2 difa-e- hadis
مبتدی
- شمولیت
- اگست 05، 2019
- پیغامات
- 9
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 4
سیدنا نافع سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر ؓ نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی جبکہ وہ حیض سے تھیں رسول اللہ ﷺ نے اسے حکم دیا کہ اس سے رجوع کرے، پھر اسے اپنے پاس رکھے حتیٰ کہ وہ حیض سے پاک ہو جائے۔ پھر اسے دوبارہ حیض آئے تو اسے مہلت دے حتیٰ کہ حیض سے پاک ہوجائے، اگر اس وقت اسے طلاق دینے کا ارادہ ہوتو جس وقت وہ پاک ہوجائے نیز جماع کرنے سے پہلے اسے طلاق دے۔ یہی وہ وقت ہے جس میں عورتوں کو طلاق دینے کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔
محترم بھائی جان،
اس حدیث سے نہ تو اکٹھی تین طلاق کا استدلال درست ہے اور نہ ہی حلالہ ملعونہ کا کوئی جواز نکلتا ہے کیونکہ اس میں ان دونوں کا کہیں بھی کوئی ہلکا سا اشارہ بھی نہیں ہے پھر آپ کا اس حدیث کو پیش کرنے کا مقصد کیا ہے۔
محترم بھائی جان،
اس حدیث سے نہ تو اکٹھی تین طلاق کا استدلال درست ہے اور نہ ہی حلالہ ملعونہ کا کوئی جواز نکلتا ہے کیونکہ اس میں ان دونوں کا کہیں بھی کوئی ہلکا سا اشارہ بھی نہیں ہے پھر آپ کا اس حدیث کو پیش کرنے کا مقصد کیا ہے۔