ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
بچوں کا والدین کو طعنے دینا
بچے کچھ بھی غلط کر کے آئیں والدین انہیں سمجھائیں گے ، ڈانٹیں گے لیکن اُس چیز کا تانا کبھی انہیں نہیں ماریں گے کہ تم کبھی نہیں سُدھر سکتے اورتم ہمیشہ ایسے ہی رہو گے ۔ بلکہ وہ اپنے بچوں کو ہر موڑ پر سمجھانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔ بچے والدین کی دن کی محبت ، اُن کی محنت کا صلہ نہیں دے سکتے تو کیا بچپن سے لر کر جوانی تک انہوں نے اپنے بچوں کے لیے جو جو کچھ کیا ، کیا بچے اُس چیز کا قرض اور اپنا فرض پورا کر سکتے ہیںشاید نہیں، ایسی مثالیں دیکھنے کو نہیںملتی ہوں گی۔ پھر اگر کسی بچے اُٹھ کر یہ کہیں کہ آپ نے ہمارے لیے کیا کیا ہے ؟ آپ نے جو کیا وہ تو سارے والدین کرتے ہیں، ہم نے خود جاب کو ڈھونڈا ، خود اپنا کاروبار شروع کیا ، خود اپنے کاروبار کو بڑھایا ، آپ نے کہاں ہماری مدد ی نہ پیسے دیئے اور کچھ مددکی ۔ یہ سُن کر والدین کی آنکھیں آنسوئوں سے تر ہو جاتی ہے ، اُن کے دل پر قیامت برپا ہو جاتی ہے کہ آج ہمارے بچے ہمیں کیا کہہ گئے کہ ہم نے اُن کے لیے کیا ہی کیا ہے ۔ جس اُولاد کے لیے والدین نے اپنی نیندحرام کر دی ، اپنی بھول کی پروا نہ کی ، راتوں کو جاگ جاگ کر اپنے کو چین کی نیند سُلایا، اچھا ماحول دیا ، اچھی اور رہنے لائق جگہ دی اور کھلایا اور پہنایا آج وہی بچے ہم سے کہتے ہیں کہ ہم نے اُن کے لیے کیا ہی کیا ہے ؟