پاکستان کے آئین میں سود کو حلال کہاں کہا گیا ہے آپ بتائیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان صرف سود کی شرح کا تعین کرتا ہو وہ بھی صرف شیڈیولڈ بینک کے لئے کیوں کہ پاکستان کو دوسرے ممالک سے تجارت کرنی ہوتی ہے اور قرضے بھی لینے ہوتے ہیں اس میں سود کو حلال کرنے والی بات کہاں ہے
دوسرے ممالک سے تجارت اور قرض کے لئے قرآن و حدیث نے سود کو اور سود کی شرح متعین کرنے کو کہاں جائز قرار دیا ہے ؟ آپ بتلائیں
یہ آپ کا بغض بین المسلمین ہے جو آپ سود کے لین دین کی بنیاد پر حکمرانوں کی تکفیر کرتے ہیں اور اپنا نام خوارج کی لسٹ میں شامل کردیتے ہیں۔
پہلی بات : یہ آپ کی خام خیالی کہ سود کے لین دین کی بنیاد پر حکمرانوں کی تکفیر کی جاتی ہے۔
دوسری بات : خوارج کبیرہ گناہ کے مرتکب کو کافر کہتے تھے۔
ہر وہ شخص خارجی نہیں کہلائے گا جو کلمہ گو سے قتال کرے اور معین دلائل سے ایسوں کی تکفیر کرے جو کلمہ گو ہونے کے بعد نواقض اسلام کے مرتکب ہوئے ہوں۔
کیا ابوبکر صدیق رضی اللہ نے مانعین زکوٰۃ سے سے قتال نہیں کیا ۔ اور کیا ان مانعین زکوٰۃ کو مرتدین کی صف میں شامل نہیں سمجھا گیا باوجود اس کے کہ وہ کلمہ گو تھے اور نماز بھی پڑھتے تھے۔ ؟
کیا ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے ان تاتاریوں سے قتال نہیں کیا جو اسلام قبول کر چکے تھے، کلمہ گو تھے مگر مسلمانوں میں فیصلہ قرآن کے بجائے یاسق نامی قانون کی کتاب سے کرتے تھے۔ گو کہ یاسق میں کچھ باتیں قرآن سے بھی شامل کی گئ تھیں ۔ جیسا کہ آج کل کے نام نہاد اسلامی آئین ہیں۔
ہم یہاں قرآن سے چند دلائل ذکر کررہیں ہیں کہ جو مسلمانوں کے خلاف کفار کا اتحادی بنے (چاہے فرنٹ لائن ہو یا لاسٹ لائن) اور جو اللہ کی شریعت سے ہٹ کر فیصلے کرے اور جو اللہ کی شریعت کے مقابلے کسی اور چیز اور قانون کو پسند کرے اور نافذ کرے اس کا کیا حکم ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تَتَّخِذُوا الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى أَوْلِيَاءَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ سورہ المائدہ ۔ آیت نمبر۵۱
اے ایمان والو! یہود اور نصارٰی کو دوست نہ بناؤ یہ ایک دوسرے کے دوست ہیں اور
جو شخص تم میں سے انکو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں شمار ہو گا۔ بیشک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔
ومن لم يحكم بما أنزل الله فأولئك هم الكافرون سورہ المائدہ ۔ آیت نمبر۴۴
اور جو اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ کافر ہیں۔
ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ کَرِہُوۡا مَاۤ اَنۡزَلَ اللّٰہُ فَاَحۡبَطَ اَعۡمَالَہُمۡ ﴿۹﴾ سورہ محمد ۔ آیت نمبر۹
یہ اس لئے کہ اللہ نے جو چیز نازل فرمائی انہوں نے اسکو ناپسند کیا تو اللہ نے انکے اعمال اکارت کر دیئے۔
اِنَّ الَّذِیۡنَ ارۡتَدُّوۡا عَلٰۤی اَدۡبَارِہِمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُمُ الۡہُدَی ۙ الشَّیۡطٰنُ سَوَّلَ لَہُمۡ ؕ وَ اَمۡلٰی لَہُمۡ ﴿۲۵﴾ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمۡ قَالُوۡا لِلَّذِیۡنَ کَرِہُوۡا مَا نَزَّلَ اللّٰہُ سَنُطِیۡعُکُمۡ فِیۡ بَعۡضِ الۡاَمۡرِ ۚۖ وَ اللّٰہُ یَعۡلَمُ اِسۡرَارَہُمۡ ﴿۲۶﴾ ورہ محمد ۔ آیت نمبر ۲۶۔۲۵
جو لوگ راہ ہدایت ظاہر ہونے کے بعد پیٹھ پھیر گئے شیطان نے یہ کام انکو اچھا کر کے دکھایا۔ اور انہیں لمبی عمر کا وعدہ دیا۔یہ اس لئے کہ جو لوگ اللہ کی اتاری ہوئی کتاب سے بیزار ہیں
یہ ان سے کہتے ہیں کہ بعض کاموں میں ہم تمہاری بات بھی مانیں گے اور اللہ انکے پوشیدہ مشوروں سے واقف ہے۔
اب آپ اپنے ان فرنٹ لائن بھائیوں کو ان افعال کے باوجود مسلمان ثابت کرنا چاہتے ہیں تو دلیل پیش کر یں۔
قُل ھَاتُو ُبرھَانکمُ اِن کُنتُم صٰدِیقیِن
امریکہ کے حکم پر اگر پاک فوج کو قتال کرنا ہوتا تو وہ افغانستان جاتی اور جنگ میں حصہ لیتی۔ پاک فوج نے صرف ان لوگوں کو جہنم رسد کیا جو لوگ اسلامی ملک کے خلاف بغاوت کی اور مسلمانوں کو کافر قرار دیا۔ یہ پھر اُن غیر ملکیوں کے خلاف جو 9، 11 کے حملوں میں ملوس تھے اور یہ سمجھتے تھے کہ بڑا تیر مارا ہے ان جاہلوں نے۔
جو جہالت کا متلاشی ہو اسے ہر جگہ جہالت ہی نظر آئی گی۔
ہمارا کام کسی پر ذاتی حملہ کرنا نہیں ۔ البتہ جو الفاظ ہمارے بھائیوں کے خلاف کوئی استعمال کرے گا اسے وہی الفاظ لوٹانے کا ہم حق رکھتے ہیں۔