• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ایک سوال،ایک گزارش

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
http://forum.mohaddis.com/threads/اہل-تصوف-کی-کارستانیاں.15834/page-3
شراکت نمبر 29
دوم: صوفی عقیدے کے تفصیلی خطوط
ا۔ اللہ کے بارے میں
اللہ کے بارے میں اہل تصوف کے مختلف عقیدے ہیں ۔ ایک عقیدہ حلول کا ہے۔ یعنی اللہ اپنی کسی مخلوق میں اترآتا ہے۔ یہ حلاج کا عقیدہ تھا۔ ایک عقیدہ وحدۃ الوجود کا ہے۔ یعنی خالق مخلوق جدا نہیں۔ یہ عقیدہ تیسری صدی سے لے کر موجودہ زمانہ تک رائج رہا۔ اور اخیر میں اسی پر تمام اہل تصوف کا اتفاق ہو گیا ہے۔ اس عقیدے کے چوٹی کے حضرات میں ابن عربی، ابن سبعین، تلمسانی، عبدالکریم جیلی، عبدالغنی نابلسی ہیں۔ اور جد ید طرق تصوف کے عام افراد بھی اسی پر کاربند ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بھی صوفیوں کے مختلف عقیدے ہیں۔ بعض کا خیال ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ان کے مرتبہ و مقام کو نہیں پہنچ سکے تھے۔ اور آپ اہل تصوف کے علوم سے ناواقف تھے۔ جیسا کہ بایزید بسطامی نے کہا ہے کہ: "خضنا بحراوقف الانبیاء بساحلہ" (ہم ایک ایسے سمندر کی تہ میں پہنچ گئے جس کے ساحل پر انبیاء کھڑے ہیں) اس کے برخلاف بعض دوسرے صوفیوں کا عقیدہ ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کا ئنات کا قبہ ہیں، اور آپ ہی وہ اللہ ہیں جو عرش پر مستوی ہے۔ اور آسمان و زمین اور عرش و کرسی اور ساری کائنات آپ کے نور سے پیدا کی گئی ہے۔ آپ پہلا موجود ہیں۔ اور آپ ہی اللہ کے عرش پر مستوی ہیں۔ یہ ابن عربی اور اس کے بعد آنے والے صوفیوں کا عقیدہ ہے۔
3: اولیاء کے بارے میں
اولیاء کے بارے میں بھی صوفیوں کے مختلف عقیدے ہیں۔ بعض صوفیاء ولی کو نبی سے افضل کہتے ہیں۔ اور عام صوفیاء ولی کو تمام صفات میں اللہ کے برابر مانتے ہیں۔ چنانچہ ان کے خیال میں ولی ہی پیدا کرتا ہے، روزی دیتا ہے، زندہ کرتا، اور مارتا ہے۔ اور کائنات میں تصرف کرتا ہے۔ صوفیاء کے نزدیک ولایت کے بٹوارے بھی ہیں چنانچہ ایک غوث ہوتا ہے جو کائنات کی ہر چیز پر حکم چلاتا ہے۔ چار قطب ہوتے ہیں جو غوث کے حکم کے مطابق کائنات کے چاروں کونے تھامے ہوئے ہیں۔ سات ابدال ہوتے ہیں جن میں سے ہر ایک غوث کے حسب الحکم سات براعظموں میں سے کسی ایک براعظم پر حکومت کرتا ہے۔ کچھ نجباء ہوتے ہیں جو صرف شہر پر حکومت کرتے ہیں۔ ہر نجیب ایک شہر کا حاکم ہوتا ہے۔ اس طرح اولیاء کا یہ بین الاقوامی نظام مخلوق پر حکومت کرتا ہے۔ پھر ان کا ایک ایوان ہے جس میں وہ ہر رات غار حراء کے اندر جمع ہوتے ہیں ۔ اور تقدیر پر نظر ڈالتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔مختصر یہ کہ اولیاء کی دنیا مکمل خرافات کی دنیا ہے۔
اور یہ طبعی طور پر اسلامی ولایت کے خلاف ہے جس کی بنیاد دینداری، تقوٰی، عمل صالح، اللہ کی پوری پوری بندگی اور اسی کا فقیر و محتاج بننے پر ہے۔ یہاں ولی خود اپنے کسی معاملے کا مالک نہیں ہوتا، چہ جائیکہ وہ دوسروں کے معاملات کا مالک ہو۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتا ہے:"قل انی الا املک ضرا ولا رشدا" (تم کہہ دو کہ میں نہ تمہارے کسی نقصان کا مالک ہوں۔ نہ ہدایت کا)
صوفی تو بہت زیادہ ہیں ہم تمام صوفیا کی حمایت نہیں کرتے ہم تو صرف توحید پرست صوفیا کی بات کرتے ہیں کیا اہل حدیث صوفیا کا کوئی غلط عقیدہ ہے تو سامنے لاو اس پر بات کرتے ہیں ، میرا خیال تمام بھائی تصوف کو صرف اس لیے رد کرتے ہیں کہ ان کو اصل تصوف کے بارے آگہی نہین ہے اور وہ مروجہ تصوف کی وجہ سے تمام صوفیا پر تنقید کا قلم پھیر دیتے ہیں تو گزارش یہ ہے کہ ہمیں ان دونوں چیزوں میں فرق کرنا پڑے گا مشرک صوفیا اور موحد صوفیا ، مشرک صوفیا وہ ہیں جن عقائد میں شرک بھرا ہوا ہے اور موحد وہ ہیں جن پر توحید کا رنگ چڑھا ہوا ہے اور وہ شرکیہ اور کفریہ عقائد سے بہت پرے ہیں جیسا کہ صوفی عبداللہ ایک اہل حدیث بزرگ ہیں جو کہ کچھ سال پہلے وفات پا گئے تھے اہل حدیث ان کو ولی اللہ سمجھتے تھے ان کی بہت ساری کرامات بھی مشہور ہیں اہل حدیث بھائی ان کے بارے میں معلومات ضرور حاصل کریں جزاک اللہ
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
جیسا کہ صوفی عبداللہ ایک اہل حدیث بزرگ ہیں جو کہ کچھ سال پہلے وفات پا گئے تھے اہل حدیث ان کو ولی اللہ سمجھتے تھے ان کی بہت ساری کرامات بھی مشہور ہیں اہل حدیث بھائی ان کے بارے میں معلومات ضرور حاصل کریں جزاک اللہ
اس بزرگ نے صوفی کا لفظ اپنے لیے خود استعمال کیا؟ یا لوگوں نے ان کو کہنا شروع کردیا؟
جزاک اللہ خیرا۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
اس بزرگ نے صوفی کا لفظ اپنے لیے خود استعمال کیا؟ یا لوگوں نے ان کو کہنا شروع کردیا؟
جزاک اللہ خیرا۔
کیا کبھی انہوں نے اس لفظ کو نا پسند کیا ہے ؟ کیا کبھی کسی اھل حدیث عالم نے ان کو صوفی عبد اللہ کے نام کی وجہ سے برا سمجھ کر اعتراض کیا؟؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
کیا کبھی انہوں نے اس لفظ کو نا پسند کیا ہے ؟ کیا کبھی کسی اھل حدیث عالم نے ان کو صوفی عبد اللہ کے نام کی وجہ سے برا سمجھ کر اعتراض کیا؟؟
آپ نے کہا تھا کہ ان کے بارے میں معلومات ضرور حاصل کریں۔
آپ تو نے تو معلومات دینے کی بجائے مجھ سے ہی سوالات شروع کردیئے۔
پسند نا پسند کی تو بات میں نے نہیں کی۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
صوفی تو بہت زیادہ ہیں ہم تمام صوفیا کی حمایت نہیں کرتے ہم تو صرف توحید پرست صوفیا کی بات کرتے ہیں کیا اہل حدیث صوفیا کا کوئی غلط عقیدہ ہے تو سامنے لاو اس پر بات کرتے ہیں ، میرا خیال تمام بھائی تصوف کو صرف اس لیے رد کرتے ہیں کہ ان کو اصل تصوف کے بارے آگہی نہین ہے اور وہ مروجہ تصوف کی وجہ سے تمام صوفیا پر تنقید کا قلم پھیر دیتے ہیں
محترم بھائی ہم مجبوری کی وجہ سے قلم پھیرتے ہیں کیونکہ اوپر جہاں بھی اہل حدیث کے لئے تصوف کا لفظ استعمال کیا گیا ہے لفظا آپ اس کو غلط تصوف پر بھی استعمال کر سکتے ہیں پس جس لفظ میں ہی دونوں معنی ہو سکتے ہیں تو یا تو ساتھ قرآن و سنت کی وضاحت کی جائے ورنہ جب لوگ تصوف کے لفظ کو جائز سمجھ لیں گے تو عوام تو کالانعام ہوتی ہے وہ تو جب دیکھیں گے کہ تصوف کو اہل حدیث بھی مانتے ہیں تو اہل حدیث عوام بھی غلط تصوف کا شکار ہو سکتی ہے
مثلا ہم اپنے آپ کو اہل سنت کہتے ہیں اب اس کو بنیاد بنا کر کوئی آپ سے کہے کہ میں سنی ہوں تو کیا آپ اس پر اعتبار کرتے ہوئے اسکو اہل حدیث سمجھیں گے کیا آپ کے ذہن میں دوسرا سنی (بریلوی) نہیں آئے گا اگر آئے گا تو ہمارے ذہن میں بھی دوسرا صوفی لا محالہ آتا ہے پس ہم تردد کرتے ہیں
پس میرا سوال ہے کہ اگر اہل حدیث کا تصوف قرآن و سنت ہی ہے تو اسکو تصوف کی بجائے قرآن و سنت کہنے پر کیا اعتراض ہے
دیکھیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے راعنا کی جگہ انظرنا کا استعمال کرنے کی تاکید کیوں کی گئی
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
محترم بھائی ہم مجبوری کی وجہ سے قلم پھیرتے ہیں کیونکہ اوپر جہاں بھی اہل حدیث کے لئے تصوف کا لفظ استعمال کیا گیا ہے لفظا آپ اس کو غلط تصوف پر بھی استعمال کر سکتے ہیں پس جس لفظ میں ہی دونوں معنی ہو سکتے ہیں تو یا تو ساتھ قرآن و سنت کی وضاحت کی جائے ورنہ جب لوگ تصوف کے لفظ کو جائز سمجھ لیں گے تو عوام تو کالانعام ہوتی ہے وہ تو جب دیکھیں گے کہ تصوف کو اہل حدیث بھی مانتے ہیں تو اہل حدیث عوام بھی غلط تصوف کا شکار ہو سکتی ہے
مثلا ہم اپنے آپ کو اہل سنت کہتے ہیں اب اس کو بنیاد بنا کر کوئی آپ سے کہے کہ میں سنی ہوں تو کیا آپ اس پر اعتبار کرتے ہوئے اسکو اہل حدیث سمجھیں گے کیا آپ کے ذہن میں دوسرا سنی (بریلوی) نہیں آئے گا اگر آئے گا تو ہمارے ذہن میں بھی دوسرا صوفی لا محالہ آتا ہے پس ہم تردد کرتے ہیں
پس میرا سوال ہے کہ اگر اہل حدیث کا تصوف قرآن و سنت ہی ہے تو اسکو تصوف کی بجائے قرآن و سنت کہنے پر کیا اعتراض ہے
دیکھیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے راعنا کی جگہ انظرنا کا استعمال کرنے کی تاکید کیوں کی گئی
جناب آپ فقہ کو مانتے ہین اور صحیح اور غلط فرق صرف یہ بول کرتے ہین : فقہ الراے اور فقہ الحدیث
اسی طرح ہم اسی طرح ہم یہ کہتے ہین کہ صحیح اور غلط تصوف،جس طرح فقہ کے بارے عوام غلطی نہیں کرتے ایسے ہی اسی طرح تصوف مین بھی نہین کرتے جزاک اللہ
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
آپ نے کہا تھا کہ ان کے بارے میں معلومات ضرور حاصل کریں۔
آپ تو نے تو معلومات دینے کی بجائے مجھ سے ہی سوالات شروع کردیئے۔
پسند نا پسند کی تو بات میں نے نہیں کی۔
میں تو بہت مصروف ہوں اسی لیے زیادہ وقت نہین دے پا رہا ہون
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
جناب آپ فقہ کو مانتے ہین اور صحیح اور غلط فرق صرف یہ بول کرتے ہین : فقہ الراے اور فقہ الحدیث
اسی طرح ہم اسی طرح ہم یہ کہتے ہین کہ صحیح اور غلط تصوف،جس طرح فقہ کے بارے عوام غلطی نہیں کرتے ایسے ہی اسی طرح تصوف مین بھی نہین کرتے جزاک اللہ
محترم بھائی پہلے یہ دیکھیں کہ ہم عوام کے لئے تصوف کی اصطلاح رائج کروانا چاہتے ہیں یا علماء کے لئے
اگر عوام کے لئے تو بھائی یاد رکھیں کہ اہل حدیث عوام فقہ کو پھکہ کہتی ہے وہ کسی اہل حدیث یا اہل رائے کی فقہ کو نہیں جانتے
دوسری بات علماء کے پس منظر میں یہ کہنا ہے کہ آپ کی اوپر مثال کو تصوف پر قیاس ہی نہیں کر سکتے اسکی وجہ یہ ہے کہ فقہ میں جو اہل الحدیث کی فقہ ہے اس کے مفہوم اور تعین پر تمام اہل حدیث کا اجماع ہے اور اس میں کوئی ابہام نہیں پس ایک متعین چیز کو آپ فقہ اہل الحدیث کے الفاظ سے اسکو متعارف کروائیں گےتو گمراہی نہیں پھیلے گی
دوسری طرف اہل حدیث کے تصوف کے مفہوم میں نہ تو اہل حدیث کا اجماع ہے اور نہ ہی اسکا مفہوم متعین ہے پس کچھ اہل حدیث اس مفہوم میں وحدۃ الوجود کو بھی لے لیتے ہیں پس اگر کوئی ایسی صورت میں اہل حدیث کا تصوف کے الفاظ کو متعارف کروائے گا تو میرے خیال میں ابہام ہونے کی وجہ سے اہل حدیث کا گمراہ ہونا بہت آسان ہے
اہل حدیث کے تصوف میں ابہام پر میری ایک ٹھوس دلیل یہ ہے کہ میں موصوف عامر رضا سے ہر تھریڈ میں تصوف کی مثال مانگ رہا ہوں مگر وہ جواب نہیں دے رہے کیونکہ جس تصوف کو وہ ثابت کروانا چاہتے ہیں اسکی دلیل قرآن و حدیث میں نہیں اس لئے وہ بغیر تعین اسکو منوانا چاہتے ہیں جسکو ہمارے بھائی الحمد للہ سمجھ چکے ہیں من یرد اللہ بہ خیرا یفقہ فی الدین
محترم خضر حیات بھائی 12 منہ کی طرح یہاں بھی اگرمیری اصلاح ہو سکے تو کر دیں اللہ جزا دے امین
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
محترم بھائی پہلے یہ دیکھیں کہ ہم عوام کے لئے تصوف کی اصطلاح رائج کروانا چاہتے ہیں یا علماء کے لئے
اگر عوام کے لئے تو بھائی یاد رکھیں کہ اہل حدیث عوام فقہ کو پھکہ کہتی ہے وہ کسی اہل حدیث یا اہل رائے کی فقہ کو نہیں جانتے
دوسری بات علماء کے پس منظر میں یہ کہنا ہے کہ آپ کی اوپر مثال کو تصوف پر قیاس ہی نہیں کر سکتے اسکی وجہ یہ ہے کہ فقہ میں جو اہل الحدیث کی فقہ ہے اس کے مفہوم اور تعین پر تمام اہل حدیث کا اجماع ہے اور اس میں کوئی ابہام نہیں پس ایک متعین چیز کو آپ فقہ اہل الحدیث کے الفاظ سے اسکو متعارف کروائیں گےتو گمراہی نہیں پھیلے گی
دوسری طرف اہل حدیث کے تصوف کے مفہوم میں نہ تو اہل حدیث کا اجماع ہے اور نہ ہی اسکا مفہوم متعین ہے پس کچھ اہل حدیث اس مفہوم میں وحدۃ الوجود کو بھی لے لیتے ہیں پس اگر کوئی ایسی صورت میں اہل حدیث کا تصوف کے الفاظ کو متعارف کروائے گا تو میرے خیال میں ابہام ہونے کی وجہ سے اہل حدیث کا گمراہ ہونا بہت آسان ہے
اہل حدیث کے تصوف میں ابہام پر میری ایک ٹھوس دلیل یہ ہے کہ میں موصوف عامر رضا سے ہر تھریڈ میں تصوف کی مثال مانگ رہا ہوں مگر وہ جواب نہیں دے رہے کیونکہ جس تصوف کو وہ ثابت کروانا چاہتے ہیں اسکی دلیل قرآن و حدیث میں نہیں اس لئے وہ بغیر تعین اسکو منوانا چاہتے ہیں جسکو ہمارے بھائی الحمد للہ سمجھ چکے ہیں من یرد اللہ بہ خیرا یفقہ فی الدین
محترم خضر حیات بھائی 12 منہ کی طرح یہاں بھی اگرمیری اصلاح ہو سکے تو کر دیں اللہ جزا دے امین
اب تک کتنے اہل حدیث اس تصوف کی وجہ سے گمراہ ہوے ہیں؟؟؟
 
Top