ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
11- بچوں کی شادی کرنا
بیٹے جب جوان ہوتےہیں تو ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے پائوں پر کھڑا ہو کر اپنےکام خود سر انجام دے اور لوگوں کے پیدا کردیہ حالات میں خود جینا سیکھے۔ بیٹا جب جوان ہو کر اپنے باپ کا سہارا لے کر کسی جگہ کوئی کاروبار کرتا ہے یا جاب کرتا ہے تو اُس دن والدین کی خوشی کی انتہا کا اندازہ کوئی نہیں لگا سکتا ہے، والدین اس لیے خوش نہیں ہوتے کہ وہ اُن کے بیٹے اُن کے لیے پیسہ کمانے کی ایک مشین ہے بلکہ والدین اس لیے خوش ہوتے ہیں کیونکہ وہ بیٹوں کو اپنے پائوں پر کھڑا ہوتا ہوا دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ جب بیٹے کمانے لگ جائیں تو والدین کو اُن کی شادی کی ٹینشن پڑ جاتی ہے۔ بڑی خوشی وہ شادی کی ساری شوپنگ کرتے ہیں ، بیٹے ہونے کے باوجود بھی باپ اکیلے سارے سارے کام کرتا ہے، ماں بازاروں کے چکر لگاتی ہے اپنی بہو کے لیے کپڑے، جوتے ، میک اَپ کی چیزیں وغیرہ خریدتی رہتی ہیں، اُدھر باپ ہال کی بُکنگ کرواتا ہے، کھانے پینے کا ارینج کرتا ہے ، شادیوں پر پیسہ پانی کی طرح لگتا ہے مگر باپ اکیلا سب کچھ سنبھالتا ہے کسی خرچے کی پروا نہیں کرتا اور نہ کسی چیز کی کمی ہونے دیتا ہے ، خوشی سے وہ ہر بچے کی شادی کرتا ہے اور سارے کا سارا خرچہ باپ ہی کرتا ہے اور کوئی بیٹا آگے بڑھ ساتھ دینے کی بات نہیں کرتا ۔ پھر بھی باپ کسی سے کوئی شکایت نہیں کرتا خاموشی سے اپنے سارے فرائض پورے کرتا چلا جاتا ہے۔