• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایم فل کے مقالہ کے سلسلے میں ایک مشکل کا حل چاہیے۔

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

بندہ ھذا’’جی سی یونیورسٹی فیصل آباد‘‘میں ایم فل اسلامیات کا طالب علم ہے۔ایک سال اختتام پذیر ہو چکا ہے یعنی دو سمسٹر مکمل ہوچکے ہیں،اب ایک سال کا عرصہ’’Thesis‘‘کے لیے وقف ہے۔سب سے پہلا مرحلہsynopsis}‘‘کا ہے،بعد اس کے مکمل مقالہ۔

ڈین آف شعبہ عربی واسلامیات’’ڈاکڑ ہمایوں عباس صاحب‘‘ہیں(جو مسلکا بریلوی ہیں اورصوفیانہ افکار میں یدطولیٰ رکھتے ہیں،ان کی زیادہ تر کوشش یہی ہوتی ہے کہ طلبا سے صوفیانہ تالیفات،تصنیفات پر کام کرایا جائے)
ڈاکڑ صاحب چونکہ میرے احوال سے باخوبی واقف تھے تو انہوں نے مجھے ایک مختلف ٹاپک دیا،جس پر میرے کافی تحفظات تھے لیکن ڈاکڑ صاحب نے کہا کہ ہمارا بینچ یہ فیصلہ کرچکا ہے کہ آپ اس پر کام کریں گے تو لنگوٹ کس کر اس کام کو شروع کریں۔

عنوان:

’’کتب احادیث میں اسرائیلی روایات کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ‘‘

بلکہ قوسین میں یہ بھی لکھ دیا’’خصوصاً مسند احمد کی مرویات‘‘کا جائزہ

اہل علم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ’’اسرائیلیات‘‘کا اصل میدان’’کتب تفاسیر‘‘ہیں ناکہ’’کتب احادیث‘‘سوائے چند کے مثلاً’’مسند فردوس دیلمی‘‘ اور حکیم ترمذی کی ایک عدد تصنیف

فورم میں موجود اہل علم بھائیوں سے التماس ہے کہ وہ اس سلسلہ میں میری بھرپور مدد کریں کہ اس ٹاپک پر کام ہوسکتا ہے یا دوسرا آپشن منت سماجت کرکے اس کو تبدیل کرایا جاسکے۔

نوٹ:

بندہ عربی میں اتنا ماہر نہیں کیونکہ میں نے درس نظامی نہیں کیا۔لیکن تین چار ماہ سے کوشش جاری ہے اور کچھ علماء سے بھی عربی کے سلسلے میں استفادہ جاری ہے
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
عنوان:

’’کتب احادیث میں اسرائیلی روایات کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ‘‘

بلکہ قوسین میں یہ بھی لکھ دیا’’خصوصاً مسند احمد کی مرویات‘‘کا جائزہ
اہل علم حضرات کیا ہیں گے اس ٹاپک پر ۔ شکریہ
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
موضوع کی مناسبت سے چھان بین کرنے سے تین عربی کتب اور ایک اردو کتاب دریافت ہوئی۔

عربی

دکتور حسین ذہبی کی’’الاسرائیلیات فی کتب التفسیر والحدیث‘‘

محمد ابو شہبہ کی ’’الاسرائیلیات والموضوعات فی کتب التفسیر‘‘

الدکتور رمزی کی’’الاسرائیلیات واثرھا فی کتب التفسیر‘‘

اردو:

’’تفسیروں میں اسرائیلی روایات‘‘از مولانا محمد نظام الدین اسیر ادروی
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
دکتور حسین ذہبی اپنی تصنیف میں ایک عنوان قائم کرتے ہیں ’’الاسرائیلیات فی کتب الھدیث‘‘
چھ سطریں ہی اس حوالے سے کافی سمجھتے ہیں اور اس عنوان کو سمیٹ دیتے ہیں۔

’’بقی ان نقول:ان کتب الحدیث علی اختلاف عصورھا قد حوی بعضھا من ابا طیل الاسرائیلیات شیئا کثیرا،وکذلک بعض کتب المواعظ التی تقوم علی احادیث الرقاق،ومن ذلک مسند دیلمی،ونودر الاصول للحکیم الترمذی،و کتب العظمۃ لابی شیخ۔۔۔۔وغالب ما فی ھذا الکتب مبثوث فی کتب التفسیر المولع اصحابھا بروایۃ الاسرائیلیات،ولا حاجۃ الی ان نعرض لھذا الکتب،لان قیمتھا العلمیۃ معروفۃ،و قد کفانا سلفنا من المحدثین مھمۃ ذلک ببیان درجۃ کل کتاب من کتب الحدیث:ما التزام الصحیح منھا وما جمع بین الصحیح والضعیف،وما ضم الی الصحیح والضعیف روایۃ الموضوعات والمناکیر،وکان عملھم ھذا رحمۃ للامۃ،وھدایۃ الی مصادر الحق والصدق من حدیث رسول اللہﷺ،فجزاھم اللہ عن الاسلام واھلہ خیر الجزاء۔

مکمل
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
دیکھیں عکرمہ بھائی !
آپ کے ہاں پتہ نہیں کیا نظام ہے ، جامعہ اسلامیہ میں طالبعلم موضوع ڈھونڈتا ہے ، اس کا خطہ بناکر اساتذہ کے سامنے پیش کرتا ہے کہ اس موضوع پر یہ کام ہونے کی ضرورت ہے ، اور اس کا یہ طریقہ کار ہے ، پہلے جو ہوا اس میں یہ خامی ہے وغیرہ ۔
پھر اساتذہ مشاورت سے اس کو رد یا قبول کرتے ہیں ۔ گویا اگر قبول ہو جائے تو طالبعلم کو کم از کم یہ پریشانی نہیں ہوتی کہ اب میں نے کرنا کیا ہے ۔
اب اگر آپ سے کسی موضوع پر لکھنے یا لکھوانے کے لیے اساتذہ نے فیصلہ کیا ہے ، تو ان سے رہنمائی لیں کہ مسند احمد میں کس قدر اسرائیلیات پائی جاتی ہیں جن پر کام کرنے کے لیے ایک مستقل رسالہ لکھنے کو کہا جارہا ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
خود آپ اپنے طور پر مسند احمد طبعۃ الرسالۃ کے مقدمے کا مطالع کریں ۔
اور مسند چونکہ مرتب بھی اسماء صحابہ پر ہے ، لہذا عبد اللہ بن سلام اور ديگر صحابہ جن کے بارے میں کہا جاتا ہےکہ یہ اسرائیلیات روایت کرتے تھے ، ان کی احادیث کو دیکھیں اور پھر محققین نے جو حکم لگایا ہے ، اس کو بھی مد نظر رکھیں ،اندازہ ہو جائیگا کہ یہ موضوع بن سکتا ہے یانہیں ۔
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
موضوع تو بہت اچھا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ تفسیر میں اسرائیلی روایات زیادہ ہیں میرے خیال میں ان روایات کا مرجع و مصدرتلاش کیجئے ویسے احادیث کی کتابوں میں اسرائیلیات کی بھر مار ہے آپکو کچھ محنت کرنی پڑےگی لیکن یہ کام زبردست ہوگا آپ پاکستان میں مولانا ارشاد الحق اثری سے رابطہ کیجئے ان سے کافی رہنمائی مل سکتی ہے
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
آپ پاکستان میں مولانا ارشاد الحق اثری سے رابطہ کیجئے ان سے کافی رہنمائی مل سکتی ہے

اس سلسلے میں نے شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ سے ملاقات کا پروگرام بنایا(ایک ماہ سے بھی زیادہ قبل کی بات ہے)،فیصل آباد میں منٹگمری والی مسجد میں شیخ صاحب ہوتے ہیں۔مقالہ کا عنوان شیخ کے سامنے رکھا جائے کہ وہ قیمتی مشورہ دیتے ہیں۔شیخ صاحب موجود نہیں تھے لیکن ان کے شاگرد رشید سے ملاقات ہوئی،انہوں نے عنوان سنا تو مجھے کہنے لگے کہ’’مسند احمد‘‘ایک بھی اسرائیلی روایت نہیں۔چلیے فرض کریں دو یا تین ایسی روایات مل جاتی ہیں تو وہ اس قدر نہیں کہ اس پر تحقیقی کام کی عمارت تعمیر کی جاسکے۔شیخ صاحب ایک ہفتے بعد آئیں گے آپ پھر آجائیے گا۔
پھر جانا ہوا(اصل میں میرا علاقہ فیصل آباد سے 120کلومیٹر کی مسافت پر ہے)شیخ صاحب سے ملاقات ہوئی،شیخ سے بات کی تو شیخ نے جواب دیا کہ’’اس ڈاکڑ سے یہ پوچھا جس نے تم کو یہ عنوان دیا ہے کہ مسند حدیث کی کس کتاب کو کہتے ہیں؟مرفوع روایات کی حامل کتاب میں وہ’’اسرائیلی ‘‘روایات ڈھونڈنے چلا ہے’’للعجب‘‘اس پر کام نہیں ہوسکتا،ہاں اگر وہ کتب احادیث کے حوالے سے یہ کام کروائے تو کام شاید پایہ تکمیل تک پہنچ جائے پھر اسرائیلیات کا اصل سورس’’کتب التفاسیر‘‘ہیں۔
شیخ نے میری جب یہ حالت جانی کے میرے فارغ التحصیل بھی نہیں ہوں تو انہوں نے کہا بھائی میرے آپ کے لیے یہ بھی مشکل ہوجائے گا۔
 
Top