الحمد للہ:
گھروں میں یا کسی اور جگہ ذی روح اشیاء کی تصاویر آویزاں کرنا جائز نہیں ہے، چاہے یہ ذی روح اشیاء ابھی زندہ ہوں یا مر چکی ہوں، تصاویر لگانے کا مقصد یاد دہانی ہو یا کچھ اور ؛ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ کو فرمایا تھا: (
کسی بھی تصویر کو مٹائے بغیر مت چھوڑنا ، اور نہ کسی قبر کو برابر کئے بغیر اونچا نہ رہنے دینا) اس حدیث کو مسلم نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔ اسکے علاوہ اور بھی بہت سے دلائل ہیں۔
اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے، اللہ تعالی ہمارے نبی محمد ، آپکی آل، اور صحابہ کرام پر رحمتیں، اور سلامتی نازل فرمائے" انتہی
دائمی کمیٹی برائے فتوی و علمی تحقیقات
شيخ عبد العزيز بن عبد الله بن باز ، شيخ عبد الرزاق عفيفی ، شيخ عبد الله بن قعود .
تو گویا اگر پہلے سے بنی ہوئی تصویر کو مٹایا نہیں جاتا تو وہ محفوظ ہی رہی گی الا یہ کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ خود بخود ختم ہوجائے۔