• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایم فل کے مقالہ کے سلسلے میں ایک مشکل کا حل چاہیے۔

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
عکرمہ بھائی آپکے مقالے کا عنوان ہے (کتب احادیث میں اسرائیلی روایات کاتحقیقی وتنقیدی جایزہ) موضوع بھت عمدہ ہے آپ جواں طالب علم ہیں ہمت مت ہارئے گا آپکا عزم راسخ پہاڑ کو ریزہ ریزہ کرسکتا ہے اس موضوع کو اپنی زندگی کا سرمایا بنائے اور یہ موضوع آپ کی سربلندی کیلئے کافی ہے شرط یہ ہے کہ اپنے حوصلے کو بلند رکھئے آپ تو وہ ہیں کہ ہمت کرلیں تو سمندر بھی پار کرسکتے ہیں اور ہمالیہ پہاڑ بھی سر کر سکتے ہیں آپ سب سے پہلے اس موضوع پر لکھی گئی کتابوں کو تلاش کریں اور اسکا مطالعہ کریں اس سے بہت کچھ معلومات آپ کو ملیں گے پھرخطہ یعنی تفصیلی فہرست بنائے بلکہ اپنے استاذ سے کہیئے کہ وہ خود بنا کر دیں
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
جی ان شاء اللہ بھائی جان۔۔۔باقی تمام اہل علم احباب سے استدعا ہے کہ اس سلسلہ میں جتنا ممکن ہوسکے میری مدد کریں۔۔جو کام میں اس ٹاپک پر کرتا جاوں گا،آپ کے سامنے رکھتا رہوں گا
باقی ان شاء اللہ میری کوشش ہوگی کہ اہل علم حضرات سے خود جا کر ملاقات کروں
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
عکرمہ بھائی آپ بڑی بڑی لایبریریوں میں جاکر اپنے موضوع سے متعلق کتابیں تلاش کریں حدیث میں جو ماہر اساتزہ اور علماء ہوں ان سے رابطہ کریں سعودی یونیورسٹیوں میں اگر کوئی پہچانی ہو خاص طور پر ماجستر یا پی ایچ ڈی کا طالب علم تو ان سے ضرور رہنمائی لیجیئے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
مسند چونکہ مرتب بھی اسماء صحابہ پر ہے ، لہذا عبد اللہ بن سلام اور ديگر صحابہ جن کے بارے میں کہا جاتا ہےکہ یہ اسرائیلیات روایت کرتے تھے ، ان کی احادیث کو دیکھیں اور پھر محققین نے جو حکم لگایا ہے ، اس کو بھی مد نظر رکھیں ،اندازہ ہو جائیگا کہ یہ موضوع بن سکتا ہے یانہیں ۔
اس سلسلے میں نے شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ سے ملاقات کا پروگرام بنایا(ایک ماہ سے بھی زیادہ قبل کی بات ہے)،فیصل آباد میں منٹگمری والی مسجد میں شیخ صاحب ہوتے ہیں۔مقالہ کا عنوان شیخ کے سامنے رکھا جائے کہ وہ قیمتی مشورہ دیتے ہیں۔شیخ صاحب موجود نہیں تھے لیکن ان کے شاگرد رشید سے ملاقات ہوئی،انہوں نے عنوان سنا تو مجھے کہنے لگے کہ’’مسند احمد‘‘ایک بھی اسرائیلی روایت نہیں۔چلیے فرض کریں دو یا تین ایسی روایات مل جاتی ہیں تو وہ اس قدر نہیں کہ اس پر تحقیقی کام کی عمارت تعمیر کی جاسکے۔شیخ صاحب ایک ہفتے بعد آئیں گے آپ پھر آجائیے گا۔
پھر جانا ہوا(اصل میں میرا علاقہ فیصل آباد سے 120کلومیٹر کی مسافت پر ہے)شیخ صاحب سے ملاقات ہوئی،شیخ سے بات کی تو شیخ نے جواب دیا کہ’’اس ڈاکڑ سے یہ پوچھا جس نے تم کو یہ عنوان دیا ہے کہ مسند حدیث کی کس کتاب کو کہتے ہیں؟مرفوع روایات کی حامل کتاب میں وہ’’اسرائیلی ‘‘روایات ڈھونڈنے چلا ہے’’للعجب‘‘اس پر کام نہیں ہوسکتا،ہاں اگر وہ کتب احادیث کے حوالے سے یہ کام کروائے تو کام شاید پایہ تکمیل تک پہنچ جائے پھر اسرائیلیات کا اصل سورس’’کتب التفاسیر‘‘ہیں۔
یہ دونوں باتیں قابل توجہ ہیں ۔
اور یہ بات بہت اہم ہے ،کہ اسرائیلیات کا اصل میدان تفسیر ہے، یا امم سابقہ کے حالات و واقعات ۔۔نہ کہ عقائد و احکام ۔۔۔
بہرحال مشکل موضوع ہے ۔۔اور کسی محدث عالم ۔۔کی لائبریری کا متقاضی بھی ۔
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

بندہ ھذا’’جی سی یونیورسٹی فیصل آباد‘‘میں ایم فل اسلامیات کا طالب علم ہے۔ایک سال اختتام پذیر ہو چکا ہے یعنی دو سمسٹر مکمل ہوچکے ہیں،اب ایک سال کا عرصہ’’Thesis‘‘کے لیے وقف ہے۔سب سے پہلا مرحلہsynopsis}‘‘کا ہے،بعد اس کے مکمل مقالہ۔

ڈین آف شعبہ عربی واسلامیات’’ڈاکڑ ہمایوں عباس صاحب‘‘ہیں(جو مسلکا بریلوی ہیں اورصوفیانہ افکار میں یدطولیٰ رکھتے ہیں،ان کی زیادہ تر کوشش یہی ہوتی ہے کہ طلبا سے صوفیانہ تالیفات،تصنیفات پر کام کرایا جائے)
ڈاکڑ صاحب چونکہ میرے احوال سے باخوبی واقف تھے تو انہوں نے مجھے ایک مختلف ٹاپک دیا،جس پر میرے کافی تحفظات تھے لیکن ڈاکڑ صاحب نے کہا کہ ہمارا بینچ یہ فیصلہ کرچکا ہے کہ آپ اس پر کام کریں گے تو لنگوٹ کس کر اس کام کو شروع کریں۔

عنوان:

’’کتب احادیث میں اسرائیلی روایات کا تحقیقی وتنقیدی جائزہ‘‘

بلکہ قوسین میں یہ بھی لکھ دیا’’خصوصاً مسند احمد کی مرویات‘‘کا جائزہ

اہل علم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ’’اسرائیلیات‘‘کا اصل میدان’’کتب تفاسیر‘‘ہیں ناکہ’’کتب احادیث‘‘سوائے چند کے مثلاً’’مسند فردوس دیلمی‘‘ اور حکیم ترمذی کی ایک عدد تصنیف

فورم میں موجود اہل علم بھائیوں سے التماس ہے کہ وہ اس سلسلہ میں میری بھرپور مدد کریں کہ اس ٹاپک پر کام ہوسکتا ہے یا دوسرا آپشن منت سماجت کرکے اس کو تبدیل کرایا جاسکے۔

نوٹ:

بندہ عربی میں اتنا ماہر نہیں کیونکہ میں نے درس نظامی نہیں کیا۔لیکن تین چار ماہ سے کوشش جاری ہے اور کچھ علماء سے بھی عربی کے سلسلے میں استفادہ جاری ہے

اس ویب سائٹ پر کافی مواد ہے

مثلا

عزیر سے علی والا بلاگ

اور

کتاب مجمع البحرین

جو اس کو استمعال کرے اس کو اس کا حوالہ دینا چاہیے
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
اور یہ بات بہت اہم ہے ،کہ اسرائیلیات کا اصل میدان تفسیر ہے، یا امم سابقہ کے حالات و واقعات ۔۔نہ کہ عقائد و احکام ۔۔۔
بہرحال مشکل موضوع ہے ۔۔اور کسی محدث عالم ۔۔کی لائبریری کا متقاضی بھی ۔
بھائی جان اس سلسلے میں کن شیوخ سے استفادہ کرنا اوران کے مکتب کو دیکھنا بہت مفید ثابت ہوگا؟۔بھائی جان بڑی مہربانی ہوگی اگر چند نام آپ کی طرف سے مجھے مل جائیں۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
بھائی جان اس سلسلے میں کن شیوخ سے استفادہ کرنا اوران کے مکتب کو دیکھنا بہت مفید ثابت ہوگا؟۔بھائی جان بڑی مہربانی ہوگی اگر چند نام آپ کی طرف سے مجھے مل جائیں۔
آپ فیصل آباد کے احباب سے رابطہ کر کے رہنمائی لیں ؛
اور اگر ممکن ہو تو :
فضیلۃالشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحمید ازہر حفظہ اللہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
فیصل آباد میں ہی مرکز التربیہ میں جائیں ، وہاں اساتذہ اور طالبعلموں سے مشورہ کریں ۔
اور اگر عربی فورمز سے استفادے کا کوئی تجربہ ہے تو ملتقی اہل الحدیث سے بہت فائدے کا امکان ہے ۔
محترم @انور راشدی صاحب ، فورم پر شاید آجکل نہیں آتے ، البتہ فیس بک پر موجود ہیں ، ان سے رابطہ کریں ، علم حدیث کا ذوق و شوق رکھنے والے ، محنتی عالم دین ہیں ۔
حال ہی میں جامعہ اسلامیہ ، کلیۃ الحدیث سے ایک پاکستانی ساتھی ماجستیر کے رسالے سے فارغ ہوئے ہیں ، اگر آپ دلچسپی رکھتے ہوں تو ان سے بھی رابطے کا کوئی ذریعہ نکالا جاسکتا ہے ۔
استاد محترم مبشر احمد ربانی صاحب لاہور ہوتے ہیں ، فون پر ہی سہی ، ان سے رابطہ ضرور کریں ۔
مسند احمد پر شیخ شعیب ارناؤط اور ان کے رفقاء نے جو کام کیا ہے ، اس کے شروع میں مقدمہ نہیں بلکہ ’’ مقدمات ‘‘ ہیں ، ان کا مطالعہ کرنا نہ بھولیے گا ۔
حافظ ابن حجر کی القول المسدد وغیرہ بھی پڑھیں ، یوں آپ کے پاس بہت سارا مواد جمع ہو جائیگا ، مصادر و مراجع کی فہرست تیار ہو جائیگی ، اور گوہر مقصود تک پہنچنا آسان ہو گا ۔
 
Top