• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اے تحریک طالبان پاکستان کے حامیو! کیا جواب ہوگا آپ کے پاس اس کا؟؟

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
محترم بھائی آپ پر بات شاید مکس ہو رہی ہے
اجتہادی طور پر آپ کسی کو کافر یا خارجی بے شک کہ سکتے ہیں مگر تب جب آپ کے پاس اسکی ٹھوس دلیل ہو چاہے اس ٹھوس دلیل میں آپ اجتہادی غلطی پر ہی کیوں نہ ہوں مثلا آپ بے نمازی کو کافر سمجھتے ہیں اور باقی ایسا نہیں سمجھتے اب ہو سکتا ہے آپ اجتہادی غلطی پر ہوں مگر چونکہ بے نمازی کے کافر ہونے پر تو دلیل آپ کے پاس موجود ہے پس آپ اسکو کافر کہ سکتے ہین
البتہ دوسری طرف جو انکو کافر نہیں کہتے چونکہ انکے پاس بھی دلیل ہے تو آپ ان پر تیسرے ناقض کا اطلاق نہیں کر سکتے کہ چونکہ تم نے بے نمازی کو کافر نہیں کہا تو تم بھی کافر ہو گئے
اسی طرح تحکیم بغیر ما انزل اللہ کے مرتکب کو کافر کہنا اور نہ کہنا اپنی جگہ درست ہو سکتا ہے مگر جو اس کو کافر کہتے ہیں وہ کافر نہ سمجھنے والوں پر تیسرے ناقض کا اطلاق نہیں کر سکتے (کہ کافر کو کافر نہ کہنے کی وجہ سے وہ بھی کافر ہو گئے) کیونکہ انکے پاس اسکے خلاف دلائل موجود ہیں
محترم بھائی آپ پھر مکس کر رہے ہیں
1- پہلا یہ ہے کہ 9 طلاق والے تین طلاق والوں کو خالی اجتہادی غلطی پر سمجھتے ہیں تو انکو اپنے اجتہاد کا حق حاصل ہو سکتا ہے اگر کوئی دلیل انکے پاس بھی موجود ہو
2-دوسرا یہ کہ نو طلاق والے تین طلاق والوں کو خالی اجتہادی غلطی پر نہیں سمجھتے بلکہ گمراہ یا کافر یا خارجی سمجھتے ہیں
اسی طرح بے نمازی کے حکم میں
1-پہلا کہتا ہے کہ بے نمازی کافر ہے مگر اسکو کافر نہ کہنے والوں کو خالی اجتہادی غلطی پر سمجھتا ہے لیکن انکو کافر یا گمراہ یا خارجی نہیں کہتا
2-دوسرا بے نمازی کو کافر بھی سمجھتا ہے اور اسکو کافر نہ سمجھنے والے کو بھی کافر سمجھتا ہے
اب آپ کے نزدیک اور میرے نزدیک پہلا تو درست ہو گا مگر سودرا غلط ہو گا لیکن آپ اوپر پوسٹ میں دوسرا کام کرنا چاہتے ہیں
عبدہ بھائی میں نے تین طلاق والی بات اس لیے کی تھی کیونکہ آپ نے کہا تھا
جو اپنی تاویل کو جائز سمجھے گا تو اسکا عمل اسی کے تابع ہو
تو تین طلاق کے خلاف قول کرنے والوں کو بھی دلیل کی بنیاد پر (جس کو وہ جائز سمجھتے ہیں، یا جس کی بنیاد پر وہ اجتھاد کرتے ہیں،یا تاویل کرتے ہیں) حد لگانی چاہیے۔
آپ نے بے نمازی کا ذکر کیا، بے نمازی کے کفر میں اختلاف ہے لیکن اب اگر کوئی گروہ نکلے اور بے نمازی کو قتل کرنا شروع کردے تو ایسا گروہ یقیناََ خوارجی سوچ کا مالک ہے۔ کیونکہ اس سے مسلمانوں کی اجتماعیت ختم ہوتی ہے، امن و امان خراب ہوتا ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے بھی اُس وقت تک جنگ نہیں کی جب تک خوارجیوں نے جنگ مسلط نہیں کی۔
محترم بھائی آپ شاید بھول گئے ہیں کہ میں نے اوپر یہ کہا ہوا ہے کہ اگر ابوزینب سود کھانے والے کو کافر کہتا ہے تو پھر مجھے بھی اسکی پوسٹ بتائیں تاکہ میں جو اسکے بارے حسن ظن رکھتا ہوں اسکو درست کر سکوں (ابھی تک وہ پوسٹ نہیں ڈھونڈ سکا) پس میری بات کا اوپر علی رضی اللہ عنہ کے دور کے خارجیوں کے بارے کوئی نرم گوشہ آپ کو نظر نہیں آئے گا چاہے اس طرح کے کرتوت کرنے والے آج بھی ہوں واللہ اعلم
http://forum.mohaddis.com/threads/عصر-حاضر-کی-خوارج-نما-تکفیری-ارجاء-وتجہم-زدہ-جماعۃ-الدعوۃ-اپنے-مقرر-کردہ-پیمانوں-کے-میزان-میں.16608/page-2#post-122855

http://forum.mohaddis.com/threads/عصر-حاضر-کی-خوارج-نما-تکفیری-ارجاء-وتجہم-زدہ-جماعۃ-الدعوۃ-اپنے-مقرر-کردہ-پیمانوں-کے-میزان-میں.16608/page-4
لنکس اور بھی ہیں لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے صرف یہ دو ہی لگا رہا ہوں
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
عبدہ بھائی میں نے تین طلاق والی بات اس لیے کی تھی کیونکہ آپ نے کہا تھا
جو اپنی تاویل کو جائز سمجھے گا تو اسکا عمل اسی کے تابع ہو
تو تین طلاق کے خلاف قول کرنے والوں کو بھی دلیل کی بنیاد پر (جس کو وہ جائز سمجھتے ہیں، یا جس کی بنیاد پر وہ اجتھاد کرتے ہیں،یا تاویل کرتے ہیں) حد لگانی چاہیے۔
محترم بھائی یہ سلف میں تعامل رہا ہے کہ جس کو سلطہ حاصل ہوتا ہے وہ اپنے نظریات کے مطابق حکم نافذ کرتا ہے پس ابو یوسف رحمہ اللہ کے دور میں فقہ حنفی زیادہ تر نفذ رہا اسی طرح ہماری جماعۃ الدعوہ کے معسکرات میں ٹخنوں سے نیچے شلوار لٹکانے والے کے پائنچے کاٹ دیئے جاتے ہیں اور الٹی مانگ نکالنے والے کے بال کاٹ دیئے جاتے ہیں مگر ہماری امیر محترم حفظہ اللہ کے چھوٹے بھائی محترم حامد کمال الدین اسکو اہمت نہیں دیتے اور انکے بیٹے کو اکثر تقریبات میں حدیث رسول کا پڑھتے دیکھا ہے جبکہ اسکی پینٹ انکے بوٹوں کے نیچے ہوتی تھی اور انکو کہا بھی گیا مگر انہوں نے انکے والد نے اسکو اہمیت ہی نہیں دی
ہماری جماعت میں داڑھی کو ہاتھ لگانا بھی جرم ہے اور شیخ ناصر الدین البانی ایک مشت سے زیادہ کاٹنے کا کہتے ہیں اسی طرح پردے میں انکا اختلاف ہے
پس ہر کوئی اپنے نظرئے کے مطابق عمل کرتا ہے پاکستان میں بھی یہی قانون نافذ ہے پس اگر آپ اپنے آپ کو خاص فقہ سے منسلک ہونے کا سرٹیفیکیٹ دے دیں تو آپ سے زکوۃ نہیں کاٹی جائے گی اسی طرح طلاق میں بھی اگر آپ اپنے مفتی کا فتوی دکھا دیں کے تین ایک ہی شمار ہوتی ہے تو پھر آپ کو حلالہ نہیں کروانا پڑے گا تبھی حنفی ایسی غلطی کرنے کی صورت میں ہم اہل حدیثوں کے علماء کی منتیں کر رہے ہوتے ہیں

آپ نے بے نمازی کا ذکر کیا، بے نمازی کے کفر میں اختلاف ہے لیکن اب اگر کوئی گروہ نکلے اور بے نمازی کو قتل کرنا شروع کردے تو ایسا گروہ یقیناََ خوارجی سوچ کا مالک ہے۔ کیونکہ اس سے مسلمانوں کی اجتماعیت ختم ہوتی ہے، امن و امان خراب ہوتا ہے۔
جی محترم بھائی یہی تو میری واضح دلیل ہے کہ ہمارا عمل ہمارے نظریے کے تابع ہوتا ہے عرب علماء چونکہ انکو کافر سمجھتے ہیں پس انکا بے نمازی سے تعامل اسی نظریے کے تحت ہے اور ہمارا بریصغیر کے علماء کی اکثریت کا عمل اسکے خلاف ہوتا ہے اس سلسلے میں شیخ عثیمین رحمہ اللہ کا فتوی پڑھیں
فإن ترك الصلاة كفر مخرج عن الملة، وإذا كان له زوجة انفسخ نكاحه منها، ولا تحل ذبيحته، ولا يقبل منه صوم ولا صدقة، ولا يجوز أن يذهب إلى مكة فيدخل الحرم، وإذا مات فإنه لا يجوز أن يغسل، ولا يكفن، ولا يصلى عليه، ولا يدفن مع المسلمين، وإنما يخرج به إلى البر ويحفر له حفرة يُرمس فيها، ومن مات له قريب وهو يعلم أنه لا يصلي فإنه لا يحل له أن يخدع الناس ويأتي به إليهم ليصلوا عليه، لأن الصلاة على الكافر
لنک
یعنی بے نمازی اسلام سے خارج، اسکا نکاح ختم، ذبیحہ حرام، مکہ میں داخلہ ممنوع، غسل و کفن نا جائز، قریبی رشتہ دار کا بھی جنازہ نہ پڑھنا ناجائز کیونکہ کافر ہے وغیرہ

اس سے بڑھ کر بھی کوئی فتوی دے سکتا ہے مگر ہمارے علماء اسکو نہیں مانتے تو ہمارا تعامل اس سے ہٹ کر ہوتا ہے لیکن نہ ہم انکو خارجی کہتے ہیں اور نہ وہ ہمیں مرجیئہ کہتے ہیں واللہ اعلم

محترم بھائی آپ نے کہا تھا کہ ابو زینب نے خالی سود کھانے پر کسی کو کافر کہا ہے جو واقعی واضح خٓرجی عمل ہے مگر مجھے تو پوسٹوں میں یہ ملا ہے کہ چونکہ انھوں نے سود کو نافذ کیا ہوا ہے پس یہ تحکیم بغیر ما انزل اللہ کی وجہ سے کافر ہیں تو محترم بھائی میرا اپنا عقیدہ بھی یہی ہے اور ہمارے شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کا اور سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابراھیم رحمہ اللہ کا اور ہمارے امیر محترم حفظہ اللہ کے بھائی حامد کمال الدین کا بھی یہی عقیدہ ہے اور اور بھی بہت سے علماء کا یہی عقیدہ ہے جیسا کہ شیخ ابراھیم رحمہ اللہ چھٹی قسم میں فرماتے ہیں کہ جو نافذ کرتا ہے سمجھو کہ وہ عقیدہ رکھتا ہے
پس محترم بھائی آپ یا کسی اور کو ہم سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر نہ ہم آپ کو گمراہ کہیں گے اور نہ آپ کو ہمیں گمراہ یا خارجی کہنا چاہیے واللہ اعلم
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
محترم بھائی یہ سلف میں تعامل رہا ہے کہ جس کو سلطہ حاصل ہوتا ہے وہ اپنے نظریات کے مطابق حکم نافذ کرتا ہے پس ابو یوسف رحمہ اللہ کے دور میں فقہ حنفی زیادہ تر نفذ رہا اسی طرح ہماری جماعۃ الدعوہ کے معسکرات میں ٹخنوں سے نیچے شلوار لٹکانے والے کے پائنچے کاٹ دیئے جاتے ہیں اور الٹی مانگ نکالنے والے کے بال کاٹ دیئے جاتے ہیں مگر ہماری امیر محترم حفظہ اللہ کے چھوٹے بھائی محترم حامد کمال الدین اسکو اہمت نہیں دیتے اور انکے بیٹے کو اکثر تقریبات میں حدیث رسول کا پڑھتے دیکھا ہے جبکہ اسکی پینٹ انکے بوٹوں کے نیچے ہوتی تھی اور انکو کہا بھی گیا مگر انہوں نے انکے والد نے اسکو اہمیت ہی نہیں دی
ہماری جماعت میں داڑھی کو ہاتھ لگانا بھی جرم ہے اور شیخ ناصر الدین البانی ایک مشت سے زیادہ کاٹنے کا کہتے ہیں اسی طرح پردے میں انکا اختلاف ہے
پس ہر کوئی اپنے نظرئے کے مطابق عمل کرتا ہے پاکستان میں بھی یہی قانون نافذ ہے پس اگر آپ اپنے آپ کو خاص فقہ سے منسلک ہونے کا سرٹیفیکیٹ دے دیں تو آپ سے زکوۃ نہیں کاٹی جائے گی اسی طرح طلاق میں بھی اگر آپ اپنے مفتی کا فتوی دکھا دیں کے تین ایک ہی شمار ہوتی ہے تو پھر آپ کو حلالہ نہیں کروانا پڑے گا تبھی حنفی ایسی غلطی کرنے کی صورت میں ہم اہل حدیثوں کے علماء کی منتیں کر رہے ہوتے ہیں


جی محترم بھائی یہی تو میری واضح دلیل ہے کہ ہمارا عمل ہمارے نظریے کے تابع ہوتا ہے عرب علماء چونکہ انکو کافر سمجھتے ہیں پس انکا بے نمازی سے تعامل اسی نظریے کے تحت ہے اور ہمارا بریصغیر کے علماء کی اکثریت کا عمل اسکے خلاف ہوتا ہے اس سلسلے میں شیخ عثیمین رحمہ اللہ کا فتوی پڑھیں
فإن ترك الصلاة كفر مخرج عن الملة، وإذا كان له زوجة انفسخ نكاحه منها، ولا تحل ذبيحته، ولا يقبل منه صوم ولا صدقة، ولا يجوز أن يذهب إلى مكة فيدخل الحرم، وإذا مات فإنه لا يجوز أن يغسل، ولا يكفن، ولا يصلى عليه، ولا يدفن مع المسلمين، وإنما يخرج به إلى البر ويحفر له حفرة يُرمس فيها، ومن مات له قريب وهو يعلم أنه لا يصلي فإنه لا يحل له أن يخدع الناس ويأتي به إليهم ليصلوا عليه، لأن الصلاة على الكافر
لنک
یعنی بے نمازی اسلام سے خارج، اسکا نکاح ختم، ذبیحہ حرام، مکہ میں داخلہ ممنوع، غسل و کفن نا جائز، قریبی رشتہ دار کا بھی جنازہ نہ پڑھنا ناجائز کیونکہ کافر ہے وغیرہ

اس سے بڑھ کر بھی کوئی فتوی دے سکتا ہے مگر ہمارے علماء اسکو نہیں مانتے تو ہمارا تعامل اس سے ہٹ کر ہوتا ہے لیکن نہ ہم انکو خارجی کہتے ہیں اور نہ وہ ہمیں مرجیئہ کہتے ہیں واللہ اعلم


محترم بھائی آپ نے کہا تھا کہ ابو زینب نے خالی سود کھانے پر کسی کو کافر کہا ہے جو واقعی واضح خٓرجی عمل ہے مگر مجھے تو پوسٹوں میں یہ ملا ہے کہ چونکہ انھوں نے سود کو نافذ کیا ہوا ہے پس یہ تحکیم بغیر ما انزل اللہ کی وجہ سے کافر ہیں تو محترم بھائی میرا اپنا عقیدہ بھی یہی ہے اور ہمارے شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کا اور سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابراھیم رحمہ اللہ کا اور ہمارے امیر محترم حفظہ اللہ کے بھائی حامد کمال الدین کا بھی یہی عقیدہ ہے اور اور بھی بہت سے علماء کا یہی عقیدہ ہے جیسا کہ شیخ ابراھیم رحمہ اللہ چھٹی قسم میں فرماتے ہیں کہ جو نافذ کرتا ہے سمجھو کہ وہ عقیدہ رکھتا ہے
پس محترم بھائی آپ یا کسی اور کو ہم سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر نہ ہم آپ کو گمراہ کہیں گے اور نہ آپ کو ہمیں گمراہ یا خارجی کہنا چاہیے واللہ اعلم
عبدہ بھائی اگر کسی کے کفر میں اختلاف ہو تو کافر کہنا یا نا کہنا الگ بات ہے لیکن اس اختلاف کی بنا کر قتل و غارت گری کرنا اور مسلمانوں کے مال عزت و ابرو کو حلال قرار دینا الگ بات ہے۔ نمازی کے کفر میں اختلاف ہے اور آپ نے ایک فتویٰ بھی لگایا لیکن ساتھ آپ نے برصفیر میں اس فتویٰ کے خلاف عمل کا بھی ذکر کیا۔ میرا یہی سوال تھا کہ اگر کوئی گروہ باہر نکلے اور اس فتویٰ پر جس کو آپ تسلیم کرتے ہیں عمل کرے تو ایسے گروہ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے۔ ایسا گروہ یقیناََ خوارجی ہی ہوگا۔ جیسے میں نے تین طلاق کا ذکر کیا تو تین طلاق کی وجہ سے تسلط کی بنیاد پر آپ کیا صحابی کو بھی حدکا مرتکب سمجھیں گے؟ اگر ایسا ہی ہے تو پھر حضرت علی کے دور کے خوارجیوں میں اور اس سوچ میں جو میں نے لکھی ہے اُس میں کیا فرق ہے رہے گا۔
دونوں دلیل کی ہی بات کرتے ہیں لیکن حکم صحابی پر لگارہے ہیں۔ آپ نے جو بھی باتیں کی ہیں میں میرے نذدیک منہج صحابہ کے بلکل خلاف ہیں۔ خوارجیوں کو مسلمانوں والے حقوق دیئے گے لیکن وہ اُن کو راز نہیں آئیے اسی طرح پاکستان کے خوارجی بھی ہیں ان کو بھی تمام مسلمانوں والے حقوق ملے لیکن ان کو راز نہیں آئے۔ ہمارے نذدیک وہ اپنے عمل، قول و فعل سے خوارجی ہی ہیں۔ اگر ان کو خوارجی نہیں بولا جائے تو بھی کوئی بھی خوارجی نہیں۔
جہاں تک سود والی بات ہے تو اس پر بھی آپ کا فتویٰ حضرت عمر تک جائے گا کیونکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہا نے چوری کی حد منسوخ کی تھی۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
عبدہ بھائی اگر کسی کے کفر میں اختلاف ہو تو کافر کہنا یا نا کہنا الگ بات ہے لیکن اس اختلاف کی بنا کر قتل و غارت گری کرنا اور مسلمانوں کے مال عزت و ابرو کو حلال قرار دینا الگ بات ہے۔
محترم بھائی آپ اپنی اس بات کی تائید میں دلیل نہیں دے رہے میرے مطابق تو ایک مسلمان جب خطا سے بھی کوئی نظریہ بنا لے گا تو اسکا عمل لازمی اسکے تابع ہو گا ورنہ پھر اسکا وہ نظریہ نہیں ہو گا مثلا جو میں نے فتوی بے نمازی کے بارے ذکر کیا ہے تو ابن عثیمین رحمہ اللہ کا عمل لازمی اسی کے مطابق ہونا چاہئے ورنہ پھر وہ منافق کہلائیں گے پس جو بے نمازی کو کافر سمجھتا ہے اور پھر اسکو اپنی بیٹی کا رشتہ بھی دے دیتا ہے تو وہ منافق ہی ہو گا اسی طرح سعید ابن جبیر رحمہ اللہ سے بھی ایک غلطی ہو گئی تھی کہ ابن اشعت کے حجاج کے خلاف خروج کی تائید- کیونکہ انکے نظریے کے مطابق وہ کم از کم ظالم تو تھے اور اپنے نظریے کے مطابق ہی انھوں نے عمل کیا مگر انکو سلف نے خارجی نہیں کہا اگرچہ کچھ نا سمجھ لوگوں نے ان پر خارجی کا الزام لگایا جسکا رد شیخ فوزان رحمہ اللہ وغیرہ نے کیا ہوا ہے اسی طرح پاکستان میں جہاد کرنے والوں کو شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ نے نویں جلد میں نا سمجھ اور جلد باز اور کم سن تو کہا ہے کہ جس وجہ سے اسلام کو نقصان پہنچ رہا ہے مگر انکی نیت پر شک نہیں کیا بلکہ کہا ہے کہ وہ جہاد میں مخلص ہیں مگر راسخ العلم اور مصلحتوں کا علم رکھنے والے علماء کی سرپرستی سے محروم ہیں واللہ اعلم
پس مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ آپ کس دلیل کی بنیاد پر یہ کہ سکتے ہیں کہ ہمارا جو نظریہ ہو تو ہمارا عمل اسکے خلاف ہو

نمازی کے کفر میں اختلاف ہے اور آپ نے ایک فتویٰ بھی لگایا لیکن ساتھ آپ نے برصفیر میں اس فتویٰ کے خلاف عمل کا بھی ذکر کیا۔ میرا یہی سوال تھا کہ اگر کوئی گروہ باہر نکلے اور اس فتویٰ پر جس کو آپ تسلیم کرتے ہیں عمل کرے تو ایسے گروہ کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے۔ ایسا گروہ یقیناََ خوارجی ہی ہوگا۔
محترم بھائی جن سعودی عالم کا میں نے فتوی بے نمازی کے بارے لکھا تھا وہ تو تمام اس فتوی پر مکمل اسی طرح عمل کرتے ہیں تو آپ نے انکو کیسے خارجی کہ دیا حالانکہ میں نے آج تک کسی پاکستانی عالم کو انکو خارجی کہتے نہیں سنا
البتہ ایک بات واضح کر دوں کہ خالی تحکیم بغیر ما انزل اللہ کے ارتکاب سے مطلقا قتال فرض نہیں ہو جاتا اور نہ خالی طالبان اس وجہ سے قتال کرتے ہیں بلکہ اور بہت سی تاویلات کرتے ہیں البتہ ان میں بھی وہ مصلحت اور مفسدہ کو چھوڑ جاتے ہیں
آپ نے جو بھی باتیں کی ہیں میں میرے نذدیک منہج صحابہ کے بلکل خلاف ہیں۔
محترم بھائی اوپر میں نے کون سی بات صحابہ کے منہج کے خلاف لکھی ہے کیا اوپر سعید بن جبیر رحمہ اللہ کا معاملہ میں ان پر خارجی کا اطلاق نہ کرنا ہمارے اسلاف کا موقف نہیں تھا
خوارجیوں کو مسلمانوں والے حقوق دیئے گے لیکن وہ اُن کو راز نہیں آئیے اسی طرح پاکستان کے خوارجی بھی ہیں ان کو بھی تمام مسلمانوں والے حقوق ملے لیکن ان کو راز نہیں آئے۔ ہمارے نذدیک وہ اپنے عمل، قول و فعل سے خوارجی ہی ہیں۔ اگر ان کو خوارجی نہیں بولا جائے تو بھی کوئی بھی خوارجی نہیں۔
محترم بھائی اسی طرز عمل کو اگر کوئی سعید بن جبیر رحمہ اللہ پر فٹ کرے کہ اگر وہ خارجی نہیں تو پھر کوئی بھی خارجی نہیں تو پھر آپ کیا کہیں گے
پس میرا معاملہ یہ نہیں کہ طالبان کے عمل کر درست قرار دینا بلکہ میرا معاملہ یہ ہے کہ انکی غلطی کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کرنا
آپ دیکھیں ایک طرف تو ہم مسلمانوں کے شریعت کے مطالبہ کرنے پر انکو فاسفورس بمبوں سے ختم کر دیں مگر ہم اس غلطی کو بہت چھوٹا کر کے پیش کریں اور دوسری طرف ردعمل میں کم علم اور چھوٹی عمر کے مجاہدین سے اگر خلوص نیت سے غلطیاں ہو جاتی ہے تو انکی وجہ سے انکو اسلام سے ہی خارج کر دیں کیا یہ انصاف ہو گا

جہاں تک سود والی بات ہے تو اس پر بھی آپ کا فتویٰ حضرت عمر تک جائے گا کیونکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہا نے چوری کی حد منسوخ کی تھی۔
محترم بھائی یہ فتوی میرا نہیں بلکہ سعودی مفتی اعظم شیخ ابراھیم رحمہ اللہ، شیخ شاکر رحمہ اللہ، امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ اور شیخ حامد کمال الدین حفظہ اللہ اور دوسروں کا ہے ان پر کسی نے یہ نکیر نہیں کی کہ آپ کا فتوی تو عمر رضی اللہ عنہ تک جاتا ہے
ویسے میرے انتہائی محترم بھائی میرا آپ سے سوال ہے کہ کیا آپ کسی مسلمان عامل سے یہ فتوی دلوا دیں گے کہ اگر حکمران چاہے تو بغیر کسی وجہ کے قتل کی حد کو ختم کر سکتا ہے یا چوری کی حد کو ختم کر سکتا ہے
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
محترم بھائی آپ اپنی اس بات کی تائید میں دلیل نہیں دے رہے میرے مطابق تو ایک مسلمان جب خطا سے بھی کوئی نظریہ بنا لے گا تو اسکا عمل لازمی اسکے تابع ہو گا ورنہ پھر اسکا وہ نظریہ نہیں ہو گا مثلا جو میں نے فتوی بے نمازی کے بارے ذکر کیا ہے تو ابن عثیمین رحمہ اللہ کا عمل لازمی اسی کے مطابق ہونا چاہئے ورنہ پھر وہ منافق کہلائیں گے پس جو بے نمازی کو کافر سمجھتا ہے اور پھر اسکو اپنی بیٹی کا رشتہ بھی دے دیتا ہے تو وہ منافق ہی ہو گا اسی طرح سعید ابن جبیر رحمہ اللہ سے بھی ایک غلطی ہو گئی تھی کہ ابن اشعت کے حجاج کے خلاف خروج کی تائید- کیونکہ انکے نظریے کے مطابق وہ کم از کم ظالم تو تھے اور اپنے نظریے کے مطابق ہی انھوں نے عمل کیا مگر انکو سلف نے خارجی نہیں کہا اگرچہ کچھ نا سمجھ لوگوں نے ان پر خارجی کا الزام لگایا جسکا رد شیخ فوزان رحمہ اللہ وغیرہ نے کیا ہوا ہے اسی طرح پاکستان میں جہاد کرنے والوں کو شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ نے نویں جلد میں نا سمجھ اور جلد باز اور کم سن تو کہا ہے کہ جس وجہ سے اسلام کو نقصان پہنچ رہا ہے مگر انکی نیت پر شک نہیں کیا بلکہ کہا ہے کہ وہ جہاد میں مخلص ہیں مگر راسخ العلم اور مصلحتوں کا علم رکھنے والے علماء کی سرپرستی سے محروم ہیں واللہ اعلم
پس مجھے یہ سمجھ نہیں آ رہی کہ آپ کس دلیل کی بنیاد پر یہ کہ سکتے ہیں کہ ہمارا جو نظریہ ہو تو ہمارا عمل اسکے خلاف ہو


محترم بھائی جن سعودی عالم کا میں نے فتوی بے نمازی کے بارے لکھا تھا وہ تو تمام اس فتوی پر مکمل اسی طرح عمل کرتے ہیں تو آپ نے انکو کیسے خارجی کہ دیا حالانکہ میں نے آج تک کسی پاکستانی عالم کو انکو خارجی کہتے نہیں سنا
البتہ ایک بات واضح کر دوں کہ خالی تحکیم بغیر ما انزل اللہ کے ارتکاب سے مطلقا قتال فرض نہیں ہو جاتا اور نہ خالی طالبان اس وجہ سے قتال کرتے ہیں بلکہ اور بہت سی تاویلات کرتے ہیں البتہ ان میں بھی وہ مصلحت اور مفسدہ کو چھوڑ جاتے ہیں

محترم بھائی اوپر میں نے کون سی بات صحابہ کے منہج کے خلاف لکھی ہے کیا اوپر سعید بن جبیر رحمہ اللہ کا معاملہ میں ان پر خارجی کا اطلاق نہ کرنا ہمارے اسلاف کا موقف نہیں تھا

محترم بھائی اسی طرز عمل کو اگر کوئی سعید بن جبیر رحمہ اللہ پر فٹ کرے کہ اگر وہ خارجی نہیں تو پھر کوئی بھی خارجی نہیں تو پھر آپ کیا کہیں گے
پس میرا معاملہ یہ نہیں کہ طالبان کے عمل کر درست قرار دینا بلکہ میرا معاملہ یہ ہے کہ انکی غلطی کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کرنا
آپ دیکھیں ایک طرف تو ہم مسلمانوں کے شریعت کے مطالبہ کرنے پر انکو فاسفورس بمبوں سے ختم کر دیں مگر ہم اس غلطی کو بہت چھوٹا کر کے پیش کریں اور دوسری طرف ردعمل میں کم علم اور چھوٹی عمر کے مجاہدین سے اگر خلوص نیت سے غلطیاں ہو جاتی ہے تو انکی وجہ سے انکو اسلام سے ہی خارج کر دیں کیا یہ انصاف ہو گا


محترم بھائی یہ فتوی میرا نہیں بلکہ سعودی مفتی اعظم شیخ ابراھیم رحمہ اللہ، شیخ شاکر رحمہ اللہ، امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ اور شیخ حامد کمال الدین حفظہ اللہ اور دوسروں کا ہے ان پر کسی نے یہ نکیر نہیں کی کہ آپ کا فتوی تو عمر رضی اللہ عنہ تک جاتا ہے
ویسے میرے انتہائی محترم بھائی میرا آپ سے سوال ہے کہ کیا آپ کسی مسلمان عامل سے یہ فتوی دلوا دیں گے کہ اگر حکمران چاہے تو بغیر کسی وجہ کے قتل کی حد کو ختم کر سکتا ہے یا چوری کی حد کو ختم کر سکتا ہے
عبدہ بھائی دیکھیں کہ بے نمازی کی تکفیر میں اختلاف ہے جو آپ مانتے ہیں بعض کافر کہتے ہیں اور بعض مسلمان کہتے ہیں تو جن علماء نے نذدیک بے نمازی مسلمان ہے وہ علماء تکفیر کرنے والے علماء کو خوارجی نہیں کہتے تو یہ منافقت نہیں ہے ؟
کیونکہ چھوٹے گناہوں کی وجہ سے تکفیر کرنا خوارجی کی پہچان ہے۔
جہاں تک دلیل کی بات ہے تو خوارجی بھی دلیل ہی دیتے ہیں۔ لیکن خوارجی کی کوئی دلیل و تاویل اُن کو خوارجی کہنے سے روک نہیں سکی ایسا ہی ہمارے زمانے کے خوارجیوں کا حال ہے۔ اور حکمرانوں کی تکفیر کر کے خون خرابہ تو ان کا خاص سلوگن ہے جو ان میں بخوبی پایا جاتا ہے اس لیے میرے نذدیک ان لوگوں کو خوارجی کہنے میں کوئی چیز موانع نہیں ہے۔ جہاں تک شیخ امین اللہ پشاوری کا بات کو درست تسلیم کر لیں تو حضرت علی کے دور کے خوارجی بھی خوارجی نہیں رہیں گے کیونکہ وہ بھی شریعت کے معملہ میں مخلص تھے اور حضور صل اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں کی روشنی میں ان کا عمل صحابہ کرام سے زیادہ معلوم ہوتا ہے، اس کے باوجود صحابہ کرام نے ان لوگوں کو خوارجی ہی کہا۔
اسی طرح حضرت عمر کا تین طلاق والہ مسلہ بھی ہے مسلمانوں کو ہر ایسے عقیدے کے پاس سے بھی گزرنا نہیں چاہیے جس کی زد صحابی تک پہنچے کیونکہ جس سے اللہ راضی ہوا اُن سے ہم بھی راضی ہیں۔
میرے بھائی اکثر بزرگارن دین بے جا احتیاط سے کام لیتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کے مخالفین کے عمل کی تاویلیں کر کر کر اُن کو بزرگان دین کے ہم پلہ قرار دیں پھر اُن کے ساتھ بھی وہی رویہ رکھیں جو بزرگان دین کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔
میرے بھائی فاسفورس بم دشمنوں کے لیے ہے اور رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے خوارجیوں کے قتل کرنے پر جنت کی بشارت بھی دی ہی۔
 
Last edited by a moderator:

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
عبدہ بھائی دیکھیں کہ بے نمازی کی تکفیر میں اختلاف ہے جو آپ مانتے ہیں بعض کافر کہتے ہیں اور بعض مسلمان کہتے ہیں تو جن علماء نے نذدیک بے نمازی مسلمان ہے وہ علماء تکفیر کرنے والے علماء کو خوارجی نہیں کہتے تو یہ منافقت نہیں ہے ؟
کیونکہ چھوٹے گناہوں کی وجہ سے تکفیر کرنا خوارجی کی پہچان ہے۔
مھترم بھائی اللہ آپ سے راضی ہو بس اسی بات پر ہمارا معاملہ ان شاءاللہ طے ہو جائے گا کہ
جو علماء بے نمازی کی تکفیر نہیں کرتے انکے نزدیک بے نمازی کی تکفیر کرنے والے خارجی ہیں کہ نہیں

پس اگر اوپر کا جواب ہاں میں ہے تو پھر آپ درست ہیں اور میں اب تک آپ کو غلط سمجھاتا رہا ہوں میں الحمد للہ اپنی بات سے یقین کے ساتھ رجوع کر لوں گا
لیکن اگر اور والی بات کا جواب ناں ہے تو پھر میری بات درست ہے کہ ہمیں دونوں کو اپنے نظریے کے مطابق عمل کا حق دینا چاہیے

اب اس سلسلے میں دیکھتے ہیں علماء کا کیا نظریہ ہے

میرا دعوی
میرے نزدیک
1-اکثر سعودی علماء بے نمازی کو کافر مانتے ہیں اور انکے ساتھ تمام برتاؤ اسی نظریہ کے تحت کرتے ہیں کہ نکاح ختم ہو جاتا ہے وغیرہ جیسا کہ اوپر شیخ عثیمین رحمہ اللہ کا فتوی لکھا ہے
2-پاکستان کے وہ تمام سلفی علماء جو بے نمازی کی تکفیر نہیں کرتے وہ بھی سعودی علماء کو بے نمازی کی تکفیر کرنے کی وجہ سے خارجی نہیں سمجھتے

میرا سوال
اگر آپ کو اوپر میری بات پر اعتراض ہے تو کوئی ایک سلفی پاکستانی عالم دکھا دیں جو سعودی علماء کو بے نمازی کی تکفیر کرنے کی وجہ سے خارجی کہتا ہو یا پھر یہ مان لیں کہ تمام پاکستانی سلفی علماء منافق ہیں (جیسا کہ آپ نے اور نتیجہ نکالا ہے)

میرے بھائی فاسفورس بم دشمنوں کے لیے ہے اور رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے خوارجیوں کے قتل کرنے پر جنت کی بشارت بھی دی ہی۔
محترم بھائی اللہ آپ کو جزائے خیر دے مجھے ذرا یہ بتائیں کہ ان بچیوں نے کون سا ایسا کام کیا تھا کہ جو ان پر خآرجی ہونے کا الزام لگا کر آپ انکا قتل درست کہ رہے ہیں
ہماری جماعۃ الدعوۃ نے بھی اس وقت ایسا نہیں کہا تھا کہ یہ بچیاں خارجی ہیں بلکہ کہا تھا کہ انکا مطالبہ شریعت کی رو سے سو فیصد درست ہے اگرچہ انکا طریقہ غلط تھا اب بتائیں کہ ان بچیوں نے اس مطالبہ میں کسی کو قتل کیا بس احتجاج ہی کیا تھا اور یہ احتجاج تو نواز شریف نے بھی ججوں کے معاملے میں کیا تھا اور طاہر القادری نے بھی کیا تھا اور دوسرے سیاست دان بھی کرتے ہیں اور اس میں تو لوگ بھی مارے جاتے ہیں بے نظیر کے قتل پر بھی انسان مارے گئے تھے اب آپ ضمیر میں جھانک کر اللہ کے لئے انصاف کی گواہی دیں کہ آپ ان سب کو خارجی کہیں گے اور ان سب پر فاسفورس بم برسانا جائز کہیں گے حالانکہ وہ احتجاج بھی کسی شرعی مقصد کے لئے نہیں کر رہے تھے اور جامعہ حفصہ والے تو احتجاج شریعت کے لئے کر رہے تھے یاد رکھیں اس وقت سب نے مشرف کو غلط ہی کہا تھا البتہ بعد میں دباؤ پر غلط الزام لگانا شروع کر دیا کہ یہ معصوم بچیاں نہیں تھیں
پس میرا یہ نظریہ ہے کہ اگرچہ جامعہ حفصہ والوں کا مطالبہ کا طریقہ غلط تھا مگر مطالبہ درست تھا اسی کے بارے مولانا مسعود اظہر کی تقریر نیٹ پر پڑی ہے کہ فحاشی کے اڈے کھلے ہوئے ہیں اور سود کے اڈے کھلے ہوئے ہیں انکو بند کرنے کا کوئی نہیں کہتا مگر مدارس جہاں شریعت کی تعلیم دی جاتی ہے انکو ختم کرنے کا سب کہ رہے ہیں اگر ختم ہی کرنا ہے تو پھر ساتھ میں فحاشی کے اڈے بھی ختم کر دو اور سود کے اڈے بھی ختم کر دو واللہ اعلم
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
مھترم بھائی اللہ آپ سے راضی ہو بس اسی بات پر ہمارا معاملہ ان شاءاللہ طے ہو جائے گا کہ
جو علماء بے نمازی کی تکفیر نہیں کرتے انکے نزدیک بے نمازی کی تکفیر کرنے والے خارجی ہیں کہ نہیں
پس اگر اوپر کا جواب ہاں میں ہے تو پھر آپ درست ہیں اور میں اب تک آپ کو غلط سمجھاتا رہا ہوں میں الحمد للہ اپنی بات سے یقین کے ساتھ رجوع کر لوں گا
لیکن اگر اور والی بات کا جواب ناں ہے تو پھر میری بات درست ہے کہ ہمیں دونوں کو اپنے نظریے کے مطابق عمل کا حق دینا چاہیے
اب اس سلسلے میں دیکھتے ہیں علماء کا کیا نظریہ ہے
میرا دعوی
میرے نزدیک
1-اکثر سعودی علماء بے نمازی کو کافر مانتے ہیں اور انکے ساتھ تمام برتاؤ اسی نظریہ کے تحت کرتے ہیں کہ نکاح ختم ہو جاتا ہے وغیرہ جیسا کہ اوپر شیخ عثیمین رحمہ اللہ کا فتوی لکھا ہے
2-پاکستان کے وہ تمام سلفی علماء جو بے نمازی کی تکفیر نہیں کرتے وہ بھی سعودی علماء کو بے نمازی کی تکفیر کرنے کی وجہ سے خارجی نہیں سمجھتے
میرا سوال
اگر آپ کو اوپر میری بات پر اعتراض ہے تو کوئی ایک سلفی پاکستانی عالم دکھا دیں جو سعودی علماء کو بے نمازی کی تکفیر کرنے کی وجہ سے خارجی کہتا ہو یا پھر یہ مان لیں کہ تمام پاکستانی سلفی علماء منافق ہیں (جیسا کہ آپ نے اور نتیجہ نکالا ہے)
عبدہ بھائی آپ نے کہا تھا
محترم بھائی آپ اپنی اس بات کی تائید میں دلیل نہیں دے رہے میرے مطابق تو ایک مسلمان جب خطا سے بھی کوئی نظریہ بنا لے گا تو اسکا عمل لازمی اسکے تابع ہو گا ورنہ پھر اسکا وہ نظریہ نہیں ہو گا مثلا جو میں نے فتوی بے نمازی کے بارے ذکر کیا ہے تو ابن عثیمین رحمہ اللہ کا عمل لازمی اسی کے مطابق ہونا چاہئے ورنہ پھر وہ منافق کہلائیں گے پس جو بے نمازی کو کافر سمجھتا ہے اور پھر اسکو اپنی بیٹی کا رشتہ بھی دے دیتا ہے تو وہ منافق ہی ہو
اس بات کے جواب مے میں نے کہا تھا
عبدہ بھائی دیکھیں کہ بے نمازی کی تکفیر میں اختلاف ہے جو آپ مانتے ہیں بعض کافر کہتے ہیں اور بعض مسلمان کہتے ہیں تو جن علماء نے نذدیک بے نمازی مسلمان ہے وہ علماء تکفیر کرنے والے علماء کو خوارجی نہیں کہتے تو یہ منافقت نہیں ہے ؟
کیونکہ چھوٹے گناہوں کی وجہ سے تکفیر کرنا خوارجی کی پہچان ہے۔

میرا تو سوال ہی یہی تھا کہ جب شیخ صاحب اپنی بیٹی کا رشتہ دینے پر منافق بن سکتے ہیں تو ان سیکڑوں علماء کو بدرجہ اولیٰ منافق ہونا چاہیے جو اپنے نظریہ و عقیدے کے مطابق اسلام سے خارج نہ کرنے والے گناہ (نماز نہ پڑھنا) کی وجہ سے تکفیر کرنے والے علماء کو خوارجی نہیں بولتے کیونکہ ایسے گناہوں کو (جن کی بنیاد پر مسلمان کافر نہیں ہوتا ) مسلمانوں کو کافربول کر قتل کرنا اور اُن کے مال عزت و ابرو کو اپنے لیے حلال کرنا خوارجیوں کی علامت ہے۔
دوسری بات اگر بلفرض کوئی گروہ نکلے اور وہ سعودی علماء کو بے نمازی کی تکفیر کی وجہ سے خوارجی کہے اور اُن کے قتل کر فتویٰ دے اور اس پر عمل بھی کرے تو کیا آپ پھر بھی یہی کہیں گے کہ فلاں گروہ شریعت کے معملہ میں مخلص ہے، بچے ہیں، جید علماء کرام ان کے ساتھ نہیں ہیں اس لیے بیچارے بھٹک گئے، طریقہ کار درست نہیں ہے، تاویل کرتے ہیں، اجتھاد کر لیا وغیرہ وغیرہ
اس کو تھوڑے دوسرے انداز سے بھی دیکھیں ابھی تک بات تو صرف نمازی اور بے نمازی تک تھی لیکن اس کو تھوڑے دوسرے معملات تک لے جائیں جیسے سجدہ تعظیمی تو اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے، سجدہ تعظیمی پر بھی تو اختلاف ہے۔ سعودی علماء کو خوارجی قرار دینے کے لیے یہ بھی ایک ہتکنڈا بن سکتا ہے تو کیا آپ پھر بھی یہی کہیں گے کہ بچے ہیں ، اجتھادی ہیں لاوارث ہیں۔ اگر ایسا ہی کرنا ہے تو صرف اپنے من پسند لوگوں کے لیے ہی کیوں؟
محترم بھائی اللہ آپ کو جزائے خیر دے مجھے ذرا یہ بتائیں کہ ان بچیوں نے کون سا ایسا کام کیا تھا کہ جو ان پر خآرجی ہونے کا الزام لگا کر آپ انکا قتل درست کہ رہے ہیں
ہماری جماعۃ الدعوۃ نے بھی اس وقت ایسا نہیں کہا تھا کہ یہ بچیاں خارجی ہیں بلکہ کہا تھا کہ انکا مطالبہ شریعت کی رو سے سو فیصد درست ہے اگرچہ انکا طریقہ غلط تھا اب بتائیں کہ ان بچیوں نے اس مطالبہ میں کسی کو قتل کیا بس احتجاج ہی کیا تھا اور یہ احتجاج تو نواز شریف نے بھی ججوں کے معاملے میں کیا تھا اور طاہر القادری نے بھی کیا تھا اور دوسرے سیاست دان بھی کرتے ہیں اور اس میں تو لوگ بھی مارے جاتے ہیں بے نظیر کے قتل پر بھی انسان مارے گئے تھے اب آپ ضمیر میں جھانک کر اللہ کے لئے انصاف کی گواہی دیں کہ آپ ان سب کو خارجی کہیں گے اور ان سب پر فاسفورس بم برسانا جائز کہیں گے حالانکہ وہ احتجاج بھی کسی شرعی مقصد کے لئے نہیں کر رہے تھے اور جامعہ حفصہ والے تو احتجاج شریعت کے لئے کر رہے تھے یاد رکھیں اس وقت سب نے مشرف کو غلط ہی کہا تھا البتہ بعد میں دباؤ پر غلط الزام لگانا شروع کر دیا کہ یہ معصوم بچیاں نہیں تھیں
پس میرا یہ نظریہ ہے کہ اگرچہ جامعہ حفصہ والوں کا مطالبہ کا طریقہ غلط تھا مگر مطالبہ درست تھا اسی کے بارے مولانا مسعود اظہر کی تقریر نیٹ پر پڑی ہے کہ فحاشی کے اڈے کھلے ہوئے ہیں اور سود کے اڈے کھلے ہوئے ہیں انکو بند کرنے کا کوئی نہیں کہتا مگر مدارس جہاں شریعت کی تعلیم دی جاتی ہے انکو ختم کرنے کا سب کہ رہے ہیں اگر ختم ہی کرنا ہے تو پھر ساتھ میں فحاشی کے اڈے بھی ختم کر دو اور سود کے اڈے بھی ختم کر دو واللہ اعلم
عبدہ بھائی مجھے معلوم نہیں کہ آپ نے کہاں سے یہ گمان کر لیا کے میں نے ان لڑکیوں کو خارجی کہا ہے؟ البتہ ان لڑکیوں نے خوارجیوں کا ساتھ تو ضرور دیا ہے۔ پھر یہ بھی نہیں پتہ کے کتنی لڑکیاں حملوں میں مریں ہے۔ اکثر خواتیں مدرسہ چھوڑ کر چلی گئیں تھیں۔ بار بار وارننگ، علماء کے وفود اور تمام سیاستدانوں کے اثرار کے باوجود بھی اگر یہ لوگ وہاں موجود رہیں تو آ بیل مجھے مار والی بات ہے۔ جب کوئی خود مرنا چارہا ہے تو آپ کس طرح روکیں گے۔ میرے بھائی نا تو طاہر القادری نے کسی کو کافر کہا، نہ اُن کی جان و مال، عزت و ابرو کو اپنے لیے حلال جانا بلکہ کسی نے بھی ایسا نہیں کیا تو پھر اس گندی مخلوق کے ساتھ ان کو ملانے کی کیا ضرورت۔
جب آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اُن کا طریقہ کار غلط تھا تو نتائج کوبھی اُن کے اُوپر ہی ڈالیں، اور جو احتجاج وہ لوگ کر رہی تھیں اس کے ساتھ ساتھ ان کے خوارجی بھائی کیا کر رہے تھے؟ خودکش حملوں کی دھمکیاں دی جا رہی تھی اور مدرسے میں موچے بنائے جا رہے تھے اس سب باتوں کو کیسے نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔ اگر یہ خواتین غلط طریقہ اپنائے تو آپ کو کوئی پریشانی نہیں لیکن اگر پرویز مشرف غلط طریقہ اپنائے تو سب اس کے دشمن بن رہے ہیں۔۔ میرے بھائی فحاشی کے اڈے ختم ہونے چاہیے لیکن قانون کے مطابق۔ اگر کوئی شخص چار گواہوں کی موجودگی کے بغیر زنا کی سزا دے تو یقیناََ یہ غلط ہے۔ ان خواتین کو جن لوگوں پر شک تھا کہ انہوں نے زنا کروایا ہے تو وہ اُن کو عدالت لے کر جاتی، تمام علماء کو جو ان مدرسے والوں کو سمجھانے کے لیے گئے تھے مدعو کرتیں پھر دیکھا جاتا کہ جن لوگوں پر ان لوگوں کے الزام لگایا ہے وہ شریعت کی روشنی میں کتنا درست ہے۔ باقی سود کے اڈے بھی ختم ہونے چاہیے، خلافت بھی قائم ہونی چاہیے، خلیفہ بھی حضرت ابوبکر، عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہا جیسا ہونا چاہیے، یہ سب باتیں درست ہیں اور ہونی بھی چاہیے۔ اس میں کسی کا اختلاف نہیں ہے۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
جزاک اللہ خیرا
کاش یہ لوگ اپنے ہی مسلمان بهاییوں کا خون بہانے سے باز آ جائیں.
جی بالکل ۔ ہم بھی یہ دعا کرتے ہیں کہ یہ آرمی والے جو کفار کے فرنٹ لائن کے اتحادی ہیں ، کاش کہ ان مسلمان قبائیلوں کا خون بہانے سے باز آجائے ۔
بهت خوب، متلاشی برادر.
ان بهته خوروں اور اغوا برائے تاوان کرنے والوں کو اللہ ہدایت دے. آمین
آپ کے اطلاع کے لیے عرض ہے کہ جتنے بھتہ ، اور اغوا برائے تاوان ، یہ ملکی کی خفیہ ایجنسیاں کرتی ہیں شاید کوئی اور کرتا ہو ۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
اس سے پہلے کہ ہم آپ کے مذید کپڑے اُتاریں آپ سے چند گزارشات ہیں۔
۔
بھائی یہ والا لہجہ تو ہمارے علاقے میں ان کا ہوتا ہے جو گجر، نائی اور غنڈے چور چکے ہوتے ہیں ۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top