میرے بھائی یہی تو آپ سے پوچھ رہا ہوں کہ نماز کو اگر اللہ اکبر کے علاوہ شروع کیا جا سکتا ہے تو کوئی صحیح حدیث پیش کر دیں - جس میں حضور صلی اللہ وسلم نے نماز کو اللہ اکبر کے بغیر شروع کیا ھو
جیسے آپ کے اکابرین کی سمجھ ہے ویسی ہی آپ کی بھی سمجھ ہے
طابق النعل بالنعل
میں نے توصرف اتناپوچھاہے کہ اگرکوئی شخص تکبیر تحریمہ میں اللہ کبیراکہے تواہل حدیث کافتوی اس بارے میں کیاہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟اتنے آسان سے سوال کے جواب دینے میں آناکانی کیوں کررہے ہیں۔ اگرخود نہیں معلوم ہے تواپنے بزرگوں سے رجوع کرلیں اورجو وہ جواب دیں وہ یہاں نقل کردیں۔
فقہ حنفی اتنی بے مایہ نہیں ہے کہ اس پر یوسف جے پوری ،شفیق الرحمن،توصیف الرحمن اوربدیع الدین راشدی جیسے اعتراض کریں اوراس کا کوئی جواب ہی نہ ہو۔ محض یہ اقتباس نہیں بلکہ بدیع الدین راشدی کی پوری کتاب اسی طرح کی ناسمجھی اورمغالطے کی بہترین مثال ہے فقہ حنفی کی عبارت اورصحیح مطلب کو سمجھے بغیر پوری کتاب بھردی گئی اورپورے طبقہ غیرمقلد میں کوئی رجل رشید نہیں ہے جو ان کی غلطیوں پر آئینہ دکھائے۔
سوال محض اتناہے کہ اللہ اکبرکہنانماز میں سنت ہے فرض ہے واجب ہے کیاہے؟
حضورپاک کی عادت شریفہ یہ تھی کہ وضو میں مسواک کرتے تھے تویہ سنت ہے فرض ہے واجب ہے کیاہے
حضورپاک کی عادت شریفہ یہ تھی کہ عمامہ پہناکرتے تھے
یہ عمامہ پہننافرض ہے واجب ہے سنت ہے یاکچھ اورہے۔
حضورپاک ہمشہ تہبند استعمال کرتے تھے پاجامہ خریدالیکن پہنناثابت نہیں
تویہ ازاراستعمال کرناسنت ہے فرض ہے واجب ہے۔
حضورپاک رکوع سجدہ میں ہمیشہ تسبیحات پڑھتے تھے۔
یہ رکوع وسجدہ کی تسبیحات کیاہیں سنت ہیں فرض ہیں واجب ہیں کیاہیں
اسی طرح حضورنے اگراللہ اکبر کہاہے تونماز میں اللہ اکبرکہناسنت ہے فرض ہے واجب کیاہے۔
پہلے اس کی حیثیت دلائل کے ساتھ بتائیں اورجوسوال ماقبل میں پوچھاگیاہے اس کابھی جواب دے