الرَّسُولُ شَهِيدًا عَلَيْكُمْ وَتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَاعْتَصِمُوا بِاللَّهِ هُوَ مَوْلَاكُمْ فَنِعْمَ الْمَوْلَى وَنِعْمَ النَّصِيرُ
اور ﷲ (کی محبت و طاعت اور اس کے دین کی اشاعت و اقامت) میں جہاد کرو جیسا کہ اس کے جہاد کا حق ہے۔ اس نے تمہیں منتخب فرما لیا ہے اور اس نے تم پر دین میں کوئی تنگی نہیں رکھی۔ (یہی) تمہارے باپ ابراہیم (علیہ السلام) کا دین ہے۔ اس (ﷲ) نے تمہارا نام مسلمان رکھا ہے، اس سے پہلے (کی کتابوں میں) بھی اور اس (قرآن) میں بھی تاکہ یہ رسولِ (آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تم پر گواہ ہو جائیں اور تم بنی نوع انسان پر گواہ ہو جاؤ، پس (اس مرتبہ پر فائز رہنے کے لئے) تم نماز قائم کیا کرو اور زکوٰۃ ادا کیا کرو اور ﷲ (کے دامن) کو مضبوطی سے تھامے رکھو، وہی تمہارا مددگار (و کارساز) ہے، پس وہ کتنا اچھا کارساز (ہے) اور کتنا اچھا مددگار ہے
22:78


کیا میں یہ پوچھ سکتا ہوں کہ​
بریلوی​
دیوبند​
اور اہلحدیث​
یہ اگر اس وقت نہیں تھے تو کب بنے​
 

وقاص

مبتدی
شمولیت
نومبر 06، 2012
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
17
مکتوب الشیخ محمد بن عبداللہ السُبیل سربراہ مسجد حرام و مسجد نبوی
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


مملکۃ عربیہ سعودیہ حوالہ 92/1

امور مسجد حرام و مسجد نبوی کے مرکزی ادارہ کے سربراہ کی جانب سے مورخہ 15-6-1414ھ الاخ الفاضل الاستاذ بشیر احمد حسیم اللہ بخش مدرس اول تفسیر القرآن والحدیث(حفظہ اللہ).

اسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعد از سلام مسنون۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پس تحقیق آپ کا مکتوب گرامی موصول ہوا۔

آپ نے اس بات کی صحت کے متعلق وضاحت طلب کی ہے کہ کیا آیمہ حرمین شریفین مقلد ہیں ؟ اور حنبلی ہیں؟ اور کیا وہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ کو اقوال آیمہ کی وجہ سے رد کتے ہیں ؟
سو اللہ کی توفیق سے میں کہتا ہوں۔ سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور درود و سلام ہو رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم پر اور آپ کی آل و اصحاب پر اور ان لوگوں پر جو آپ کی راہ پر چلے آپ کی رہنمایء کی بدولت
حمدوصلوۃ کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔ البتہ تحقیق اعداء اسلام کی عادت رہی ہے ماضی و حال میں اسلام کی بیخ کنی کرنے پر ابناء اسلام کے قلوب سے ۔ اور ان کے سوایل خبیثہ میں سے ہے کہ وہ فقہ و فقہاء کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کے راستے پر چلے اور بعض جاہلوں اور بےوقوفوں کو مسخر کیا۔ سو انہوں نے مذاہب کے متبعین ( یعنی مقلدین) کے سامنے اختلافی مسایل کو اچھالا تاکہ ایک طرف تو وہ ان کے درمیان فسادہ نزاع برپا کریں اور ان کو ان اختلافی مسایل کی وجہ سے ایسے امور سے غافل کردیں جو ان کو گھیرے ہوے ہیں اور دوسری طرف مسلمانوں کو فقہ وفہقاء پر اعتماد کی دولت سے محروم کر دیں اور ان کو احکام دین اور مذاہب سے باہر کر دیں نتیجتۃً و اہواء و آراء کے شرک میں مبتلا ہو جاءیں۔ اور البتہ تحقیق ماضی میں آیمہ اعلام ان سازشوں پر متنبہ ہوے تو انہوں نے ان اعداء اسلام کے چہروں سے نقاب الٹ دیا اور ان کے تمام راستوں میں ان کا تعاقب کیا۔ سو انہوں نے اختلاف فقہاء کی حقیقت کو واضح کرنے کے لیے چھوٹی اور بڑی کتابیں تالیف کیں۔ اور انہوں نے اصولی وفروعی اختلاف کے درمیان فرق واضح کیا۔ اور لوگوں پر ان اعداء اسلام کی بری نیات اور فساد مقاصد کو بھی خوب واضح کیا۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا فرمان جو بعض فقہی اختلافی مسایل پر بحث کے بعد ہے ملاحظہ ہو شیخ نے فرمایا۔

" اور اس کی وجہ سے ان لوگوں کا معاون بن گیا جو اہل سنت کے مذاہب کے درمیان فتنہ پیدا کرتے ہیں تاکہ یہ داعیہ بن جاے ان کے اہل السنت والجماعت سے نکلنے کا اور رافضیوں اور ملحدین کے مذاہب میں داخل ہونے کا۔
بہرحال ہمارا حنبلی ہونا سو بلکل صحیح ہے وہ یعنی مسجد حرام اور مسجد نبوی کے آٰیمہ امام اہل السنت احمد بن حنبل کے پیروکار ہیں کیونکہ امام احمد بن حنبلؒ کے "امام اہلسنت" نام رکھنے پر علماء کا اجماع ہے پس جو شخص ان کے متبعین پر طعن کرتا ہے ۔ اپنے عمل بالسنت کے زعم کی وجہ سے وہ حقیقت میں امام موصوف کی ذات پر طعن کرتا ہے رہی یہ بات کہ وہ احادیث رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم کو رد کرتے ہیں سو ہم کہتے ہیں یہ بہت بڑا بہتان ہے ۔ سبحانک ھذا بہتان عظیم۔ مسجد حرام اور مسجد نبوی کے آیمہ اس سے بری ہیں بلکہ وہ اس شخص سے بھی بری ہیں جو ایسا کرتا ہے ۔

اور اگر ان میں سے کسی کے بارے میں ثابت ہو جاے کہ اس نے احادیث رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم میں سے کسی حدیث پر عمل ترک کیا ہے تو مناسب یہ ہے کہ اس کو اس بات پر محمول کیا جاے کہ اس کو اس حدیث کا علم نہیں یا ترک کنندہ کے نزدیک ثابت نہیں یا وہ اس اس حدیث کو بھول گیا یا اس کا اعتقاد اس حدیث کے عدم دلالت کا ہے یا اس حدیث کے معارض دوسری حدیث کے پاے جانے کا یقین ہے یا اس معارض کیوجہ سے متروک حدیث کے ضعف کا اعتقاد ہے جبکہ وہ متروک حدیث خود معارض بننے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔
آخر میں عرض یہ ہے کہ بے شک آج مسلمانوں کے لیے مناسب یہ ہے کہ وہ اپنے اندر اس وسعت اور فراخدلی کو قایم رکھیں جو ان کے سلف صالحین میں تھی اور اپنے نفسوں پر اس امر کے بارے میں تنگی پیدا نہ کریں جس میں اللہ وسعت رکھی ہے ۔ میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے سوال کرتا ہوں کہ وہ مسلمانوں کو حق بات پر جمع کر دے تو یہ کہ وہ ہمیں ہدایت کنندہ اور ہدایت یافتہ بنا دے ۔ اللہ تمہارا نگہبان ہو ۔





والسلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہ
۔(دستخط) محمد بن عبداللہ السُبیل
امور مسجد حرام و نبوی کا سربراہ (چیرمین)۔
اور امام و خطیب مسجد حرام۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
اہل حدیث کاوجود اسی وقت سے ہے جب سے اسلام کا وجود ہے کیونکہ اہل حدیث کا ایمان و عمل انہی دونوں کتابون پر ہے جن پر عمل رسول اللہ صلی اللہ کے دور مبارک میں تھااورجن کے بارے میں اللہ تعالی نے فرمایا ۔واعتصموا بحبل اللہ جمیعاولاتفرقوا۔تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑلو اور ٹولیوں ٹولیوں مین مت بٹ جاو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ترکت فیکم امرین لن تضلواماتمسکتم بھما کتاب اللہ وسنتیِ۔مٰین تمھارے درمیان دو چیزین چھوڑے جارھاہون جب تک انکو مضبوطی سے پکڑے رہوگے تم کبھی بھی گمراہ نہین ہوگے۔اس سے معلوم ہوا کہ اسلام اصلا کتاب وسنت پر ایمان وعمل کا نام ہےاوراسی پرایمان وعمل اھلحدیث کا ہے ۔ اس سے معلوم ہوا کہ جب سے قرآن وحدیث کاوجؤدہے اسی وقت سے اھل حدیث کا وجود ہے۔اہلحدیث کویی نیافرقہ یا گروپ کانام نہین ہے بلکہ یہ وہی جماعت ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے چلی آرہی ہے ۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
رسول اللہ صلی الہ علیہ وسلم کے دورمبارک میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کامسلک رایج تھااور آپ کا مسلک وہی تھاجوآسمان سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوتا تھاکیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نبی و رسول تھے اور نبی اپنی قوم میں اپناوہی قانون رایج کرتا ہے جو آسمان سے اس پر نازل ہوتاہے۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
محترم۔لولی۔صاحب ۔اہل ھدیث تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ مبارک سے ہیں ۔البتہ دیوبندی دیدبندکے وجود سے ہین اور بریلوی احمد رضاخان بریلوی کے دور سے ہیں ۔
 
شمولیت
دسمبر 01، 2013
پیغامات
63
ری ایکشن اسکور
36
پوائنٹ
43
اہل حدیث کا وجود کب سے
عبد الحق بنارسی اس مسلک کا بانی ہے شروع میں یہ سید احمد شہید ؒ کی جماعت میں شامل تھا ،لیکن انہوں نے اس کی نا شائستہ حرکات کی بنا پر اپنی جماعت سےنکال دیاتھا،اور علمائے حرمین شریفین نے اس کے قتل پر فتویٰ دیا تھا(تیبیہ الضالین ۱۳)
اس نے ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں گستاخانہ کلمات ادا کئے ،(عائشہ علی ؓ سے لڑی اور اگر توبہ نہ کی ہو مرتد ہوئی ،(نعوذ باللہ من ذالک) اور ایک مجلس کہا کہ صحابہ کا علم ہم سے کم تھا ،ان میں سے ہر ایک کو پانچ پانچ حدیثیں یاد تھیں اور ہمیں ان سب کی اغادیث یاد ہیں ( کشف الحجاب ص ۴۲ از قاری عبدالرحمٰن پانی پتی شاگرد اسحاقؒ)
غیر مقلدین کےمشہور محدث و مؤرخ مولانا محمد شاہجہاں پوری نے ۱۹۰۰؁ ء ۱۳۱۹ ؁ھ میں الارشاد الیٰ سبیل الرشاد نامی کتاب میں لکھا ہے کچھ دنوں سے ھندوستان میں ایک ایسے نا مانوس مذہب کے لوگ دیکھنے میں آرھے ہیں جس سے لوگ بالکل نا آشنا ہیں پچھلے زمانہ میں شاذو نادر ہی اس خیال کے لوگ کہیں ہوں توہوں مگر اس کثرت سے دیکھنے میں نہیں آئے ۔بلکہ ان کا نام ابھی تھوڑے دنوں سے سنا ہے اپنے آپ کو تو وہ اہل حدیث یا محمدی یا موحد کہتے ہیں مگر مخالف فریق ان کا نام غیر مقلد یا وہابی یا لا مذہب کہتے ہیں (الارشاد الیٰ سبیل الرشاد ص ۱۳ مع حاشیہ)
----------------------------------------------
شیخ عبدالحق بنارسی پر مذکورہ تمام اعتراضات کی اس تھریڈ میں قلعی کھول دی گئی ہے والحمد اللہ
http://forum.mohaddis.com/threads/شیخ-عبدالحق-بنارسی-شیعہ-تھے؟.28870/#post-227996
 
Top