• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اہل حدیث کا وجود کب سے ہے؟

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211

میں نے تو آپ حضرات کی کتابوں کے حولے مع صفحہ نمبر دیا ہے اب میں کہاں سے اسکینر لاؤں اور پھر آپ کو جوب دوں یہ سب کتابیں آپ کے پاس ہیں ہمیں کیوں الجھاتے ہو
ھندوستان

اسکینر چھوڑیں۔ آسان سا حل ہے کہ ان متعلقہ صفحات کی تصاویر لے کر بھیج دیں۔ آج کل تو موبائل فون میں کیمرہ عام ہے۔ تبلیغ دین کے لئے تھوڑی تکلیف برداشت کرنے میں کچھ حرج نہیں۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
مقلد علماء کی کتابوں سے چھاپا ہے۔ اور اس عبارت سے غیر مقلد کی مراد صدیق حسن خان رحمہ اللہ کی نہیں بلکہ آپکے جھوٹے علماء کی ہے۔ اس لئے آپ سے درخواست ہے کہ حوالے کا اسکین لگائیں تاکہ آپکی اور آپکے علماء کی بددیانتی اور خیانت سامنے آسکے۔
اولآتو علمی تحقیق کی دنیا میں کوئی طریقہ کار ہی نہیں ہے کہ اسکین اورموبائل سے فوٹو بھیجاجائے۔ ورنہ بات ہی نہیں مانی جائے گی۔اردو فورم کی دنیا میں بہت سیاحت کرچکے بھائیوں سے گزارش ہے کہ ذرامزید بڑی عربی اورانگلش فورم پر جاکر دیکھیں کہ علمی تحقیق کیلئے کیاطریقہ کار رائج ہے۔
دوسرے علماء احناف اپنی کتابیں چھپاتے نہیں ہیں۔ چاہے معترضین کتنے اعتراضات کرڈالیں۔
اس کے برعکس غیرمقلدین کاحال ہے کہ
آج ایک شخص ان کاعلامہ ہوتاہے
بیس سال بعد پتہ چلتاہے کہ وہ علامہ نہیں رہا جہالہ ہوگیاہے۔
اب کیاپتہ ہم جن شاہد نذیریاکسی دوسرے غیرمقلد سے بحث کررہے ہیں
بیس برس بعد پتہ چلے کہ غیرمقلدوں نے انکو غیرمقلد ماننے سے انکار کردیاہے
اس صورت میں ہماری توساری محنت اکارت جائے گی کہ خواہ مخواہ وقت بھی ضائع کیا نیٹ پر روپے بھی لگائے اورفائدہ کچھ نہیں ہوا
مشہور کہاوت ہے کہ
رات بھرروئے تھے تو ایک مراتھاصبح وہ بھی اٹھ کر چلاگیا
اب جب آپ حضرات نے اپنے علماء وہ کتابیں جن کے حوالہ آتے ہیں چھاپنی بند کردی ہیں۔ تواحناف توان کوچھاپنے سے رہے
اب یہی شکل ہوسکتی ہے کہ ماضی کی جن کتابوں میں ان کے حوالہ جات آئے ہیں ان کا حوالہ دیاجائےگا۔
ہاں اگرآپ کا یہ موقف ہو کہ یہ حوالے قطعی طورپر جھوٹے ہیں اوراگرکسی نے یہ حوالے اسکین کرکے بھیج دیئے تومیں اپناجھوٹاہوناقبول کرلوں گا توپھرشاید ہم کچھ کوشش کریں۔
کہئے اس کو آپ جھوٹے اورسچے کا مداراورمعیار بنالیاجائے؟
ویسے شاہد نذیر صاحب کے یہاں شاید غیرمقلدوں میں بھی کچھ مسنتد اورکچھ غیرمستند علماء ہیں۔
میری گزارش کے باوجود انہوں نے اپنے مستند علماء کرام کی لسٹ روانہ نہیں کی!
 

ہندوستان

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2012
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
0
اسکینر چھوڑیں۔ آسان سا حل ہے کہ ان متعلقہ صفحات کی تصاویر لے کر بھیج دیں۔ آج کل تو موبائل فون میں کیمرہ عام ہے۔ تبلیغ دین کے لئے تھوڑی تکلیف برداشت کرنے میں کچھ حرج نہیں۔
السلام عیکم
ایک راجا بھا ئی اور شاہد نذیر بھائی
اول تو میں نے اس سے پہلے مراسلہ میں عرض کردیا تھا کہ یہ کتابیں آپ لوگوں کے پاس ہیں ۔ اتنا آپ صحیح فرما رہے ہیں کہ اصل کتاب میرے پاس نہیں ہے اتنا یقین اور وثوق کے ساتھ کہ سکتا ہوں کہ جن صاحب کی کتا ب سے میں نے کوڈ کیا ہے وہ معتبر عالم ہیں اہل اللہ ہیں میں ان کی طرف جھوٹ اور کذب کا گمان نہیں کرسکتا ، نواب صدیق حسن صاحب آپ کے امام ہیں تو ظاہر ہے ان کی جملہ تصانیف آپ کے پاس ہونی چاہئیں، اگر یہی لا اعتباری والی بات ہے تو آپ حضرات کے بھی جملہ حوالے جات مشکوک ہیں ،اور آپ کو معلوم ہے کہ یہ کتابیں نایاب ہیں کم از کم دہلی اور یوپی میں تو ہیں نہیں میں اس کی تحقیق کرلی ہے البتہ لائبریریوں میں ہیں جہاں میں رہتا ہوں اس سے دور دور تک لائبریریاں نہیں ہیں اتنا ضرور ہے کہ آپ کا یہ چیلنج مجھے قبول ہے قوت کی قید نہیں انشاءاللہ ثم انشاءللہ پیش کردوں گا،بشرطے کہ پرانے نسخے ہوئے، یہ آپ کاہی چیلنج نہیں میری عقیدت کا بھی معاملہ ہے،اور اگر یہی لااعتباری والی بات ہے تو آپ حضرات کی وہ تمام باتیں جو امام ابوحنٰیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں ائمہ کبار کی طرف منسوب کرتے ہیں کہ انہوں نے امام ابو حنیفہ کو گمراہ بد دین کہا۔ انہی حضرات میں سے اکثر علماء کے اقوال اور ان کے اعمال با حوالہ پیش کروں گا اوریہ روایات جگ ظاہر ہیں ان کے اسکین کی ضرورت نہیں اور آسانی سب جگہ دستیاب ہیں ۔ اس طرح بد دین یا کذاب ہم نہیں ہوئے اور ہم مذہب اور مسلک یہ سکھاتا ہے کہ ایک کلمہ گو عالم کو کذاب گمراہ وغیرہ الفاظ سے خطاب کریں اور نہ ہماری درسگا ہوں میں اس طرح کی تعلیم دی جاتی ہے یہ تو شاید آپ حضرات کا ہی خاصہ ہے ، بیشک احناف مالی اعتبار سے کمزور ضرور ہیں نہ کسی ملک خاص سرپرستی ، لیکن الحمد للہ ایمانی اعتبار سے بہت مالدار ہیں اور الحمد للہ ثم الحمد للہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سرپرستی حا صل ہے۔ اور جب سے اسلام نے دنیا میں قدم رکھا ہے اسی وقت سے اسی انداز میں اسلام کو باقی رکھے ہوئے ہیں ،الحمد للہ ہمارا ہر ہر عمل سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کےمطابق ہمیں کسی ملک نے مال دیکر کھڑا نہیں کیا ہمیں ہمارے ایمانی جذبہ نے کھڑا کیاہے ۔ ہما رے مسلک میں اہل بیت اور اٰل رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اور ان کا احترام کرنا سکھا یا جاتا ہے تمام صحابہ کرام خواہ وہ کسی بھی درجے کے ہوں ہمارے محترم ہیں ان کی طرف کذب یا کم علمی کی نسبت کرنا ہمارے وہم وگمان میں بھی نہی آتا ،آپ کے اکا بر کس دیدہ دلیری سے کہ دیتے ہیں کہ صحابہ کرام بھی بشر ہیں اور بشریت کے تحت ان سے غلطیاں ہوئی ہیں لیجئے ایک گستا خانہ جملہ آپ کے ایک عالم صاحب کا جس کو میں نے پچھلے مراسلہ میں بھی ذکر کیا تھا،لیجئے (نعوذ باللہ من ذالک) ’’ عائشہ نے علی رضی اللہ عنہ سے جھگڑا کیا اگر اس نے معا فی نہ مانگی ہوگی تو ارتداد پر انتقال ہو‘‘ ادب بھی ملحوظ نہیں اپنی ماں کو کن الفاظ سے خطاب کیا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ ے ساتھ رضی اللہ عنہ لگا یا اور الزام کون سا ارتداد کا اور یہ جملہ غیر مقلدین کے امام عبد الحق کاہے، اسی سے آپ اپنی حقانیت کا اندازہ لگالیں۔ فقط والسلام
ھند وستان
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام عیکم
ایک راجا بھا ئی اور شاہد نذیر بھائی
اول تو میں نے اس سے پہلے مراسلہ میں عرض کردیا تھا کہ یہ کتابیں آپ لوگوں کے پاس ہیں ۔ اتنا آپ صحیح فرما رہے ہیں کہ اصل کتاب میرے پاس نہیں ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ انسان کے جھوٹا ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات کو بغیر تحقیق آگے بڑھا دے۔ مفہوم حدیث

اس حدیث سے آپ جیسے مقلدین جھوٹے ثابت ہوتے ہیں کیونکہ ابوحنیفہ کی تقلید چھوڑ کر اپنے مقلد مولویوں کی اندھا دھند پیروی میں مخالفین پر بہتان لگاتے چلے جاتے ہیں۔ تحقیق ہو بھی کیونکر کہ تحقیق تو حنفی مذہب میں حرام ہے۔

اسی طرح آپکے علماء بھی جھوٹے ہیں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ایک شخص حنفی مذہب کا معتبر عالم ہو اور وہ ابوحنیفہ کو گالیاں بھی دیتا ہو؟ جب یہ ممکن نہیں تو یہ کیسے ممکن ہے کہ خود کو فخر سے اہل حدیث کہنے والا اہل حدیثوں کو گالیاں بھی دیتا ہو۔ اگر کوئی اہل حدیثوں کو گالیاں دیتا ہے تو یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ خود اہل حدیث نہیں ورنہ اسکا اہل حدیثوں کو گالیاں دینا خود کو گالیاں دینا ہے۔ ظاہر ہے کوئی پاگل ہی خود کو گالیاں دے سکتا ہے۔ بس یہی بات ثابت کرتی ہے کہ صدیق حسن خان رحمہ اللہ کی عبارت میں دیوبندیوں نے جو پیوند لگایا ہے وہ غلط ہے۔

ہندو صاحب اگر آپ کے پاس مطلوبہ حوالے کا اسکین نہیں تو آپ لوگوں کو کون سی مصیبت پڑی ہے کہ ایسے جھوٹے حوالوں سے مخالفین کو الزام دیں۔ شرم کرو اور اللہ سے جھوٹ کی توبہ کرو۔ ورنہ حوالے کا اسکین پیش کرو۔

اتنا یقین اور وثوق کے ساتھ کہ سکتا ہوں کہ جن صاحب کی کتا ب سے میں نے کوڈ کیا ہے وہ معتبر عالم ہیں اہل اللہ ہیں میں ان کی طرف جھوٹ اور کذب کا گمان نہیں کرسکتا
آپ چونکہ اندھے مقلد ہیں اس لئے کیسے ممکن ہے کہ آپ اپنے عالم کے جھوٹ کو جھوٹ تسلیم کریں۔ آپ اپنے عالم کی کہی گئی بات کا ثبوت پیش کریں ورنہ آپ کے عالم کا جھوٹا ہونا ثابت ہوچکا ہے۔ اور یہ کونسی نئی بات ہے حنفی مذہب کے علماء اورفقہاء میں تو اکثریت ایسے ہی لوگوں کی ہے جنھیں جھوٹ بولتے ہوئے بالکل بھی شرم نہیں آتی۔ زرا یہ دیکھئے: حنفی مذہب کے تین کذاب

نواب صدیق حسن صاحب آپ کے امام ہیں تو ظاہر ہے ان کی جملہ تصانیف آپ کے پاس ہونی چاہئیں،
ہمارے صرف ایک ہی امام ہیں اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ صدیق حسن خان ہمارے علماء میں سے ایک عالم ہیں۔

اگر آپ کی کہی ہوئی بات درست ہے تو زرا بتائے گا کہ خود آپکے پاس آپکے امام ابوحنفیہ کی کتنی تصانیف ہیں؟

اگر یہی لا اعتباری والی بات ہے تو آپ حضرات کے بھی جملہ حوالے جات مشکوک ہیں
صرف آپکے کہہ دینے سے کوئی حوالہ مشکوک نہیں ہوجاتا ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم ہر حوالے کا اسکین بھی فراہم کریں۔ پھر ہم نے بھی کبھی کسی حوالے کو شک کی نظر سے نہیں دیکھا اور نہ ہی مخالفین سے حوالے کا مطالبہ کیا۔ کیونکہ آپ کا دیا گیا حوالہ بذات خود انتہائی مشکوک ہے جس میں سے جھوٹ اور بہتان کی بو آرہی ہے اس لئے آپ سے اسکے اسکین کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اور آپ کو معلوم ہے کہ یہ کتابیں نایاب ہیں کم از کم دہلی اور یوپی میں تو ہیں نہیں میں اس کی تحقیق کرلی ہے البتہ لائبریریوں میں ہیں جہاں میں رہتا ہوں اس سے دور دور تک لائبریریاں نہیں ہیں اتنا ضرور ہے کہ آپ کا یہ چیلنج مجھے قبول ہے قوت کی قید نہیں انشاءاللہ ثم انشاءللہ پیش کردوں گا،بشرطے کہ پرانے نسخے ہوئے،
ہمیں سو فیصد یقین ہے کہ آپ حوالے کا اسکین پیش نہیں کرینگے کیونکہ اگر آپ کو مطلوبہ کتاب مل بھی گئی تو اس میں وہ بات ہوگی ہی نہیں جسے دیوبندی بطور الزام پیش کررہے ہیں۔ اس لئے جب تک آپ کو حوالے کا اسکین نہیں ملتا اس وقت تک کے لئے جھوٹ سے توبہ کرو۔

یہ آپ کاہی چیلنج نہیں میری عقیدت کا بھی معاملہ ہے،اور اگر یہی لااعتباری والی بات ہے تو آپ حضرات کی وہ تمام باتیں جو امام ابوحنٰیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں ائمہ کبار کی طرف منسوب کرتے ہیں کہ انہوں نے امام ابو حنیفہ کو گمراہ بد دین کہا۔ انہی حضرات میں سے اکثر علماء کے اقوال اور ان کے اعمال با حوالہ پیش کروں گا اوریہ روایات جگ ظاہر ہیں ان کے اسکین کی ضرورت نہیں اور آسانی سب جگہ دستیاب ہیں ۔
آپکی ان باتوں کا سر پیر ہمیں سمجھ میں نہیں آیا۔

اس طرح بد دین یا کذاب ہم نہیں ہوئے اور ہم مذہب اور مسلک یہ سکھاتا ہے کہ ایک کلمہ گو عالم کو کذاب گمراہ وغیرہ الفاظ سے خطاب کریں اور نہ ہماری درسگا ہوں میں اس طرح کی تعلیم دی جاتی ہے یہ تو شاید آپ حضرات کا ہی خاصہ ہے
معاف کیجئے گا ہم تو صرف کذاب کو ہی کذاب کہتے ہیں جبکہ آپکے علماء نے تو امام شافعی کو ہی شیطان کہہ دیا اور آپکے امام ابوحنیفہ نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو شیطان کہا۔ آپ کا تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ آپ کس جھوٹے منہ سے اپنی تعریفیں کررہے ہو۔

لیجئے ایک گستا خانہ جملہ آپ کے ایک عالم صاحب کا جس کو میں نے پچھلے مراسلہ میں بھی ذکر کیا تھا،لیجئے (نعوذ باللہ من ذالک) ’’ عائشہ نے علی رضی اللہ عنہ سے جھگڑا کیا اگر اس نے معا فی نہ مانگی ہوگی تو ارتداد پر انتقال ہو‘‘ ادب بھی ملحوظ نہیں اپنی ماں کو کن الفاظ سے خطاب کیا اور حضرت علی رضی اللہ عنہ ے ساتھ رضی اللہ عنہ لگا یا اور الزام کون سا ارتداد کا اور یہ جملہ غیر مقلدین کے امام عبد الحق کاہے، اسی سے آپ اپنی حقانیت کا اندازہ لگالیں۔ فقط والسلام
ھند وستان
ایک مرتبہ پھر جھوٹ پھر بہتان۔

ہندو صاحب آپ نے اپنے جس کذاب عالم کی کتاب سے اندھا بن کر اسے چھاپا ہے زرا اس کے حاشیہ ہی پر نظر کر لی ہوتی جہاں دیوبندیوں نے اعتراف کیا ہے کہ ہمیں یہ گستاخانہ حوالہ عبدالحق بنارسی کی تصانیف میں نہیں ملا لیکن ہمارے جس عالم نے اسے اپنی کتاب میں درج کیا ہے ان سے متعلق ہم جھوٹ کا تصور نہیں کرسکتے۔

اب اس سے بڑھکر دیوبندیوں کے کذاب اور بہتان طراز ہونے کی دلیل کیا ہوگی کہ انکے عالم نے ایک بہتان گھڑا اور دوسرے دیوبندی اسے اندھے بن کر بغیر شرمائے نقل کئے جارہے ہیں۔ آخر مخالفین پر حجت قائم کرنے کا یہ کونسا انداز ہے کہ اپنے جی سے جھوٹ گھڑ لو اور مخالف کو الزام دے دو؟

ہندو صاحب اب آپ پر دوسرا قرض یہ ہے کہ اپنی اس بہتان طرازی کا اسکین پیش کریں۔ ورنہ ایسے مذہب سے توبہ کریں جس میں مسلسل جھوٹ بولتے رہنا مجبوری ہے۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ انسان کے جھوٹا ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی سنائی بات کو بغیر تحقیق آگے بڑھا دے۔
انسان کے احمق ہونے کیلئے اتناکافی ہے کہ وہ کسی حدیث کا صحیح محمل طئے کئے بغیر اسے کوٹ کرناشروع کردے

اولاتواس حدیث میں سننے کے تعلق سے بات ہے جب کہ علمی معاملات میں حوالہ جات کاتعلق پڑھنے پڑھانے سے ہوتاہے؟
تحقیق ضروری ہے لیکن دونوں میں بہت فرق ہے۔ آپ کسی کے منہ سے ایک بات سنیں اورکسی عالم کی لکھی کتاب میں کوئی بات پڑھیں دونوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
دوسرافرق یہ ہے کہ حضورپاک نے اپنے ارشاد میں ہرسنی باتکی تاکید کی ہے ۔ شاہذ نذیر صاحب کو یہ تحقیق کہاں سے ہواکہ ہندوستان صاحب کی ہربات ہی ایسی ہوتی ہے کیاانہوں نے ان کی پوری زندگی کواپنی آنکھوں سے عیانادیکھ لیاہے کہ یہ ان کی پوری زندگی کا طرز عمل ہے؟

پھر اہم مسئلہ یہ ہے کہ علمی تحقیق کی دنیا میں حوالہ جات کوسکنڈ ذ ریعہ یاثانوی مرجع کی حیثیت حاصل ہے۔

کیاابن تیمیہ نے اپنی کتاب میں متقدمین علماء کی جوآراء نقل کی ہے اورآج ان کی کتاب موجود نہیں ہے تو کیاان کے مخالفین کیلئے اس بناء پر انکار کرنا صحیح ہوگاکہ اصل کتاب سے دکھائو؟
کیاابن حزم کی کتب میں جن علماء کی آراء کاذکر ہواہے وہ کتابیں ناپید ہیں تو ہم ان اقوال سے دست برداری اختیار کرلیں؟
ہاں اگر شاہد نذیر صاحب اسی کو معیار حق اورسچ اورجھوٹ مداربنالیں اوراس پر اقرار کرلیں توپھر ہماری کوشش ہوسکتی ہے۔
ویسے زیر بحث موضوع کچھ اور ہے یہ باتیں توثانوی ہیں
اصل موضوع یہ ہوناچاہئے کہ
برصغیر ہندوپاک میں اہل حدیث حضرات کاوجود کب سے ہے؟
اہل حدیث اورمحدثین کرام میں کیافرق ہے؟ وہ تو بعد کی بات ہے؟
ایک دیگر تھریڈ میں ابن دائود نے قلابازیاں کھائیں لیکن یہ ثابت نہ کرسکے کہ حضرت مجدد الف ثانی کے دور میں کوئی اہل حدیث یاغیرمقلد موجود تھا؟
اگرکوئی ہوگا تب تواس کا ثبوت ہوگانا!
 

ہندوستان

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2012
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
0
تہزیب

السلام علیکم
امید ہے کہ مزاج ٹھنڈے ہوں گے،
یہ کون سا طرز تخاطب ہے کیا یہی تعلیم حاصل کی ہے ،حوالوں کا ذکر تو آپ نے کردیا ،اور باتوں کو کیوں گول کرگئے، ارےبھائی صاحب تراویح اور اپنے قدیم ہونے کا جواب اور عنایت فرمادیں، اورحوالوں کا حوالہ انشاء اللہ قرض میرے ذمہ ہے وہ ادا کروں گا۔ لیکن آپ توبہ کیجئے ایک مسلمان کو وہ بھی عالم کو اس طرح کے کلمات سے نوازنا نامناسب ہے ، اور میں ہندو نہیں ہندوستانی ہوں اور الحمد للہ پکا مسلمان مومن ہوں فقط اللہ حافظ
ہندوستان
 

ہندوستان

مبتدی
شمولیت
اکتوبر 26، 2012
پیغامات
18
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
0
جزاک اللہ جشید بھایئ آپ نے حق ادا کردیا اللھم زد فزد اللھم بارک فی علمک اللھم بارک فی عمرک وفی اوقاتک وحفظک من شرورالناس و الشیاطین
فقط والسلام
ہندوستان
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
اصل ارسال کردہ شاہد نذیر
اہل حدیث کا وجود اور اس کا منہج زمانہ رسالتمآب صلی اللہ علیہ وسلم سے موجود ہے ۔ تاہم اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے اس موضوع پر کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی ۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی جیسے مورخ نے بھی ’’ برصغیر میں اہل حدیث کی آمد ‘‘ میں صحابہ م تابعین اور تبع تابعین کے بعد کئی صدیوں کا فاصلہ یکایک طے کرکے شاو ولی اللہ سے تاریخ اہلَ حدیث بیان کی ۔ یہ رویہ غیر شعوری طور پر ہی سہی اس بات کا غماض ہے کہ برصغیر میں اہل حدیث کا تاریخی تسلسل شاہ ولی اللہ سے شروع ہوتا ہے ۔ امام خاں نوشہوری کی کتاب میں بھی سب سے پرانا نام شاہ ولی اللہ ہی کا ہے ۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر بہاء الدین کی کتاب ’’ تاریخ اہل حدیث ‘‘ قدرے بہتر ہے
السلام علیکم
تمام ناظرین کرام کو میرا بہت بہت سلام
شاہد نذیر کیا ہوئے بے نذیر ہوگئے یہ اپنی مثال آپ ہیں ماشاء اللہ اللہ نے ان کی زبان میں بہت تیز دھار لگائی ہے اگر یہ گدھے کو شیر ثابت کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں ، اور شاید انتظامیہ بھی ان قینچیسے ڈرتی ہے ، جس کو چاہیں جن کلمات سے خطاب کرلین سب جائز ہے ، انہیں یہ نہیں معلوم کہ دم بھرے ہیں غیر مقلدی کا رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ کامل مومن وہ جس کی ہاتھ زبان سے لوگ محفوظ رہیں ‘‘او کما قال بس زبان چل رہی ہے قلم چل رہا ہے اور اتنی تیزی سے چل رہا ہے کہ شاید کرائے کا ہے کہ وقت ختم ہوگیا تو واپس دینا اس جو کہنا ہے کہہ لو جو لکھنا ہے لکھ دو سمجھا جائےگا بعد میں بس حق کرایا ادا کردو،
آپ دعویٰ کرہے ہیں کہ ہم اہل حدیث ہیں اس لئے قدیم ہیں یہ بات صحیح ہے کہ انسان پیدائش کے بچہ ہوتا پھر طفل ہوتا ہے پھر لڑکا ہوتا ہے اور پھر مرد ہوتا ہے اور بزرگوار ہوتا اس کے بعد کیونکہ قدیم ہے اس لئے سب کا باپ ہوتا ہے کس کے اندر ہمت کہ باپ سے آنکھ لڑالے، گستاخ بدتمیز جاہل کہلائے گا، واہ خوب دادا صاحب
ہمارے ہندوستان میں ایک برادری ہے جس کو جولاھا کہا جاتا تھا اب انہوں نے اس کو اپڈیٹ کرکے اپنے آپ کو انصاری کہلانا شروع کردیا ہے ( بطورمثال پیش کررہا ہوں میں برادری بازی کا قا ئل نہیں کسی تکلیف ہو تا معاف کرنا) اور باقاعدہ قرآن سے بھی لفظ انصاری کا ثابت کرتے ہیں اور احادیث وتا ریخ سے بھ ثابت کرتے ہیں ، انسان کو اللہ تعالیٰ نے اہنا خلیفہ بتایا ہے بس اپنے آپ کو اللہ کہلوانا شروع کردو، کیونکہ نائب بھی قائم مقام ہوتا ہے، ارے بھائی جب اپنے آپ کو بڑا ہی ثابت کرنا ہے تو بڑی بڑ ہانکوں نا ، تاکہ کوئی افسوس ہی نہ ہو نام چل گیا تو واہ واہ نہیں تو کوئی بات ہی رسک تو لینا چاہئے ایک چانس ہے ،ارے بھائی قدیم تو اللہ کی ذات ہے پھر اللہ کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کا ہوگا کیونکہ ہمارے پاس حوالہ نمبر اور حوالہ کا اسکین نہیں ہے ، آپ کے پاس ہونا چاہئے کیونکہ اللہ کے خلیفہ ہو ،آپ سب کو سب کچھ کہہ سکتے ہیں ، اچھی نیابت ادا کرر ہے ہو آپ سے باربا ر گزارش کی جا رہی ہے کہ ادب ملحوظ رکھئے آپ کے ساتھ جو جس طرح پیش آیے آپ بھی پیش آئیں ، ہندوستانی میرے بھائی ہیں ان سے میرا قلبی رشتہ ہے آپ ان کو ہندو لکھ رہے ہو ایک دفعہ کئی دفعہ کئی مراسلوں میں لفظ پندو سے خطاب کیا ادب ملحوظ رکھیں، مجبورآ نجھے یہ زبان استعمال کرنی پڑی تکلیف کے معاف فرمائیں
عابدالرحٰمٰن بجنوری
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اولآتو علمی تحقیق کی دنیا میں کوئی طریقہ کار ہی نہیں ہے کہ اسکین اورموبائل سے فوٹو بھیجاجائے۔ ورنہ بات ہی نہیں مانی جائے گی۔اردو فورم کی دنیا میں بہت سیاحت کرچکے بھائیوں سے گزارش ہے کہ ذرامزید بڑی عربی اورانگلش فورم پر جاکر دیکھیں کہ علمی تحقیق کیلئے کیاطریقہ کار رائج ہے۔
لیکن اب ایسا بھی نہیں کہ اس طریقہ تحقیق کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سفید جھوٹ بولے چلے جاؤ۔ ہمیں بھی کوئی شوق نہیں‌ ہے کسی سے اسکین کا مطالبہ کریں۔ لیکن آپ لوگ تو بے شرمی کی تمام حدود پھلانگ گئے ہو کہ اہل حدیث پر اتنے سنگین بہتان بھی لگا رہے ہو اور دلیل بھی کوئی نہیں۔

دوسرے علماء احناف اپنی کتابیں چھپاتے نہیں ہیں۔ چاہے معترضین کتنے اعتراضات کرڈالیں۔
اگر جھوٹ بولنے پر کوئی بیمار پڑتا تو دیوبندی فرقے کے علماء اور طلبا ہمیشہ بیمار ہی رہتے۔ آپ لوگوں کا انداز تو یہ ہے کہ خاموشی سے اپنی کتابوں میں تحریف کردیتے ہو کہ نہ رہے بانس اور نہ بجے بانسری۔ اور پھر جمشید صاحب جیسے بیانات دے کر بغلیں بجاتے ہو۔

اس کے برعکس غیرمقلدین کاحال ہے کہ
آج ایک شخص ان کاعلامہ ہوتاہے
بیس سال بعد پتہ چلتاہے کہ وہ علامہ نہیں رہا جہالہ ہوگیاہے۔
اب کیاپتہ ہم جن شاہد نذیریاکسی دوسرے غیرمقلد سے بحث کررہے ہیں
بیس برس بعد پتہ چلے کہ غیرمقلدوں نے انکو غیرمقلد ماننے سے انکار کردیاہے
اس صورت میں ہماری توساری محنت اکارت جائے گی کہ خواہ مخواہ وقت بھی ضائع کیا نیٹ پر روپے بھی لگائے اورفائدہ کچھ نہیں ہوا
مشہور کہاوت ہے کہ
رات بھرروئے تھے تو ایک مراتھاصبح وہ بھی اٹھ کر چلاگیا
شاید آپکو یاد ہو
تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
ہمیں یاد ہے زرا زرا
غلام احمد قادیانی دیوبندی علماء کا چہیتا جس کو دعویٰ نبوت کے لئے پلیٹ فارم بھی قاسم ناناتوی نے فراہم کیا اور اس کے دعویٰ نبوت کے بعد بھی رشید احمد گنگوہی اسے صالح مرد اور مومن قرار دیتے رہے۔ وجہ بھی ظاہر تھی آخر کو انہیں کا حنفی بھائی تھا اور آج بھی غلام احمد قادیانی کے ماننے والے ابوحنیفہ کی سچی تقلید کا دم بھرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی آپ لوگوں نے قادیانیوں کو اپنی جماعت سے باہر کردیا۔ کیا انصاف نام کی کوئی چیز آپکے ہاں پائی جاتی ہے؟

پھر کیا خیال ہے کہ عرصہ دراز تک دیوبندی ایک تھے لیکن پھر آپ لوگوں نے دیوبندیوں کی پوری ایک جماعت کو مماتی قرار دے کر دیوبندیت سے خارج کردیا۔ آپ لوگ ہم سے زیادہ ناقابل بھروسہ ہو ہم نے تو گنتی کے چند افراد سے براءت کی ہے لیکن آپ نے تو پوری ایک دیوبندی کھیپ کو گمراہ قرار دے کر جان چھڑا لی۔ امید ہے اس اعتراض کے جواب میں حسب سابق کی طرح آپکو سانپ سونگھ جائے گا۔

اب جب آپ حضرات نے اپنے علماء وہ کتابیں جن کے حوالہ آتے ہیں چھاپنی بند کردی ہیں۔ تواحناف توان کوچھاپنے سے رہے
آخر آپ نے طے کرلیا ہے کہ آندھی آئے یا طوفان، ایمان جائے یا اسلام آپ نے کسی طور بھی سچ نہیں‌ بولنا۔

میرے بھائی اہل حدیثوں کی طرف سے بلاتفاق مردود دی گئی کتاب عرف الجادی کو آج تک دیوبندی اشاعتی ادارے ہی چھاپ رہے ہیں اسکے علاوہ کرامات اہل حدیث بھی اہل حدیث ویب سائٹ پر نظر آنے کے بجائے دیوبندی ویب سائٹ پر نظر آرہی ہے آخر اسکی کیا وجہ ہے؟؟؟ دال میں کچھ کالا نظر نہیں آرہا؟؟؟

اب یہی شکل ہوسکتی ہے کہ ماضی کی جن کتابوں میں ان کے حوالہ جات آئے ہیں ان کا حوالہ دیاجائےگا۔
ہاں اگرآپ کا یہ موقف ہو کہ یہ حوالے قطعی طورپر جھوٹے ہیں اوراگرکسی نے یہ حوالے اسکین کرکے بھیج دیئے تومیں اپناجھوٹاہوناقبول کرلوں گا توپھرشاید ہم کچھ کوشش کریں۔
کہئے اس کو آپ جھوٹے اورسچے کا مداراورمعیار بنالیاجائے؟
آپ صدیق حسن خان رحمہ اللہ کی عبارت کا اسکین اور عبدالحق بنارسی کی کتاب سے ہمیں مطلوبہ عبارت بمعہ اسکین دکھا دیں میں اپنا جھوٹا ہونا تسلیم کرلونگا اور اس کے لئے ایک معین وقت مقرر کیجئے اسکے بعد آپ اپنا اور اپنے علماء کا کذاب ہونا تسلیم کرینگے۔

ویسے شاہد نذیر صاحب کے یہاں شاید غیرمقلدوں میں بھی کچھ مسنتد اورکچھ غیرمستند علماء ہیں۔
میری گزارش کے باوجود انہوں نے اپنے مستند علماء کرام کی لسٹ روانہ نہیں کی!
یہ تو بہت آسان سا مسئلہ ہے جس کا حل یہ ہے کہ صحابہ کرام سے لے کر آج تک جتنے بھی اہل علم ہوئے ہیں جنھوں نے قرآن و حدیث کو اپنا مذہب بنایا ہے اور اسی پر عمل کیا اور اسی کی طرف دعوت دی وہ سب اہل حدیث کے علماء و اکابرین ہیں۔ ان میں‌ وہ لوگ مستثنیٰ ہیں جن کا اہل حدیث ہونا ثابت نہیں یا پھر ان سے اہل حدیث عوام اور علماء نے براءت کا اظہار کیا ہے۔

اسکے علاوہ آپ کو اہل حدیث کے اس اصول کے بارے میں تو بتانے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ ہمارے ہاں آخری فیصلہ قرآن و حدیث کا ہوتا ہے جس کے خلاف کسی بھی عالم یا اکابر کا کوئی فتویٰ کوئی رائے قابل قبول نہیں ہوتی۔

امید ہے تسلی ہوگئی ہوگی۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم
امید ہے کہ مزاج ٹھنڈے ہوں گے،
میرے مزاج تو اکثر ٹھنڈے رہتے ہیں لیکن آپکی برادری کے مزاج گرم ہوگئے ہیں دلائل نہ ہونے کی وجہ سے

یہ کون سا طرز تخاطب ہے کیا یہی تعلیم حاصل کی ہے ،حوالوں کا ذکر تو آپ نے کردیا ،اور باتوں کو کیوں گول کرگئے، ارےبھائی صاحب تراویح اور اپنے قدیم ہونے کا جواب اور عنایت فرمادیں،
اس مضمون کا موضوع کیا ہے مجھے اس سے کچھ نہیں لینا کیونکہ دیگر بھائی اسی پر بحث کررہے تھے۔ اور اگر آپ کو موضوع کا اتنا خیال ہے تو موضوع سے ہٹ کر اہل حدیث پر بہتان کیوں لگائے؟ میں نے تو صرف ان جھوٹ کی نشاندہی کی ہے جو آپ لوگ اور آپکے علماء سالہا سال سے بولتے آرہے ہیں۔ میں نے جس مسئلہ پر آپ سے بات شروع کی ہے مجھے تو اسی کا جواب چاہیے کیونکہ میری دیگر مصروفیات بھی ہیں۔

اورحوالوں کا حوالہ انشاء اللہ قرض میرے ذمہ ہے وہ ادا کروں گا۔
آپکے علماء کے لئے تو کسی پر بہتان لگانا کوئی مسئلہ نہیں لیکن ہمارے لئے یہ بہت بڑا مسئلہ ہے لہذا وقت کا تعین کریں کہ کب حوالوں کے اسکین پیش کریں گے اور اگر مقررہ وقت پر آپ اسکین پیش نہ کرسکے تو کیا ہوگا؟ آپ خود ہی فیصلہ کرکے بتادیں۔

لیکن آپ توبہ کیجئے ایک مسلمان کو وہ بھی عالم کو اس طرح کے کلمات سے نوازنا نامناسب ہے
کیا صحابہ جیسی مقدس ہستی کو آپکے امام کا شیطان کہہ دینا مناسب ہے؟؟؟ کیا امام صاحب نے اس پر توبہ کی تھی؟؟؟

اور میں ہندو نہیں ہندوستانی ہوں اور الحمد للہ پکا مسلمان مومن ہوں فقط اللہ حافظ
ہندوستان
شکریہ آپ نے وضاحت کردی اسکے ساتھ یہ بھی وضاحت کردیا کریں کہ میں مسلمان دیوبندی ہوں ورنہ لوگ بلاوجہ ہندو دیوبندی سمجھیں گے۔

ماشاء اللہ آپ کو اپنے مومن اور مسلمان ہونے پر بہت اعتماد ہے لیکن آپکے مسلمان اور مومن ہونے اور اس شخص کے مومن اور مسلمان ہونے میں فرق ہے جس کا مذہب قرآن و حدیث ہے۔ کیونکہ حدیث میں مومن کی ایک صفت یہ ہے کہ وہ جھوٹا نہیں ہوتا لیکن دیوبندی مذہب میں کثرت سے جھوٹ بولا جاتا ہے اور جھوٹ بول کر کہا جاتا ہے کہ ہم سچ بول رہے ہیں یہ جھوٹ پر جھوٹ ہے۔

ہماری دعا ہے کہ اللہ آپکو سچا مسلمان بنائے دیوبندی مسلمان نہیں۔
 
Top