• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کا وجود کب سے ہے؟

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
جزاك الله خيراً كثرا۔ یہی تو میرے سوال کا جواب تھا، بہت شکریہ۔ ویسے ایک اور بات بتاتا چلوں کہ اس مسئلے کا مدلل جواب شیخ محمد رئیس ندوی نے بھی اپنی کتاب "ضمیر کا بحران" میں دیا ہے۔ اور یہ کتاب آپ کی سائٹ میں ہی موجود ہے۔
رضابھائی یہ لیں کتاب
[LINK="http://www.kitabosunnat.com/kutub-library/article/urdu-islami-kutub/19-taqabul-masalik/690-zameer-ka-bohran.html"]ضمیر کا بحران [/LINK]
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
اہل حدیث کا وجود اور اس کا منہج زمانہ رسالتمآب صلی اللہ علیہ وسلم سے موجود ہے ۔ تاہم اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے اس موضوع پر کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی ۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی جیسے مورخ نے بھی ’’ برصغیر میں اہل حدیث کی آمد ‘‘ میں صحابہ م تابعین اور تبع تابعین کے بعد کئی صدیوں کا فاصلہ یکایک طے کرکے شاو ولی اللہ سے تاریخ اہلَ حدیث بیان کی ۔ یہ رویہ غیر شعوری طور پر ہی سہی اس بات کا غماض ہے کہ برصغیر میں اہل حدیث کا تاریخی تسلسل شاہ ولی اللہ سے شروع ہوتا ہے ۔ امام خاں نوشہوری کی کتاب میں بھی سب سے پرانا نام شاہ ولی اللہ ہی کا ہے ۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر بہاء الدین کی کتاب ’’ تاریخ اہل حدیث ‘‘ قدرے بہتر ہے ۔
 
شمولیت
مئی 20، 2011
پیغامات
182
ری ایکشن اسکور
522
پوائنٹ
90
میں اپنے بھائیوں کے لئے یہ خوشخبری بھی سنا دوں کہ میرے چچا تنزیل الصدیقی الحسینی تاریخ اہل حدیث پر بالعموم اور برصغیر کے تناظر میں اہل حدیث کی تاریخ پر بالخصؤص کتاب تصنیف کر رہے ہیں ۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی سے قبل کے اہل حدیث اکابر کی تلاش میں بھی انہیں خصؤصی دلچسپی ہے اور اس ضمن میں انہیں کامیابی بھی ہوئی ہے ۔ جو حضرات ان سے واقف ہیں وہی بخوبی جانتے ہیں کہ انہیں تحقیق و تفصیل سے لکھنے کا خاص ذوق ہے ۔ کتاب و سنت فورم کے لئے میں نے ان سے قاضی نصیر الدین برہان پوری کے حالات مانگے ہیں ۔ قاضی صاحب شاہ ولی اللہ سے بھی سوا سو سال قبل کی شخصیت ہیں ۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
میری رآے میں نام فاضل رکھنے سے کوئ شخص فاضل نھئ بن جاتا،یا اگر نام عالم ہو تو وہ شخص عالم نھئ ھو جاتا،اسی طرح جو لوگ،گروہ،فرقے اپنے نام کے ساتھ سوادِاعظم،اہلسنتوالجماعت،عاشقانِ رسول لکھتے ھئں۔بدعت وخرافات میں گرے ھوے،شرک میںسر تا پاؤں ڈوبے ہوے،مردوں کو سجدے کرنے والے،مخبوطالخواس کے پاؤں چاٹنے والوں کی اصل کیا ھے،ان کا عقیدہ،تاریخ اور بُنیاد کیا ھے،دراصل عام لوگوں کو اس سے آگاہ کرنا ضروری ھے۔جو کہ الحمداللھ علماے سلف اور اھل حق ھر دور میں کرتے آے ھئں۔اور آئندہ بھئ کرتے رھئن گے،کبھی یہ کام امام احمد ابن حنبل نے کیا،تو کبھی اس کی سرکوبی کے لئے ابن تیمھ کو اللھ نے ے توفیق بخشی۔اسی طرح دوِر حاضر میں بھی یھ کام باالتوفیق سرانجام دیا جا رھا ھے ،انشاءاللھ۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
محترم تنزیل الصدیقی حفظہ اللہ کی بعض کتب کا مطالعہ کرنے کا موقع ملا ہے ماشا اللہ انتہائی احسن انداز اے لکھتے ہیں اور ہر بات تحقیق سے مزین ہوتی ہے خصوصا تاریخ اہل حدیث میں تو کمال کر دیتے ہیں اللہ تعالی ان کےعلم و عمل میں اضافہ فرمائے آمین
 

ہندوستان

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2012
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
0
اہل حدیث کا وجود کب سے

بھت خوب بھت خوب بھت خوب
کیا منطقی دلیل خود حلوا پکاو اور خود ہی کھا لو اور خود ہی اس کی تعریف کرلو تمہارے قیاسوں کا جواب نہیں
ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا ذکر آئے تو تمہارے پیٹ خراب ھو جائیں اور انکو ایک غلام کا بیٹا ثابت کرنے سے مراد ان کی تذلیل کرنا تو ہی ھوتی ہے ورنا غلام تو کتنے جلیل القدر صحابی ہوئے اور حضرت یوسف علیہ السلام کے بارے میں آپ سب کو معلوم ہی ہے۔اگر یہ کہا جائے کہ امام ابو حنیفہ تابعی ہیں تو ان کا پورہ شجرہ نسب بیان کیا جاتا ہے اور تاریخ کے گھڑنت حولے دئے جاتے ہیںاور ہم کہیں کہ امام ابو حنیفہ نے ٢٣ سال تک صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی صحبت حاصل کی تب کیوں اعتراض ہوتا ہے۔اپنا شجرہ نسب ہی چھپاتا ہے جس میں کچھ کمزوری ہوتی ہے یا نسل میں گھوٹالا ہوتا ہے جب آدمی کوئی گھوڑا یا کوئی سواری خریدتا ہے تو اس کی نسل کی تحقیق کرتا ہے اس کی مینو فیکچرنگ ڈیٹ اور کون مینو فیکچر ہے کتنی عمر ہے کوئی ڈاکٹر ہے انجینیر وغیرہہیں ان سے ساری تحقیق کی جاتی کہاں تعلیم حاصل کی کون سے کالج یا یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی یہ سب اس لئے معلوم کیا جاتا ہے تاکہ اس کی قابلیت اور استعداد اور اس کی تربیت کا اندازہ ہو جائے مثلآ کوئی کہے میں امریکی ہوں یا انگریز ہوں تو اس سے یہ اندازہ لگانے میں یہ دیر نہیں ہوگی کہ ایک اوباش قسم کا اور لا پرواہ عیاش قسم کا آدمی ہوگا کوئی کہے کہ مسلم ہوں فورآ دماغ اس طرف جائیگا کی شریف آدمی ہے کیونکہ ان کے نبی بھی شریف تھے ۔
پریشانی یہ ہے کی میں آج صبح ایک دھاگا پوسٹ کیا نہ اس کا کوئی پتہ وہ کہاں غایب ہوگیا اس میں یہئ تھا یعنی غیر مقلدوں کا بنا کب پڑی ملاحظہ ہو امید ہے کہ جوب ددیا جائے گا ۔
اٰا ل تقلیدپر اعتراض کاجواب
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جملہ اراکین محدث فورم کو میری جانب سے عید الاضحی کی دلی مبارک
میں نے وعدہ کیا تھا کہ بقرہ عید کے بعد پاکستان کا ساتھ دوں گا اور ان کی جانب سے جواب دوں گا
پہلی بات عید قرباں سے ہمیں پیغام ملتاہے کہ نفس اور شیطان سے جہاد کیا جائے لیکن دیکھنے میں یہ آرہا ہے کہ غیر مقلدین نفس اور شیطان کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں ۔بہر حال ہمیں اس سے کوئی سرو کار نہیں کہ کوئی نفس اور شیطان سے جہاد کرتا ہے یا نہیں
ہمیں تو عوام کے سامنے اپنی بات رکھنی ہے اور ان ہی سے حق کا فیصلہ لینا ہے۔
محترم ناضرین کرام سب سے پہلے تو یہ عرض کردوں کہ مذہب غیر مقلد یا اہل حدیث یا موحدین کی بنا کب سے پڑی اور کون اس کا بانی مبانی ہے۔
بانی غیر مقلدین
عبد الحق بنارسی اس مسلک کا بانی ہے شروع میں یہ سید احمد شہید ؒ کی جماعت میں شامل تھا ،لیکن انہوں نے اس کی نا شائستہ حرکات کی بنا پر اپنی جماعت سےنکال دیاتھا،اور علمائے حرمین شریفین نے اس کے قتل پر فتویٰ دیا تھا(تیبیہ الضالین ۱۳)
اس نے ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں گستاخانہ کلمات ادا کئے ،(عائشہ علی ؓ سے لڑی اور اگر توبہ نہ کی ہو مرتد ہوئی ،(نعوذ باللہ من ذالک) اور ایک مجلس کہا کہ صحابہ کا علم ہم سے کم تھا ،ان میں سے ہر ایک کو پانچ پانچ حدیثیں یاد تھیں اور ہمیں ان سب کی اغادیث یاد ہیں ( کشف الحجاب ص ۴۲ از قاری عبدالرحمٰن پانی پتی شاگرد اسحاقؒ)
غیر مقلدین کےمشہور محدث و مؤرخ مولانا محمد شاہجہاں پوری نے ۱۹۰۰؁ ء ۱۳۱۹ ؁ھ میں الارشاد الیٰ سبیل الرشاد نامی کتاب میں لکھا ہے کچھ دنوں سے ھندوستان میں ایک ایسے نا مانوس مذہب کے لوگ دیکھنے میں آرھے ہیں جس سے لوگ بالکل نا آشنا ہیں پچھلے زمانہ میں شاذو نادر ہی اس خیال کے لوگ کہیں ہوں توہوں مگر اس کثرت سے دیکھنے میں نہیں آئے ۔بلکہ ان کا نام ابھی تھوڑے دنوں سے سنا ہے اپنے آپ کو تو وہ اہل حدیث یا محمدی یا موحد کہتے ہیں مگر مخالف فریق ان کا نام غیر مقلد یا وہابی یا لا مذہب کہتے ہیں (الارشاد الیٰ سبیل الرشاد ص ۱۳ مع حاشیہ)
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
ہندو استھان صاحب!
قاعدہ یہ ہے کہ پوسٹ جس موضوع پر کی گئی ہے۔ اس کا جواب دیا جاتا ہے اور پھر الزام دھرا جاتا ہے۔
اگر آپ اس دھاگے کی پہلی پوسٹ پر کوئی تبصرہ کئے بغیر نئے دلائل پیش کرتے ہیں تو کیا ہم مان لیں کہ آپ پہلی پوسٹ میں پیش کی گئی باتوں سے متفق ہیں؟
عبدالحق بنارسی کو اہلحدیث کا بانی قرار دینا کچھ بھی قابل تعجب نہیں۔ کیونکہ آپ کے ہاں ہر عالم کی اپنی ہی تحقیق ہے۔ ہر کوئی کسی علیحدہ شخصیت ہی کو بانی ٹھہرا رہا ہے۔ اس موضوع پر شاہد نذیر نے حوالہ جات بھی اکٹھے کئے تھے۔
ان سے گزارش ہے کہ یہاں بھی پیش کر دیں۔

[نامناسب الفاظ حذف۔۔۔انتظامیہ]
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
دوسروں کی تو چھوڑئے۔ خود ہندو استھان صاحب نے اس دھاگے میں تو عبدالحق بنارسی کو مسلک اہلحدیث کا بانی قرار دیا ہے اور درج ذیل دھاگے میں مسعود صاحب کو۔ بہت پائے کی تحقیق ہے ان کی۔ <br>

دوسروں کی تو چھوڑئے۔ خود ہندو استھان صاحب نے اس دھاگے میں تو عبدالحق بنارسی کو مسلک اہلحدیث کا بانی قرار دیا ہے اور درج ذیل دھاگے میں مسعود صاحب کو۔ بہت پائے کی تحقیق ہے ان کی۔

موضوع: آل تقلید سے کچھ سوالات
مسعود عالم بانی فرقہ اہل حدیث انشاءاللہ ان سب کی فہرست اگر اپ کہیں گے تو روانا کردوں گا ۔
[نامناسب الفاظ حذف۔۔۔انتظامیہ]
 

ہندوستان

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2012
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
0
اہل حدیث کا وجود اور اس کا منہج زمانہ رسالتمآب صلی اللہ علیہ وسلم سے موجود ہے ۔ تاہم اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے اس موضوع پر کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی ۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی جیسے مورخ نے بھی ’’ برصغیر میں اہل حدیث کی آمد ‘‘ میں صحابہ م تابعین اور تبع تابعین کے بعد کئی صدیوں کا فاصلہ یکایک طے کرکے شاو ولی اللہ سے تاریخ اہلَ حدیث بیان کی ۔ یہ رویہ غیر شعوری طور پر ہی سہی اس بات کا غماض ہے کہ برصغیر میں اہل حدیث کا تاریخی تسلسل شاہ ولی اللہ سے شروع ہوتا ہے ۔ امام خاں نوشہوری کی کتاب میں بھی سب سے پرانا نام شاہ ولی اللہ ہی کا ہے ۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر بہاء الدین کی کتاب ’’ تاریخ اہل حدیث ‘‘ قدرے بہتر ہے
السلام عیکم ابھی ہماری بات مکمل نہیں ہوئی ۔یہ کہنا کہ ہم پہلے مسعود عالم صاحب کو بانی فرقہ اہل حدیث قرار دیا تھا ، تو محترم عرض کردوں یہ اپج اور پیداوار نہ ہندوستانیوں کی ہےاورنہ ہماری ہم تو آپ حضرات کے علماء اور ائمہ و مورخین اہل حدیث سے ہی بیان کر رہے ہیں یہ تو وہی بات ہے کھائے تو بھڑیے کا نام نہ کھائے تو بھیڑئے کا نام ،چھری تربوز پر یا تربوز چھری پر نقصان تربوز کا ہی ہونا ہے وہی بات بیچارے مقلدین کی ہے کہ نام انکا ہی گندہ کرنا ہے لیجئے دوسری قسط ملاحظہ فرمائیں۔
نواب صدیق حسن صاحب جو آپ کے یہاں بڑے عالم اور امام ہیں فرماتے ہیں :
اس زمانہ میں ایک ریا کار اور شہرت یافتہ فرقہ نے جنم لیا ہے جو ہر قسم کی خامیوں اور نقائص کےبا وجود اپنے لئے قرآن و حدیث کے علم اور ان ہر عامل ہونے کے دعوے دار ہیں حالانکہ علم وعرفان ان کو دور تک کا واسطہ نہیں ،یہ لوگ علومآلیہ اورعالیہ دونوں سے جاہل ہیں (الحطہ ص ١٥٣) یہاں مراد غیر مقلد ہیں ۔اب ان کا ہی دوسرا رخ ملاحظہ فرمائیں (ہیں کوکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ)
ترجمان وبابیہ
(تصنیف نواب صدیق حسن صاحب) یہ تصنیف ١٣١٢ھ کی ہے:فرماتے ہیں
خلاصہ حال ہندوستان کے مسلمانوں کا یہ ہے کہ جب سے یہاں اسلام آباد ہوا ،چونکہ اکثر لوگ بادشاہوں کے طریقہ کو پسند کرتے ہیں اس وقت سے آج تک یہ لوگ حنفی مسلک پر قائم رہے اور اسی مذہب کے عالم فاضل ،قاضی ، مفتی، اور حاکم ہوتے رہے۔ یہاں تک کہ ایک جم غفیر نے مل کر فتاویٰ ہندیہ یا فتاویٰ عالمگیری کے نام سے جمع کیا اور اس میں شیخ عبد الرحیم دپلوی والد بزرگوار شاہ ولی اللہ بھی شریک تھے۔(ترجمان وہابیہ ص ١٠-١١)
دیکھا آپ نے آپ کے امام صاحب کتنا سفید جھوٹ بولتے ہیں دنیا جانتی ہے کہ فتاویٰ عالمگیری کس کی تصنیف ہے اوریہ بھی نوٹ فرامائیں کہ حضرت شاہ ولی اللہٌ کے والد محترم حنفی موقف کے تھے جبکہ آپ حضرات کے نزدیک حضرت شاولی اللہ ٌ غیر مقلد تھے کتنا بڑا فرق والد کوئی موقف اور بیٹے کا دوسرا موقف
الغرض اگر تنا ہی کافی ہوتو ٹھیک ہے تاکہ تیسری قسط دوسرے موضوع کی جاری کروں امید ہے اپنی حقانیت کا ثبوت اپنوں ہی کی زبان سے پالیا ہوگا
اللہ حافظ
ھندوستان
 
Top