• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک بہت بڑا شبہہ ہے تصویر کے حوالے سے اسکا حل بھی سمجھ لیں. شیخ محترم رفیق طاہر صاحب

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
شریعت کا منشا جاندار کی شبیہ محفوظ کرنے سے روکنا ہے
قرآن و حدیث سے اس کی کوئی سند مل جائے تو کتنا اچھا ہو۔
احادیث میں تو جاندار کی شبیہ ”بنانے“ سے یا جاندار کی شبیہ والے لباس و پردوں وغیرہ کے ”استعمال“ سے منع کیا گیا ہے۔ ہمارے بنائے بغیر پہلے سے موجود شبیہ یا عکس کو ”محفوظ“ کرنے سے کب اور کہاں منع کیا گیا ہے؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
قرآن و حدیث سے اس کی کوئی سند مل جائے تو کتنا اچھا ہو۔
احادیث میں تو جاندار کی شبیہ ”بنانے“ سے یا جاندار کی شبیہ والے لباس و پردوں وغیرہ کے ”استعمال“ سے منع کیا گیا ہے۔ ہمارے بنائے بغیر پہلے سے موجود شبیہ یا عکس کو ”محفوظ“ کرنے سے کب اور کہاں منع کیا گیا ہے؟
الحمد للہ:
گھروں میں یا کسی اور جگہ ذی روح اشیاء کی تصاویر آویزاں کرنا جائز نہیں ہے، چاہے یہ ذی روح اشیاء ابھی زندہ ہوں یا مر چکی ہوں، تصاویر لگانے کا مقصد یاد دہانی ہو یا کچھ اور ؛ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ کو فرمایا تھا: (کسی بھی تصویر کو مٹائے بغیر مت چھوڑنا ، اور نہ کسی قبر کو برابر کئے بغیر اونچا نہ رہنے دینا) اس حدیث کو مسلم نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔ اسکے علاوہ اور بھی بہت سے دلائل ہیں۔
اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے، اللہ تعالی ہمارے نبی محمد ، آپکی آل، اور صحابہ کرام پر رحمتیں، اور سلامتی نازل فرمائے" انتہی
دائمی کمیٹی برائے فتوی و علمی تحقیقات
شيخ عبد العزيز بن عبد الله بن باز ، شيخ عبد الرزاق عفيفی ، شيخ عبد الله بن قعود .

تو گویا اگر پہلے سے بنی ہوئی تصویر کو مٹایا نہیں جاتا تو وہ محفوظ ہی رہی گی الا یہ کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ خود بخود ختم ہوجائے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
الحمد للہ:
گھروں میں یا کسی اور جگہ ذی روح اشیاء کی تصاویر آویزاں کرنا جائز نہیں ہے، چاہے یہ ذی روح اشیاء ابھی زندہ ہوں یا مر چکی ہوں، تصاویر لگانے کا مقصد یاد دہانی ہو یا کچھ اور ؛ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ کو فرمایا تھا: (کسی بھی تصویر کو مٹائے بغیر مت چھوڑنا ، اور نہ کسی قبر کو برابر کئے بغیر اونچا نہ رہنے دینا) اس حدیث کو مسلم نے اپنی صحیح میں روایت کیا ہے۔ اسکے علاوہ اور بھی بہت سے دلائل ہیں۔
اللہ تعالی ہی توفیق دینے والا ہے، اللہ تعالی ہمارے نبی محمد ، آپکی آل، اور صحابہ کرام پر رحمتیں، اور سلامتی نازل فرمائے" انتہی
دائمی کمیٹی برائے فتوی و علمی تحقیقات
شيخ عبد العزيز بن عبد الله بن باز ، شيخ عبد الرزاق عفيفی ، شيخ عبد الله بن قعود .

تو گویا اگر پہلے سے بنی ہوئی تصویر کو مٹایا نہیں جاتا تو وہ محفوظ ہی رہی گی الا یہ کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ خود بخود ختم ہوجائے۔
جزاک اللہ خیرا برادر
لیکن جو اصحاب علم تصویر اور فوٹو میں تفریق کرتے ہیں، وہ بھی تصویر کی حرمت کے قائل ہیں۔

ایسے احباب جو تصویر اور فوٹو دونوں کو ایک ہی سمجھتے ہوئے دونوں کو یکساں حرام سمجھتے ہیں اور اس حدیث پر بھی عمل کرنا چاہتے ہیں، وہ اپنے اپنے ملک کی کرنسی نوٹوں پر موجود تصویروں کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں ؟؟؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
ایسے احباب جو تصویر اور فوٹو دونوں کو ایک ہی سمجھتے ہوئے دونوں کو یکساں حرام سمجھتے ہیں اور اس حدیث پر بھی عمل کرنا چاہتے ہیں، وہ اپنے اپنے ملک کی کرنسی نوٹوں پر موجود تصویروں کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں ؟؟؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کرنسی پرموجود تصاویر کو مٹانا ، وضعی قوانین کے مطابق جرم ہے۔جبکہ شریعت اسلامیہ اس تصویر کو بنانے سے منع کرتی ہے اور مٹانے کا حکم دیتی ہے۔
مذکورہ حدیث پر عمل تو تب ہی ہوگا جب حاکم ، محکوم کو تصاویر مٹانے کا حکم دے گا۔ اگر حاکم ہی تصویر کی ترویج و اشاعت کرتا رہے تو۔۔۔۔۔
محکوم ، حاکم سےٹکرانے سے تو رہا۔ اس لیے کم ازکم زبان و تحریر سے تو اس کا رد کیا جاسکتا ہے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
حافظ سعید صاحب حفطہ اللہ جو کہ پہلے ویڈیو اور تصویر سے گریز کرتے تھے وہ بھی آج مصلیحت کے تحت اس کے استعمال کو جائز سمجھتے ہیں -

باقی تفصیلی موقف تو @عبدہ بھائی بتا سکتے ہے
جزاک اللہ محترم بھائی میں امیر محترم حافظ سعید حفظہ اللہ کا موقف تصویر اور نعروں کے بارے بتلا دیتا ہوں
ابھی مینار پاکستان میں اجتماع سے پہلے اکتوبر کے اخر پر علماء اور اساتذہ کے لئے ایک خصوصی دورے کا انتظام کیا گیا جو اجتماع کی تیاریوں کے حوالے سے ہی تھا ہم تین دن گڑھی حبیب اللہ کے اوپر معسکر میں رہے جہاں دروس ہوئے اس میں آخر پر امیر محترم کا درس تھا تو انہوں نے نعروں اور تصویروں کے حوالے سے بھی بات کی کہ انکی اجازت ہم نے انتہائی مجبوری کی صورت میں دی تھی مگر لوگوں نے اس میں بہت کمرومائیز کر لیا ہے اب میرا دل کرتا ہے کہ پھر اسی طرح منع کر دیا جائے اس لئے آپ سب سے گزارش ہے کہ ہمارا کام خالی نعرے لگانا بھی نہیں اور اس طرح تصویریں بنوانا بھی نہیں یہ تو محض ضرورت کے تحت میڈیا میں اپنا پیغام پہنچانے کی وجہ سے اختیار کیا گیا ہے
پس ہماری جماعت میں بھی اسکو اصلا منع ہی سمجھا جاتا ہے البتہ شناختی کارڈ اور حج وغیرہ کی مجبوری کی طرح اسکی اجازت دی جاتی ہے واللہ اعلم
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
جزاک اللہ محترم بھائی میں امیر محترم حافظ سعید حفظہ اللہ کا موقف تصویر اور نعروں کے بارے بتلا دیتا ہوں
ابھی مینار پاکستان میں اجتماع سے پہلے اکتوبر کے اخر پر علماء اور اساتذہ کے لئے ایک خصوصی دورے کا انتظام کیا گیا جو اجتماع کی تیاریوں کے حوالے سے ہی تھا ہم تین دن گڑھی حبیب اللہ کے اوپر معسکر میں رہے جہاں دروس ہوئے اس میں آخر پر امیر محترم کا درس تھا تو انہوں نے نعروں اور تصویروں کے حوالے سے بھی بات کی کہ انکی اجازت ہم نے انتہائی مجبوری کی صورت میں دی تھی مگر لوگوں نے اس میں بہت کمرومائیز کر لیا ہے اب میرا دل کرتا ہے کہ پھر اسی طرح منع کر دیا جائے اس لئے آپ سب سے گزارش ہے کہ ہمارا کام خالی نعرے لگانا بھی نہیں اور اس طرح تصویریں بنوانا بھی نہیں یہ تو محض ضرورت کے تحت میڈیا میں اپنا پیغام پہنچانے کی وجہ سے اختیار کیا گیا ہے
پس ہماری جماعت میں بھی اسکو اصلا منع ہی سمجھا جاتا ہے البتہ شناختی کارڈ اور حج وغیرہ کی مجبوری کی طرح اسکی اجازت دی جاتی ہے واللہ اعلم
گویا امیر محترم کو یہ حق حاصل ہے کہ تصویروں کی جب چاہیں اجازت دے دیں اور جب چاہیں، منع کردیں۔ اگر شریعت اسلامی میں تصویروں کی ممانعت ہے تو امیر محترم اس کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں؟ ہاں اگر شریعت میں اجازت ہے (لیکن فرض نہیں) تو امیر محترم اپنی تنظیمی حدود میں جب چاہیں اس کی اجازت دے سکتے ہیں اور جب چاہیں، اس سے روک سکتے ہیں۔
امیر محترم کے اس فرمان سے تو صاف صاف واضح ہورہا ہے کہ ان کے نزدیک شریعت میں تصاویر کی اجازت ہے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
گویا امیر محترم کو یہ حق حاصل ہے کہ تصویروں کی جب چاہیں اجازت دے دیں اور جب چاہیں، منع کردیں۔ اگر شریعت اسلامی میں تصویروں کی ممانعت ہے تو امیر محترم اس کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں؟ ہاں اگر شریعت میں اجازت ہے (لیکن فرض نہیں) تو امیر محترم اپنی تنظیمی حدود میں جب چاہیں اس کی اجازت دے سکتے ہیں اور جب چاہیں، اس سے روک سکتے ہیں۔
امیر محترم کے اس فرمان سے تو صاف صاف واضح ہورہا ہے کہ ان کے نزدیک شریعت میں تصاویر کی اجازت ہے۔
محترم بھائی میں نے لکھا تھا کہ جس طرح پاسپورٹ کے لئے اور حج کے لئے اور پہچان کے لئے تصویریں مجبوری بن جاتی ہیں تو وہ استثنائی صورت میں آتی ہیں جس پر عام تصویر کو قیاس نہیں کر سکتے اور ہماری جماعت اور امیر محترم اسی صورت کو جائز سمجھتے ہیں
جہاں تک اجازت کی بات ہے تو محترم بھائی شریعت انھوں نے نہیں بنائی کہ اپنی مرضی سے اجازت دے دیں اصل میں اجازت سے مراد یہ تھی کہ پہلے وہ استثنائی صورت کے بھی قائل نہیں تھے یعنی پہلے وہ صرف اکراہ کو استثناہ میں مانتے تھے پس حج کا پاسپورٹ اکراہ میں آتا تھا وہ وہ اسکی اجازت دیتے تھے بعد میں دوسرے فوائد کے لئے بھی انکو سمجھ آیا کہ اب حالات مختلف ہیں اب کچھ فوائد ایسے ہیں کہ جو اس تصویر کے بغیر حاصل نہیں کیے جا سکتے پس انھوں نے پھر ان فوائد مثلا دعوت کا پہنچانا اور اسلام کا غلبہ وغیرہ کے لئے اسکی انتہائی مجبوری میں اجازت دی
البتہ ہمارے ساتھیوں نے اس اجازت کو مطلق اجازت پر محمول کر لیا کیونکہ باقی کچھ علماء کی تو تائید پہلے ہی حاصل تھی پس غیر استثنائی صورت میں بھی اسکو جائز سمجھ لیا اس پر انھوں نے کہا کہ اس صورت سے بچنے کے لئے وہ پہلے فوائد حاصل کرنے کے لئے دی گئی اجازت کا حکم بھی واپس لے لیا جائے واللہ اعلم
 
Top