عدیل سلفی
مشہور رکن
- شمولیت
- اپریل 21، 2014
- پیغامات
- 1,717
- ری ایکشن اسکور
- 430
- پوائنٹ
- 197
خلفائے بنوعباس کے مشہورومعروف خلیفہ ہارون الرشید کے پاس ایک جعلی حدیثوں کے بنانے کا مجرم زندیق پیش کیا گیا ۔ مجرم نے کہا : ا میرالمؤمنین ! میرے قتل کا حکم آپ کس وجہ سے دے رہے ہیں ؟ ہارون رشید نے کہا : کہ اللہ کے بندوں کو تیرے فتنوں سے محفوظ کرنے کیلئے ۔ اس پر زندیق نے کہا: میرے قتل سے آپ کو کیافائدہ ہوگا ۔کیونکہ ان ایک ہزار حدیثوں کو کیا کریں گے جنکو میں بناکر لوگوں میں پیش کرچکا ہوں جب کہ ان میں ایک لفظ بھی ایسا نہیں جس کی نسبت حضور کی طرف درست ہو ۔
اسکا مطلب یہ تھا کہ ایک ہزار حدیثیں وضع کرکے لوگوں میں انکی تشہیر کرچکا ہوں ، تومجھے قتل بھی کردوگے توکیا ہوگا ، میرابویاہوا بیج تو حدیثوں کی شکل میں مسلمانوں میں موجود
رہے گا جس سے وہ گمراہ ہوتے رہیں گے ۔ خلیفہ ہارون رشید نے اس مردود سے کہاتھا ۔
این انت یاعدواللہ من ابی اسحاق الفزاری ، وعبداللہ بن المبارک ینخلانھا فیخرجانھا حرفاحرفا۔(تاریخ دمشق لا بن عساکر،٢ /٢٥٤)
اے دشمن خدا !تو کس خیال میں ہے ، امام ابو اسحاق فزاری ،امام عبداللہ بن مبارک ان تمام حدیثوں کو چھلنی میں چھانیں گے اور تیری تمام جعلی حدیثوں کو نکال کر پھینک دینگے ۔
اسکا مطلب یہ تھا کہ ایک ہزار حدیثیں وضع کرکے لوگوں میں انکی تشہیر کرچکا ہوں ، تومجھے قتل بھی کردوگے توکیا ہوگا ، میرابویاہوا بیج تو حدیثوں کی شکل میں مسلمانوں میں موجود
رہے گا جس سے وہ گمراہ ہوتے رہیں گے ۔ خلیفہ ہارون رشید نے اس مردود سے کہاتھا ۔
این انت یاعدواللہ من ابی اسحاق الفزاری ، وعبداللہ بن المبارک ینخلانھا فیخرجانھا حرفاحرفا۔(تاریخ دمشق لا بن عساکر،٢ /٢٥٤)
اے دشمن خدا !تو کس خیال میں ہے ، امام ابو اسحاق فزاری ،امام عبداللہ بن مبارک ان تمام حدیثوں کو چھلنی میں چھانیں گے اور تیری تمام جعلی حدیثوں کو نکال کر پھینک دینگے ۔