بھایہ آپ مجھے کیوں چھوڑ گئے میں بھی تو پڑا تھا راہوں میں اور میں نے آپ سے سوال بھی کر رکھے ہیں اسی آپ کے پسندیدہ موضوع پر جس کو آپ ہر دفعہ چھوڑ جاتے ہیں
دوسروں کو فورا کافر مشرک کہتے ہو مگر اپنی تمھاری یہ حالت کہ ایک فتوی مانگا ہے وہ بھی تمھارے گلے میں اٹک گیا ہے ۔ثابت ہوا کہ منکرین تصوف جھوٹوں اور بد دیانتوں کا ٹولہ جس کا مسلک اہلحدیث سے کوئی تعلق نہیں ،اگر سچے تو جن کو میں نے صوفی ثابت کیا ن پر کفر کا فتوی لے آو۔
اس پر بھی پہلے آپ کو اہل حدیث کا نظریہ بتایا ہے کہ قرآن و سنت کو ماننے والوں کو قرآن کی آیت کہ رہی ہے
فرعون بار بار کہتا ہے
فما بال القرون الاولی (اے موسی بزرگوں کے کفر کا فتوی تو لاؤ)
موسی جواب دیتے ہیں
علمھا عند ربی (اسکا علم تو میرے رب کو ہے سنی سنائی باتوں پر میں نے جنت جہنم نہیں دینی مجھے تو اپنا جواب دینا ہے مجھ سے قرآن و حدیث کا پوچھو)
آپ فرعون کی طرح سوالات کرتے رہیں ہم موسی کی طرح جواب دیتے رہیں گے
دوسرا میرا بار بار یہ سوال ہے کہ میں نے یا ارسلان بھائی نے اگر آپ کیے تصوف کا انکار کیا ہے اور وہ قرآن و حدیث سئ ثابت ہے تو آپ اسکا نام تصوف کی بجئے قرآن و حدیث رکھ کر ہی ہمارے سامنے پیش کر دیں اگر کوئی انکار کر جائے تو پھر کہنا مگر اس طرف آپ نہیں آتے کیونکہ آپ کو پتا ہے کہ
جس تصوف کو آپ منوانا چاہتے ہیں اسکا قرآن و حدیث سے دور کا بھی واسطہ نہیں اگر متفق نہیں تو شرط لگا کر تصوف پیش کریں ساتھ حدیث یا قرآن کی آیت لکھیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا
مگر آپ کو اندر کا حال پتا ہے پس آپ یہ چیلنج کبھی قبول نہیں کریں گے
فان لم تفعلوا ولن تفعلوا فاتقوا النار