• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایصال ثواب سے متعلق بعض ضعیف ومردود روایات۔

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
لیکن ایک سوال؟؟؟۔۔۔
یہ جن کے والدین وفات نہیں ہیں؟؟؟۔۔۔
اور اُن کے حق میں دعا، صدقہ، خیرات وغیرہ کی جائے۔۔۔
اس نیت سے اس کا تمام اجروثواب اٗن کو حاصل ہو۔۔۔
کیا یہ عقیدہ رکھنا درست ہے؟؟؟۔۔۔
کیونکہ اکثرافراد جو حجاز مقدس میں مقیم ہیں وہ وفات پائے ہوئے شخص کی طرف سے عمرادا کرتے ہیں۔۔۔
کیا اس طرح کا عمر ادا کرنا جائز ہے۔۔۔ یا بس یہ عمل بحیثیت اولاد والدین تک محدود ہوتا۔۔۔
مراد یہ ہے کہ خالہ، خالو، نانی ، نانا،بہنوئی، بہن، وغیرہ وغیرہ۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
شمولیت
مئی 28، 2017
پیغامات
21
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
52
received_478073919199920.jpeg
janab aik ye bhi he is per bhi kuch
 
Last edited by a moderator:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
جزاکم اللہ خیرا محترم شیوخ
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
اصل الفاظ یہ ہیں:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ رَجُلٍ، (؟) عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أُمَّ سَعْدٍ مَاتَتْ، فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟، قَالَ: «الْمَاءُ» ، قَالَ: فَحَفَرَ بِئْرًا، وَقَالَ: هَذِهِ لِأُمِّ سَعْدٍ[سنن أبي داود 2/ 130رقم 16814]۔

یہ روایت ضعیف ہے، اس کی سندمنقطع ہے کیونکہ رجل (سعید ابن المسیب یا حسن البصری) کی ملاقات سعدبن عبادہ سے ثابت نہیں ہے ۔
امام حاکم رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا تو امام ذہبی رحمہ اللہ نے ان کا رد کرتے ہوئے کہا:
قلت: لا؛ فإنه غير متصل [تلخیص المستدرك للحاكم: ج1ص414]۔
السلام عليكم و رحمة الله و بركاته

اس حدیث کو شیخ البانی رحمہ اللّٰہ نے صحیح سنن ابو داود میں شواہد کی بنیاد پر حسن قرار دیا ہے۔
 
Top